Tag: France

  • فرانسیسی صدر میکرون کو اقتدار سے محرومی کا خطرہ لاحق

    فرانسیسی صدر میکرون کو اقتدار سے محرومی کا خطرہ لاحق

    پیرس: فرانسیسی صدر امانوئیل میکرون نے پارلیمان میں اکثریت کھو دی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون پارلیمینٹ میں اکثریت کھو بیٹھے، پارلیمنٹ میں مکمل اکثریت کے لیے میکرون کو 289 سیٹیں درکار ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے پارلیمانی انتخابات میں کوئی بھی جماعت واضع اکثریت حاصل نہیں کر سکی ہے۔

    میکرون اپنی دو سو نواسی نشستوں پر اکثریت بحال نہیں رکھ سکے، 44 سالہ میکرون کو اقتدار کو جاری رکھنے کے لیے انتخاب کے اس مرحلے میں ٹیکس میں کٹوتی، ویلفیئر اصلاحات اور ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرنا تھا۔

    میکرون کی جماعت 577 میں‌ سے 245 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ فرانسیسی وزیرِ اعظم الزبتھ بورن نے انتخابی نتائج کو ملک کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے صدر میکرون کو اتحادی تلاش کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    واضع رہے میکرون رواں سال اپریل میں دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہوئے تھے۔

  • فرانس: آسمان سے اولے برس پڑے، خاتون ہلاک، ایفل ٹاور پر بجلی گر پڑی

    فرانس: آسمان سے اولے برس پڑے، خاتون ہلاک، ایفل ٹاور پر بجلی گر پڑی

    پیرس: فرانس میں طوفان باد و باراں کے باعث ایک خاتون ہلاک جب کہ 14 افراد زخمی ہو گئے ہیں، شہریوں نے ٹینس گیند جتنے اولوں کو برستے دیکھا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں گرج چمک اور ژالہ باری کے دوران ایک خاتون ہلاک اور 14 افراد زخمی ہو گئے، طوفان کے باعث انگوروں کے باغات بھی تباہ اور پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں۔

    رپورٹس کے مطابق وسطی فرانس کو شدید طوفان، اور بارش کے ساتھ ژالہ باری نے گھیر لیا ہے، بارش کے دوران ٹینس بال کے سائز کے اولے پڑے، جس سے بڑے پیمانے پر عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

    جنوب مغربی فرانس کے رہائشی ٹینس گیندوں کے سائز کے اولوں کی تصاویر آن لائن پوسٹ کر رہے ہیں، پیرس کے علاقے میں ڈرائیوروں نے بھی بجلیوں والے سیاہ بادلوں سے بھرے آسمان اور سیلاب زدہ سڑکوں کی تصاویر شیئر کیں۔

    مقامی حکام کے مطابق ایفل ٹاور سے بھی آسمانی بجلی ٹکرائی، تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا، پیرس کے مشرق میں آسمانی بجلی گرنے سے چھتوں کو آگ لگ گئی۔

    ہفتے کے روز آنے والے طوفان کے بعد اتوار کو ہزاروں گھر بجلی سے محروم رہے، پیرس کے اورلی ہوائی اڈے سے باہر کی پروازیں ہفتے کے روز عارضی طور پر معطل کر دی گئیں، اور چارلس ڈی گال پر پروازوں میں تاخیر ہوئی۔

    فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سیلاب میں بہہ جانے والی ایک خاتون نارمنڈی شہر روئن میں ایک کار کے نیچے مردہ پائی گئی، خاتون کی موت کیسے اور کیوں واقع ہوئی، اس کی وجہ واضح نہیں ہوئی۔

  • ‘یوکرین کی بندرگاہ کھول دیں’، عالمی رہنماؤں کی روس سے اپیل

    ‘یوکرین کی بندرگاہ کھول دیں’، عالمی رہنماؤں کی روس سے اپیل

    ماسکو: دنیا بھر میں بڑھتے غذائی بحران پر فرانس اور جرمنی نے روس سے بڑا مطالبہ کردیا ہے۔

    فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ پیرس اور برلن نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے درخواست کی ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق یوکرین کی بندرگاہ اودیسا کا محاصرہ ختم کیا جائے۔

    برسلز میں صحافیوں سے گفتگو میں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے بتایا کہ ہم نے روسی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ وہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے یوکرینی صدر کے ساتھ براہ راست ملاقات کی تجویز قبول کرلیں ۔

    یورپی ملکوں کا دعویٰ ہے کہ یوکرین کا بحری محاصرہ غلات کی برآمدات میں کمی کی اصل وجہ ہے تاہم روس اس دعوے کو مسترد کرتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکا کی روس یوکرین جنگ سے متعلق بڑی پیشگوئی

    روسی وزیر خارجہ کی ترجمان ماریا خازارووا نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا کہ بحیرہ اسود اور بحیرہ آزوف میں غیر ملکی بحری جہازوں کی آمد روکنے کا مغربی دعویٰ بے بنیاد ہے روس ہر روز انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کوریڈور کھولتا ہے لیکن یوکرینی حکام اس معاملے پر بالکل تعاون نہیں کرتے۔

    دوسری جانب یورپی کونسل کے سربراہ شارل میشل نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے روسی تیل کے بڑے حصے کی درآمد پر پابندی عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے تازہ ترین پابندیوں کی نفاذ کی وجہ سے یورپی یونین کے لئے روسی گیس کی درآمدعمل طور پر نوے فیصد کم ہوجائے گی۔

    ادھر کروشیا کے صدر نے خبردار کیا ہے کہ روسی آئل سیکٹر پر یورپی یونین کی نئی پابندیوں کی قیمت یورپی شہریوں کو چکانا پڑے گی، انہوں نے کہا کہ اس پابندی سے روسی کرنسی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور روس کو نئے خریدار با آسانی مل جائیں گے۔

  • فرانسیسی ملٹری انٹیلیجنس چیف برطرف

    فرانسیسی ملٹری انٹیلیجنس چیف برطرف

    پیرس: فرانسیسی انٹیلیجنس چیف کو برطرف کر دیا گیا، وہ یوکرین پر روسی حملے سے قبل درست پیش گوئی نہیں کر سکے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کی جنگ میں ناکامی پر فرانس کے ملٹری انٹیلیجنس چیف جنرل ایرک وڈاؤڈ کو عہدے سے بر طرف کر دیا گیا، جنرل ایرک پر الزام ہے کہ روسی فوجی آپریشن سے قبل وہ درست پیش گوئی کرنے میں بھی ناکام رہے۔

    ایک فوجی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ جنرل ایرک وڈاؤڈ، جنھوں نے 7 ماہ قبل ہی ڈائریکٹوریٹ آف ملٹری انٹیلیجنس (DRM) کی قیادت سنبھالی تھی، فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔

    مغربی میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کی داخلی تحقیقات میں بھی جنرل ایرک پر ‘ناقص بریفنگ’ اور ‘مسائل پر عبور حاصل کرنے میں ناکامی’ پر تنقید کی گئی تھی۔

    یورپ کو دی گئی روسی مہلت آج ختم، آگے کیا ہوگا؟

    اس حوالے سے میڈیا میں سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے بالکل درست اندازہ لگایا تھا کہ روس بڑے پیمانے پر یوکرین پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جب کہ فرانس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس کا کوئی امکان نہیں، فرانس کے فوجی سربراہ نے جنرل وڈاؤڈ کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

    واضح رہے کہ روس کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرین میں جاری خصوصی آپریشن کے خلاف مغربی میڈیا میں جھوٹی اور گمراہ کن خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، یوکرین میں روس اپنے کلیدی اہداف کو حاصل کر چکا ہے، جب کہ مغربی میڈیا روس کے یوکرین میں جاری آپریشن کو نامکمل ثابت کرنے کے لیے منفی رپورٹنگ کا سہارا لے رہا ہے۔

    یوکرین کی جنگ کو 36 روز ہوگئے ہیں، روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے 24 فروری کو یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن کا فرمان جاری کیا تھا اور یوکرینی فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے اور اپنے گھروں میں واپس جانے کی دعوی دی تھی۔

  • فرانس کی خاتون وزیر بھی حجاب کی حمایت میں بول پڑیں

    فرانس کی خاتون وزیر بھی حجاب کی حمایت میں بول پڑیں

    فرانس کی ایک خاتون وزیر نے باحجاب مسلم فٹبالرز کی حمایت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں قانون موجود ہے جس کا احترام کیا جانا چاہیے۔

    فرانس کی وزیر برائے صنفی مساوات نے باحجاب مسلم خواتین فٹبالرز کی حمایت کی ہے جو میدان میں حجاب لینے والی کھلاڑیوں پر عائد پابندی کو ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ یہ نوجوان خواتین کھلاڑی حجاب پہن کر فٹبال کھیل سکتی ہیں، میں چاہتی ہوں کہ قانون کا احترام کیا جائے۔

    فرانسیسی وزیر نے حجاب پہننے والی مسلم فٹبالرکی حمایت کردی

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن کے مقررہ قوانین فی الحال مسابقتی میچوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو مذہبی علامات جیسے کہ مسلمانوں کے حجاب یا یہودی کپا (ایک طرح کی ٹوپی) پہننے سے روکتے ہیں۔

    لیس حجابیس’ کے نام سے معروف خواتین کے اجتماع نے نومبر میں قوانین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا کہ قوانین امتیازی ہیں اور ان کے مذہب پر عمل کرنے کے حق کی خلاف ورزی ہیں۔

    اس ضمن میں صنفی مساوات کی وزیر ایلزبتھ مورینو نے ایک ٹیلیویژن چینل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘قانون کہتا ہے کہ یہ نوجوان خواتین حجاب پہن کر فٹ بال کھیل سکتی ہیں، آج فٹ بال کے میدان پر حجاب کی ممانعت نہیں ہے، میں چاہتی ہوں کہ قانون کا احترام کیا جائے۔

  • فرانس میں غیر ویکسین شدہ افراد پر بڑی پابندی کا اعلان

    فرانس میں غیر ویکسین شدہ افراد پر بڑی پابندی کا اعلان

    فرانس میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے بعد غیر ویکسین شدہ افراد پر ریسٹورینٹ، سیاحتی مقامات اور کھیلوں کی جگہ جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس میں غیر ویکسین شدہ افراد کو ریسٹورینٹ، سیاحتی مقامات اور کھیلوں کی جگہ پر جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے تاہم اس پابندی سے وہ لوگ مستثنیٰ ہوں گے جو حال ہی میں کورونا سے صحتیاب ہوئے ہوں گے۔

    فرانس کی جانب سے اس نئے قانون کا اطلاق گزشتہ پیر سے ہوا ہے جس کے تحت مذکورہ مقامات پر جانے کے ہر شخص کے پاس ویکسین پاس کا ہونا لازمی ہوگا۔

    فرانسیسی حکومت کی جانب سے اومیکرون کیسز کی تعداد میں اضافے کے دوران مزید پابندیوں کا اطلاق کیا گیا تھا۔

    ابتدائی مطالعوں میں کہا گیا تھا کہ اومیکرون کی شدت گزشتہ ویریئنٹ ڈیلٹا کی نسبت کم ہے لیکن ان رپورٹس کے برعکس اومیکرون وائرس کورونا کے دیگر اقسام کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیلا اور نومبر کے وسط میں منظر عام پر آنے کے بعد کئی ممالک کو تیزی سے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    واضح رہے کہ یورپ بھر میں فرانس میں کورونا کیسز سے متاثرہ مریضوں کا تناسب سب سے زیادہ ہے اور اسپتال ایسے مریضوں سے بھر چکے ہیں تاہم حالیہ دنوں میں آئی سی یو میں زیرعلاج مریضوں کی تعداد میں کمی سامنے آئی ہے۔

  • فرانس میں ویکسین نامنظور کے نعروں‌ نے حکومت کو پریشان کر دیا

    فرانس میں ویکسین نامنظور کے نعروں‌ نے حکومت کو پریشان کر دیا

    پیرس: فرانس کے مختلف شہروں میں کرونا کی ویکسین نہ لگانے پر پابندیوں کے خلاف ہزاروں افراد نے مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔

    خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے ہزاروں لوگ ویکسین کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں، ہر اختتامی ہفتے کو ہونے والے ان مظاہروں میں ہزاروں لوگ شریک ہوتے ہیں، مظاہروں میں شریک افراد ‘ویکسین نامنظور’ کے نعرے لگا رہے ہیں۔

    عالمی میڈیا کے مطابق فرانس بھر کے شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ہیں، شہری اس قانون کو مسترد کر رہے ہیں جس میں کرونا کے خلاف ویکسین نہ لگوانے والے لوگوں پر سخت پابندیوں کا نفاذ کیا جائے گا، پارلیمنٹ میں اس سلسلے میں بل کے مسودے پر بحث جاری ہے۔

    گزشتہ روز کیے گئے احتجاج میں مختلف شہروں میں 54 ہزار افراد نے شرکت کی تھی، پولیس کی جانب سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے ان مظاہروں میں ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوئے۔

    فرانس کی وزارت داخلہ ملک کے مختلف شہروں میں کیے جانے والے ان مظاہروں میں شریک افراد کے اعداد و شمار اکھٹے کرتی ہے، فرانس کی پارلیمنٹ میں ویکسین نہ لگانے والے شہریوں پر مختلف قسم کی پابندیوں کی قانون سازی کے لیے اراکین میں ایک ڈرافٹ بل پر بحث جاری ہے۔

    دارالحکومت پیرس میں سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ ایفل ٹاور کے قریب کیا گیا جس کی قیادت دائیں بازو کے سیاست دان فلورین فلیپوٹ نے کی۔

  • فرانس میں 46 جینیاتی تبدیلیوں والا کرونا وائرس کا نیاویرینٹ دریافت

    فرانس میں 46 جینیاتی تبدیلیوں والا کرونا وائرس کا نیاویرینٹ دریافت

    پیرس: فرانس میں سائنس دانوں نے کرونا وائرس کا نیا ویرینٹ دریافت کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں 46 جینیاتی تبدیلیوں والا کرونا وائرس کا نیا ویرینٹ دریافت ہوا ہے، آئی ایچ یو (IHU) نامی اس نئے بی وَن سِکس فور زیرو ٹو (B16402) ویرینٹ سے 12 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    نئے ویرینٹ نے جنوب مشرقی فرانس کے شہر مارسیلی میں شہریوں کو متاثر کیا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس کا پہلا کیس افریقی ملک کیمرون کی سفری ہسٹری والے شخص سے منسلک تھا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق آئی ایچ یو ویرینٹ پہلی بار پچھلے مہینے جنوبی فرانس میں پایا گیا تھا لیکن اب اس نے عالمی ماہرین کی توجہ حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔

    اس ویرینٹ کی دریافت کا سہرا مارسیلی میں مقیم میڈیٹرینی انفیکشن یونیورسٹی ہاسپٹل انسٹیٹیوٹ کے محققین کے سر ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس ویرینٹ میں 46 میوٹیشنز ہوئی ہیں، جو اومیکرون سے بھی زیادہ ہیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نئے قسم کی نگرانی جاری ہے تاکہ پتا لگایا جا سکے کہ یہ کتنا خطرناک ہے۔

    ڈاکٹرز نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ زیادہ میوٹیشنز کی وجہ سے آئی ایچ یو موجودہ ویکسینز کے خلاف زیادہ مزاحمت کر سکتا ہے، تاہم ماہرین نے کہا ہے کہ اس کے اثرات کے بارے میں یقین کے ساتھ کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

  • 132 ٹن وزنی عجوبہ پتھر، جسے کوئی بھی شخص ہلا سکتا ہے (حیران کن ویڈیو)

    132 ٹن وزنی عجوبہ پتھر، جسے کوئی بھی شخص ہلا سکتا ہے (حیران کن ویڈیو)

    پیرس: فرانس کے ایک جنگل میں ایک ایسا 132 ٹن وزنی عجوبہ پتھر موجود ہے جسے کوئی بھی شخص آسانی سے ہلا سکتا ہے، ویڈیو میں عام انسانی طاقت سے اس پتھر کو ہلتے ہوئے دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔

    یہ پتھر شمالی مشرقی فرانس کے ایک جنگل میں پڑا ہوا ہے، یہ جنگل رنگ برنگی چٹانوں سے بھرا پڑا ہے، اور جہاں لاتعداد ارضیاتی عجوبے پائے جاتے ہیں۔

    اسی جنگل میں پڑا ہوا یہ پتھر 132 ٹن وزنی ہے، لیکن حیرت کی بات ہے کہ اسے کوئی بھی شخص تھوڑا سا زور لگا کر ہلا سکتا ہے، تاہم شرط یہ ہے کہ پتھر کو ہلانے کے لیے درست مقام کا پتا ہو، ورنہ پتھر کو ہلایا نہیں جا سکتا۔

    ویل گوت نامی جنگل میں پڑا یہ پتھر بہت مشہور ہے اور بظاہر وہ اتنا بڑا ہے کہ اسے دیکھ کرگمان ہوتا ہے کہ یہ ناقابلِ جنبش ہے اور دیکھنے والا یہی سوچتا ہے کہ کوئی بھی اسے نہیں ہلا سکتا۔

    پتھر کو ہلانے کے لیے شرط یہ ہے کہ آپ کو اس کے ہلانے کے درست مقام کے بارے میں معلوم ہو، کیوں کہ وہ پتھر کے مرکزِ ثقل پر اثر انداز ہوتا ہے۔

    اس پتھر کو لوگان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس پتھر کی اونچائی انسان سے بھی بلند ہے، اگر اس پتھر کے نچلے حصے پر دونوں ہاتھوں سے اسے اٹھانے کے لیے زور لگایا جائے تو یہ واضح طور پر ہلتا ہے۔

  • فرانس میں برڈ فلو کے باعث لاکھوں مرغیاں تلف

    فرانس میں برڈ فلو کے باعث لاکھوں مرغیاں تلف

    پیرس: فرانس میں برڈ فلو کے باعث حکام لاکھوں مرغیاں تلف کرنے پر مجبور ہوگئے، بیلجیئم اور برطانیہ نے بھی برڈ فلو کی وبا پھیلنے کا اعلان کیا ہے۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ برڈ فلو وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کے سلسلے میں گزشتہ مہینے 6 سے ساڑھے 6 لاکھ مرغیوں، بطخوں اور دیگر پرندوں کو تلف کیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 کے بعد سے ملک میں برڈ فلو کی چوتھی بڑی وبا کا خطرہ ہے۔

    وزارت زراعت کے مطابق فیکٹری فارموں میں وائرس کی موجودگی کی اطلاع دی گئی ہے اور جنگلی پرندوں میں بھی برڈ فلو کے 15 کیسز سامنے آئے ہیں۔

    اسی طرح کے وائرس سے پرندوں کی ہلاکت کے صرف ایک سال بعد بھی کئی یورپی ممالک اب ایک انتہائی متعدی فلو ایچ 5 این 1 کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

    بیلجیئم اور برطانیہ نے وبا پھیلنے کا اعلان کیا ہے جبکہ چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والے جانوروں کے ڈاکٹروں نے بدھ کو کہا کہ 80 ہزار پرندوں کو ایک ہی فارم میں تلف کیا جائے گا جہاں گذشتہ ہفتے ایک لاکھ سے زائد جانور وائرس سے مر چکے ہیں۔

    فرانس میں حکومت نے نومبر میں کاشت کاروں کو حکم دیا تھا کہ وہ ہجرت کرنے والے پرندوں کے ذریعے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنے پرندوں کو گھر کے اندر رکھیں، حالانکہ پہلا کیس اسی مہینے کے آخر میں شمال میں ایک جگہ پر پایا گیا تھا۔

    وزارت نے بتایا کہ جنوب مغرب میں پہلا کیس، جہاں اب سب سے زیادہ وبا پھیلی ہوئی ہے 16 دسمبر کو سامنے آیا۔

    پچھلے موسم سرما میں 500 سے زیادہ فارموں میں بڑے پیمانے پر انفیکشن دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے تقریباً 35 لاکھ پرندے ہلاک ہوئے جن میں بطخیں بھی شامل تھیں، اس کی وجہ سے حکومت کو بطور معاوضہ لاکھوں یورو خرچ کرنے پر مجبور کیا گیا۔