Tag: France

  • ارامکو تنصیبات پر حملہ خطے میں ٹرننگ پوائنٹ ہے، فرانس

    ارامکو تنصیبات پر حملہ خطے میں ٹرننگ پوائنٹ ہے، فرانس

    نیویارک : فرانس کے وزیر خارجہ جان ایف لودریاں نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں ارامکو کمپنی کے زیر انتظام تیل کی دو تنصیبات پر حملہ خطے میں ٹرننگ پوائنٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لودریاں کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ان کی شرکت کا مرکزی ہدف امریکا اور ایران کے بیچ کشیدگی کی شدت کم کرنا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ اولین ترجیح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کے درمیان ملاقات نہیں بلکہ اصل ترجیح مختلف سرگرم فریقوں کے ساتھ جارحیت کم کرنے کا معاملہ زیر بحث لانا ہے۔

    لودریاں کے مطابق ارامکو تنصیبات پر حملوں کے پیچھے موجود حقیقت کا جاننا ضروری ہے تا کہ ایک اجتماعی جواب دیا جا سکے۔

    خیال رہے امریکا نے حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹہراتے ہوئے سیٹلائٹ کی تصویر شئیرکی ہیں اور دعوی کیا تھا حملہ ایران کے جنوبی علاقے سے کیا گیا تاہم ایران نے حملے کے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا، ایرانی صدر کا کہنا تھا آئل تنصیبات پر حملہ یمن میں حملوں کی جوابی کارروائی پر ہوئے ۔

    بعد ازاں سعودی عرب نے بھی اپنی تیل کی تنصیبات پر حملوں کا ذمے دار ایران کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

    واضح رہے سعودی عرب کی آئیل کمپنی آرمکو پر ہفتے کو ڈرون طیاروں سے حملہ کیا گیا تھا اور یمن کے حوثی باغیوں نے ہفتے کوآئل کمپنی آرامکو پر حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، ڈرون حملوں میں دنیا میں تیل صاف کرنے کا سب سے بڑا کارخانہ بھی متاثر ہوا ہے۔

  • امریکا اور ایران کو زبردستی مذاکرات کی میز پر نہیں لایا جاسکتا: فرانس

    امریکا اور ایران کو زبردستی مذاکرات کی میز پر نہیں لایا جاسکتا: فرانس

    پیرس: مشرقی وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی کے تناظر میں فرانس کا کہنا ہے کہ ایران پر پابندیوں میں نرمی خلیج کی سلامتی پر اس کے ساتھ بات چیت سے مشروط ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانسیسی ذرائع نے واضح کیا کہ فرانس امریکا اور ایران میں سے کسی کو بھی مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ خلیجی خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہماری سفارت کاری کا جواز پیش کرتا ہے، ایران معاشی پابندیوں کے خاتمے کے بغیر امریکا سے مذاکرات نہیں کرے گا۔

    فرانسیسی عہدیدار کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب کی تیل کمپنی ارامکو کی تنصیبات پرحملوں کے بارے میں رد عمل اپنے دوستوں اور اتحادیوں کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد جاری کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جلد ہی سعودی عرب پر حملوں کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔ فرانس خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا اور تمام فریقین سے صبرو تحمل سے کام لینے پر زور دیتا ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں امریکی اتحاد کے قیام پر ایران کی تنقید

    دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکا کی طرف سے مشرق وسطیٰ میں ’پیس فُل ریزولوشن‘ یا پر امن حل کے اتحاد بنانے پر سوالات اٹھائے ہیں۔

    جواد ظریف کاکہنا تھا کہ 1985 کے بعد ایران خلیجی خطے میں آٹھ مختلف امن منصوبے پیش کر چکا ہے، اس میں سن 2015 میں یمن میں قیام امن کا پلان اور رواں برس کے اوائل میں خلیج کے خطے میں عدم جارحیت کے معاہدے کی تجویز بھی شامل ہے۔

  • فرانسیسی صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، تیل فیکٹری پر حملوں کی شدید مذمت

    فرانسیسی صدر کا سعودی ولی عہد سے رابطہ، تیل فیکٹری پر حملوں کی شدید مذمت

    پریس: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور تیل فیکٹریوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر نے سعودی عرب میں ارامکو کمپنی کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے معاندانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایمانوئیل میکرون نے اس نوعیت کی تخریب کاری کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں سعودی عرب کے امن و استحکام کے لیے فرانس کی معاونت اور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔

    فرانسیسی صدر نے زور دیا کہ اس طرح کی جارحیت کے حوالے سے دنیا کو کمزوری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ میکروں نے مشرق وسطی کے استحکام کے واسطے سعودی قیادت کی خواہش اور کوششوں کو گراں قدر قرار دیا۔

    فرانس کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کا ملک ارامکو کی تنصیبات پر حملے کے پیچھے موجود اصل فریق کے بارے میں جاننے کے سلسلے میں بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ تحقیقات میں شرکت کے لیے تیار ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک رابطہ، آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت

    دوسری جانب سعودی ولی عہد نے باور کرایا کہ تیل کی تنصیبات پر ان حملوں کا مقصد پورے خطے کے امن کو غیر مستحکم کرنا اور عالمی معیشت کو نقصان پہنچانا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ٹیلی فونک رابطے میں آئل تنصیبات پر حملے کی مذمت کی۔

  • خلیج میں آزادانہ جہاز رانی کی ضمانت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں، فرانس

    خلیج میں آزادانہ جہاز رانی کی ضمانت دینے کے لیے کام کر رہے ہیں، فرانس

    پیرس : فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہاہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ سے باہر آنا دنیا بھر میں دہشت گردی کی پشت پناہی ترک کرنا ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے وزیر خارجہ جان ایف لوڈریان نے کہا ہے کہ ان کا ملک خلیج میں بحری جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی ضمانت کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس میں عالمی سفیروں کی ایک کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ خطے میں ایرانی مداخلت اور ایران کی وجہ سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے معاملے پر تمام متعلقہ فریقین سے بات چیت کر رہے ہیں۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ وسیع تر مذاکرات کے لیے شرائط تیار کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی دوڑ سے باہر آنا اور دنیا بھر میں دہشت گردی کی پشت پناہی ترک کرنا ہو گی،جان ایف لوڈریان نے یمن میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی امن مساعی کو آگے بڑھانے کی حمایت کی۔

  • وزیر اعظم کا فرانسیسی صدر اور شاہ اردن سے رابطہ، کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    وزیر اعظم کا فرانسیسی صدر اور شاہ اردن سے رابطہ، کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: وزیر  اعظم عمران خان نے کشمیر کی صورت حال پر فرانسیسی صدر اور اردن کے بادشاہ سے رابطہ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے گفتگو میں انھیں کشمیرکی تازہ صورت حال سے آگاہ کیا.

    انھوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت سے انسانی حقوق کی صورت حال انتہائی نازک ہے، خطے کا امن اورسلامتی خطرےمیں ہے.

    وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت یک طرفہ غیرقانونی اقدامات، نسل پرستی کے نظریے پر کاربند ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کاتناسب بدل رہا ہے، عالمی برادری کشمیر کی نازک صورت حال کا نوٹس لے.

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں.

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی کاروباری مواقع بڑھانے کے لیے فرسودہ قوانین ختم کرنے کی ہدایت

    حکومتی اعلامیہ کے مطابق فرانسیسی صدرنے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردارکی تعریف کی.

    وزیراعظم عمران خان کا اردن کے بادشاہ عبداللہ ابن الحسن سے بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا.

    شاہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ اردن مقبوضہ کشمیرکی صورت حال کا بہ غور جائزہ لے رہا ہے، مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ضروری ہے، اردن کشمیرکی صورت حال پردیگر ممالک سے مشاورت کرے گا.

  • فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے

    فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے

    پیرس :فرانس میں اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کے مظاہرے بدستور جاری ہیں, رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی اور حکومت کی معاشی پالیسیو کے خلاف یلو جیکٹ مظاہرے نومبر 2018 سے جاری ہیں۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں کی اقتصادی معاشی پالیسوں کے خلاف پیلی جیکٹ کی مہم بدستور جاری ہے، گزشتہ نومبر سے شروع ہونے والی یہ مہم عروج پر پہنچنے کے بعد سخت قانون کے باعث اتنی تیز نظر نہیں آتی تاہم سلکتی آگ کی طرح جاری ہے جس کے نتیجہ میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی مقبولیت کو دھچکا لگ گیا ہے۔

    یاد رہے کہ فرانس میں یلو جیکٹ مظاہرے نومبر 2018 کے وسط میں مہنگائی اور حکومت کی معیشتی پالیسیوں کے خلاف شروع ہوئے جو بعد میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منظم تحریک میں تبدیل ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف فرانس میں شروع ہونے والی پیلی جیکٹ تحریک دوسرے یورپی ملکوں میں بھی پہنچ گئی ہے اور ہر سنیچر کو فرانس کے ساتھ ہی متعدد دیگر یورپی ملکوں میں بھی لوگ پیلی جیکٹیں پہن کے مظاہرے کرتے ہیں۔

  • ایران نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے طاقتور ممالک سے رابطے تیز کردیے

    ایران نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے طاقتور ممالک سے رابطے تیز کردیے

    تہران: ایرانی حکام نے حالیہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے چین اور روس سمیت دیگر طاقتور ممالک سے رابطے تیز کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور برطانوی آئل ٹینکر پر قبضے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے اعلیٰ حکومتی اہلکار عالمی طاقتوں سے رابطہ کررہے ہیں جس کا مقصد تنازعے کا خاتمہ ہے۔

    دوسری جانب اوسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہونے والے اجلاس میں بھی ایرانی وفد نے شرکت کی، اس موقع پر چین، برطانیہ، روس اور فرانسیسی حکومتی نمائندے شریک تھے۔

    اجلاس میں ایران اور برطانیہ کی جانب سے ایک دوسرے کے بحری جہازوں پر قبضے سے متعلق گفتگو ہوئی، ایران نے برطانوی اقدامات کو اشتعال انگریزی قرار دیا جبکہ لندن حکام نے بھی تہران حکومت کے اقدامات کو جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کہا۔

    حالیہ تناؤ کے بعد عالمی سیاست میں بھی حل چل مچ چکی ہے۔ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے اگر انہیں مذاکرات کے لیے تہران جانا پڑا تو جائیں گے۔

    ایران سے کشیدگی میں کمی کے لیے تہران جانا پڑا توجاﺅں گا، امریکی وزیرخارجہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے انٹرویو میں ایران پر دہشت گردی کی حمایت اور علاقے میں خطرناک سرگرمیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ میزائل پروگرام اور علاقے میں تہران کی سرگرمیوں کے لیے غیرمشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

  • فرانس میں ہلکی بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا، موسم خوشگوار

    فرانس میں ہلکی بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا، موسم خوشگوار

    پیرس: فرانس میں ہلکی بارش نے شدید گرمی کا زور ٹوٹ دیا، شہریوں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی اور موسم خوشگوار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں یورپ کے کئی ممالک گرمی کی شدید لیپٹ میں ہیں، جرمنی، بیلجیم اور ہالینڈ سمیت کئی ممالک میں پارہ چالیس سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں رات گئے ہلکی بارش سے موسم خوش گوار ہوگیا، جبکہ گرمی کے ستائے شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔

    فرانس میں مسلسل کئی روز سے جاری شدید گرمی نے کئی سو سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا۔ دوسری جانب فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی گرمی کا 7 دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا اور درجہ حرارت 42.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے بعد شہر بھر میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا تھا۔

    یورپ میں شدید گرمی، 500 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ریڈ الرٹ جاری

    حکومت اور بلدیاتی اداروں کے میئر، کونسلروں اور دفاعی اداروں کی کوششوں سے لوگوں کو ہرممکن امداد فراہم کی گئی جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ ہفتہ بھرفرانس میں موسم خوشگوار اور نیم گرم رہے گا جبکہ گرمی کا زور کسی حد تک ٹوٹ گیا ہے۔

  • ایمانوئیل میکرون کی نومنتخب برطانوی وزیراعظم کو دورہ فرانس کی دعوت

    ایمانوئیل میکرون کی نومنتخب برطانوی وزیراعظم کو دورہ فرانس کی دعوت

    پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم بورس جانسن کو دورہ فرانس کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے برطانیہ کے نومنتخب وزیر اعظم بورس جانسن کو اگلے چند روز میں فرانس آنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر اور برطانیہ کے نو منتخب وزیر اعظم بورس جانسن کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، اس دوران فرانسیسی صدر نے بورس جانسن کو برطانوی حکومت کا سربراہ بننے پر مبارکباد دی۔

    اسی دوران ایمانوئیل میکرون نے بورس جانسن کو اگلے چند روز میں فرانس آنے کے لیے مدعو بھی کیا۔

    فرانس عرصے سے یورپی یونین اور برطانیہ کی یونین سے رخصتی کے معاملہ کو خوش اسلوبی سے طے کرنے کے لیے سرگرم عمل ہے اور متعدد بار سابق وزیر اعظم تھریسامے سے اس سے متعلق بات چیت کرچکا ہے۔

    یاد رہےبرطانوی حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ بورس جانسن برطانیہ کے نئے وزیراعظم بن چکے ہیں، بورس جانسن نے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی اورپھروزارت اعظمی کا منصب سنبھالا۔

    برطانوی وزیراعظم کے سرکاری رہائش گاہ اوردفترٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں بورس جانسن کا کہنا تھا کہ بغیرکسی اگرمگرکے برطانیہ اکتیس اکتوبرکویورپی یونین سے الگ ہوجائے گا۔

    کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اورنئے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن دومرتبہ لندن کے مئیر رہ چکے ہیں جبکہ مسلمانوں اور تارکین وطن کیخلاف سخت ریمارکس پرتنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔

  • فرانس: یلو جیکٹ تحریک، حکومتی پالیسی کے خلاف مظاہرے تاحال جاری

    فرانس: یلو جیکٹ تحریک، حکومتی پالیسی کے خلاف مظاہرے تاحال جاری

    پیرس: فرانس میں یلو جیکٹ تحریک کے حامیوں نے حکومتی کارکردگی اور پالیسی کے خلاف چھتیسویں ہفتے بھی مظاہرے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں مظاہرین نے حکومتی ناقص اقتصادی پالیسی اور سرمایہ دارانہ نظام کےخلاف پیرس سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی مطاہرین نے حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسی، سرمایہ دارانہ نظام اور اس ملک کے صدر میکرون کے خلاف دارالحکومت پیرس سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔

    فرانس میں یلو جیکٹ مظاہرے نومبر 2018کے وسط میں مہنگائی اور حکومت کی معیشتی پالیسیوں کے خلاف شروع ہوئے جو بعد میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منظم تحریک میں تبدیل ہوگئے۔

    سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف فرانس میں شروع ہونے والی پیلی جیکٹ تحریک دوسرے یورپی ملکوں میں بھی پہنچ گئی ہے اور ہر اتوار کو فرانس کے ساتھ ہی متعدد دیگر یورپی ملکوں میں بھی لوگ پیلی جیکٹیں پہن کے مظاہرے کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ فرانس کے قومی دن کے موقع پر سینکڑوں ‘‘یلو ویسٹ‘‘ تحریکی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت خلاف سخت نعرے بازی کی تھی۔

    فرانس کے قومی دن کے موقع پر حکومت مخالف مظاہرہ، پولیس کا لاٹھی چارج

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم مظاہرین اس پر راضی نہ ہوئے اور ملکی صدر ایمانوئیل میکرون کے استعفے کا مطالبہ تاحال کررہے ہیں۔