Tag: frankfurt

  • امبیانتے 2024 میں 9 پاکستانی نمائش کنندگان کی شرکت

    امبیانتے 2024 میں 9 پاکستانی نمائش کنندگان کی شرکت

    کنزیومرمصنوعات کی 5 روزہ عالمی نمائش ’’امبیانتے‘‘ فرینکفرٹ میں جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے تجارتی حب فرینکفرٹ میں جاری کنزیومر مصنوعات کی نمائش امبیانتے (Ambient) نمائش 30 جنوری تک جاری رہے گی۔

    دنیا کے سب سے بڑے کنز یومر گڈز میلے امبیانتے 2024 میں 9 پاکستانی نمائش کنندگان سرگرمی سے حصہ لے رہے ہیں، جب کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کی جانب سے بھی بھرپور شرکت کی گئی ہے۔

    پاکستان جرمنی، بھارت، چین اور اٹلی جیسے بڑے ممالک کے ساتھ مل کر فخر کے ساتھ اپنی مصنوعات کی نمائش کر رہا ہے۔

  • جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سب سے بڑی ’ہیم ٹیکسٹائل نمائش‘ کا میلہ سج گیا

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سب سے بڑی ’ہیم ٹیکسٹائل نمائش‘ کا میلہ سج گیا

    فرینکفرٹ: جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں گھریلو مصنوعات کی سب سے بڑی چار روزہ ہیم ٹیکسٹائل نمائش کا میلہ سج گیا۔

    ہوم ٹیکسٹائل مصنوعات کی سب سے بڑی عالمی نمائش ”ہیم ٹیکسٹائل‘‘ آج سے 12 جنوری 2024 تک جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں جاری رہے گی، نمائش میں پاکستانی کمپنیاں بڑی تعداد میں شرکت کر رہی ہیں۔

    ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں اس مرتبہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں مصنوعات کی تقریباً 2600 سے زائد نمائش کنندگان شریک ہیں، ہیم ٹیکسٹائل کی افتتاحی تقریب میں اس سال کے پینل ٹاک کا موضوع ٹیکسٹائل کی مصنوعات کے ڈیزائن میں مصنوعی ذہانت کا استعمال ہے اور اس تجارتی میلے کی اہم ترین خصوصیات اور ٹیکسٹائل صنعت میں حالیہ پیش رفت کا احاطہ بھی کیا جائے گا۔

    ہیم ٹیکسٹائل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہیم ٹیکسٹائل کی نمائش میں ٹیکسٹائل کے ایکسپورٹرز کے لیے عالمی نئے رابطوں، ملاقاتوں اور وسیع نیٹ ورک کے بہترین مواقع فراہم ہوتے ہیں۔

    ہیم ٹیکسٹائل میں پاکستانی پویلین بھی بنایا گیا ہے جس میں پاکستان سے متعلق گھریلو مصنوعات بھی پیش کی جائیں گی، اس نمائش میں پاکستان چوتھا سب سے بڑا بین الاقوامی نمائش کنندہ ہے۔

    ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں فرینکفرٹ انتظامیہ کی جانب سے مندوبین کے لیے ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت بھی فراہم کی گئی ہے، اس لیے جرمن حکومت کی جانب مندوبین کے لیے 4 روز تک فرینکفرٹ شہر میں ٹرانسپورٹ کی مفت سروس دستیاب ہوگی، جس میں بس، ٹرام اور لوکل ٹرین کی سہولت شامل ہے۔

  • جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سب سے بڑی ٹیکسٹائل نمائش

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سب سے بڑی ٹیکسٹائل نمائش

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں گھریلو مصنوعات کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل نمائش کا میلہ 9 جنوری کو سجے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ہوم ٹیکسٹائل مصنوعات کی سب سے بڑی عالمی نمائش ”ہیم ٹیکسٹائل‘‘ 9 جنوری 2024 سے 12 جنوری تک جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں منعقد ہوگی۔

    نمائش کی تیاریاں اپنے آخری مراحل پر پہنچ گئیں، نمائش میں پاکستانی کمپنیاں بھی شرکت کر رہی ہیں۔ جرمن قونصل خانے کراچی کی جانب سے ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں شرکت کے لیے نمائش کنندگان کو بڑی تعداد میں ویزے بھی جاری کیے گئے ہیں۔

    ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں اس مرتبہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں منصوعات کی تقریباً 2600 سے زائد نمائش کنندگان شریک ہوں گے، 9 جنوری کو ہیم ٹیکسٹائل کی افتتاحی تقریب منعقد کی جائے گی، جس میں اس سال کے پینل ٹاک کا موضوع ٹیکسٹائل کے مصنوعات کے ڈیزائن میں مصنوعی ذہانت کا استعمال ہے، جس میں تجارتی میلے کی اہم ترین خصوصیات اور ٹیکسٹائل صنعت میں حالیہ پیش رفت کا احاطہ بھی کیا جائے گا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہیم ٹیکسٹائل کی نمائش میں ٹیکسٹائل کے ایکسپورٹرز کے لیے عالمی نئے رابطوں ملاقاتوں اور وسیع نیٹ ورک کا ذریعہ بنتی ہے۔

    ہیم ٹیکسٹائل میں پاکستانی پویلین بھی بنایا گیا ہے جس میں پاکستان سے متعلق گھریلو مصنوعات بھی پیش کی جائیں گی، ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں پاکستان چوتھا سب سے بڑا بین الاقوامی نمائش کنندہ ہے، فرینکفرٹ انتظامیہ کی جانب سے مندوبین کے لیے ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔

  • فرینکفرٹ میں ہوم ٹیکسٹائل کی عالمی نمائش شروع، پاکستان کی بھرپور شرکت

    فرینکفرٹ: جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ہوم ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی 4 روزہ عالمی نمائش ’ہیم ٹیکسٹائل‘ کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرینکفرٹ میں ہوم ٹیکسٹائل ایگزیبشن کا آغاز ہو گیا، یہ نمائش 13 جنوری تک جاری رہے گی، نمائش میں پاکستان کے 260 سے زائد ایکسپورٹرز شرکت کر رہے ہیں۔

    فرینکفرٹ میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل زاہد حسین کا کہنا ہے پاکستان اور جرمنی کے تعلقات 71 سال پرانے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

    فرینکفرٹ میں عالمی نمائش کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے ہالز 10.0 اور 10.3 میں پاکستان پویلین قائم کیا ہے، جہاں 59 کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کر رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستان سے 202 نمائش کنندگان ذاتی طور پر شرکت کر رہے ہیں، جن کی تعداد 261 ہے، کمرشل وِنگ، فرینکفرٹ نے سہولت کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششیں کی ہیں۔

    زاہد حسین کے مطابق عالمی نمائش میں پاکستان کی ایکسپورٹ سے زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ میسے فرینکفرٹ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ نمائش میں تمام مندوبین کو سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    قونصل جنرل کے مطابق 4 روزہ عالمی نمائش میں پاکستانی پویلین غیر ملکیوں کے توجہ کا مرکز بنا رہا، ٹیکسٹائل مصنوعات کی زبردست مانگ دیکھنے میں آئے گی۔

    ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں شریک پاکستانی ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے، اور یورپی منڈی میں پاکستانی بیڈ شیٹ، گارمنٹس، تولیہ اور دیگر ٹیکسٹائیل مصنوعات کے زبردست آرڈرز ملنے کے امکانات ہیں۔

  • جرمنی : ٹیکسٹائل نمائش کا اختتام : پاکستانی تاجروں کو بڑی کامیابی مل گئی

    جرمنی : ٹیکسٹائل نمائش کا اختتام : پاکستانی تاجروں کو بڑی کامیابی مل گئی

    فرینکفرٹ : جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ہیم ٹیکسٹائل کی عالمی نمائش اختتام پذیر ہوگئی ہے۔ نمائش میں پاکستان سمیت تریسٹھ ملکوں کے دو ہزار تین سو سے زائد نمائش کنندگان نے حصہ لیا۔

    ہیم ٹیکسٹائل نمائش پاکستان کے لئے اس سال خاص اور اہم رہی کہ نمائش میں شریک پاکستانی کمپنیوں کو پچھلے سالوں کی بنِسبت اس سال کہیں زیادہ مالیت کے آرڈرز حاصل ہوئے جو پاکستانی تاجروں کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے ملکی زر مبادلہ میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

    پاکستان کے صنعت کاروں اور تاجروں کی ہیم ٹیکسٹائل کی تجارتی نمائش میں شرکت ٹیکسٹائل کی مصنوعات متعارف کرانے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوئی ہے۔

    چار روز تک جاری رہنے والی اس عالمی منڈی میں دو ہزار تین سو سے زائد نمائش کنندگان کی مصنوعات کو دیکھنے کے لئے دنیا بھر سے پچاس ہزار سے زیادہ لوگوں نے فرینکفرٹ کی اس نمائش کا وزٹ کیا۔

    پاکستانی قونصل خانہ فرینکفرٹ میں تعینات کونسلر شفاعت کلیم خٹک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس نمائش میں پاکستانی تاجروں کی دیدہ زیب مصنوعات نے شرکاء کو بہت متاثر کیا۔

    مزید پڑھیں : جرمنی ٹیکسٹائل نمائش : پاکستانی پویلین توجہ کا مرکز بن گیا

    ان کا کہنا تھا کہ فریکفرٹ میں چار روز تک جاری رہنے والی اس عالمی نمائش میں دو ہزار تین سو سے زائد نمائش کنندگان کی مصنوعات کو دیکھنے کے لئے دنیا بھر سے پچاس ہزار سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی، اس نمائش سے پاکستانی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ بھی ہوا ہے۔

  • جرمنی :‌عالمی ٹیکسٹائل نمائش : پاکستانی پویلین توجہ کا مرکز بن گیا

    جرمنی :‌عالمی ٹیکسٹائل نمائش : پاکستانی پویلین توجہ کا مرکز بن گیا

    فرینکفرٹ : جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ہیم ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی چار روزہ عالمی نمائش ہیم ٹیکسٹائیل کا آج سے آغاز ہوگیا ہے جو24 جون تک جاری رہے گی۔

    نمائش میں پاکستان کے 120 سے زائد ایکسپورٹرز شرکت کررہے ہیں۔ عالمی نمائش میں پاکستان کی ایکسپورٹ سے زرمبادلہ حاصل ہوگا، نمائش میں پاکستانی پولین توجہ کا مرکز بنا رہا۔

    میسے فرینکفرٹ انتظامیہ کا کہنا تھا عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ ہیم ٹیکسٹائل نمائش دوسال بعد منعقد ہورہی ہے جو کہ خوش ائند ہے۔

    چار روزہ عالمی نمائش میں پاکستانی پویلین غیرملکیوں کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی زبردست مانگ دیکھنے میں آرہی ہے۔

    No description available.

    ہیم ٹیکسٹائل نمائش میں شریک پاکستانی ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل کی مانگ میں اضافہ ہوا

    ہے اور یورپی منڈی میں پاکستانی بیڈ شیٹ، گارمنٹس، تولیہ اور دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات زبردست آرڈرز مل رہے ہیں۔

    ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہماری انڈسٹری چلتی رہی اور ہم نے یورپ کے علاوہ دیگر منڈیوں تک رسائی بھی حاصل کر لی ہے۔

    ایکسپورٹرز کے مطابق ملک میں توانائی کا بحران ہے لیکن گیس اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کر دی جائے تو ملکی ایکسپورٹ میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔

  • فرینکفرٹ میں جنگ عظیم دوّم کا بم برآمد، سینکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور

    فرینکفرٹ میں جنگ عظیم دوّم کا بم برآمد، سینکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور

    برلن : جرمنی میں جنگ عظیم دوّم کے زمانے کا برآمد ہونے والا ڈھائی کلو وزنی امریکی بم سیکیورٹی اہلکاروں نے تلف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دوسری عالمی جنگ دوران امریکی کی جانب جرمنی پر برسائے جانے والے بم اب بھی ملک کے مختلف علاقوں سے وقتاً فوقتاً برآمد ہورہے ہیں جو جرمن عوام کے مسلسل خطرے کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بھی جرمنی کے شہر فرنکفرٹ کے دریائے مائن سے ڈھائی کلو وزنی بم برآمد ہوا ہے جسے امریکی فضائیہ نے دوسری عالمی جنگ کے دوران شہر پر گرایا تھا لیکن وہ پھٹ نہ سکا، بم ڈسپوزل اسکورڈ نے بغیر کسی نقصان کے تلف کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی ایئرفورس کی جانب سے گرایا گیا 250 کلو وزنی بم، بم ڈسپوزل اسکورڈ کے عملے نے اس وقت برآمد کیا تھا جب انہوں نے دوران تربیت دریا میں چھلانگ لگائی۔

    امریکی ساختہ بم ملنے پر بی دی ایس عملے نے وزارت داخلہ اور شہری حکومت کو مطلع کیا جس کے بعد دریا کنارے آباد شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل کرکے بم دریا کے اندر ہی تلف کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں بھی جرمنی میں امریکی ساختہ 1800 کلو وزنی بم برآمد ہوا تھا جسے تلف کرنے سے قبل 70 ہزار افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔

  • جرمنی: ایئرپورٹ سیکیورٹی اسٹاف کی ہڑتال، سیکڑوں پروازیں منسوخ، مسافر پریشان

    جرمنی: ایئرپورٹ سیکیورٹی اسٹاف کی ہڑتال، سیکڑوں پروازیں منسوخ، مسافر پریشان

    برلن : جرمنی کی ایئرپورٹ سیکیورٹی اسٹاف نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ہڑتال کردی جس کے باعث سیکڑوں پروازیں منسوخ کرنی پڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے مصروف ترین ایئرپورٹ فرینکفرٹ سمیت آٹھ بڑے ہوائی اڈوں پر تعینات سیکیورٹی اسٹاف کی ہڑتال کے باعث ہزاروں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسافروں اور سامان کی جانچ کرنے والے ہزاروں سیکیورٹی اسٹاف نے 18 گھٹنے کیلئے ہڑتال کردی جس کے باعث سیکڑوں پروازوں منسوخ کرنا پڑی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق صرف جرمنی کے سب سے بڑے ایئرپورٹ فرینکفرٹ پر 5 ہزار سے زائد اہلکاروں کی ہڑتال کی وجہ سے 570 پروازیں معطل ہوئی ہیں۔

    مزدور یونین (ڈی بی بی، ورڈی) کے اعلامیے کے مطابق نے 2 بجے رات سے اگلے روز رات 8 بجے تک ہیمبرگ، میونچ، لائیزگ، ہین اوور، اور فرینکفرٹ سمیت آٹھ ہوائی اڈوں کے سیکیورٹی اسٹاف کی ہڑتال جاری رہے گی۔

    جرمن میڈیا کا کہنا ہے کہ بورڈنگ کے علاقے میں داخلے کے مقام پر سکیورٹی اسٹاف کی عدم موجودگی رات آٹھ بجے تک جاری رہے گی جس کے باعث مسافر جہازوں تک نہیں پہنچ سکیں گے۔

    مزدور یونینز کا مطالبہ ہے کہ سیکیورٹی اسٹاف کے ساتھ ساتھ پبلک ریلیشن، کسٹمز اور ایچ آر ملازمین کی تنخواہیں 20 یورو فی گھنٹہ کی جائیں۔

    واضح رہے کہ جرمنی میں ایئرپورٹ سیکیورٹی اسٹاف کو 11.30 یورو اور 17.16 یورو فی گھنٹہ کے حساب سے تنخواہ دی جاتی ہے۔

    قبل ازیں جرمن ایئرپورٹ ایسوسی ایشن نے متعلقہ حکام کو خبردار کیا تھا کہ اس ہڑتال کے سبب 15 جنوری منگل کے روز تقریباً 220,000 مسافر متاثر ہوں گے جبکہ پروازوں کا نیٹ ورک مفلوج ہو کر رہ جائے گا۔

  • جرمنی میں 3 ننھے منے شیر عوام کے سامنے پیش

    جرمنی میں 3 ننھے منے شیر عوام کے سامنے پیش

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کے ایک چڑیا گھر میں ایک ماہ قبل پیدا ہونے والے شیر کے 3 ننھے بچوں کو عوام کے سامنے پیش کردیا گیا۔

    فرینکفرٹ کے چڑیا گھر میں 15 سال بعد کسی شیرنی کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پیدائش کے ایک ماہ تک یہ بچے اپنی ماں کے قریب رہے۔

    بچوں کی ماں جس کا نام زارینہ ہے کی عمر 6 برس ہے۔

    ان بچوں کا ابھی تک کوئی نام نہیں رکھا جاسکا اور نہ ہی یہ تعین کیا جاسکا کہ ان کی جنس کیا ہے تاہم انتظامیہ کا خیال ہے کہ ان میں سے 2 بچے نر ہیں۔

    شیر کے ان معصوم بچوں کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد چڑیا گھر کا رخ کر رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سب سے زیادہ درختوں والے شہر

    سب سے زیادہ درختوں والے شہر

    دنیا بھر میں کچھ شہر اپنی بلند و بالا عمارتوں، جھلملاتی روشنیوں، اور مصنوعی آرائش کی وجہ سے مشہور ہوتے ہیں جہاں دنیا بھر کے لوگ آنا اور سیاحت کرنا پسند کرتے ہیں۔

    تاہم آج ہم کو ایسے شہروں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو نہایت سرسبز ہیں اور ان کا زیادہ تر حصہ درختوں پر مشتمل ہے۔


    ایمسٹر ڈیم

    یورپی ملک نیدر لینڈز کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم کا 20.6 فیصد حصہ جنگلات اور درختوں پر مشتمل ہے۔ یہاں کی حکومت نے اس سبزے میں اضافے کے لیے صرف سنہ 2015 میں 34 لاکھ ڈالرز خرچ کیے۔


    جنیوا

    سوئٹزر لینڈ کا شہر جنیوا سرسبز پارکس کا شہر کہلایا جاتا ہے جس کا 21.4 فیصد رقبہ سبزے پر مشتمل ہے۔


    فرینکفرٹ

    جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کا 21.5 فیصد حصہ درختوں اور جنگلات پر مشتمل ہے۔


    سیکریمنٹو

    امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سیکریمنٹو میں دا ٹری فاؤنڈیشن نامی تنظیم اسے شہری جنگل بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اب تک شہر کے 23.6 فیصد حصے پر درخت اگائے جاچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہری زراعت ۔ مستقبل کی اہم ضرورت

    یہاں کے خشک موسم کی وجہ سے اکثر و بیشتر جنگلات میں آگ بھی لگ جاتی ہے جو جانی و مالی نقصان کا سبب بنتی ہے۔


    جوہانسبرگ

    جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کا بھی 23.6 فیصد سبزے پر مشتمل ہے۔ پورا شہر 60 لاکھ درختوں سے ہرا بھرا ہے۔


    ڈربن

    جنوبی افریقہ کا ایک اور شہر ڈربن بھی اپنے رقبے کا 23.7 فیصد حصہ سبزے کے لیے مختص کر چکا ہے۔

    یہاں کی آبادی بھی مختصر سی ہے لہٰذا ایک تحقیق کے مطابق اگر اس شہر کے سبز رقبے کو لوگوں کی ملکیت میں دیا جائے تو ہر شخص کے حصے میں 187 اسکوائر میٹر سبز رقبہ آئے گا۔


    کیمبرج

    امریکی ریاست میساچوسٹس کا شہر کیمبرج 25.3 فیصد جنگلات پر مشتمل ہے۔ یہاں موجود ایک آئی ٹری کمپنی گوگل میپس کے ذریعے درختوں کی دیکھ بھال کرتی ہے۔


    وین کور

    کینیڈا کے شہر وین کور کا 25.9 فیصد حصہ سبزے پر محیط ہے۔ یہاں کی مقامی حکومت چاہتی ہے سنہ 2020 تک جب یہاں کے لوگ چہل قدمی کے لیے نکلیں تو ہر 5 منٹ کے فاصلے پر انہیں سبزہ نظر آئے۔


    سڈنی

    آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں 400 پارکس کے علاوہ مختلف مقامات پر 188 ایکڑ کے سبزے کے ساتھ 25.9 فیصد حصہ رقبہ سبزے پر مشتمل ہے۔


    سنگاپور

    پہلے نمبر پر سنگاپور ہے جہاں کا 29.3 فیصد رقبہ سر سبز اور جنگلات پر مشتمل ہے۔ سنہ 2030 تک یہاں کی 85 فیصد آبادی سرسبز و شاداب مقامات پر رہنے لگے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔