Tag: free-trade-agreement

  • چین ، پاکستان میں آزاد تجارتی معاہدے کے فیز ٹو کا آغاز

    چین ، پاکستان میں آزاد تجارتی معاہدے کے فیز ٹو کا آغاز

    اسلام آباد : چین،پاکستان میں آزاد تجارتی معاہدے کے فیز ٹو کا آغاز ہوگیا ، 3251ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے پاکستان اور چین کسٹمزاشیاپروٹوکول کاایس آراو جاری کردیا ، ایس آر او سے کسٹمز اشیا پروٹوکول پرعملدرآمد کیا جاسکے گا، وزارت تجارت سے مشاورت کے بعد ایس آر او تیار کیا گیا۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ چین،پاکستان میں آزاد تجارتی معاہدے کے فیزٹو کا آغاز آج سے ہوگیا، نئےایس آر او کے بعد پرانا ایس آر او نافذ العمل نہیں رہے گا، 3251ٹیرف لائنز پر کسٹمز ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔

    ایس آراو کے مطابق یکم جنوری 2020سے ان اشیاء پر کوئی کسٹمز ڈیوٹی عائد نہیں ہو گی، کیٹیگری اے7میں اشیا پر کسٹمز ڈیوٹی کو 7سال میں اور کیٹیگری اے15میں کسٹمز ڈیوٹی کو 15سال تک ختم کردیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : پاک چین معاہدہ : یکم جنوری سے پاکستانی مصنوعات کی ڈیوٹی فری رسائی ہوگی

    موپ ٹو میں شامل اشیاپر ڈیوٹی کی شرح کو 2 سال میں 20 فیصد کم کیا جائے گا، کیٹیگری سی 1میں شامل اشیا پر ڈیوٹی کی شرح بنیادی شرح کے مطابق ہی رہے گی ، کیٹیگری سی 2 میں شامل اشیاپر کسٹمز ڈیوٹی پر کوئی رعایت نہیں ہوگی۔

    یاد رہے دسمبر 2019 میں پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے تجارتی معاہدے میں طے پایا تھا ، جس کے تحت پاکستان کی 313 مصنوعات کو یکم جنوری سے ڈیوٹی فری رسائی ہوگی، پاکستان کو آسیان ممالک کے برابرمراعات ملیں گی۔

  • طالبان سے معاہدے کے بدلے پاکستان کوآزادتجارت کی پیشکش کی جائے،  ری پبلکن سینیٹر

    طالبان سے معاہدے کے بدلے پاکستان کوآزادتجارت کی پیشکش کی جائے، ری پبلکن سینیٹر

    واشنگٹن : ری پبلکن سینیٹر لنزے گراہم کا کہنا ہےکہ طالبان سے معاہدے کے بدلے پاکستان کوآزادتجارت کی پیشکش کی جائے، جس کا امریکہ کو فائدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ری پبلکن سینیٹرلنزے گراہم نے امریکی نشریاتی ادارے کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں داعش کی سرگرمیوں میں اضافہ ہورہا ہے، اگر پاکستان مدد کرے تو افغانستان میں امن آسکتا ہے۔

    لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ طالبان سے پاکستان کو آزاد تجارت کے معاہدے کی پیشکش کرنی چاہیے، اس پیشکش سے افغانستان میں امن کے قیام میں مدد مل سکتی ہے، جس کا امریکہ کو فائدہ ہوگا۔

    سینیٹر لنزے گراہم نے انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جارحانہ خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی سے متعلق فیصلوں کی بھی تعریف کی۔

    خیال رہے لنزے گراہم ڈونلڈٹرمپ کے قریبی دوست ہیں اور انہوں نے حال ہی میں افغانستان کا دورہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا، عرب میڈیا کے مطابق امن مذاکرات کے اگلا مرحلہ رواں ماہ میں ہی متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی۔

    بعد ازاں  امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان کا دورہ کیا تھا ، امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد  نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ  صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔