غزہ (14 جولائی 2025) اٹلی سے غزہ کے مظلوم بچوں کیلئے امدادی سامان لیکر ایک اور جہاز روانہ ہوگیا، جزیرے سسلی سے روانہ ہونے والے خصوصی جہاز پر غزہ کے بچوں کے لیے خصوصی امدادی سامان کے ہمراہ سماجی کارکن سوار ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اٹلی سے روانہ ہونے والے جہاز کو حنظلہ کا نام دیا گیا ہے، اس قبل امداد لے جانے والے جہاز اسرائیل نے روک لیا تھا۔
عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہونے والے بحری جہاز جس کو حنظلہ (Handala) کا نام دیا گیا ہے فریڈم فلوٹیلا نامی تنظیم کی ایک اور کوشش ہے، اس قبل بھی امدادی سامان لے جانے کی کوشش کرنیوالے جہاز کوروک کر اسرائیل نے عملے کو جلا وطن کردیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق یہ جہاز بنیادی طور پر ایک پرانا فشنگ ٹرالر ہے جس کا تعلق ناروے سے بتایا جارہا ہے، جہاز پر غزہ کے بچوں کے لیے، خوراک، میڈیکل آلات اور ادویات موجود ہیں۔
دوسری جانب نیتن یاہو نے حماس پر الزام عائد کرتے ہوئے جنگ کے اہداف بدستور برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی نیتن یاہو کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی جنگ بندی اور تبادلے کے معاہدے کی تجویز کو قبول کیا تھا لیکن حماس نے اسے مسترد کر دیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ ان کا واشنگٹن کا حالیہ دورہ ”بہت کامیاب”تھا جس کو انہوں نے گزشتہ ماہ اسرائیل کی 12 روزہ جنگ کے دوران ”ایران پر بڑی فتح”قرار دیا۔
جنگی خطرات: فرانسیسی صدر کا ملٹری اخراجات میں اضافے کا اعلان
انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا کہ وہ معاہدے میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ وہ لوگ جو حماس کے پروپیگنڈے کو دہراتے ہیں کہ میں معاہدے کو مسترد کرتا ہوں، لیکن وہ ہمیشہ غلط ہوتے ہیں، ہم نے وٹکوف کی طرف سے تجویز کردہ معاہدے کو قبول کیا، اور پھر ثالثوں کی طرف سے تجویز کردہ ورژن، ہم نے اسے قبول کیا، حماس نے اسے مسترد کر دیا۔