Tag: freelancers

  • جاپان نے ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا

    جاپان نے ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا

    ٹوکیو : کینیڈا کے بعد جاپان کی حکومت نے بھی ڈیجیٹل شعبے سے تعلق رکھنے والے دنیا بھر کے فری لانسرز کے لیے ویزا متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    اس اقدام کے بعد آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے اپنے بیوی بچوں کو جاپان لانا اور بھی آسان ہوجائے گا، ٹریول اینڈ لیزیور ایشیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاپانی حکومت مارچ 2024 سےخصوصی ویزا متعارف کروا رہی ہے، جس سے آئی ٹی انجینئرز اور اس صنعت کے دیگر کارکن آسانی سے جاپان آسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صرف وہ لوگ جن کی سالانہ آمدنی $67,340 سے زیادہ یعنی ¥10ملین جاپانی ین ہے اس ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    اس ویزا کے لیے درخواست دہندگان کو کسی کمپنی میں ملازمت کرنے کی ضرورت نہیں ہے، سیلف ایمپلائڈ اور فری لانسرز کے لیے یہ ایک اچھا موقع ہے۔

    visas

    اس پروگرام کے تحت ان ممالک کے شہری جن کے ساتھ جاپانی حکومت کا ٹیکس ٹریٹی یا ویزا سے استثنیٰ کی حیثیت کا معاہدہ ہے وہ بھی ویزا کی درخواست جمع کروا سکیں گے۔

    ویزا حاصل کرنے کے بعد غیرملکی ٹیک ورکرز 6 ماہ تک آزادانہ یا بغیر ملازمت کے کام کر سکتے ہیں، فی الحال، ایسا ویزا جاپان میں تین ماہ کے قیام کی اجازت دیتا ہے۔

    فری لانسرز سے مراد وہ لوگ ہیں جو صرف مختصر یا وسط مدت کے لیے کسی ایک جگہ پر رہتے ہوئے دور سے کام کرتے ہیں، 49 ممالک اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے اس مخصوص ویزا کے زمرے کے تحت جاپان میں رہ سکیں گے اور خود ملازمت والے درخواست دہندگان بھی اس کے اہل ہیں۔

  • فری لانسرز کے لیے یورپی ملک منتقل ہونے کا موقع

    فری لانسرز کے لیے یورپی ملک منتقل ہونے کا موقع

    کرونا وائرس کی وبا نے کام کا منظر نامہ بدل دیا ہے اور اس دوران ملازمین کے گھروں سے کام کرنے کا تجربہ بے حد کامیاب ہوا، جبکہ آن لائن کمانے کا رجحان بھی بڑھ گیا۔

    ایسے فری لانسرز کے لیے اب ایک یورپی ملک نے شاندار پیشکش کا اعلان کیا ہے۔

    اگر آپ فری لانسر ہیں یا کسی کمپنی کے لیے ورک فرام ہوم کر رہے ہیں تو آپ یورپی ملک اسپین میں اپنے خاندان کے ساتھ منتقل ہو سکتے ہیں۔

    اگر آپ اسپین کے نئے ویزا پروگرام کی شرائط کو پورا کر سکتے ہیں تو خاندان کے ساتھ وہاں رہائش پذیر ہو سکتے ہیں، اسپین کی حکومت کے مطابق اس نئے ویزا پروگرام کا مقصد بین الاقوامی ٹیلی ورکرز کو اپنی جانب کھینچنا ہے۔

    یہ ڈیجیٹل نوماڈ ویزا پروگرام متعدد شعبوں میں آن لائن ورک فرام ہوم کرنے والے افراد کے لیے ہے اور دنیا بھر میں کافی لوگ اس میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔

    گوگل سرچ ٹرینڈز کے مطابق دنیا بھر میں ڈیجیٹل نوماڈ ویزا اسپین کو سب سے زیادہ سرچ کرنے والے ممالک میں پاکستان 5 ویں نمبر پر ہے۔

    اسپین کی حکومت کے مطابق یہ نیا ویزا پروگرام ایسے غیر ملکی افراد کے لیے ہے جو کمپیوٹرز یا ٹیلی کمیونیکیشن کے دیگر شعبوں میں آن لائن کام کر رہے ہیں۔

    اس ویزا کے حصول کے خواہش مند افراد کے لیے شرائط درج ذیل ہیں۔

    خواہش مند افراد کا تعلق یورپ سے باہر کے ممالک سے ہونا چاہیئے۔

    درخواست گزار فری لانسر ہو یا اسپین سے باہر کام کرنے والی کسی کمپنی میں ملازمت کر رہا ہو۔

    گزشتہ 5 سال کے دوران اسپین یا کہیں اور مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو۔

    کسی ایسی کمپنی کا ہیلتھ انشورنس ہونا ضروری ہے جو اسپین میں بھی کام کر رہی ہو۔

    اپنے شعبے کے لیے کوالیفائیڈ ہوں، جس کے لیے یونیورسٹی ڈگری یا کام کے تجربے کو بطور ثبوت پیش کرنا ہوگا۔

    ویزا پروگرام کے لیے درخواست دینے والے شخص کو ورک ہسٹری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا، فری لانسرز کو 3 ماہ کے دوران کسی غیر ملکی کمپنی کے ساتھ پیشہ وارانہ تعلق کو ثابت کرنا ہوگا۔

    درخواست گزار کے پاس اتنا سرمایہ ہونا ضروری ہوگا جو اسپین میں اس کے قیام کے لیے معاون ہو، اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 2 ہزار 680 ڈالرز (لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوگی۔

    کامیاب امیدوار اپنے خاندان کو بھی اسپین لے جا سکتا ہے مگر پھر کم از کم ماہانہ آمدنی مختلف ہوگی، درخواست گزار اگر 4 افراد کے خاندان کے ساتھ اسپین منتقل ہونا چاہتا ہے تو اس کی کم از کم ماہانہ آمدنی 4 ہزار 350 ڈالرز (11لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ہونا ضروری ہوگی۔

    ہارورڈ بزنس اسکول کے ایسوسی ایٹ پروفیسر پرتھوی راج چوہدری کے مطابق اسپین کا یہ نیا ویزا پروگرام 2 وجوہات کے باعث دلچسپ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بیشتر ورکرز کے لیے ٹیکس کی شرح 15 فیصد ہوگی جبکہ یہ ورکرز اسپین کی مقامی کمپنیوں سے اپنی آمدنی کا 20 فیصد حصہ کما سکیں گے۔

    مقامی کمپنیوں کے مطابق اسپین میں متعدد افراد گھر خرید رہے ہیں تاکہ انہیں اپنے روزگار کے لیے استعمال کر سکیں اور ہمیں توقع ہے کہ ڈیجیٹل نوماڈ پروگرام سے غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

  • ای ارن  پروگرام : پاکستانی فری لانسرز کیلئے ایک سنہری موقع

    ای ارن پروگرام : پاکستانی فری لانسرز کیلئے ایک سنہری موقع

    لاہور : پنجاب میں فری لانسرز کیلئے ای ارن پروگرام کاافتتاح کر دیا گیا ، کوورکنگ اسپیس میں نشست حاصل کرنے کیلئے عمرکی حد 18 سے 36سال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی پنجاب یاسرہمایوں نے فری لانسرز کیلئے ای ارن پروگرام کاافتتاح کر دیا ، پروگرام کےتحت پنجاب کے36اضلاع میں کو ورکنگ سینٹرز قائم کئےجائیں گے۔

    راجہ یاسرہمایوں نے کہا 10 ہزارفری لانسرز کیلئے کام کی جگہ اور انٹرنیٹ فراہم کیاجائےگا، فری لانسرز کو بجلی اورٹریننگ ہال کی سہولت بھی فراہم کی جائیں گی۔

    وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ پہلےکوورکنگ سینٹرکاآغازاسی ہفتےبہاولپورسےکیاجارہاہے ، جس کے بعد راولپنڈی اورفیصل آبادکےسینٹرز بھی جلدکھول دئیےجائیں گے، کوورکنگ اسپیس میں نشست حاصل کرنےکیلئےعمرکی حد18سے36سال ہے۔

    چیئرمین پی آئی ٹی بی اظفر منظور نے کہا اچھی فری لانسنگ پروفائل، شناختی کارڈ اور پنجاب کاڈومیسائل لازمی ہے، فری لانسرز40 فیصدفیس ادا کرکے ایک نشست4 ماہ کیلئے حاصل کرسکیں گے۔

  • فری لانس کام کرنے والوں کے لئے بڑی خبر

    فری لانس کام کرنے والوں کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں مزید اضافہ کا امکان ہے، اسٹیٹ بینک نے فری لانسرز کو پانچ ہزار ڈالر ماہانہ منگوانے کی اجازت دے دی، ماہرین کے مطابق ترسیلات زر کا حجم رواں مالی سال بائیس ارب ڈالر سے زائد ہو جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معیشت کیلئے ایک اور بڑی خبر آگئی ، ترسیلات زرمیں مزید اضافہ متوقع ہے، اسٹیٹ بینک نے بھی ترسیلات زر کی گروتھ مستحکم رہنے کی پیشگوئی کی ہے اور فری لانس کام کرنے والوں کو پانچ ہزار ڈالر ماہانہ منگوانے کی اجازت دےدی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے اس عمل سےایک ارب ڈالرسےزائد کی ترسیلات اضافی حاصل ہونے کا امکان ہے، پہلے فری لانس کام کرنےوالوں کو پندرہ سو ڈالر منگوانے کی اجازت تھی، مرکزی بینک کی اس اجازت سے ترسیلات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے منی گرام انٹرنیشنل کے وفد نے ملاقات کی تھی، ملاقات میں وزیر اعظم نے کمپنی کی ملکی معیشت میں دلچسپی اور کاروبار کے فروغ کی خواہش کا خیر مقدم کیا اور وزیر اعظم نے رواں مالی سال ترسیلات میں نمایاں اضافے سے متعلق وفد کو آگاہ کیا تھا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں کی رقم وطن بھیجنے میں ہر ممکن سہولت کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہاتھا آنے والے برسوں میں ترسیلات میں مزید اضافے کی توقع ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترسیلات زرمیں مزید اضافہ ہوگا، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ترسیلات زرکاحجم سات ارب سینتالیس کروڑڈالررہا جبکہ ماہرین کے مطابق ترسیلات زرکاحجم رواں مالی سال بائیس ارب ڈالرسےزائد ہوجانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے رواں برس ماہ اکتوبر میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر ستمبر کے مقابلے میں 14 فیصد زائد رہیں، اکتوبر میں ترسیلات زر کا حجم 2 ارب ڈالر رہا۔