Tag: French Ambassador

  • پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 30 ارب ڈالر درکار ہیں: فرانسیسی سفیر

    پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 30 ارب ڈالر درکار ہیں: فرانسیسی سفیر

    اسلام آباد: فرانسیسی سفیر نکولس گیلے نے کہا ہے کہ پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 30 ارب ڈالر درکار ہیں۔

    اسلام آباد میں فرانسیسی سفارت خانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نکولس گیلے نے کہا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میخاں نے پاکستان اور پاکستانی عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور تعمیر نو کے لیے 30 ارب ڈالر سے زیادہ درکار ہیں، پاکستان ہی نہیں یورپ، نائجیریا اور ویتنام بھی قدرتی آفات کے نرغے میں ہیں۔

    نکولس گیلے نے کہا کہ فرانس نے پاکستان کے سیلاب متاثرہ آبادی کی ہر ممکن مدد کی اور کرے گا، موسمیاتی تغیر سے بین الاقوامی برادری کو مشترکہ انداز میں نمٹنا ہو گا۔

    انھوں نے کہا فرانسیسی صدر نے پیرس معاہدے کے تحت تمام ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مدد کی اپیل کی ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی موسمیاتی یک جہتی معاہدے پر زور دیا۔

    فرانسیسی سفیر نے بتایا کہ پاکستان میں سیلاب آیا تو ان کے ملک نے فوری طور پر ہنگامی آلات اور فوجی ماہرین کو پاکستان بھیجا اور ریلیف آپریشن میں مدد کی، خصوصی پرواز سے خیمے اور غذائی اشیا بھیجے گئے۔

    انھوں نے کہا فرانس کے 40 سول سیکیورٹی ماہرین نے دادو ضلع میں پانی صاف کرنے کے پلانٹس نصب کیے، فرانسیسی فوجی ٹیم نے مقامی سیلاب متاثرین کو 6 لاکھ لیٹرز پینے کا صاف پانی فراہم کیا، فرانس نے ایک طویل پل بھی سندھ حکومت کو حوالے کیا۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ فرانس نے پاکستان کے تین صوبوں میں 90 ہزار افراد کے لیے 10 لاکھ یورو کی رقم مختص کی، ایک کروڑ یورو ماؤں اور بچوں کی غذائیت کے لیے عالمی ادارہ خوراک کے لیے مختص کیے گئے۔

    نکولس گیلے نے بتایا کہ سندھ کے اضلاع قمبر، شہداد کوٹ اور خیرپور کے 30 ہزار سیلاب متاثرین کو مدد دی جا رہی ہے، فرانسیسی امداد سے بلوچستان کے اضلاع کوئٹہ، قلعہ سیف اللہ، پشین، لسبیلہ میں 40 ہزار افراد کو فائدہ ہوگا۔

  • فرانسیسی سفیر کا اہلیہ کے ساتھ قائد اعظم میوزیم ہاوٴس کا دورہ

    فرانسیسی سفیر کا اہلیہ کے ساتھ قائد اعظم میوزیم ہاوٴس کا دورہ

    کراچی: فرانس کے سفیر نکولس گیلے نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات انتہائی اہم ہیں، اس مشکل گھڑی میں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے سفیر نکولس گیلے نے اہلیہ کے ہمراہ قائد اعظم میوزیم ہاوٴس کا دورہ کیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ انتہائی دیرینہ تعلقات ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ یہاں آکر خوشی ہوئی، یہاں رہنے والے لوگ کافی ہنرمند ہیں، اس وقت پاکستان سیلابی صورت حال سے گزر رہا ہے، ہم پاکستان کے ساتھ ہیں، ہم نے مشینری منگوائی ہے جو یومیہ 50 ہزار لیٹر گندے پانی کو میٹھا کرے گی۔

    نکولس گیلے نے تجارتی تعلقات کے حوالے سے کہا کہ دونوں ممالک کے چیمبرز کے مابین میٹنگ رکھی گئی ہے، جو دونوں ممالک کے باہمی تعلق کو مزید مضبوط کرے گی۔

    انھوں نے تقریب میں بتایا کہ فرانسیسی جامعات سے لوگ نومبر میں پاکستان کو دورہ کریں گے اور مستقبل میں پاکستان کے ساتھ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔

    اس موقع پر قائد اعظم میوزیم بورڈ کے سینیئر رکن لیاقت مرچنٹ نے کہا کہ فرانس کے سفیر کا یہاں کا دورہ خوش آئند ہے جو دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید بہتر اور مضبوط کرے گا۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے اس جگہ کو اصل حالت میں بحال رکھنے کے لیے بہت کام کیا ہے، یہاں اسکولوں کے بچوں کو مختلف پروگرامات کروائے جائیں گے۔

    انھوں نے تقریب میں بتایا کہ یہاں جناح لائبریری کے نام سے پبلک لائبریری ایک سمعی و بصری مرکز کا قیام عمل میں لایا جائے گا، تقریب کے اختتام پر فرانسیسی سفیر کو اجرک اور شیلڈ پیش کی گئی۔

  • قومی اسمبلی اجلاس: فرانسیسی سفیر سے متعلق قرارداد بحث کیلئے منظور

    قومی اسمبلی اجلاس: فرانسیسی سفیر سے متعلق قرارداد بحث کیلئے منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اہم ترین اجلاس میں فرانسیسی سفیر سے متعلق قرارداد بحث کیلئے منظور کرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اہم ترین اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے، اجلاس کے آغاز پر حکومتی رکن امجد علی خان نے فرانسیسی سفیر سےمتعلق قرارداد کو ایوان زیریں میں پیش کیا۔

    قرارداد کے اہم نکات

    یہ ایوان فرانسیسی میگزین کی جانب سےنبیﷺکی شان میں گستاخی کی مذمت کرتاہے۔

    فرانسیسی صدر کی گستاخی کرنیوالے عناصر کی حوصلہ افزائی افسوسناک ہے، قرارداد

    فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے مسئلے پر بحث کی جائے۔

    یورپی ممالک بالخصوص فرانس کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے۔

    تمام مسلم ممالک سے معاملے پر سیر حاصل بات کی جائے۔

    اس مسئلے کو اجتماعی طور پر بین الاقوامی فورمزپر اٹھایا جائے۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا، جس میں حکومت اور اتحادی جماعتوں کے اراکین شریک ہوئے، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرار داد کا متن پیش کیا گیا اور قرار داد کا متن تمام ارکان کےسامنے پڑھ کر سنایا گیا ۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی سفیر ملک بدر کرنے کیلئے پارلیمنٹ سے رائے لی گئی ہے ، فرانسیسی سفیر کو کیوں نہ ملک بدر کیاجائے۔

    قرارداد میں مذہبی معاملات پر احتجاج کیلئے ملک کے مختلف مقامات پر جگہ فراہم کرنے کی بھی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سڑکوں کی بندش کے بجائے احتجاج کیلئے مخصوص مقامات کا تعین کیاجائے۔

    وزیراعظم نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ٹی ایل پی اور حکومت کا مقصد اور مطالبہ ایک ہی ہے، اپنے خطاب میں صورتحال واضح کرچکا ہوں صرف طریقہ کار پر اختلاف ہے۔

    دوران اجلاس ارکان نے گفتگو میں کہا کہ فرانسیسی صدر میکرون کو صرف دو لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ، ان 2لوگوں میں ایک وزیراعظم عمران خان اوردوسرے ترک صدر تھے۔

    وزیرداخلہ اور وزیر مذہبی امور نے پارلیمانی پارٹی کو مذاکرات پربریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے مطابق حکومت قرارداد پیش کرنےجارہی ہے، تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، تحریک لبیک کالعدم اور پابندی برقرار رہے گی اور ٹی ایل پی کارکنان پر قتل کے مقدمات واپس نہیں لیے جارہے۔