Tag: French President Emmanuel Macron

  • روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے اہم پیش رفت ہوئی ہے، امید ہے روس یوکرین جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہوجائے گا۔

    وائٹ ہاؤس میں فرانسیسی ہم منصب صدر ایمینوئل میکرون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے کہا یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق ہم معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی، اوول آفس میں ہونے والی ملاقات سے قبل دونوں شخصیات نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کی۔

    اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ روکنے پر بہت زیادہ پیشرفت ہوئی ہے، ہم اس جنگ کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ہفتوں کے مختصر عرصے میں اب تک ایک طویل سفر طے کرچکے ہیں اور ایک معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے یوکرین پر350ارب ڈالر خرچ کیے، یہ بہت بڑی رقم ہے، یہ جنگ بائیڈن انتظامیہ کی بہت بڑی غلطی تھی، یورپیوں نے یوکرین پر تقریباً 100 بلین ڈالر خرچ کیے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یورپ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ روس یوکرین جنگ مزید نہ ہو، افسوسناک بات ہے کہ ایسا ہوا۔

    امریکی صدر  نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتا تو یہ جنگ کبھی نہ ہوتی، انسانی بنیادوں پر ہمیں اس انتہائی خونی اور وحشی مسئلے کو حل کرنا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر اس جنگ کو نہ روکا گیا تو یہ تیسری جنگ عظیم کا باعث بن سکتی ہے، اور ایک وقت ایسا آئے گا جب یہ جنگ صرف ان دو ملکوں تک محدود نہیں رہے گی۔

    فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ ہم یوکرین کے ساتھ امن قائم کرنا چاہتے ہیں، جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک یوکرین میں 10لاکھ افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مشترکہ مقصد یوکرین میں ٹھوس اور دیرپا امن قائم کرنا ہے، ہم ذاتی دوست ہیں اورمل کر کام کرتے ہیں، یورپ ایک قابل اعتماد پارٹنر بننے کے لیے تیار ہے۔

  • فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی مقبولیت میں اضافہ

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی مقبولیت میں اضافہ

    پیرس : فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور مقبولیت کی درجہ بندی ایک ماہ قبل کی نسبت تین فیصد اضافے سے 37 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شائع ہونے والے ایک فرانسیسی پولسٹر کے تازہ ترین نتائج میں میکرون کے وزیراعظم ایڈورڈ فلپ کی حمایت میں 80 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کی حمایت 41 فیصد ہے۔

    جولائی 2018 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب فرانسیسی صدر نے نارنگی، ریڈیو اسٹیشن آر ٹی ایل اور مالیاتی اخبار کے لئے بی وی اے سروے کے مطابق 35 فیصد سے زیادہ کا اسکور حاصل کیا ۔

    اس کے علاوہ اس سروے میں دیکھا گیا کہ سوشلسٹ پارٹی کے 42 فیصد حامی میکرون کی حمایت کر رہے ہیں، جو 14 پوائنٹس کے اضافے کی نمائندگی کرتے ہیں اور یہ ایمانوئل میکرون کے لئے خوشخبری ہے۔

    واضح رہے کہ خاص طور پر ناراض ہونے کے ناطے، مثبت طور پر اینٹی میکرون ییلو ویسٹس نے رواں ہفتے کے آخر میں مضبوط بازو کی کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ سال دسمبر میں فرانس میں جاری احتجاج کے باعث فرانسیسی صدر کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے آگیا تھا اور سروے میں 73 فیصد  فرانسیسی شہریوں نے میکرون کے بارے میں منفی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

  • امریکی صدر نے پیرس معاہدے پر موقف تبدیل کرنے کا اشارہ دے دیا

    امریکی صدر نے پیرس معاہدے پر موقف تبدیل کرنے کا اشارہ دے دیا

    پیرس : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے دورہ فرانس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے امریکی مؤقف میں تبدیلی کااشارہ دے دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورۂ فرانس کے صدر ایمانیول میکرن سے ملاقات کی، اس موقع پر صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ امریکا موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے کے حوالے سے اپنا مؤقف تبدیل کر سکتا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پیرس معاہدے کے حوالے سے کچھ ہو سکتا ہے۔

    فرانس کے صدرکا کہنا تھا کہ امریکا کے پیرس معاہدے سے باہر نکلنے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن فرانس موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے پر قائم ہے، ہم جانتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ہمارے اختلافات کیا ہیں؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ اس سمت میں آگے بڑھا جائے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فرانس کے دو روزہ دورے پر پیرس پہنچے، اس سے پہلے فرانس کے صدر امینیول میکخواں نے ایک سرکاری فوجی تقریب میں ان کا خیر مقدم کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا پیرس ماحولیاتی معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ امریکہ پیرس میں ماحولیات سے متعلق طے پانے والے عالمی معاہدہ سے الگ ہورہا ہے کیوں کہ اس میں شامل شرائط کی وجہ سے اس پر اقتصادی بوجھ پڑرہا ہے۔

    جس کے بعد ڈونلد ٹرمپ کو پیرس معاہدہ سے نکلنے پر تنقید کا سامنا ہے۔

    اضح رہے کہ پیرس معاہدے کے تحت امریکہ اور دیگر 187 ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی درجہ حرات میں اضافے کو دو ڈگری سے نیچے رکھیں اور مزید کوششیں کر کہ اس کو 1.5 ڈگری تک محدود کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔