Tag: french

  • پیرس: فلمی انداز میں‌ جیل سے فرار ہونے والا مجرم دوبارہ گرفتار

    پیرس: فلمی انداز میں‌ جیل سے فرار ہونے والا مجرم دوبارہ گرفتار

    پیرس : فرانسیسی دارالحکومت سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فلمی انداز میں فرار ہونے والے خطرناک مجرم کو پولیس اہلکاروں نے پیرس کے شمالی علاقے سے دوبارہ حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرنسیسی پولیس نے ملک میں دارالحکومت پیرس کی جیل سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فرار اختیار کرنے والے مجرم ریدوئن فائد کو آج صبح دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ریدوئن فرئڈ کے دوبارہ گرفتار ہونے کا مقام

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 46 سالہ ریدوئن فائڈ ملک کے سب سے خطرناک مجرموں میں شمار ہوتا ہے جو اپنے بھائی اور دو افراد کی مدد سے جیل سے فرار ہوا تھا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ فائد ہالی ووڈ فلموں کا بے حد شوقین ہے اور امریکی ڈائریکٹر مائیکل مین کی کرائم فلموں کا دیوانہ ہے۔

    ان کے مطابق ایک بار پیرس فلم فیسٹیول کے دوران وہ مائیکل مین سے ملا اور اس سے کہا، ’تم میرے تکنیکی مشیر ہو‘۔ اس نے کئی جرائم میں مائیکل کی فلموں میں دکھائی جانے والی مجرمانہ تکنیکیں بھی استعمال کیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مجرم ریدوئن فائد کو پہلی مرتبہ سنہ 1998 میں مسلح ڈکیتی کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم سنہ 2009 میں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مجرم کو سنہ 2010 میں خاتون پولیس افسر کو دوران ڈکیتی قتل کرنے کے جرم میں 25 قید کی سزا ہوئی تھی تاہم وہ رواں برس 1 جولائی کو فلموں کا شوقین گینگسٹر نے فلمی انداز میں ہی جیل سے فرار ہوگیا تھا۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا تھا کہ فائد کے ساتھی ایک جگہ سے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو یرغمال بنا کر اسے ہیلی کاپٹر سمیت جیل کے اندر لے آئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مجرم کا ایک ساتھی جیل کے احاطے میں ہیلی کاپٹر کی حفاظت کرتا رہا جبکہ 2 ساتھی اندر داخل ہوئے اور دھوئیں کے بم چلائے اور کمرہ ملاقات کے دروازے توڑ کر فائد کو ہیلی کاپٹر میں بٹھا کر فرار ہوگئے۔


    مزید پڑھیں : فلموں کا شوقین مجرم فلمی انداز میں جیل سے فرار


    فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ فائد اس سے قبل بھی ایسی ہی ایک خطرناک تکنیک سے جیل سے فرار ہوچکا ہے۔ سنہ 2013 میں اس نے جیل کے گارڈز کو ڈھال بنا کر ڈائنامائٹ سے ذریعے جیل کے دروازوں کو توڑا اور فرار ہوگیا۔

    فرانسیسی حکومت نے 2013 میں جیل سے فرار ہونے کے بعد ریدوئن فرئڈ کا نام اشتہائی مجرموں کی فہرست میں شامل کردیا تھا

    فرار کی یہ کامیاب کوشش اس نے جیل پہنچنے کے صرف ایک گھنٹے کے اندر کی تھی۔

  • پیرس:‌ پروفیسر طارق رمضان کی درخواست ضمانت مسترد

    پیرس:‌ پروفیسر طارق رمضان کی درخواست ضمانت مسترد

    پیرس : فرانسیسی عدالت نے دو خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار پروفیسر طارق رمضان کی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک ماہر نے پروفیسر طارق رمضان کے خلاف کورٹ میں مزید نئے ثبوت پیش کیے ہیں، مذکورہ شخص نے مسلمان پروفیسر کے کمپیوٹر اور فون کے ڈیٹا کا جائزہ لیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ثبوت پیش کرنے والے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر نے پروفیسر کی جانب سے بیان کردہ واقعات کی تردید کی ہے جس کے باعث عدالت نے طارق رمضان کی درخواست مسترد کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گرفتار مسلم پروفیسر طارق رمضان نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کرنے والی ایک خاتون کو موبائل فون پر پیغامات بھیجے تھے تاہم اس کی عصمت دری کرنے سے انکاری ہیں۔

    خیال رہے کہ پروفیسر طارق رمضان اخوان المسلمین کے بانی حسن البنا کے نواسے ہیں جن کے خلاف 2016 میں ہینڈا یاری نامی خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس کے علاوہ 2009 میں بھی ایک قسم کی ایک شکایت سامنے آئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پروفیسر طارق رمضان حالیہ دنوں فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواح میں واقع جیل میں عصمت ریزی کرنے کے الزامات میں قید ہیں۔


    مزید پڑھیں : پروفیسرطارق رمضان کےایک اور خاتون سے تعلقات سامنے آگئے


    یاد رہے کہ  دو خواتین کے ساتھ عصمت دری اور جنسی ہراسگی کے الزام میں گرفتار مسلمان پروفیسر اور فلاسفر طارق رمضان کے متعلق ایک اور انکشاف ہوا تھا کہ  انہوں نے 2015 میں ایک مسلمان خاتون کو اپنے  اور ان کے درمیان تعلقات کو  راز میں رکھنے کے لیے بھاری رقم کی ادائیگی کی گئی تھی۔

  • فرانسیسی حکومت نے مسلم اسپائیڈرمین کو شہریت دے دی

    فرانسیسی حکومت نے مسلم اسپائیڈرمین کو شہریت دے دی

    پیرس : فرانسیسی دارالحکومت نے چوتھی منزل سے لٹکے ہوئے کمسن بچے کی جان بچانے والے افریقی تارک وطن کو حکومت نے فرانس کی شہریت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل فرانسیسی حکومت نے دارالحکومت پیرس میں تارک وطن نوجوان کو بہادری کا مظاہرہ کرکے عمارت کی چوتھی منزل کی بالکونی سے لٹکنے والے کمسن بچے کی جان بچانے پر فرانس کی شہریت دے دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر فرانس میں داخل ہونے والے مامودو قساما نامی افریقی شہری کو بہادری سے بچے کی جان بچانے پر عالمی سطح پر خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔

    فرانس کے صدر ایمینیئول مکرون نے جاں فشانی کا مظاہرہ کرنے والے مسلم اسپائیڈرمین سے ذاتی طور پر صدارتی محل میں ملاقات کرکے شکریہ ادا اور فائر سروس میں خدمات انجام دینے کی پیش کش بھی کی تھی۔

    فرانسیسی حکام کی جانب سے جمعرات کے روز مامودو قساما کو فرانس کی شہریت دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ عظیم الشان بہادری ہمارے عوام کو آپس میں متحد ہونے میں معاونت فراہم کرتی ہے، ایسی بہادری ہمت، ایثار اور انسان دوستی کی واضح مثال ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے مامودو قساما کو ابتدائی طور پر صرف فرانس کی شہریت دی گئی ہے جبکہ مالی سے تعلق رکھنے والا مسلم اسپائیڈر مین پیرس فائر سروس میں انٹرن شپ کے معاہدے پر دستخط کرچکا ہیں۔

    فرانسیسی صدر نے چند روز قبل الیزے پیلس میں مامو دو قساما سے ملاقات کی تھی اور اسے بہادری کے امتیازی مظاہرے کے سبب ایک سرٹیفکیٹ اور سونے کا تمغہ پیش کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص گذشتہ برس بحیرہ روم کے ذرئعے فرانس پہنچا تھا اور دارالحکومت میں کنسٹرکشن کمپنی میں ملازمت کی تلاش میں تھا۔

    خیال رہے کہ عمارت کی چوتھی منزل کی بالکونی سے لٹکنے والے بچے کی جان بچانے کے بعد لوگوں کی جانب سے تارک وطن کو اس بہادری پر مسلم اسپائیڈر مین کا خطاب دیا گیا تھا۔

  • فرانس: نومولود بچے کو تھپڑ مارنے والا کیتھولک پاردی عہدے سے فارغ

    فرانس: نومولود بچے کو تھپڑ مارنے والا کیتھولک پاردی عہدے سے فارغ

    پیرس : فرانس کے کیتھولک پادری کو نومولود بچے کو بپتسزم کے دوران منہ پر تھپڑ مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد معطل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک فرانس کے 89 سالہ کیتتھولک پادری کو جمعے کے روز سوشل میڈیا پر نومولود بچے کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر مسیحی عبادت خانے کی ڈیوٹی سے فارغ کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کو اب تک ہزاروں لوگ دیکھ چکے ہیں، وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاردی نومولود بچے کو بپتسزم(غسل مقدس) کے دوران رونے پر منہ تھپڑ مار رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک مسیحی خاندان اپنی مذہبی روایات کے مطابق اپنے نومولود بچے کو کیتھولک پاردی سے بپتسزم(غسل مقدس) دلوانے لاتے ہیں، بپتسزم کے دوران بچے کے بے تحاشا رونے پر پادری غصّے میں آکر خود پر قابو نہ رکھ سکے اور نومولود کے منہ پر تھپڑ لگا دیا۔

    سوشل میڈیا پر نومولود کی وائرل ہونے والی ویڈیو دیکھنے والے افراد نے پادری کو معصوم بچے کے منہ پر تھپڑ مارنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انتہائی دکھ اور غصّے کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سماجی رابطے کی ویب سایٹز پر ویڈیو دیکھنے والے صارفین نے کہا ہے کہ ’کس طرح ممکن ہے کہ کوئی 89 سالہ پادری طیش میں آکر معصوم بچے کو رونے پر تشدد کا نشانہ بنائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم سن بچے کے ساتھ پادری کے ناروا سلوک نے بچے کے والدین کو بھی حیرت میں مبتلا کردیا تھا، جس کے بعد نومولود کے والد نے زبردستی پادری سے بچے کو لےلیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے نے واقعے کی تفصیلات شائع کرتے ہوئے بچے کو چپ کروانے کے لیے پادری کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کو ’خوفناک‘ قرار دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں