Tag: FRIENDSHIP

  • غریب بچے بڑے ہو کر دولت مند کیسے بن سکتے ہیں؟

    غریب بچے بڑے ہو کر دولت مند کیسے بن سکتے ہیں؟

    غریب بچے بڑے ہو کر دولت مند کیسے بن سکتے ہیں؟ یہ ایسا سوال ہے جس کے جواب کا ہر غریب شخص متلاشی ہے، لیکن اب ایک بڑے پیمانے پر کی گئی امریکی تحقیق نے اس سلسلے میں ایک اہم انکشاف کیا ہے۔

    امریکی سائنسی جریدے ‘نیچر‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں ‘دوستی کی طاقت’ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ امیر دوستوں والے بچوں کے بڑے ہو کر دولت مند بننے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اگرچہ ایسا پہلے بھی سمجھا جاتا رہا ہے تاہم پہلی مرتبہ اتنے وسیع پیمانے پر ریسرچ کی گئی ہے۔

    محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اگر غریب گھروں کے بچے ایسے پڑوس میں پلے بڑھیں، جہاں امیر بچے ان کے دوست ہوں، تو بڑے ہو کر ان کے اپنے طور پر دولت کمانے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔

    تحقیق کے نتائج کے مطابق وہ غریب بچے جو ایسے پڑوس میں پلے بڑھے جہاں ان کے 70 فی صد دوست امیر تھے، تو مستقبل میں ان کی آمدنی ان کے ساتھیوں کے مقابلے میں 20 فی صد زیادہ تھی، بہ نسبت ان کے جو طبقاتی فرق والے رابطوں کے بغیر پلے بڑھے۔

    امریکی محققین کی ایک ٹیم نے اس موضوع پر اپنی ریسرچ کا دائرہ وسیع کرنے کے لیے فیس بک کا انتخاب کیا، کیوں کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہے، اور دنیا کے تقریباً 3 ارب انسان فیس بک استعمال کرتے ہیں۔

    محققین نے صارفین میں سے تقریباً 7.2 کروڑ افراد کے اعداد و شمار کا مطالعہ کیا، تاہم 25 سے 44 برس تک کی عمر کے ان افراد کی ذاتی تفصیلات کو راز میں رکھا گیا۔

    محققین نے ایک ایلگورتھم کا استعمال کیا، جس میں افراد کو ان کی سماجی اور اقتصادی حیثیت، عمر، علاقے اور کئی دیگر زمروں میں تقسیم کیا گیا، ماہرین نے اپنی ریسرچ میں ایک زمرہ یہ بھی بنایا تھا کہ امیر اور غریب ایک دوسرے سے کس طرح با ت چیت کرتے ہیں۔

    ریسرچ میں دیکھا گیا کہ افراد کے ان کی معاشی حیثیت سے بلند کتنے دوست تھے؟ محققین نے حاصل شدہ اعداد و شمار کا پچھلے تجزیوں اور تحقیقی مطالعات سے موازنہ بھی کیا۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہر اقتصادیات اور اس ریسرچ ٹیم کے سربراہ راج شیٹی نے کہا دو الگ الگ بنیادوں پر اخذ کیے گئے نتائج ‘حیرت انگیز طور پر یکساں’ تھے، پہلے مطالعے سے یہ نتیجہ نکلا کہ ‘معاشی بنیاد پر ربط’ اس بات کی پیش گوئی کرنے کے لیے سب سے مضبوط بنیاد ہے کہ کوئی شخص کتنی اقتصادی ترقی کر سکتا ہے۔ دوسرے مطالعے سے یہ پتا لگانے کی کوشش کی گئی تھی کہ امیر یا غریب طبقات کے بچے کسی خاص شعبے میں کیوں دوست بنا لیتے ہیں۔

    محققین کو امید ہے کہ ان کی اس ریسرچ سے پالیسی سازوں کو مثبت اور تعمیری اقدامات میں مدد ملے گی، راج شیٹی کا خیال ہے کہ دیگر ممالک میں بھی ایسی ریسرچز کے نتائج اسی طرح کے ہوں گے، اس لیے انھوں نے دیگر ملکوں کے محققین سے فیس بک ڈیٹا استعمال کر کے اپنے ہاں ریسرچ کرنے کی اپیل بھی کی۔

    ماہرین نے یہ اشارہ بھی کیا ہے کہ غریب اور امیر بچوں کی زیادہ سے زیادہ دوستیوں سے غربت میں کمی بھی لائی جا سکتی ہے۔

  • عرب ملک میں پلنے بڑھنے والی بھارتی حسینہ پاکستان سے دوستی کی خواہشمند

    عرب ملک میں پلنے بڑھنے والی بھارتی حسینہ پاکستان سے دوستی کی خواہشمند

    کویت سٹی: امریکا میں ہونے والے مس ورلڈ مقابلے میں شریک تیسرے نمبر پر آنے والی ایڈلین کیسٹیلینو، جن کا آبائی وطن بھارت ہے، پاکستان سے دوستی اور بہتر تعلقات کی خواہاں ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مس یونیورس مقابلے میں تیسرے نمبر پر آنے والی ایڈلین کیسٹیلینو کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ باہمی اختلافات بھلا کر ایک دوسرے کے احترام پر مبنی تعلق استوار کریں۔

    انٹرویو کے دوران ایڈلین نے عرب ثقافت میں گزرے اپنے بچپن کا ذکر بھی کیا۔

    گزشتہ ماہ فلوریڈا میں ہونے والے مس ورلڈ مقابلے میں شریک رہنے والی بھارتی حسینہ کا کہنا تھا کہ اگر مجھے موقع ملا تو میں امن کے سفیر کا کردار ادا کر کے خوشی محسوس کروں گی۔ میری کوشش ہو گی کہ اس وقت دنیا کو جس چیز کی ضرورت ہے اس کے لیے سب سے زیادہ کام کروں۔

    جنوبی بھارت کی ریاست کرناٹک کے علاقے منگلور سے آبائی تعلق رکھنے والی 22 سالہ ایڈلین کیسٹیلینو کویت میں پیدا ہوئیں اور وہیں پلی بڑھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں عرب ثقافت میں پلنے بڑھنے پر خود کو خوش قسمت سمجھتی ہوں، اس سے میں نے بہت کچھ سیکھا ہے، دونوں ثقافتوں کے امتزاج نے مجھے وہ بنایا ہے جو میں آج ہوں۔

    ایڈلین کا کہنا تھا کہ کویت نے انہیں جو ایک اور چیز دی وہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایسے دوست ہیں جن کے ملک سے ان کے آبائی وطن بھارت کے تعلقات اچھے نہیں ہیں۔

    وہ کہتی ہیں کہ میں نہیں سمجھتی کہ اس دشمنی کو جاری رہنا چاہیئے۔ اپنی تاریخ اور پس منظر کی وجہ سے ہم بہت اچھے تعلقات رکھ سکتے ہیں، کویت میں، میں پاکستانیوں اور بنگلہ دیشیوں کے ساتھ رہی ہوں اور وہ میرے سب سے اچھے دوست ہیں، وہ میرے لیے خاندان جیسے ہیں۔

  • دوستی کا عالمی دن: دوست دکھ بھی دے سکتے ہیں اور درد کی دوا بھی ہوسکتے ہیں

    دوستی کا عالمی دن: دوست دکھ بھی دے سکتے ہیں اور درد کی دوا بھی ہوسکتے ہیں

    آج دنیا بھر میں دوستوں اور دوستی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس دن کو منانے کا آغاز سنہ 1958 سے کیا گیا تھا۔

    کسی انسان کی زندگی میں دوست نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ دوستوں کی صحبت کسی انسان کے نظریات و خیالات اور شخصیت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

    اسی طرح برے اور مشکل وقت میں بھی دوستوں کی اہمیت کو کسی طرح نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ دوست ہی ہوتے ہیں جن کی وجہ سے آپ اپنی زندگی کا کٹھن وقت گزار پاتے ہیں۔ دوستوں کی اہمیت ان افراد کے لیے اور بھی بڑھ جاتی ہے جو تنہا ہوں یا جن کے اپنے اہلخانہ سے تعلقات اچھے نہ ہوں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دوستوں سے ملنا آپ کو ذہنی طور پر پرسکون اور خوش تو کرتا ہی ہے تاہم دوست آپ کے درد کے لیے ایک قدرتی مداوا بھی ہیں کیونکہ درد کش ادویات کھانے کے مقابلے میں بڑا حلقہ احباب رکھنا زیادہ بہتر ہو سکتا ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دوستوں کا زیادہ بڑا حلقہ رکھنے والے لوگ درد کو کم محسوس کرتے ہیں۔ تحقیق میں کہا گیا کہ زیادہ دوستوں کے ساتھ میل جول رکھنے والے لوگوں میں درد برداشت کرنے کی صلاحیت زیادہ بہتر ہوتی ہے۔

    دراصل زیادہ دوستوں کے ساتھ بات چیت کرنے والے لوگوں میں اینڈورفین (جسم کے مرکزی اعصابی نظام میں پیدا ہونے والا ایک کیمیکل) کے اخراج کی سطح زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ درد کو کم محسوس کرتے ہیں۔

    اینڈورفین ایک کیمیائی مادہ ہے جو سخت ورزش، جذباتی کشمکش اور درد کی حالت میں قدرتی طور پر خارج ہوتا ہے۔ یہ مادہ جذبات کے ساتھ منسلک ہے جو درد کے احساس کو کم کرتا ہے اور طمانیت اور آسودگی کا احساس دلاتا ہے۔

    نکمے دوستوں سے دور رہیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ ہمارے دوست ہماری زندگی پر بے حد اثر انداز ہوتے ہیں لہٰذا اگر ہم اپنی زندگی میں کامیاب بننا چاہتے ہں تو ہمیں اپنے نکمے دوستوں سے جان چھڑانی ہوگی۔

    ایک امریکی بزنس مین گیری وینرک کا کہنا ہے کہ ہماری زندگی کے 5 قریبی افراد ہماری اپنی زندگی پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں۔

    اگر یہ 5 افراد مثبت سوچ رکھنے والے، زندگی کو روشن خیالی سے دیکھنے والے، کامیاب اور خوشحال ہوں گے تو یہی ساری خصوصیات ہماری زندگی میں بھی در آئیں گی۔

    اس کے برعکس اگر یہ افراد منفی سوچ رکھنے والے، رونے دھونے والے، ہر چیز کی شکایت کرنے والے، منفی پہلوؤں پر نظر رکھنے والے اور ناشکرے ہوں گے تو لاشعوری طور پر ہم بھی یہ عادات اپنا لیں گے۔

    ایسی عادات رکھنے والے افراد زندگی میں کبھی کامیاب نہیں ہوتے لہٰذا ایسے افراد کی شکوے شکایتیں تا عمر جاری رہتی ہیں اور اگر ہم نے انہیں اپنی زندگی کا اہم حصہ بنا رکھا ہے تو لازمی طور پر اس کا اثر ہماری زندگی پر بھی پڑے گا۔

    گیری کا کہنا ہے کہ مثبت سوچ رکھنے والے افراد کی صحبت میں وقت گزارنا آپ کے اندر بھی توانائی، جوش وجذبہ بھر دیتا ہے اور آپ کو نئے کام کرنے، اور پرانے کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی طرف راغب کرتا ہے۔

    اس کے برعکس منفی سوچ رکھنے والے افراد کی صحبت میں وقت گزارنا آپ کو پریشان، مایوس اور پراگندہ طبیعت بنا دیتا ہے اور آپ خود کو بھی ناکارہ محسوس کرنے لگتے ہیں۔

  • شاہی بہوؤں میگھن اور کیٹ میں دوستی کے چرچے

    شاہی بہوؤں میگھن اور کیٹ میں دوستی کے چرچے

    لندن : برطانوی شاہی خاندان کی چھوٹی بہو میگھن مرکل نے آرچی کی پیدائش کے بعد پہلی بار عوامی تفریحی مقام پر شاہی خاندان کی بڑی بہو کیٹ مڈلٹن اور ان کے بچوں کے ساتھ کچھ وقت گزارا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے اپنے 2 ماہ کے بیٹے آرچی کے ساتھ جبکہ شاہی خاندان کی بڑی جوڑی ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج کیٹ مڈلٹن اور ولیم نے اپنے 3 بچوں سمیت ایک تفریحی مقام بلنگ بیئر پولو کلب کی سیرو تفریح کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادار ے کا کہنا تھا کہ اس دوران ولیم اور ہیری نے ایک دوسرے کے مدِ مقابل پولو کلب میں میچ بھی کھیلا جس کے نتیجے میں ہیری اپنے بڑے بھائی ولیم سے جیت گئے۔

    دوسری طرف شاہی خاندان کی بہوئیں ایک دوسرے سے کافی کھنچی کھنچی نظر آئیں، میگھن نے اپنا سارا وقت اپنے 2 ماہ کے بیٹے آرچی کو اٹھائے اِدھر ادھر گھومتے گزارا جبکہ کیٹ بھی اپنے بچوں کے ساتھ مصروف نظر آئیں، البتہ دونوں نے ایک دوسرے سے کوئی بات نہیں کی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 37 سالہ میگھن پر گزشتہ مئی میں 37 سالہ کیٹ کو اپنی شادی پر رلانے کا الزام سامنے آیا تھا اور چند ہی گھنٹوں بعد شاہی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق امریکی اداکارہ میگھن نے دونوں بھائیوں یعنی 35 سالہ شہزادہ ہیری اور 37 سالہ شہزادہ ولیم کے تعلقات خراب کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔

    واضح رہے کہ میڈیا میں برطانوی شہزادیوں دیورانی میگھن مارکل اور ان کی جٹھانی کیٹ مڈلٹن کے درمیان کافی عرصے سے کشیدگی کی خبریں گردش کر رہی ہیں جبکہ شاہی خاندان نے ڈیوک اینڈ ڈچز آف سسیکس اور کیمبرج کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے متعلق تردید سے انکار کر دیا تھا۔

    دوسری جانب کیٹ مڈلٹن نے وضاحت کی تھی کہ ان کے اور میگھن کے درمیان کسی قسم کی کوئی چپقلش نہیں ہے۔

  • فیس بک کی دوستی : چینی دولہا دیسی دلہنیا لینے پاکستان پہنچ گیا

    فیس بک کی دوستی : چینی دولہا دیسی دلہنیا لینے پاکستان پہنچ گیا

    جہلم : فیس بک کی دوستی پیار میں بدل گئی، چینی دولہا دیسی دلہنیا لینے پاکستان پہنچ گیا، نکاح کی سادہ تقریب میں قریبی عزیزوں نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم کی رہائشی سونیا کی دوستی چھ ماہ پہلے فیس بک پر چینی نوجوان سے ہوئی اورپھر یہ تعلق بڑھتا گیا یہاں تک کہ چینی دوست نے مشرقی لڑکی کو شادی کا پیغام دے ڈالا۔

    پہلے تو سونیا نے انکار کیا جو بعد میں اقرار میں بدل گیا، چینی نوجوان نے خوابوں کی شہزادی کو پانے کیلئے حلقہ بگوش اسلام ہونا بھی قبول کرلیا۔

    چینی باشندے کا اسلامی نام احمد رکھا گیا، پھردونوں نے اپنے بزرگوں کی اجازت سے شادی کا پروگرام بنا لیا، احمد اپنی برات لے کر جہلم پہنچ گیا ۔

    بعد ازاں سادہ تقریب میں اس کی سونیا کےساتھ شادی ہو گئی، مقامی ہوٹل میں ہونے والی شادی کی تقریب میں دلہا دلہن کےاہل خانہ شریک ہوئے۔

  • بلی اور کچھوے کی انوکھی دوستی

    بلی اور کچھوے کی انوکھی دوستی

    دوستی اور محبت دو ایسے رشتے ہیں جو رنگ و نسل، ذات پات اور جنس ہر شے کو بھلا کر ہر طرح کے افراد میں قائم ہوسکتے ہیں۔ اس ضمن میں جانور انسانوں سے بھی آگے ہیں جو اپنے فطری دشمنوں کے علاوہ بقیہ جانوروں سے اس قسم کی دوستی قائم کرسکتے ہیں کہ دنیا حیران رہ جائے۔

    ایسی ہی ایک انوکھی دوستی نے لوگوں کو دنگ کر رکھا ہے جو ایک کچھوے اور بلی کی ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کی جانے والی یہ تصویر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں ایک کچھوا اور بلی ایک ساتھ بیٹھ کر کھانے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

    تصویر پوسٹ کرنے والے صارف کے مطابق یہ دونوں جانور اس کے پالتو ہیں اور ایک ہی گھر میں رہتے ہیں اسی وجہ سے ان کے بیچ دوستی کا رشتہ قائم ہوگیا ہے۔

    ٹویٹر پر وائرل ہونے کے بعد کئی افراد نے دیگر تصاویر بھی شیئر کیں جن میں دو مختلف جانوروں کی انوکھی دوستی کو دکھایا گیا۔

    یہ تمام جانور پالتو تھے اور ایک ہی گھر میں رہنے کی وجہ سے دوست بن گئے تھے۔

    آپ کو کیسی لگیں یہ معصوم دوستیاں؟

  • نئی دہلی: مسلم لڑکے سے دوستی، پولیس کا ہندو لڑکی پر تشدد

    نئی دہلی: مسلم لڑکے سے دوستی، پولیس کا ہندو لڑکی پر تشدد

    نئی دہلی : بھارتی ریاست اتتر پردیش کی پولیس نے مسلمان لڑکے سے دوستی کرنے والی ہندو لڑکی کے لیے نازیبا زبان کا استعمال کرتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا، واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو پولیس نے ملوث اہلکاروں کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ پولیس کی خاتون اہلکار کو نوجوان لڑکی پر تشدد کرنے اور غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کی ویڈیو سامنے آنے پر اعلیٰ پولیس حکام نے معطل کردیا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مرد پولیس اہلکار نوجوان لڑکی کو مسلمان لڑکے سے دوستی کرنے پر ہراساں کررہا ہے جبکہ خاتون پولیس کانسٹیبل مسلسل لڑکی پر ٹھپڑوں کی برسات کرتی رہی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعہ دو روز قبل پیش میرٹھ میں پیش آیا تھا جہاں مقامی افراد اور کچھ ‘وشوا ہندو پریشاد’ کے کارکنوں نے ایک مسلمان لڑکے اور ہندو لڑکی کو ایک ساتھ پکڑا تھا۔

    میڈیا کا کہنا ہے ‘وشوا ہندو پریشاد’ کے کارکنوں کی جانب سے لڑکے اور لڑکی پر تشدد بھی کیا تھا تاہم کسی نے پولیس کو فون کیا اور پولیس اہلکار ہندو لڑکی اور مسلم لڑکی کو الگ الگ گاڑی میں گرفتار کرکے لے گئے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ‘وشوا ہندو پریشاد’ کے کارکنوں کی جانب سے لڑکی کے والد پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ مسلمان لڑکے کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے۔

    پولیس موبائل کے اندر اہلکاروں نے نہ صرف لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ساتھ ہی اسے نازیبا جملے بھی ادا کیے گئے، واقعے کی ویڈیو سوشل پر وائرل ہونے کے بعد پولیس کے رویے پر شدید تنقید شروع ہوگئی تھی اور پولیس حکام نے خاتون کانسٹیبل سمیت چاروں پولیس اہلکاروں کو مرطل کردیا ہے۔

  • پیوٹن نے روسی کوہ پیما کو بچانے والے پاکستانیوں کو ایوارڈ سے نواز دیا

    پیوٹن نے روسی کوہ پیما کو بچانے والے پاکستانیوں کو ایوارڈ سے نواز دیا

    ماسکو : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے روسی کوہ پیما کی جان بچانے والے چار پاکستانی شہریوں کو روس کے اعلیٰ ترین ایوارڈ سے نواز دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے صدر  ولادی میر  پیوٹن کی جانب سے جولائی کے آخر میں گلگت بلتستان کے بلند و بالا پہاڑوں پر حادثے کا شکار ہونے والے روسی کوہ پیما کی زندگی بچانے والے 4 پاکستانیوں کو ’آرڈر آف دی فرینڈ شپ‘ ایوارڈ سے نوازا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایوارڈ پانے والے قاضی محمد، عابد رفیق، محمد انجم رفیق اور فخرِ عباس اس ریسکیوں کارروائی میں شامل تھے جس میں پاک افواج کے جوانوں نے پہاڑ پر پھنسے ہوئے روسی کوہ پیما کو نکالا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس روسی کوہ پیماء الیگزینڈر گوکوف اپنے ساتھی سرگئی گلازونوف کے ہمراہ شمالی علاقہ جات کے بیاؤف گلیشئر کی لتوک چوٹی پر 20 ہزار 650 فٹ کی بلندی پر پچیس جولائی سے پھنسے ہوئے تھے اور ان کے پاس 3دن قبل کھانے پینے کا سامان بھی ختم ہوگیا تھا۔

    گلازونوف چوٹی سے گرکر ہلاک ہوگئے تھے تاہم مسلسل کوششوں کے بعد بالاخر پاک فوج کے پائلٹس کو کامیابی ملی اور روسی کوہ پیماء کوچوٹی سے نکال کر سی ایم ایچ اسکردومنتقل کردیا گیا۔

    پاک افواج نے اہلکاروں نے روسی کوہ پیما کو مسلسل کوششوں کے بعد 31 جولائی کو ریسکیو کیا تھا۔

    خیال رہے پاک فوج کا بیاؤف گلئشیر کی 20 ہزار فٹ سے زائد کی بلندی پر کیا جانے والا پہلا ریسکیو آپریشن تھا جو کامیاب رہا۔

  • بھارت: دوستی کیوں ختم کی؟ لڑکی نے سہیلی پر تیزاب پھینک دیا

    بھارت: دوستی کیوں ختم کی؟ لڑکی نے سہیلی پر تیزاب پھینک دیا

    نئی دہلی : بھارتی پولیس نے تعلقات ختم کرنے 17 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینکنے والی خاتون کو گرفتار کرکے دفعہ 326 اور 452 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں درندہ صفت مردوں کی جانب سے خواتین کا جنسی استحصال کرنا اور انکار پر تشدد کا نشانہ معمول کی بات ہے لیکن ریاست اتر پردیش کے علاقے فیروز آباد کی پولیس نے جنسی تعلقات قائم نہ کرنے والی لڑکی پر تیزاب پھینکنے کے جرم میں 19 سالہ لڑکی کو گرفتار کرلیا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزمہ نے تیزاب گردی کی شکار 17 سالہ متاثرہ لڑکی پر تین روز قبل ہم جنس پرستی سے انکار پر تیزاب پھینکا تھا۔

    اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ تیزاب گردی کے نتیجے میں متاثرہ لڑکی کے جسم کا کافی حصّہ جھلس گیا ہے جسے آگرہ اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے تاہم ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لڑکی کی حالت نازک ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کو تیزاب گردی کی شکایت متاثرہ لڑکی کے والد نے درج کروائی تھی، جسکے بعد پولیس نے آئی پی سیز کی دفعہ 326 اور 452 کے تحت ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لڑکی پر تیزاب پھینکنے والی ملزمہ مکان مالکن کی بیٹی ہے، جس نے پولیس تفتیش کے دوران بتایا کہ ’میں متاثرہ لڑکی کو پسند کرتی تھی اور لڑکی کی جانب سے تعلقات ختم کرنے پر نالا تھی‘۔

    بھارتی پولیس کے سینیئر افسر راجیش کمار کا کہنا ہے کہ ’17 سالہ متاثرہ لڑکی نے ملزمہ سے دو ماہ پہلے ہی بات چیت ختم کردی تھی جس کے باعث 19 سالہ خاتون شدید ناراض تھی اور غصّے میں آخر متاثرہ لڑکی پر تیزاب ڈال دیا‘۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے تیزاب گردی کا الزام ایویناش نامی نوجوان پر لگا دیا تھا جس متاثرہ لڑکی کو تعلقات قائم کرنے کے لیے دھمکیاں دی تھیں۔

  • چین کی جانب سے روسی صدر کے لیے اہم اعزاز

    چین کی جانب سے روسی صدر کے لیے اہم اعزاز

    بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو چین کے انتہائی معتبر اور اہم اعزاز سے نوازا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن سرکاری دورے پر چین کے دار الحکومت بیجنگ پہنچے جہاں ایک تقریب کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے پیوٹن کے گلے میں ’فرسٹ فرینڈ شپ میڈل‘ پہنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چین کے لیے ’فرسٹ فرینڈ شپ میڈل‘ بہت اہمت کا حامل ہے، اسے انتہائی اعلیٰ اعزاز سمجھا جاتا ہے اور یہ میڈل ایسی غیر ملکی شخصیت کو دیا جاتا ہے جس نے چین کو جدید بنانے اور ترقی کے لیے خدمات انجام دی ہوں۔


    چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار


    خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر کی سربراہی میں تقریب چین کے دار الحکومت بیجنگ میں ہوئی جہاں ولادی میر پیوٹن سمیت چینی اور روسی سفارت کار بھی موجود تھے جن کے سامنے یہ اعزاز روسی صدر کو دیا گیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر کی خدمات کا اعترف کیا، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی سیاست چاہے کسی بھی سمت جارہی ہو روس اور چین اپنے دوستانہ تعلقات ہمیشہ قائم رکھے گا۔


    چین اور روس کے ساتھ بہترتعلقات رکھنا چاہتے ہیں، سرتاج عزیز


    ولادی میر پیوٹن کو مخاطب کرتے ہوئے شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ ایک ایسی شخصیت موجود ہے جو ایک بڑی ریاست پر حکمرانی کرتی ہے اور عالمی سیاست پر اپنا اہم اثر ورسوخ رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا کے ساتھ سفارتی اور تجارتی چینلجز کے پیش نظر بیجنگ اپنے پرانے اتحادی ملک روس کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری پیدا کرنے کی کوشش میں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔