Tag: Frog

  • چوہوں، مینڈک اور بھنورے نے سانپ کی سواری کر لی، حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    چوہوں، مینڈک اور بھنورے نے سانپ کی سواری کر لی، حیرت انگیز ویڈیو وائرل

    کوئنزلینڈ: آسٹریلوی ریاست کوئنزلینڈ میں ایک حیرت انگیز واقعہ رونما ہوا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، لوگوں نے اسے دیکھا تو آنکھوں دیکھے پر یقین نہ آیا، کیوں کہ نظر آنے والا منظر جانی دشمنوں پر مبنی تھا۔

    اس حیرت انگیز منظر میں چوہوں، مینڈک اور بھنورے کو سانپ کی سواری کرتے دیکھا جا سکتا ہے، ایسے مناظر عام طور سے دکھائی نہیں دیتے لیکن کوئنز لینڈ میں حالیہ سیلاب نے جانی دشمن جانوروں (سانپ، مینڈک اور چوہے) کو زندہ رہنے کے لیے ایک ٹیم کی طرح پر کام کرنے پر مجبور کیا۔

    یہ وائرل کلپ مغربی کوئنز لینڈ میں بارش کے پانی کے ٹینک کی ہے، جب ریاست میں شدید بارش ہوئی تھی۔

    ویڈیو میں اتھلے پانی میں ایک لمبے سانپ کو اپنی پیٹھ پر چند ‘دوستوں’ (مشترکہ مصیبت میں دشمن بھی دوست بن سکتے ہیں) اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    امدادی کارکنوں نے جب مینڈکوں کو باہر نکلنے میں مدد کے لیے ایک لوہے کی ایک پیلی پائپ نیچے ڈالی تو اس کی وجہ سے سانپ نے اپنے لیے خطرہ محسوس کرتے ہوئے بچاؤ کے لیے تیزی سے تیرنا شروع کر دیا۔

    ایک لمحے میں ایک چوہا سانپ کی پیٹھ سے نیچے گر گیا تھا، تاہم خوش قسمتی سے لوگوں نے ان سب جانوروں کو ٹینک سے نکال لیا تھا۔

    لوگ ایک شکاری یعنی سانپ اور اس کے شکاروں کے غیر متوقع ٹیم ورک پر حیران رہ گئے تھے، ان کا کہنا تھا کہ جانوروں کو ایک دوسرے کی مدد کرتے دیکھنا حیرت انگیز ہے۔

  • سلاد سے ننھا مینڈک نکلنے پر امریکی اداکار کی عجیب حرکت

    سلاد سے ننھا مینڈک نکلنے پر امریکی اداکار کی عجیب حرکت

    سلاد میں سے ننھا مینڈک نکلنے پر امریکی اداکار نے عجیب حرکت کر ڈالی، لوگ دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    سائمن کرٹس نامی امریکی اداکار اور ناولز لکھنے والے مصنف نے ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ چار دن قبل اس نے سلاد باکس خریدا تو سلاد کھاتے ہوئے اس میں سے اچانک ایک ننھا مینڈک نکل آیا۔

    تاہم آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ سائمن کرٹس نے اس پر غصہ کرنے کی بجائے مینڈک کو پالنا شروع کر دیا ہے، سائمن نے اسے نہ صرف اسنیکس کھانے کو دے دیے بلکہ اس پر پانی کا چھڑکاؤ کر کے اسے نہلا بھی دیا۔

    ان دنوں سائمن اس بات پر پریشان ہے کہ اس ننھے مینڈک کی دیکھ بھال کیسے کرے، اس کے لیے اس نے اسی سلاد کے ڈبے ہی کو مینڈک کے گھر میں تبدیل کر دیا ہے۔

    وہ سلاد کے ڈبے میں اسے نمکین کھلا کر اور نہلا کر دیکھ بھال کر رہا ہے، ٹویٹر پر سائمن اس چھوٹے مینڈک کی روز کی روداد بھی فالوورز کے ساتھ شیئر کر رہا ہے، جس کا نام اس نے ٹونی رکھ دیا ہے۔

    21 دسمبر کو سائمن نے ٹوئٹ کیا کہ مجھے آج رات اپنے رومین لیٹش کے نچلے حصے میں یہ پیارا بے بی مینڈک ملا ہے، اس وقت یہاں خاصی ٹھنڈ ہے (27 ڈگری)، تاہم یہ بے چارا کئی دنوں سے فریج میں سلاد میں رہ رہا تھا، کیا کوئی جانتا ہے کہ مجھے اس کے لیے کیا کرنا چاہیے تاکہ یہ مر نہ جائے؟

    سائمن نے کہا کہ اگرچہ اس نے چار دن پہلے یہ سلاد خریدا تھا، اور تب سے یہ فریج میں پڑا تھا، تاہم مینڈک پھدک رہا ہے اور بالکل ٹھیک ہے۔

    سائمن نے کہا کہ اس نے باکس میں بقیہ سلاد واپس اندر رکھ دیا تھا، اور مینڈک کو باکس کے اندر پانی سے نہلایا، ٹونی نامی یہ مینڈک ایک بار کسی طرح اپنے اس گھر سے فرار بھی ہوا لیکن سائمن نے اسے دروازے کے فریم کے اوپر پایا۔

  • ڈائنوسار کا شکار کرنے والا مینڈک

    ڈائنوسار کا شکار کرنے والا مینڈک

    ماہرین رکازیات نے ایسے مینڈک کے بارے میں بتایا ہے جو زمین پر اب تک دستیاب علم کے مطابق سب سے بڑے جان دار ڈائنوسار کا بھی شکار کرتا ہے۔

    2008 میں مڈغاسکر میں ایک بہت بڑے مینڈک کے فوسلز دریافت ہوئے تھے، ماہرین رکازیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے ان فوسلز کا جائزہ لینے کے بعد دریافت کیا ہے کہ اس کے جبڑے غیر معمولی طور پر طاقت ور تھے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مینڈک اپنے نوکیلے دانتوں کی مدد سے ڈائنوسار کی کھال تک پھاڑ سکتا تھا، اور شاید چھوٹے ڈائنوسارز کا شکار بھی کیا کرتا تھا۔

    ماہرین کے مطابق یہ مینڈک آج سے 7 کروڑ سال پہلے، ڈائنوسار کے زمانے میں موجود تھا، جب کہ جسامت میں یہ بہت بڑا تھا، یہ دریافت امریکی، برطانوی اور آسٹریلوی سائنس دانوں نے مشترکہ طور پر کی ہے، جس کی تفصیلات ’سائنٹفک رپورٹس‘ نامی تحقیقی مجلے میں آن لائن شائع ہو چکی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ’بیلزیبوفو‘ (Beelzebufo ampinga) نامی یہ معدوم مینڈک اپنی ساخت اور خدوخال کے اعتبار سے موجودہ زمانے کے ’سیراٹوفرائس‘ (Ceratophrys) قسم کے مینڈکوں جیسا تھا، لیکن اپنی 41 سینٹی میٹر لمبائی اور تقریباً 10 پونڈ وزن کے ساتھ یہ ان سے کہیں زیادہ بڑا تھا۔

    یہ جاننے کے لیے کہ بیلزیبوفو مینڈکوں کے جبڑے کتنے طاقت ور تھے، ماہرین نے سیراٹوفرائس مینڈکوں کا جائزہ لیا، جس سے پتا چلا کہ 4.5 سینٹی میٹر جسامت والے سیراٹوفرائس مینڈک اپنے شکار پر 6.6 پاؤنڈ جتنی قوت لگا سکتے ہیں۔

    موجودہ مینڈکوں کے حساب سے یہ قوت اگرچہ بہت زیادہ ہے لیکن جب بیلزیبوفو مینڈک کے جبڑوں کی 15.4 سینٹی میٹر چوڑائی اور جسم کی 41 سینٹی میٹر لمبائی کو مد نظر رکھتے ہوئے حساب لگایا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ صرف جبڑوں کی مدد سے اپنے شکار پر 494 پونڈ جتنی زبردست قوت لگا سکتے تھے۔

    ماہرین کے مطابق اس کا مطلب یہ ہوا کہ نوکیلے اور مضبوط دانتوں کی بدولت یہ مینڈک اپنے شکار کی کھال پھاڑ سکتے تھے، جب کہ انڈے سے نکلنے والے نوزائیدہ ڈائنوسار بھی ان کی غذا میں شامل رہے ہوں گے، اس لیے انھیں Devil Frog کہا گیا ہے۔

  • اندھیرے میں چمکنے والے مینڈک کی ویڈیو وائرل

    اندھیرے میں چمکنے والے مینڈک کی ویڈیو وائرل

    اب تک ہم نے رات کی روشنی میں چمکتے ہوئے جگنوؤں کو دیکھا تھا تاہم اب ایسا مینڈک بھی منظر عام پر آیا ہے جو اندھیرے میں چمکتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ایک مینڈک کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک مینڈک دیوار پر چڑھنے کی کوشش کر رہا ہے، ہر تھوڑی دیر بعد اس کا جسم چمکتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

    ویڈیو کو دیکھ کر صارفین نے اس پر حیرانی کا اظہار کیا تاہم جلد ہی یہ حقیقت سامنے آئی کہ مینڈک کے چمکنے کی وجہ ایک جگنو ہے جسے اس نے نگل لیا ہے۔

    ویڈیو ایک گھر کی ہے جس کی دیوار پر کہیں سے یہ مینڈک آگیا ہے اور گھر والے اسے چمکتا دیکھ کر خوشگوار حیرت کا شکار ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ معدے کے اندر سے جگنو کے چمکنے پر مینڈک کی رگیں بھی دکھائی دے رہی ہیں۔

    بعض سوشل میڈیا صارفین نے مذاقاً لکھا کہ یہ مینڈک اپنے دوپہر اور رات کے کھانے میں جگنو کا استعمال اس لیے کرتا ہے تاکہ اس کی وجہ سے اسے رات میں روشنی مل سکے اور وہ آرام سے اپنا سفر کر سکے۔

  • ہاتھی اور مینڈک کے درمیان یہ انوکھا رشتہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ہاتھی اور مینڈک کے درمیان یہ انوکھا رشتہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    یوں تو اس زمین پر موجود تمام جانداروں کا وجود دوسرے جانداروں کے لیے بے حد ضروری ہے اور ہر جاندار دوسرے سے کسی نہ کسی طرح جڑا ہوا ہے، تاہم حال ہی میں ایک ایسی دریافت سامنے آئی جس نے ماہرین کو بھی حیران کردیا۔

    میانمار کے جنگلوں میں تحقیق کرنے والے چند ماہرین نے دیکھا کہ وہاں موجود ہاتھی، جنگل کے مینڈکوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ کا سبب تھے۔ یہ پناہ گاہ ہاتھی کے پاؤں سے بننے والا گڑھا تھا جہاں مینڈکوں نے رہنا شروع کردیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق ہاتھی کے پاؤں سے پڑنے والا گڑھا بارشوں میں جب پانی سے بھر جاتا ہے تو اس وقت یہ ننھے مینڈکوں کے لیے نہایت محفوظ پناہ گاہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    مادہ مینڈک یہاں پر انڈے دیتی ہیں اور انڈوں سے بچے نکلنے کے بعد ننھے مینڈک طاقتور ہونے تک انہی تالاب نما گڑھوں میں رہتے تھے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ ہاتھی کے وزن کی وجہ سے اس کے پاؤں سے پڑنے والا گڑھا خاصا گہرا ہوتا ہے لہٰذا یہ خاصے وقت تک قائم رہتا ہے اور اس دوران دوسرے جانوروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

    ایسی ہی صورتحال اس سے قبل افریقی ملک یوگنڈا مں بھی دیکھی گئی تھی جہاں ہاتھی کے پاؤں سے بننے والے گڑھوں میں ننھے مینڈک اور دیگر کیڑے مکوڑے بھی مقیم تھے۔

    ماہرین نے ہاتھیوں کی اس خاصیت کی وجہ سے انہیں ایکو سسٹم انجینئرز کا نام دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: تتلیاں کچھوؤں کے آنسو پیتی ہیں

    ان کا کہنا ہے کہ ہاتھی ایکو سسٹم کا ایک اہم حصہ ہیں۔ یہ بیجوں کے پھیلانے اور اس طرح کے عارضی تالاب تشکیل دینے میں معاون ثابت ہوتے ہیں جبکہ یہ اپنی خوراک کے لیے درختوں کی شاخوں کو توڑتے ہیں جس سے بعد ازاں دیگر جانور بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک تعلق اس بات کا ثبوت ہے کہ حیاتیاتی تنوع کی ایک ایک کڑی اور ایک ایک رکن نہایت اہم ہے اور اس بات کا متقاضی ہے کہ حیاتیاتی تنوع کے پورے سلسلے کی حفاظت کی جائے۔

  • بھارت: مینڈک کی نئی نسل دریافت

    بھارت: مینڈک کی نئی نسل دریافت

    نئی دہلی: بھارتی کے تحقیقاتی ماہرین نے مینڈک کی نئی نسل دریافت کرلی جو بھارت کے جنوبی پہاڑی علاقے میں پائی جاتی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی کی تحقیقاتی ٹیم کو بھارت کے جنوب میں واقع مغربی گٹ کے پہاڑی علاقے سے منفرد مینڈک ملا جس کا منہ چھوٹا ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم کی رکن سونالی گارک کے مطابق ’چھوٹے منہ والے مینڈک کو میسٹیکیولس کا نام دیا گیا، ہم اس نسل پر گزشتہ تین برس سے تحقیق کررہے تھے جس کا نتیجہ بالآخر مل گیا‘۔

    اُن کا کہنا تھاکہ مینڈک کی یہ نسل اب تک دنیا کی نظروں سے اوجھل تھی، اُن کا تولیدی عمل سارا سال میں صرف چار دن ہوتا ہے اور اسی دوران وہ پہاڑوں سے نکل کر زمین پر آتے ہیں۔

    سونالی گارگ کا مزید کہنا تھا کہ ’سال 2016 میں کھدائی کے دوران مینڈکوں کی چار نسلیں دریافت ہوئیں تھیں جن پر ہم نے مطالعہ شروع کردیا تھا‘۔

    مزید پڑھیں: غار کی گہرائی میں رہنے والی خوبصورت مچھلی دریافت

    تحقیقی ٹیم کے سربراہ ایس ڈی بیجو کا کہنا تھا کہ مینڈک کی نئی قسم دریافت ہونے کے حوالے سے مائیکروہلڈ نے بھی تصدیق کردی جبکہ جلد عالمی ماہرین بھی مغربی علاقے کا دورہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ تحقیقاتی ماہرین کرہ ارض پر رہنے والی مخلوق کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں جس میں آئے روز پیشرفت بھی سامنے آتی ہے، گزشتہ ماہ جنوری میں امریکی محققین نے 10 روز کی تلاش کے بعد  غار میں رہنے والی خوبصورت مچھلی دریافت کرلی۔

  • مینڈک کی نودریافت شدہ نسل خواتین جنگجوؤں سے منسوب

    مینڈک کی نودریافت شدہ نسل خواتین جنگجوؤں سے منسوب

    شمالی برازیل میں مینڈک کی نئی دریافت ہونے والی نسل کا نام لوک کہانیوں کی خواتین جنگجوؤں کے نام پر رکھ دیا گیا۔

    برازیل کے شمالی حصے میں ایمازون کے جنگل میں دریافت ہونے والے اس نئی نسل کے مینڈکوں میں جالی جیسی جلد، نیم شفاف پلکیں اور سر پر ہڈی موجود ہے۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان مینڈکوں کو جنگجو مینڈک کی نسل کہا جاتا ہے کیونکہ ان کے جسم میں موجود ابھری ہوئی ہڈی باہمی لڑائیوں کے وقت کام آتی ہے۔

    ایسے جنگجو مینڈکوں کی دنیا بھر میں 93 اقسام پائی جاتی ہیں۔

    مینڈکوں کے درمیان لڑائیاں مادہ مینڈک یا اپنے علاقے کے لیے ہوتی ہیں اور ایسے وقت میں یہ ہڈی ہتھیار کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: انسان کے چہرے کی ساخت مینڈک کے جیسی

    برازیل میں نئی دریافت ہونے والی قسم بھی جنگجو مینڈک کی ہی قسم ہے۔ مینڈک کی اس نئی قسم کا نام بوانا اکامابا رکھا گیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ نام برازیل کی لوک کہانیوں میں موجود جنگجو خواتین کے نام پر رکھا گیا ہے۔

    ماہرین نے مزید بتایا کہ سولہویں صدی کے سیاحوں نے اپنے قصوں میں بیان کیا ہے کہ اس علاقے میں ایسا قبیلہ رہتا تھا جس کی حکمران خواتین ہوا کرتی تھیں۔

    قبیلے کی تمام خواتین نہایت بہادر اور جنگجو ہوا کرتی تھیں۔ اس قبیلے کو اکاماباز کے نام سے پکارا گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مینڈکوں کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ اپنے آپ کو پتوں میں چھپانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انسان کے چہرے کی ساخت مینڈک کے جیسی

    انسان کے چہرے کی ساخت مینڈک کے جیسی

    کیا آپ جانتے ہیں؟ ہمارے منہ کی ساخت کس جانور کی طرح ہے؟

    شاید آپ کا جواب ہو کہ بن مانس یا بندر، لیکن حال ہی میں ماہرین نے ایک دنگ کردینے والی تحقیق کی ہے جس کے مطابق ہمارے منہ کی ساخت بالکل ایسی ہے جیسی مینڈک کے منہ کی ہے۔

    نیشنل جیوگرافک کے مطابق سائنسدانوں نے ایک تحقیق کی جس میں انہیں پتہ چلا کہ مینڈک اور انسان کے منہ کے بافت یا ٹشو تقریباً یکساں ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ماں کے رحم میں بچے کی تخلیق ہوتی ہے تب سر کے پچھلے حصے سے خلیات حرکت کرتے ہوئے آگے آتے ہیں جو بچے کا چہرہ اور آنکھوں سمیت چہرے کے دیگر حصے تشکیل دیتے ہیں۔

    مینڈک کا چہرہ بھی بالکل اسی طرح سے تشکیل پاتا ہے۔

    گو کہ یہ تحقیق دلچسپ تو ہے، مگر بہت عجیب بھی ہے، تو پھر غور سے دیکھنا شروع کریں، ہوسکتا ہے کہیں آپ کو اپنا ہم شکل مینڈک بھی دکھائی دے جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔