Tag: fugitive

  • عدالت نے علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت خارج کر دی، اشتہاری قرار دینے کی کارروائی

    عدالت نے علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت خارج کر دی، اشتہاری قرار دینے کی کارروائی

    اسلام آباد: عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ کورٹ تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں علی امین گنڈا پور کو مسلسل غیر حاضری پر اشتہاری قرار دینے جا رہی ہے۔

    اس کیس میں آج ہفتے کو راجہ خرم نواز عدالت میں پیش ہوئے جب کہ علی نواز اعوان پیش نہیں ہوئے، علی نواز اعوان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی گئی۔

    مقدمے میں علی امین گنڈا پور کو مسلسل غیر حاضری پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا، علی امین کی درخواست ضمانت بھی خارج کر دی گئی ہے۔

    سول جج رانا مجاہد رحیم نے اس کیس کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی کر دی ہے۔

  • کراچی پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور قرار دے دیا

    کراچی پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور قرار دے دیا

    کراچی: شہر قائد کی پولیس کی نااہلی کی ایک اور اعلیٰ مثال سامنے آ گئی، پولیس نے دو سالہ بچے کو مفرور ملزم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تھانہ جیکسن کی پولیس نے ایک دو سالہ بچے کو بھی مفرور قرار دے دیا ہے، جس کی ضمانت کے سلسلے میں بچے کے والد کو آج عدالت جانا پڑ گیا۔

    کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں ایک شخص اپنے دو سالہ بچے کی ضمانت کرانے کے لیے عدالت پہنچے تو بچہ خوف سے بے تحاشا رونے لگ گیا۔

    جیکسن تھانہ پولیس نے ملزم شہریار کو بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، لیکن پولیس نے ریمانڈ رپورٹ میں دو سالہ بچے کو بھی مفرور ملزم قرار دے دیا۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس میرے دو سالہ بچے کو گرفتار کرنے کے لیے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے، دو بچوں پر جعلی فنگر پرنٹ کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے نکلوانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

    وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر نے نااہلی کی حد کرتے ہوئے ایک دو سالہ بچے کو بھی نامزد کر دیا ہے، تفتیشی افسر نے شیر خوار بچے کو پیسوں کے لیے نامزد کیا۔

    وکیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم یہاں بچے کی ضمانت کے لیے آئے ہیں، اور آئی جی سندھ سے مطالبہ ہے کہ تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی کرے۔

  • سوشل میڈیا پر انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں نام نہ پاکر مفرور نے بڑی حماقت کر دی

    سوشل میڈیا پر انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں نام نہ پاکر مفرور نے بڑی حماقت کر دی

    جارجیا: امریکا میں ایک مفرور ملزم کو اس کی ایک حماقت کی وجہ سے گرفتار کر لیا گیا، ملزم نے سوشل میڈیا پر انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں اپنا نام نہ پاکر اس پر کمنٹ کر دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر پولیس کی جانب سے شیئر ہونے والی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں اپنا نام نہ پا کر ایک مفرور ملزم کرسٹوفر اسپالڈنگ نے اس پر تبصرہ کر کے پولیس کو اپنی جانب متوجہ کر لیا۔

    یہ دل چسپ واقعہ امریکی ریاست جارجیا کی راکڈیل کاؤنٹی میں اس وقت پیش آیا جب پولیس نے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست شیئر کی، جن میں قتل، ڈکیتی، اقدام قتل اور اغوا کے مفرور ملزمان کے نام شامل تھے۔

    کرسٹوفر اسپالڈنگ نامی مفرور ملزم نے پوسٹ پر کمنٹ کیا ’میرے بارے میں کیا خیال ہے؟‘

    ملزم کے اس کمنٹ پر کاؤنٹی پولیس نے جواب دیا ’آپ بالکل درست کہہ رہے ہیں، آپ کے خلاف دو وارنٹس ہیں، راستے میں ہیں۔‘

    کاؤنٹی پولیس نے یہ وضاحت بھی کی کہ ٹاپ ٹین کی یہ فہرست دراصل الزامات کی شدت کی بنیاد مرتب کی گئی ہے، اور اس فہرست میں شامل نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اگر آپ کے پاس ایکٹیو وارنٹ ہے تو ہمارا مفرور یونٹ آپ کو تلاش نہیں کر رہا ہے۔

    کرسٹوفر کی جانب سے کمنٹ کے ایک روز بعد پولیس نے اس کو گرفتار کر لیا۔ فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے محکمہ پولیس نے ملزم کا شکریہ بھی ادا کیا کہ خود اس کے تعاون سے یہ گرفتاری عمل میں آئی۔

  • اینکر کے سوالات پر پاکستان سے مفرور اسحاق ڈار سٹپٹاگئے

    اینکر کے سوالات پر پاکستان سے مفرور اسحاق ڈار سٹپٹاگئے

    لندن : بی بی سی کے پروگرام ہارڈٹاک میں اینکر کے سوالات پر اسحاق ڈار سٹپٹاگئے، اسحاق ڈار نے پہلے بیماری کا بتایا، پھر انسانی حقوق سے متعلق سوالات اٹھا دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما و سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں اینکر کے سوالات پر ڈیر ہوگئے، اینکر نے جائیداد سے متعلق سوال کیا تو سابق وزیر خزانہ نے بیرون ملک جائیدادوں سے انکار کردیا۔

    اسحاق ڈار نے اینکر کو بتایا کہ میری صرف پاکستان میں ایک جائیداد ہے جو موجودہ حکومت نے ضبط کرلی ہے، جس پر اینکر نے کہا کہ کیا آپ کی یا خاندان کی لندن اور دبئی میں کوئی جائیداد نہیں جس پر اسحاق ڈار کہنے لگے کہ ’نہیں میرے بچوں کا ولا ہے‘۔

    اینکر نے سابق وزیر خزانہ سے وطن واپسی اور عدالتوں کا سامنا کرنے سے متعلق سوال کیا تو اسحاق ڈار نے پہلے بیماری کا بتایا اور پھر انسانی حقوق سے متعلق سوالات اٹھا دئیے۔

    اسحاق ڈار کی توجیحات پیش کرنے کے باوجود اینکر نے پھر سوال کیا کہ اگر آپ کی ایک جائیداد، اکاونٹس کلیئر ہیں تو واپس جاکر کیسز کا سامنا کیوں نہیں کرتے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ’میری طبعیت خراب ہے علاج کےلیے آیا ہوں‘۔

    بی بی سی اینکر نے طبعیت کا سن کر سوال کیا کہ آپ برطانیہ میں تین سال سے ہیں؟ اب بھی واقعی بیمار ہیں۔ اینکر کے تابر توڑ سوالات پر اسحاق ڈار نے کہا کہ جی مجھے اب بھی تکلیف ہے، دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے۔

    اینکر نے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ کیا ممکن ہے آپ وطن واپس جائیں؟ لیکن اسحاق ڈار نے بات کو انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب گھوماتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پاکستان میں کیا ہورہا ہے انسانی حقوق کی کیا صورتحال ہے۔

    ہوسٹ نے سوال کیا کہ نواز شریف بھی آپ کی طرح میڈیکل گراونڈ پر لندن میں ہیں؟ رہنما مسلم لیگ ن نے جواب میں نیب پر دوران حراست بدسلوکی کا الزام عائد کیا جس پر اینکر نے اسحاق ڈار کو ٹوک دیا اور کہا کہ نواز شریف تو سزا یافتہ مجرم ہیں۔

    اسحاق ڈار کی سپریم کورٹ فیصلے پر تاویلیں دینے کی کوشش پر بھی اینکر نے اسحاق ڈار کو آئینہ دکھا دیا اور انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر بھی مفرور سابق وزیر خزانہ کی تصیح کردی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر

    توشہ خانہ ریفرنس : نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر

    اسلام آباد:احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر کردی گئی ، احتساب عدالت کے جج اصغر علی موسم گرما کی تعطیلات کے باعث چھٹیوں پرہیں.

    عدالت کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مرکزی کیس کےساتھ ہو گی، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے اور توشہ خانہ مرکزی کیس کی سماعت 9 ستمبر کو ہو گی۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت میں طلبی کیخلاف دائردرخواست واپس لے لی تھی ، جس پرعدالت نے نواز شریف کی درخواست خارج کر دی تھی۔

    خیال رہے احتساب عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہارجاری کرکے پیشی کاآخری موقع دے رکھا ہے۔

    واضح رہے توشہ خانہ ریفرنس کےمطابق آصف زرداری اورنواز شریف پر غیرقانونی طور پر گاڑیاں حاصل کرنے کا الزام ہے، غیرقانونی طورپرگاڑیاں یوسف رضا گیلانی سے حاصل کی گئیں۔