Tag: Funeral Prayers

  • جنید جمشید کی جدائی پر بھارتی شاعر کی اثر انگیز نظم

    جنید جمشید کی جدائی پر بھارتی شاعر کی اثر انگیز نظم

    کراچی: قومی ائیرلائن کے بدقسمت طیارہ حادثے میں 47 افراد دنیائے فانی سے کوچ کرگئے جن میں معروف مبلغ جنید جمشید اور اُن کی اہلیہ بھی شامل تھیں‘ اس سانحہ پر دنیا بھر کے تمام ہی افراد رنجیدہ ہیں۔

    قومی ائیرلائن طیارے میں جنید جمشید کی موت پر جہاں اُن کے پرستار غمزدہ وہیں ہر کوئی اپنے الفاظ میں اُن کی خدمات کا اعتراف کررہا ہے‘ شوبز سے لے کر معروف مبلغ بننے تک کا کامیاب سفر کرنے والے جنید جمشید کے  بچھڑنے پر ہر شخص انہیں خراج تحسین پیش کررہا ہے۔

    بھارت سے تعلق رکھنے والی شاعر ثمر یاب ثمر نے جنید جمشید کی موت پر اثر انگیز نظم تحریر کر کے جدائی کے زخم کو ایک بار پھر تازہ کردیا۔

    ’ہر آنکھ اشکبار ہے‘

    نسیم مشکبار بھی کیوں آج سوگوار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    نسیم صبح کہہ گئی دلوں پہ برق پڑ گئی

    چراغ تھا جو بجھ گیا وہ انجمن اجڑ گئی

    وہ مہ وشوں کی ٹولیاں وہ بزم جاں بچھڑ گئی

    افسردہ نظم ہی نہیں غزل بھی بے قرار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    یہاں چمن میں بلبلیں تڑپ رہی ہیں دیکھ لو

    ہیں تتلیاں بھی دم بخود بجھی کلی ہیں دیکھ لو

    غموں سے چورچور قطرے شبنمی بھی دیکھ لو

    کلیجہ غم سے پھٹ گیا یہ دل بھی اب فگار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    وہ شفقتیں عنایتیں ہمیں رلا رہی ہیں اب

    وہ انکی نیک صحبتیں ہمیں رلا رہی ہیں اب

    وہ خصلتیں وہ عادتیں ہمیں رلا رہی ہیں اب

    وہ فخرِ ، نطق نہیں رہا نہ رونق بہار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    ہر ایک سمت پیار کے دئیے جلا کے چل دیا

    وہ نفرتوں کی آندھیوں کا شر مٹا کے چل دیا

    محبتوں کی امن کی ہوا چلا کے چل دیا

    نہ اب کوئی انیس ہے نہ کوئی غمگسار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    ہمیں سخنوری کے وہ اصول سب بتا گیا

    وہ سادگی کے فلسفے میں محنتیں سکھا گیا

    وہ بدؤں کو اہل فن زبان داں بنا گیا

    ہیں اہل فن بھی سر نگوں قلم بھی اب نزار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    جو کر رہا تھا آئینوں کو معتبر کہاں گیا

    یہ تاج جس کے سر پہ تھا وہ نامور کہاں گیا

    جسے میں ڈھونڈتا ہوں اب وہ شیشہ گر کہاں گیا

    وہ ا ہل دل نہیں رہا نہ زینت دیار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    وہ بزمِ جاں کی جان تھا وہ انجمن پذیر تھا

    وہ کاروانِ زندگی کا گویا اک امیر تھا

    وہ با کمال شخصیت کی خود ہی اک نظیر تھا

    کسے سنائیں اب یہاں جو میرا حال زار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    وہ گلستاں میں آیا جب عجیب دل لگی ملی

    گلوں میں رنگ بھر گئے کلی کو تازگی ملی

    زباں کو دلکشی ملی سخن کو زندگی ملی

    مگر نہ رنگ و نو ر اب نہ کوئی گل بہار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    ہمیں اکیلے چھوڑ کر کہاں چلے جنید اب

    سجا کے انجمن یہاں وہاں چلے جنید اب

    سکوتِ بے خودی میں ہو بتاؤ کچھ جنید اب

    حسیں لب کھلیں گے کب‘ ہمیں بھی انتظار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    نہیں سکت ہے ضبط کی ظروف غم نچوڑ دوں

    ہجوم غم سے مضطرب ہوں میکدہ بھی چھوڑ دوں

    تمام شیشۂ و سبو یہیں پہ آج توڑ دوں

    کہ اب وہ جام جم نہیں نہ کوئی ظرف دار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    ثمر مری دعا ہے یہ کہ قبر میں قرار ہو

    جہاں چلے گئے ہیں وہ حضور کا جوار ہو

    خدا کی رحمتیں ہوں وہاں کہ جنتی بہار ہو

    لو خلد میں ملیں گے پھر ہمیں یہ اعتبار ہے

    یہ کون چل بسا یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے

    وہ مدح خوان مصطفیؐ کبھی نظر نہ آئے گا

    وہاں گیا ہے لوٹ کر کبھی وہ پھر نہ آئے گا

    شہید دینِ مصطفی سلام ہو سلام ہو

    اے نازِ دین مصطفی سلام ہو سلام ہو

    کنیزِ مصطفی پہ بھی سلام ہو سلام ہو

    اے جنتی مسافرو سلام ہو سلام ہو

    شاعر : ثمریاب ثمر سہارنپوری

  • راحیل شریف کی حمایت، بھوک ہڑتال پر بیٹھا شخص انتقال کرگیا

    راحیل شریف کی حمایت، بھوک ہڑتال پر بیٹھا شخص انتقال کرگیا

    کراچی: سابق آرمی چیف راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے خلاف پریس کلب کے باہر تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے لطف امین شبلی آغا خان اسپتال میں انتقال کرگئے، اہل خانہ نے نمازِ جنازہ کل بعد نماز ظہر پریس کلب کے باہر ادا کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق آرمی چیف سے اپنی محبت کا اظہار کرنے والے اور راحیل شریف کی مدتِ ملازمت کا مطالبہ کرنے والے کراچی کے رہائشی عمیم شبلی  گزشتہ  3 ہفتے سے پریس کلب کے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے تھے۔

    عمیم شبلی کا مطالبہ تھا کہ ’’سابق آرمی چیف راحیل شریف نے ملک کو کئی بحرانوں سے نکالا اور کرپشن کے خلاف اقدامات کیے اگر ان کی مدتِ ملازمت میں توسیع نہیں کی گئی تو میں زندہ نہیں رہوں گا‘‘۔


    پڑھیں: ’’ قمرباجوہ آرمی چیف، زبیر حیات چیئرمین جوائنٹ چیفس مقرر ‘‘


     نمائندہ اے آر وائی ارباب چانڈیو کے مطابق جس روز نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اعلان کیا گیا، اس دن مزدور رہنما لطف امین شبلی کی حالت بہت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    تین روز اسپتال میں داخل رہنے کے باوجود مزدور رہنماء کے اہل خانہ پریس کلب پر آکر اُن کے مشن کو جاری رکھے ہوئے تھے، اس دوران اُن کے 8 سالہ بچے نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ بڑا ہوکر راحیل شریف بننا چاہتا ہے اور اگر اُن کی مدتِ ملازمت میں توسیع نہ کی گئی اور میرے والد کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

    ameem-1

    دوسری جانب اہل خانہ نے مزدور رہنماء کے انتقال کی تصدیق کردی ہے جبکہ اُن کے بیٹے نے اعلان کیا ہے کہ کل بعد نماز ظہر لطف امین شبلی کا نماز جنازہ پریس کلب کے باہر ہی ادا کیا جائے گا۔

  • مردان: شہید پولیس افسر کے جنازے میں آرمی چیف کی شرکت

    مردان: شہید پولیس افسر کے جنازے میں آرمی چیف کی شرکت

    مردان: خودکش حملہ آور کو عدالت میں داخل ہونے سے روکنے والے پولیس افسر کے جنازے میں آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے شرکت کی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’آرمی چیف آف اسٹاف نے شہید پولیس افسر کے جنازے میں شرکت کر کے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور اُن کی بہادری پر خراج عقیدت بھی پیش کیا‘‘۔


    فوج کے تعلقات عامہ کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’پولیس افسر نے خودکش حملہ آور کو عدالت میں داخل ہونے سے روکا اور کئی انسانی جانوں کو محفوظ بنایا جس پر آرمی چیف نے اُن کی بہادری کو خراج عقیدت پیش کیا اور اُن کی تعریف بھی کی‘‘۔

    پڑھیں: مردان میں خودکش دھماکہ،12افراد جاں بحق

    شہید پولیس افسر کے جنازے میں آرمی چیف سمیت کور کمانڈر پشاور اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، بعد ازاں شہید پولیس اہلکار کو پولیس کی جانب سے سیلیوٹ بھی پیش کیا گیا۔

    پولیس کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’خود کش حملہ آور نے راستہ لینے کے لیے پولیس پر دستی بم حملہ کیا جس کے بعداُس نے کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود پولیس افسر جنید خان نے اُس کا پیچھا کیا جس پر اُس نے اپنے آپ کو بم سے اڑا لیا۔

    مزید پڑھیں: جنرل راحیل شریف اور عمران خان کی مردان میں ملاقات

    یاد رہے آج صبح خیبر پختو نخوا کےشہر مردان میں ضلع کچہری گیٹ کے قریب خودکش حملہ آور نے خود کودھماکے سے اڑادیا.جس کے نتیجے میں اب تک 13 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہیں۔

    علاوہ ازیں آج صبح پشاور میں ورسک روڈ پر واقع کرسچن کالونی پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد جوابی کارروائی میں چاروں دہشت گرد ہلاک کے گئے ہیں۔

  • خیبرایجنسی : بارودی سرنگ کے دھماکے میں جاں بحق جوانوں کی نمازِ جنازہ ادا

    خیبرایجنسی : بارودی سرنگ کے دھماکے میں جاں بحق جوانوں کی نمازِ جنازہ ادا

    راولپنڈی: پاک افغان سرحد کے قریب خیبرایجنسی کی وادی راجگال میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں شہید ہونے والے 2 اہلکاروں کی  نماز جنازہ ادا کر کے جسد خاکی اُن کے آبائی علاقوں کو روانہ کردئیے گئے۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق خیبرایجنسی میں شہید ہونے والے شہداء کی نمازِ جنازہ  کورہیڈکوارٹر میں ادا کی گئی، جس میں گورنر خیبرپختونخوا، کور کمانڈر پشاور لیفٹینٹ جنرل ہدایت الرحمان سمیت سول و ملٹری افسران نے شرکت کی۔

    آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے ک ہ ’’شہید ہونے والے دونوں جوانوں کا تعلق سندھ سے تھا جن کے جسد خاکی اُن کے آبائی علاقوں کو روانہ کردیئے گئے ہیں جہاں اُن کی فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین کی جائے گی جس میں متعلقہ افسران بھی شرکت کریں گے‘‘۔

    پڑھیں :  خیبرایجنسی میں فضائی کارروائی، شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ

    واضح رہے خیبرایجنسی میں افغان سرحد سے متصل وادی راجگل میں پاکستان آرمی کی جانب سے منگل کی صبح سے زمینی و فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا تھا، جس میں شدت پسندوں کی خفیہ گزرگاہوں اور اُن کی کمین گاہوں پر حملے کیے گئے تھے جس کے نیتجے میں شدت پسندوں کے 9 ٹھکانے تباہ اور 14 شدت پسند ہلاک ہوئے تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے مطابق بارودی سرنگ کے دھماکے کا واقعہ اُس وقت پیش آیا جب فوجی جوان وادی تیراہ میں آگے کی جانب پیش قدمی کررہے تھے۔ پاک فوج کی جانب سے اس آپریشن کا مقصد بلند و بالا پہاڑی علاقوں شدت پسندوں کی نقل و حرکت محدود کرنا بتایا گیا ہے۔