Tag: G20

  • امریکی وزیر خارجہ کا جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان، وجہ کیا ہے؟

    امریکی وزیر خارجہ کا جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان، وجہ کیا ہے؟

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی امریکی حکومت کا دیگر ممالک کے ساتھ تنازعات کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بدھ کو جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اعلیٰ امریکی سفارت کار، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جنوبی افریقہ میں ہونے والے G20 اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، چند دن قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افریقی ملک کو دی جانے والی مالی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    جنوبی افریقہ 20 سے 21 فروری تک جوہانسبرگ میں جی 20 گروپ آف ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، اس کے دسمبر 2024 سے نومبر 2025 تک جی ٹوئنٹی کی صدارت ہے۔

    تاہم امریکا اور جنوبی افریقہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فنڈنگ روکنے پر جنوبی افریقہ نے سخت ردِ عمل کا اظہار کیا تھا۔

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو بغیر کسی ثبوت کے کہا تھا کہ ’’جنوبی افریقہ زمین ضبط کر رہا ہے‘‘ اور ’’کچھ طبقوں کے لوگوں‘‘ کے ساتھ ’’بہت برا سلوک‘‘ کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات ہونے تک فنڈنگ ​​روک دیں گے۔

    پاناما ٹرمپ کی دھمکی کے آگے ڈھیر، امریکی جہاز کینال سے بغیر فیس گزریں گے

    جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا نے ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ملک کی لینڈ پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوئی زمین ضبط نہیں کی ہے اور اس پالیسی کا مقصد زمین تک عوام کی مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

    ٹرمپ کی تقلید میں مارکو روبیو نے بھی X پر اپنی پوسٹ میں کوئی تفصیل دیے بغیر الزام لگایا کہ ’’جنوبی افریقہ بہت برے کام کر رہا ہے، جیسا کہ نجی املاک کو ضبط کرنا۔ اور یکجہتی، مساوات اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے جی 20 کا استعمال کر رہا ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ارب پتی ایلون مسک نے، جو ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں، نے بھی بغیر ثبوت کے جنوبی افریقہ پر ’’کھلے عام نسل پرستانہ ملکیت کے قوانین‘‘ رکھنے کا الزام لگایا ہے، اور کہا کہ سفید فام لوگ اس کا نشانہ بنے۔

    حالاں کہ نوآبادیاتی اور نسلی عصبیت کے سیاہ دور (1948 سے 1990) میں سیاہ فام افریقیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اس پالیسی کے تحت انھیں جائیداد کے حق سے محروم کر دیا گیا تھا، اب جنوبی افریقہ کو زمین کی ملکیت کے سوال پر سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    جنوبی افریقہ میں سیاہ فام آبادی 80 فی صد ہے جب کہ سفید فام صرف 8 فی صد ہیں لیکن اس کے باوجود سفید فام زمینداروں کے پاس اب بھی جنوبی افریقہ کی فری ہولڈ فارم لینڈ کا تین چوتھائی ہے، جب کہ 2017 کے تازہ ترین لینڈ آڈٹ کے مطابق سیاہ فام لوگوں کی ملکیت صرف 4 فی صد ہے۔

    اس عدم توازن کو جزوی طور پر دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے صدر راما فوسا نے گزشتہ ماہ ایک قانون پر دستخط کیے ہیں، جس سے ریاست کو ’’عوامی مفاد میں‘‘ زمین ضبط کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

  • جی 20: موسمیاتی تبدیلی کے شکار ممالک کے لیے مالی امداد کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا

    جی 20: موسمیاتی تبدیلی کے شکار ممالک کے لیے مالی امداد کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا

    جی 20 اجلاس میں رکن ممالک نے موسمیاتی تبدیلی کے شکار ممالک کے لیے مالی امداد کا کوئی وعدہ نہیں کیا۔

    اے ایف پی کے مطابق جی 20 ممالک کے رہنماؤں کے درمیان پیر کو ریو ڈی جنرو میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

    اجلاس سے قبل اقوام متحدہ نے دنیا کی امیر ترین معیشتوں کے رہنماؤں سے درخواست کی کہ وہ آذربائیجان میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعطل کے شکار مذاکرات بحال کریں، اور گلوبل وارمنگ سے نبرد آزما ترقی پذیر ممالک کے لیے مالی امداد میں اضافہ کریں۔

    تاہم جی 20 کے اراکین اس بات پر منقسم رہے کہ کس کو مالی امداد دینی چاہیے، انھوں نے اجلاس میں کوئی وعدہ نہیں کیا،

    گلوبل سٹیزن کے شریک بانی مِک شیلڈرک نے کہا کہ عالمی رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو اب باکو میں ہونے والی کانفرنس کی طرف دھکیل دیا ہے۔ انھوں نے آذربائیجان کے دارالحکومت کی جانب اشارہ کیا جہاں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اجلاس (کوپ 29) جاری ہے اور جمعہ کو اس کا اختتام ہونے جا رہا ہے۔

    جی ٹوئنٹی میں یوکرین جنگ بڑھنے کا خطرہ اور امریکی نو منتخب صدر ٹرمپ کی ’امریکا فرسٹ‘ پالیسیوں کی واپسی کے امکانات ہی برازیل میں ہونے والے مذاکرات پر حاوی رہے۔

  • ’پاکستان جیسے ملک سیلاب اور بڑھتے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہیں، جی 20 خصوصی فنڈ قائم کرے‘

    ’پاکستان جیسے ملک سیلاب اور بڑھتے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہیں، جی 20 خصوصی فنڈ قائم کرے‘

    نیویارک: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے ملک سیلاب اور بڑھتے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہیں، جی 20 خصوصی فنڈ قائم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے دنیا کو خطرات لاحق ہیں، گرین ہاؤس گیسز کا اخراج موسمیاتی تبدیلی کی بڑی وجہ ہے، اس کی وجہ سے کئی ممالک کو قدرتی آفات کا سامنا ہے۔

    یو این سیکریٹری جنرل نے کہا ہماری دنیا خطرے میں ہے، اور مفلوج ہے، تعاون اور بات چیت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، کسی بھی بڑے عالمی چیلنج کو ’رضامندی کے اتحاد‘ سے حل نہیں کیا جا سکتا، ہمیں دنیا کے اتحاد کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے عالمی سطح پر غیر معمولی بارشیں تباہی پھیلا رہی ہیں، پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی، متاثرہ ممالک عالمی برادری کی جانب سے ٹھوس اقدامات کے منتظر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، ترقی یافتہ ممالک آگے بڑھیں، ہمیں توانائی کے روایتی ذرائع سے ہٹ کر قابل تجدید ذرائع کی جانب جانا ہوگا، پائیدار ترقی کے لیے غریب اور ترقی یافتہ ممالک کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔

    انتونیو گوتریس نے کہا جی 20 جیسے ترتی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا، ترقی پذیر ممالک پر قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے، اور ایک مؤثر حکمت عملی درکار ہے۔

    انھوں نے کہا ترقی پذیر ممالک کی خصوصی مدد کے لیے جی 20 ممالک کو خصوصی فنڈز قائم کرنا چاہیے، پاکستان جیسے ملک سیلاب کے ساتھ بڑھتے قرضوں کے بوجھ سے نبرد آزما ہیں۔

    یو این سیکریٹری جنرل نے کہا ہمیں عام آدمی کے مسائل حل کرنے کے لیے خصوصی توجہ دینا ہوگی، ترقی پذیر ملکوں پر قرضوں کا بوجھ کم کر کے عوام کے لیے ترقی کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔

  • وزیر اعظم کی لابنگ کام کر گئی، 20 طاقت ور ممالک نے پاکستان کے حق میں فیصلہ کر لیا

    وزیر اعظم کی لابنگ کام کر گئی، 20 طاقت ور ممالک نے پاکستان کے حق میں فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی ترقی پذیر ممالک کے لیے لابنگ کام کر گئی، 20 طاقت ور ممالک نے پاکستان کے حق میں فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جی 20 ممالک نے پاکستان کے لیے 3 اعشاریہ 7 ارب ڈالرز کا قرض معطل کر دیا ہے، پاکستان کو فوری طور پر قرض کی ادائیگی نہیں کرنی پڑے گی۔

    وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امیر ممالک نے کرونا کے باعث پاکستان کی قرض کی ادائیگی معطل کر دی ہے، گزشتہ برس بھی پاکستان کو یہ سہولت دی گئی تھی۔

    وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ آج ایک بار پھر پاکستان کے لیے قرض معطلی کی منظوری دی گئی ہے، پاکستان کو 3 اعشاریہ 7 ارب ڈالرز کا قرض چند ماہ میں ادا کرنا تھا، تاہم اس کی معطلی سے اب ملکی زر مبادلہ پر پڑنے والا ممکنہ فوری دباؤ ختم ہو گیا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سال کے آخر تک حالات بہتر ہوں گے تو قرض ادائیگی ممکن ہو سکے گی۔

    جی سیون ممالک کے حالیہ سربراہ اجلاس کے حوالے سے انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان جی7 ممالک کی سیاست میں شامل نہیں ہے، جی 7 ممالک کی اپنی سیاست ہے، ان کا چین مخالف ایجنڈا ہوگا، تاہم پاکستان کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں، ہمارے اور چین کے درمیان مضبوط دفاعی اور معاشی تعلقات ہیں۔

  • امریکی صدر جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ گئے

    امریکی صدر جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ گئے

    ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جاپان کے شہر اوساکا میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہر اوساکا میں ہونے والی جی 20 سمٹ میں بیس ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے، جن میں چین اور روس بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ جی ٹوئنٹی کی دو روزہ سمٹ میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ چکے ہین، دنیا کی بیس ترقی یافتہ اور ترقی کی دہلیز پر کھڑی معیشتوں پر مشتمل اس اجلاس کو اہم تصور کیا جارہا ہے۔

    جی ٹوئنٹی اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہورہا ہے جس میں 20 ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے۔

    اس اجلاس کے پیش نظر ملک بھر میں سکیورٹی انتہائی سخت ہے، جبکہ مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں بند ہیں اور عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، اجلاس کے مقام، ہوٹل، ایئرپورٹس اور دیگر مقامات پر 32 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ متعدد سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

    اوساکا میئر کے مطابق مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں جمعرات سے 30جون تک عوام کیلئے بند رہیں گی، عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔

  • جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    ٹوکیو: جی ٹوئنٹی اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہورہا ہے جس میں 20 ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اس اجلاس کے پیش نظر ملک بھر میں سکیورٹی انتہائی سخت ہے، جبکہ مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں بند ہیں اور عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جی ٹونٹی اجلاس آج (جمعہ) سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہو رہا ہے، اس سلسلے میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

    جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، اجلاس کے مقام، ہوٹل، ایئرپورٹس اور دیگر مقامات پر 32 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ متعدد سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

    اوساکا میئر کے مطابق مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں جمعرات سے 30جون تک عوام کیلئے بند رہیں گی، عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔

    ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کا عندیہ دے دیا

    واضح رہے کہ جی ٹونٹی سربراہ اجلاس کے موقع پر اوساکا کے تقریبا 700 اسکول بھی 2 روز بند رہیں گے۔

    اس اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خصوصی طور پر اپنے روسی اور چینی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے، اس جی ٹوئنٹی سمٹ میں ٹرمپ شی جن پنگ سے خصوصی ملاقات کریں گے، اس دوران تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی ممکن ہے۔

    ٹرمپ کا اپنے تازہ بیان میں کہنا تھا کہ یہ بات ممکن ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں وہ ایک ایسے معاہدے پر متفق ہو جائیں جس کے بعد مزید چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد نہ کرنا پڑیں۔

  • مشرقی وسطیٰ میں قیام امن کے لیے عالمی کانفرنسوں میں حصہ لے رہے ہیں، جاپان

    مشرقی وسطیٰ میں قیام امن کے لیے عالمی کانفرنسوں میں حصہ لے رہے ہیں، جاپان

    ٹوکیو: جاپانی وزیراعظم شنزوآبے نے کہا ہے کہ مشرقی وسطیٰ میں قیام امن کے لیے عالمی کانفرنسوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے نے مملکت سعودی عرب اور جاپان کے درمیان تزویراتی شراکت کو مضبوط بنانے کی اہمیت باور کراتے ہوئے خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے مملکت کے کردار کی طرف توجہ دلائی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آبے نے 13 جون کو آبنائے ہرمز کے نزدیک جاپانی کارگو کمپنیوں کے زیر انتظام بحری جہازوں پر حملوں کو امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ان حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے جہازوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ ہم جہاز رانی کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ ممالک کے ساتھ معلومات جمع کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    جاپانی وزیراعظم کے مطابق ایران پر لازم ہے کہ وہ خطے میں ایک تعمیری کردار ادا کرے اور خود کو جوہری معاہدے کے تحت لائے۔ انٹرویو میں شنزو آبے نے سعودی عرب اور جاپان کے درمیان تعلقات کو اہم قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ مملکت کے ویژن 2030 پروگرام کی پیش رفت سے جاپان کو مسرت ہوئی ہے۔ آبے کے مطابق 2013 میں انہوں نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا تو وہاں تبدیلی محسوس کی۔ جاپانی وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ سعودی ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ خصوصی تعاون کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔

    محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    شنزو آبے اوساکا میں جی 20 سربراہ اجلاس میں دو طرفہ تعلقات اور تعاون مضبوط بنانے کے حوالے سے سعودی ولی عہد کے ساتھ نقطہ ہائے نظر کے نہایت مفید تبادلے کی توقع رکھتے ہیں۔ آئندہ سال یہ سربراہ اجلاس سعودی عرب میں منعقد ہو گا۔

    جاپانی وزیراعظم کے مطابق جی 20 سربراہ اجلاس میں 37 سربراہان اور عہدے داران شرکت کر رہے ہیں جن میں جی – 20 گروپ کی قیادت شامل ہے۔ اجلاس کا مقصد عالمی معیشت میں پیش رفت اور مستقل اقتصادی نمو کو یقینی بنانا ہے جہاں خواتین، نوجوان، عمر رسیدہ اور معذور افراد سمیت تمام لوگ سرگرم کردار ادا کریں۔

    جاپانی وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ جاپان خطے میں سیاسی کوششوں کو مضبوط بنانے کے واسطے متعدد بین الاقوامی منصوبوں، کانفرنسوں اور مکالموں میں حصہ لے رہا ہے۔

  • جی ٹوئنٹی اجلاس، امریکی صدر چینی اور روسی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے

    جی ٹوئنٹی اجلاس، امریکی صدر چینی اور روسی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے

    ٹوکیو: جاپان میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی اور روسی ہم منصب سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جی ٹوئنٹی سمٹ جاپان کے شہر اوساکا میں رواں ہفتے ہوگی، بیس ممالک کی یہ دو روزہ سمٹ جمعے کو شروع ہو کر ہفتے کو ختم ہوجائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی رہنماؤں نے اس سمٹ کو بین الاقوامی تعلقات کے لیے اہم قرار دیا ہے، جبکہ ٹرمپ کی چینی ہم منصب شی جن پنگ اور روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کو بھی اہم تصور کیا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جرمن چانسلر میرکل، ترک صدر ایردوآن اور بھارتی وزیر اعظم مودی سے ملنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    امریکی صدر عالمی رہنماؤں سے ملاقات کے موقع پر ایران سے جاری حالیہ کشیدگی پر بات چیت کریں گے، جبکہ شمالی کوریا کا جوہری معاہدہ بھی موضوع بن سکتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو پہلے ہی کئی ممالک کا دورہ کررہے ہیں جس میں ایرانی دھمکی اور ممکنہ جارحیت پر تبادلہ خیال ہورہا ہے۔

    تیل بردار جہازوں پر حملہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے: سلامتی کونسل

    حال ہی میں انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا جس میں عمان میں آئل ٹینکر پر حملے اور دھمکی آمیز بیانات سے متعلق حکام سے گفتگو کی تھی۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی عالمی سلامتی کونسل نے مئی میں امارات کے ساحل کے مقابل چار بحری جہازوں اور رواں ماہ سلطنت عمان کے ساحل کے مقابل دو بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

  • پلاسٹک سمندروں کو آلودہ کررہا ہے، جی20 ممالک سمندری کچرا اٹھانے کیلئے رضامند

    پلاسٹک سمندروں کو آلودہ کررہا ہے، جی20 ممالک سمندری کچرا اٹھانے کیلئے رضامند

    ٹوکیو : سمندروں سے پلاسٹک کا کچرا کم کرنے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں جس کے لیے باقاعدہ اقدامات کیے جائیں، یہ اقدامات رضاکارانہ طور پر اٹھائے جائیں گے اور سالانہ بنیادوں پر ان اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے حامل ممالک کا گروپ ’جی 20‘اس بات پر رضامند ہوگیا ہے کہ سمندروں سے پلاسٹک کا کچرا کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں جو کہ سمندروں کو آلودہ کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

    عالمی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاپان میں ہونے والے جی ٹوئنٹی کے ایک اجلاس میں ارکان ممالک اس بات پر راضی ہوگئے کہ سمندروں سے پلاسٹک کا کچرا کم کرنے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں جس کے لیے باقاعدہ اقدامات کیے جائیں اور اس ضمن میں ایک ڈیل سائن کی جائے۔

    معاہدے کے تحت جی ٹوئنٹی ممالک اس ضمن میں پابند ہوجائیں گے تاہم اس بات کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں کہ سمندروں سے کچرا اٹھانے کے لیے کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات رضاکارانہ طور پر اٹھائے جائیں گے اور سالانہ بنیادوں پر ان اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    جاپانی اخبار کے مطابق جاپانی حکومت پرامید ہے کہ اس ضمن میں نومبر میں پہلا اجلاس منعقد ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل اور موثر اقدامات پر بات کی جائے گی۔

    معاہدے کے تحت نہ صرف امیر اور بڑے ممالک کو اس دائرے میں لایا جائے گا بلکہ ترقی پذیرممالک کو بھی اس بعد کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ سمندروں میں پلاسٹک نہ پھینکیں خواہ وہ ماہی گیری کے جال ہوں یا پھر پلاسٹک کی بوتلیں ہوں۔

    ٹھوس سائنسی شواہد سے یہ بات سامنے آگئی ہے کہ سمندروں میں گرایا جانے والا پلاسٹک وھیل سے لے کر کھچوﺅں تک کی غذا میں شامل ہوکر ان کی تیزرفتار ہلاکت کی وجہ بن رہے ۔

    دوسری جانب یہ پلاسٹک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکر بہت تیزی سے خرد ذرات یا مائیکرو پلاسٹک میں ڈھل رہا ہے، اب یہ سمندری جانوروں اور سی فوڈ کے ذریعے دوبارہ ہمارے کھانے کی میز تک پہنچ رہا ہے۔