Tag: G20 countries

  • پاکستان کو جی 20 ممالک سے قرضوں میں مزید ریلیف ملنے کا امکان

    پاکستان کو جی 20 ممالک سے قرضوں میں مزید ریلیف ملنے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان کو جی 20 ممالک سے قرضوں میں مزید ریلیف ملنے کا امکان ہے، جاپان، اٹلی اور اسپین سے مزید 18 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کا مزید قرض موخر کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سیلاب کے بعد جی 20 ملکوں سے مزید ریلیف کی تیاریاں جاری ہے۔

    اقتصادی امورڈویژن نے بتایا کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران جی 20 ممالک سے 3 ارب 68 کروڑ ڈالر کی قرض ادائیگیاں موخر کی گئیں۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ سال 2020 سے 2021 تک تین مراحل میں جی 20 ممالک سے قرض ادائیگیاں مؤخر کرائی گئی۔

    اقتصادی امورڈویژن کا کہنا تھا کہ 2021 کے دوران مجموعی طور پر 2 ارب 7 کروڑ ڈالر سے زائد قرض مؤخر کرایا گیا، اس دوران 1 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض مؤخرکرایا گیا۔

    دستاویز کے مطابق جاپان، اٹلی اور اسپین سے مزید 18 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کا قرض مزید موخر کرایا جائے گا، جی 20 ممالک کو اب قرض ادائیگیاں 2025 سے 2028 تک کی جائیں گی۔

    اقتصادی امورڈویژن کے مطابق جی 20ممالک سے تیسرےسیشن میں ابھی تک 94 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے قرض موخر ہوئے ، جاپان، اٹلی اور اسپین سے معاہدوں کے بعد یہ رقم 1 ارب 13 کروڑ ڈالر سے زائد ہو جائیں گی۔

    کورونا وبا کے دوران جی 20ممالک نے قرض ادائیگیاں مؤخر کرنے کے اقدامات شروع کیے تھے۔

  • شاہ سلمان نے جی ٹوئنٹی ممالک سے بڑا مطالبہ کردیا

    شاہ سلمان نے جی ٹوئنٹی ممالک سے بڑا مطالبہ کردیا

    ریاض: خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے جی ٹوئنٹی ممالک پر زور دیا ہے کہ ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارت ہو اور لوگ سفر کرسکیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں دو روزہ جی ٹوئنٹی ورچوئل سربراہی کانفرنس شروع ہوگئی ہے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز کانفرنس کی صدارت کر رہے ہیں، کرونا وبا کے باعث یہ کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس میں عالمی معیشت کو متاثر کرنے والے مسائل پر بحث ہوگی۔

    اس موقع پر افتتاحی خطاب کرتے ہوئے خادم حرمین شریفین نے کہا کہ ریاض سربراہ کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام رکن ممالک کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہمیں افسوس ہے کہ ہم آپ کے استقبال کا اعزاز حاصل نہیں کر پا رہے ہیں، مگر خوشی کا پہلو یہ ہے آپ سب کو دیکھ رہے ہیں اور آپ کی شرکت پر شکر گزار ہیں۔

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ سال غیر معمولی تھا، کرونا وبا نے بڑا دھچکا پہنچایا اور پوری دنیا کو اقتصادی اور سماجی نقصانات سے دوچار کیا، ہمارے عوام اور معیشتیں کرونا وبا کے جھٹکے برداشت کر رہی ہیں، مگر ہم اس عالمی بحران کو سر کرنے کے لیے عالمی تعاون کے ذریعے کوشاں ہیں۔

    Image

    شاہ سلمان نے کہا کہ مارچ میں ہونے والی سربراہ کانفرنس میں ذرائع آمدنی کو وبا سے نمٹنے کے لیے مختص کرنے کا عہد کیا تھا اور اب تک 21 ارب ڈالر خرچ کیے جاچکے ہیں جبکہ معیشتوں کو سہارا دینے کے لیے 11 ٹریلین ڈالر خرچ کرکے غیر معمولی اقدامات کیے، سربراہ کانفرنس کے ذریعے ہمارا فرض ہے کہ چیلنج کی سطح کا مل کر مقابلہ کریں اور بحران سے نمٹنے کی پالیسیاں طے کرکے اپنی اقوام کو مطمئن کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ اکیسویں صدی سے سب فائدہ اٹھائیں، ہم کرونا وائرس ویکسین کی حصول کے سلسلے میں پیشرفت سے پر امید ہیں، ہمیں تمام اقوام تک سادہ لاگت پر کرونا ویکسین پہنچانے کےلیے کوشش کرناہوگی، اس کے علاوہ ہمیں اپنی معیشت کی بحالی اور سرحدیں کھولنے کے لیے کام کرنا ہوگا تاکہ تجارت ہو اور لوگ سفر کرسکیں۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ پر جاری کردہ پیغام میں خادم حرمین شریفین نے کہا ہے کہ دنیا میں کرونا بحران کے مابعد اثرات کم کرنے کے لیے گروپ میں طاقت واتحاد اور فعالیت کا ثبوت دیا ہے۔

  • محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جی 20 اجلاس میں شرکت سے قبل جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کی دعوت پرسیئول روانہ ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جنوبی کوریا کے صدر مون جےان سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت کریں گے۔ جنوبی کوریا کے دورے کے بعد سعودی ولی عہد ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ جاپان کے شہر اوساکا میں جون کے آخر میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    سعودی عرب کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ اور جنوبی کوریا کے صدر کی طرف سے دعوت قبول کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کوجنوبی کوریا کے دورے پرروانہ کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ولی عہد جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اور دیگر اعلیٰ قیادت سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت دیگر اہم مسائل پربات چیت کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد ولی عہد جاپان میں منعقد ہونے والے جی 20 اجلاس میں شرکت کےلیے اوساکا روانہ ہوجائیں گے۔