Tag: galyat

  • مری، گلیات میں برف باری شروع، پچھلے برس 23 سیاحوں کی ہلاکت کے خوف کی بازگشت

    پشاور: پاکستان کے مشہور تفریحی مقامات مری اور گلیات میں برف باری شروع ہو گئی ہے، سرد برفیلے موسم کے ساتھ ہی پچھلے برس کے 23 سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے کے خوف کی بازگشت بھی ذہنوں میں تازہ ہو گئی ہے، تاہم رواں برس کسی سانحے سے بچنے کے لیے ایک پلان مرتب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی احسن حمید نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال شدید برف باری کے باعث جو صورت حال پیدا ہوئی تھی اس کو مدنظر رکھتے ہوئے گلیات میں سیاحوں کی حفاظت کے لیے ایک پلان مرتب کیا گیا ہے۔

    پلان کے مطابق گلیات کو 4 یونٹس میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلا یونٹ نتھیا گلی، دوسرا ڈونگا گلی، تیسرا چھانگا گلی اور چوتھا یونٹ پاڑیاں کا علاقہ ہوگا، جو خیبر پختون خوا اور مری کو آپس میں ملاتا ہے، اس مقام کو بھی ایک حکمت عملی کے تحت دیکھا جائے گا۔

    ترجمان احسن حمید نے بتایا کہ جب برف باری شروع ہوگی، ہم تیار رہیں گے اور چاروں مقامات پر ہماری مشینری کام شروع کر دے گی، اسنو کلیئرنس آپریشن کو چاروں پوائنٹس پر مانیٹر کیا جائے گا، برف پڑتے ہی راستوں کی صفائی کا عمل بھی شروع کر دیا جائے گا، تاکہ گلیات میں پہلے سے زیادہ سیاح آئیں اور برف باری سے لطف اندوز ہوں۔

    خیال رہے کہ موسم سرما کی برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لیے زیادہ تر سیاح مری، گلیات اور وادئ سوات کا رخ کرتے ہیں۔ ملک کے ان شمالی علاقوں میں برف باری کا آغاز ہو گیا ہے، محکمہ موسمیات نے جنوری میں بارشوں اور پہاڑی علاقوں میں زیادہ برف باری کا امکان ظاہر کیا ہے، اور بعض مقامات پر شدید برف باری کا بھی امکان ہے۔

    جب گلیات ڈویلپمنٹ اٹھارٹی کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ اس سال سیاحوں کی حفاظت کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اگر توقع سے زیادہ برف باری ہوتی ہے تو انتظامیہ کیسے نمٹے گی؟ تو احسن حمید نے بتایا کہ پچھلے سال جو ہوا اللہ کرے ایسا پھر کبھی نہ ہو، ہم نے انتظامات کر لیے ہیں، اور اس بار سیاحوں کو بہتریں سہولیات فراہم کریں گے۔

    موسم

    محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال دسمبر خشک رہا، آخری ہفتے میں کمشیر، گلکت اور خیبر پختون خوا کے پہاڑی علاقوں میں ہلکی بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برف باری ہوئی، جنوری میں بھی اس بار معمول سے کم بارشوں کا امکان ہے، لیکن کچھ پہاڑی علاقوں میں شدید برف باری بھی ہو سکتی ہے۔

    ہیلپ لائن 1422

    خیبر پختون خوا کے محکمہ سیاحت کے ترجمان سعد بن اویس نے بتایا کہ ہر سال موسم سرما میں سیاحوں کی بڑی تعداد سوات اور گلیات کے حسین نظارے دیکھنے کے لیے آتے ہیں، محکمہ سیاحت ان کو بہترین سہولیات دینے کے لیے کوشاں ہے، بارش اور برف باری کے موسم میں سیاح جس سیاحتی مقام پر جانا چاہتے ہیں، وہ ہیلپ لائن 1422 پر رابطہ کر کے معلومات حاصل کرسکتے ہیں، ہیلپ لائن پر سیاحوں کو راستوں اور ہوٹلوں کے بارے میں بھی معلومات مہیا کی جائیں گی۔

    پی ڈی ایم اے کی منصوبہ بندی

    پراونشل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان تیمور خان نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے بچنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا ہے، تمام اضلاع کے ضلعی انتظامیہ پہلے سے نشان دہی کریں گے کہ کون سی جگہ پر لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر ہنگامی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے، ایسی کسی صورت حال سے بچنے کے لیے پلان بھی تیار کیا جائے گا۔

    پچھلے سال گلیات اور مری میں زیادہ برف باری سے نقصانات ہوئے تھے، پی ڈی ایم اے نے پہلے سے انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا، کہ برف باری زیادہ ہوگی، تیمور خان نے بتایا کہ پچھلے سال پی ڈی ایم اے کی ہدایات پر انتظامیہ نے سیاحوں کی تقریبا 27 سو گاڑیاں جو خیبر پختون خوا سے مری جا رہی تھیں، کو مری میں داخل ہونے سے روکا تھا، اگر یہ 27 سو گاڑیاں مری میں داخل ہوتیں تو زیادہ نقصان کا خدشہ تھا۔

    مری، گلیات میں گزشتہ برس

    یاد رہے کہ گزشتہ موسم سرما میں 7 اور 8 جنوری 2022 کی رات مری اور گلیات میں شدید برف باری کی وجہ سے ہزاروں سیاح پھنس گئے تھے، توقع سے زیادہ برف باری اور راستے بلاک ہونے کی وجہ سے ہزاروں گاڑیاں برف میں پھنس گئی تھیں، جس کی وجہ سے ٹریفک مکمل جام ہو گیا تھا اور سیاحوں کو رات گاڑیوں میں گزارنا پڑی، اس دوران شدید سردی کی وجہ سے 23 سیاح جاں بحق ہو گئے۔

    ترجمان گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی احسن حمید نے بتایا کہ پچھلے سال جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک تھا، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور ریسکیو عملے نے سیاحوں کو بہ حفاظت نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی تھی، جس کے نتیجے میں گلیات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، احسن حمید نے بتایا کہ برف باری کے باعث پچھلے سال جو سیاح پھنس گئے تھے ان کو ہوٹلوں میں رہائش اور کھانا پینا مفت فراہم کیا گیا تھا۔

    احسن حمید نے کہا ’’گلیات ہوٹل ایسوسی ایشن سے ہماری بات جیت جاری ہے، توقع سے زیادہ برفباری کی صورت میں جو سیاح ہوٹلوں میں پہلے سے موجود ہوں گے، ان کو ہر قسم سہولت دی جائے گی، جب تک روڈ کلیئر نہیں کیے جاتے، سیاح ہوٹلوں میں رہیں گے اور ان کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔‘‘

  • گلیات فیسٹول: سانحہ مری کے خوف میں مبتلا فیملیز کا اعتماد بحال ہو گیا

    گلیات فیسٹول: سانحہ مری کے خوف میں مبتلا فیملیز کا اعتماد بحال ہو گیا

    خیبر پختون خوا کے سیاحتی مقام گلیات میں 3 روزہ فیسٹول تمام تر رعنائیوں کے ساتھ ختم ہوگیا، تاہم گلیات فیسٹول نے سانحہ مری کے خوف میں مبتلا فیملیز کا اعتماد بحال کر دیا ہے۔

    محکمہ سیاحت و ثقافت خیبر پختون خوا اور گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اسنو فیسٹول کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں ملک بھر سے سیاح شریک ہوئے، سیاح قدرت کے حسین نظاروں کے ساتھ برف سے ڈھکے میدان میں رسہ کشی، تیر اندازی، اسکی اور دیگر گیمز سے بھرپور طور سے لطف اندوز ہوتے رہے۔

    فوٹو کریڈٹ: شہریار انجم

    ملک بھر سے آئے سیاحوں نے فیسٹول کو خوب سراہا، اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی سیاح انوشہ آصف نے بتایا کہ وہ اس سے پہلے بھی گلیات کئی بار آ چکی ہیں، لیکن اس بار یہاں برف باری معمول سے کچھ زیادہ ہے۔

    فوٹو کریڈٹ: شہریار انجم

    انوشہ نے انکشاف کیا کہ سانحہ مری میں ان کی فیملی بھی پھنس گئی تھی، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ وہ بہ حفاظت گھر پہنچے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم سیر و تفریح کو خیر باد کہہ دیں، سیر و تفریح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

    گلیات کے برفیلے پہاڑوں میں فیسٹول سے لطف اندوز ہونے کے لیے انوشہ کی پوری فیملی آئی ہوئی تھی، انھوں نے کہا ہم نے خوب انجوائے کیا، معمول سے زیادہ برف باری کی وجہ سے مری میں تشویش ناک صورت حال پیدا ہوگئی تھی، حکومت کو چاہیے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کرے۔

    اسلام آباد سے آئے ایک اور خاتون سیاح سحر آصف نے بتایا کہ گلیات بہت خوب صورت مقام ہے، سانحہ مری کے بعد برف والے علاقوں کی سیر پر جانے سے ہمارا دل گھبرا رہا تھا، لیکن یہاں آ کر اب بہت اچھا لگ رہا ہے، راستے کھلے ہیں اور برف پر کھیل کے مقابلے بھی خوب انجوائے کیے۔

    فوٹو کریڈٹ: شہریار انجم

    گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان احسن حمید نے بتایا کہ سانحہ مری کے بعد یہ پہلا فیسٹول ہے، یہ ہر سال منعقد کیا جاتا ہے لیکن اس بار اس کے انعقاد کا مقصد سیاحوں کا اعتماد بحال کرنا تھا۔

    سیکریٹری ٹورزم عامر ترین نے بتایا کہ سانحہ مری افسوس ناک تھا، شدید برف باری کی وجہ سے راستے بند ہوگئے تھے، گلیات میں مری سے زیادہ برف باری ہوئی تھی لیکن انتظامیہ نے بر وقت ریسکیو آپریشن شروع کیا، جس کی وجہ سے گلیات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تین روزہ گلیات سنو فیسٹول شروع (شاندار تصاویر دیکھیں)

    عامر ترین نے بتایا کہ سنو فیسٹول سے سیاحوں کو اعتماد بحال ہوگا، مستقبل میں ناخوش گوار واقعات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، گلیات میں برف ہٹانے کے لیے استعمال ہونے والی مشینری میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا کے صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی بھی اسنو فیسٹول میں شریک تھے، صوبائی وزیر نے سیاحوں کے ساتھ گیمز میں بھی حصہ لیا، اور نشانہ بازی میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا، انھوں نے کہا کہ ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں سیاحت کے بہت امکانات موجود ہیں، اللہ تعالی نے ان علاقوں کو بہت خوب صورت بنایا ہے، اور دنیا بھر کے لوگ پاکستان کے سیاحتی مقامات کو دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • تین روزہ گلیات سنو فیسٹول شروع (شاندار تصاویر دیکھیں)

    تین روزہ گلیات سنو فیسٹول شروع (شاندار تصاویر دیکھیں)

    نتھیاگلی: گلیات میں دلوں کو لبھانے والا فیسٹول شروع ہو گیا، معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے تین روزہ گلیات اسنو فیسٹول کا افتتاح کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تین روزہ گلیات سنو فیسٹول میں مختلف گیمز کھیلے جا رہے ہیں، جن میں زپ لائن، آرچری، سنو ٹیوب اور دیگر مقابلے شامل ہیں، سنو فیسٹول میں شرکت کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد گلیات پہنچ گئی ہے۔

    فوٹو کریڈٹ: طارق اللہ

    گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان احسن حمید کا کہنا ہے کہ گلیات کے تمام راستے کھلے ہیں، سیاح بلاخوف و خطر گلیات آ سکتے ہیں اور فیسٹول سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

    فوٹو کریڈٹ: طارق اللہ

    انھوں نے کہا شدید برف باری کے بعد کچھ دنوں کے لیے گلیات میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی تھی، اب حالات بہتر ہوگئے ہیں، ہم ملک بھر سے سیاحوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے افتتاح کے موقع پر کہا ہماری حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے مسلسل کوشاں ہے، بڑی مشکلات کے بعد ملک میں امن و امان بحال ہوگیا ہے، ٹیررازم سے ٹورزم کی طرف سفر جاری ہے۔

    فوٹو کریڈٹ: طارق اللہ

    انھوں نے کہا ایسے علاقے ہیں جہاں ابھی تک لوگ نہیں گئے، اُن سیاحتی مقامات کو بھی عوام کے لیے کھولیں گے، سانحہ مری ایک افسوس ناک واقعہ تھا، عوام یہاں آئیں اور موسم کے ساتھ یہاں کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوں۔