Tag: gandhi

  • گاندھی کے قاتل کی پذیرائی پر مبنی فلم، ریلیز پر پابندی کا مطالبہ

    گاندھی کے قاتل کی پذیرائی پر مبنی فلم، ریلیز پر پابندی کا مطالبہ

    نئی دہلی: آل انڈیا سنیما ورکرز ایسوسی ایشن نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے شارٹ فلم وائی آئی کلڈ گاندھی پر مکمل پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تنظیم نے وزیر اعظم کو ایک خط لکھ کر اس فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ اس میں مہاتما گاندھی کے قاتل نتھو رام گوڈسے کی تعریف کی گئی ہے۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ آل انڈین سینیما ورکرز ایسوسی ایشن مذکورہ فلم پر مکمل پابندی کا مطالبہ کرتی ہے، فلم 30 جنوری 2022 کو بھارت میں او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر ریلیز ہونے جارہی ہے۔ فلم میں گاندھی کے غدار اور قاتل نتھورام گوڈسے کی تعریف کی گئی ہے۔

    خط کے مطابق گاندھی جی وہ شخصیت ہیں جن کی تعریف پورا ملک اور پوری دنیا کرتی ہے، گاندھی جی کا نظریہ ہر ہندوستانی کے لیے محبت اور قربانی کی علامت ہے۔

    ایسوسی ایشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ نتھو رام گوڈسے کسی عزت کے مستحق نہیں، اگر یہ فلم ریلیز ہوتی ہے تو پورا ملک حیرانی اور صدمے سے دوچار ہوگا۔

    خط میں لکھا گیا کہ وہ اداکار جس نے نتھورام گوڈسے کا کردار ادا کیا ہے، لوک سبھا میں موجودہ رکن پارلیمنٹ ہے، اگر یہ فلم ریلیز ہوتی ہے تو 30 جنوری 1948 کو ہونے والے گھناؤنے جرم کی نمائش سے پوری قوم شرمندہ ہوگی۔

    ایسوسی ایشن نے خط میں فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مذکورہ فلم سنہ 2017 میں بنائی گئی تھی جو اب 30 جنوری کو مہاتما گاندھی کی برسی کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔

  • بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں نامعلوم افراد نے تاریخی مقام پر نصب مہاتما گاندھی کا مجسہ گرا دیا، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جھاڑ کھنڈ کے شہر ہزاری باغ میں پیش آیا، مجسمہ دریائے کنر کے کنارے گاندھی گھاٹ پر نصب تھا جہاں گاندھی کے جسم کی راکھ بہائی گئی تھیں۔

    واقعہ رات کے اندھیرے میں پیش آیا جب نامعلوم افراد نے گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا اور اسے توڑ دیا۔

    علاقے کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے جبکہ جائے وقوع پر پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔ گاندھی کا نیا مجسمہ اسی مقام پر جلد ہی نصب کردیا جائے گا۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق علاقے کے ایم ایل اے سے فنڈز کے لیے درخواست کی جائے گی تاکہ اس مقام پر سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں تشدد کا نظریہ پروان چڑھ رہا ہے اور مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے نظریے کی کھلے عام مخالفت کی جارہی ہے۔

    گزشتہ کچھ عرصے سے تشدد اور انتہا پسندی کے پیرو کاروں کی ہمت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ کھلے عام گاندھی کو برا بھلا کہتے دکھائی دیتے ہیں اور کوئی انہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    ایسا ہی ایک ششدر کردینے والا واقعہ گزشتہ برس گاندھی کی برسی کے موقع پر پیش آیا تھا جب علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوؤں نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا تھا۔

    انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی قیادت میں گاندھی کے قتل کا منظر دوبارہ پیش کیا گیا تھا، انتہا پسند تنظیم کی رہنما نے گاندھی کے پتلے پر گولی چلائی اور خون کی تھیلی پھٹنے سے زمین پر خون بہنے لگا۔

    جیسے ہی پتلے سے خون بہا تو ہندو انتہا پسندوں نے ’مہاتما نتھو رام گوڈسے (گاندھی کا قاتل) ہمیشہ زندہ رہے گا، آج آل انڈیا ہندو مہاشبا کی فتح کا دن ہے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نتھو رام گوڈسے کے پتلے پر ہار ڈالا اور گاندھی کو قتل کرنے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کی۔

  • گاندھی کے مجسمے پر فائرنگ کا معاملہ، خاتون سمیت تین ہندو انتہا پسند گرفتار

    گاندھی کے مجسمے پر فائرنگ کا معاملہ، خاتون سمیت تین ہندو انتہا پسند گرفتار

    نئی دہلی: بھارت کو آزادی دلانے والے مہاتماگاندھی کے مجسمے پر فائرنگ کرنے والی خاتون سمیت تین ہندوانتہا پسندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کو طویل جدوجہد کے بعد انگریزوں سے آزادی دلوانے والے مہاتما گاندھی کی 70 ویں برسی کے موقع پر ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوں نے گاندھی کے قتل کا جشن گذشتہ ماہ 31 جنوری کو منایا تھا۔

    اس موقع پر انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون نے گاندھی کے مجسمے پر فائرنگ کی اور ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کردیا۔

    انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی گاندھی کے قاتل کو خراج تحسین پیش کرنے کی دو ویڈیو ٹویٹر پر جاری ہوئیں تو سوشل میڈیا صارفین حیران رہ گئے کہ پوجا شاکون اور اس کے ساتھیوں کو بغاوت کرنے پر گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔

    مہاتما گاندھی کی برسی، ہندوانتہا پسندوں کا قاتل کو خراج تحسین

    بعد ازاں انتظامیہ حرکت میں آئی اور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون رکن سمیت 3 ہندو انتہا پسندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    واضح رہے کہ ہندو رہنما موہن داس کرم چند گاندھی کو شدت پسند ہندو جماعت کے کارکن نتھو رام گوڈسے نے 30جنوری 1948 کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔

  • مہاتما گاندھی کی برسی، ہندوانتہا پسندوں کا قاتل کو خراج تحسین

    مہاتما گاندھی کی برسی، ہندوانتہا پسندوں کا قاتل کو خراج تحسین

    نئی دہلی : بھارت کو آزادی دلوانے والے مہاتما گاندھی کی برسی کے موقع پر ہندو انتہا پسندوں نے گاندھی کے قاتل کو خراج تحسین پیش کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت کو طویل جدوجہد کے بعد انگریزوں سے آزادی دلوانے والے مہاتما گاندھی کی 70 ویں برسی کے موقع پر ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوں نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا۔

    انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی گاندھی کے قاتل کو خراج تحسین پیش کرنے کی دو ویڈیو ٹویٹر پر جاری ہوئیں تو سوشل میڈیا صارفین حیران رہ گئے کہ پوجا شاکون اور اس کے ساتھیوں کو بغاوت کرنے پر گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔

    پہلی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پوجا نے ہاتھ میں پستول تھامی ہوئی ہے جس کا رخ گاندھی کی تصویر کی جانب ہے اور وہ کہہ رہی ’چلادوں چلا دوں‘ جواب میں کوئی کہتا ہے ’نہیں ابھی صرف تصویر بنائی جارہی ہے‘۔

    بعدازاں ہندو انتہا تنظیم کی رہنما نے گاندھی کے پتلے پر گولی چلائی اور خون کی تھیلی پھٹنے سے زمین پر خون بہنے لگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جیسے ہی پتلے سے خون بہا تو ہندو انتہا پسندوں نے ’مہاتما نتھورام گوڈسے ہمیشہ زندہ رہے گا، آج آل انڈیا ہندو مہاشبا کی فتح کا دن ہے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نتھو رام گوڈسے کے پتلے پر ہار ڈالا اور گاندھی کو قتل کرنے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کی۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہونا چاہےی جس جوہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علموں پر ہوا تھا‘ پھر تحریر کیا بغاوت نہیں کی؟ بغاوت صرف جے این یو کے طالب علم کرتے ہیں؟

  • گاندھی جی دبئی میں، بھارتی رہنما سے مشبابہ شخص کی تصویر وائرل

    گاندھی جی دبئی میں، بھارتی رہنما سے مشبابہ شخص کی تصویر وائرل

    دبئی: بھارتی کے ممتاز سیاسی رہنما گاندھی جی دبئی پہنچ گئے، جہاں انھیں موبائل مارکیٹ میں دیکھ کر سب حیران رہ گئے.

    اگر آپ اس خبر کا حقیقت سمجھ رہے ہیں، تو ذرا ٹھہریں، یہ کانگریسی رہنما موہن داس کرم چند گاندھی کا تذکرہ نہیں، بلکہ ان سے مشبابہ ایک ضعیف شخص کا ذکر ہے، جس کی تصویر فیس بک پر پوسٹ ہوتے ہی وائرل ہوگئی.

    گبر سنگھ حیدری مارکیٹ، کراچی میں

    ممتاز شخصیات سے مشبابہ افراد کی تصاویر انٹرنیٹ پر بے حد مقبول ہیں، جنھیں سیکڑوں بار شیئر کیا جاتا ہے، وہ فقط سوشل میڈیا تک محدود نہیں‌ رہتیں، بلکہ میڈیا تک پہنچ جاتی ہیں.

    ایسی ہی ایک تصویر چند روز قبل وائرل ہوئی تھی، جس میں‌ بالی وڈ کی بلاک بسٹر فلم ’شعلے‘ کے ولن گبر سنگھ سے مشابہ شخص کو حیدری مارکیٹ، کراچی کی مارکیٹ میں دیکھا جاسکتا تھا.

    اب ایسی ہی ایک تصویر دبئی سے سامنے آئی ہے، جس میں گاندھی سے ملتے جلتے ایک صاحب دکھائی دے رہے ہیں.

  • کیا مودی سرکار سوئس بینک میں چھپا پیسہ واپس لائےگی؟ راہول گاندھی

    کیا مودی سرکار سوئس بینک میں چھپا پیسہ واپس لائےگی؟ راہول گاندھی

    نئی دہلی: بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ سوئیٹزلینڈ پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کیا مودی سرکار سوئس بینک میں موجود غیر قانونی پیسہ واپس لاسکتی ہے؟۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سوئیٹزرلینڈ کے شہر ڈوس میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کی تھی جس پر انہیں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’کیا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنا کیا وعدہ یاد ہے جس میں انہوں نے سوئس بینک سے بھارتیوں کا غیر قانونی پیسہ واپس لانے کی یقین دہانی کروائی تھی؟‘۔

    خیال رہے کہ سوئیٹزرلینڈ کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں لوگ خفیہ طریقے سے غیر قانونی پیسہ (سرمایہ) منتقل کرتے ہیں، اس ضمن میں بھارت اور سوئیٹزرلینڈ کے درمیان شہریوں کی سرمایہ کاری کے تبادلے سے متعلق سال 2016 میں سرکاری سطح پر معاہدہ طے پایا تھا۔

    معاہدے کے مطابق سوئس بینک بھارتی شہریوں کے بینک اکاؤنٹ کی مکمل تفصیلات  اور تمام مطلوبہ شواہد کے حکام کے مانگنے پر اُن کے حوالے کرے گا۔

    یاد رہے گزشتہ سال سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پاناما کیس کا فیصلہ آنے کے بعد راہو گاندھی نے حکومتی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاناما لیکس میں نام آنے پر پاکستان میں ادارے اور قانون کام کررہے ہیں جس کی مثال وہاں کے وزیراعظم کے خلاف آنے والا فیصلہ ہے جبکہ بھارت میں کرپٹ عناصر کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔