Tag: gang members

  • نوعمرلڑکیوں سے زیادتی  اور ویڈیوز بنانیوالا ‘بلیک میلنگ گینگ’ گرفتار

    نوعمرلڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانیوالا ‘بلیک میلنگ گینگ’ گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے نوعمرلڑکیوں سے زیادتی کرکے ویڈیوز بنانیوالے بلیک میلنگ گینگ کو گرفتار کرلیا ، گینگ میں مبینہ طور پر پنجاب پولیس کے 2اہلکار بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایف آئی اے سائبرکرائم ٹیم نے نوعمر لڑکیوں سے زیادتی اور ان ویڈیوز بنا نیوالے بلیک میلنگ گینگ کو گرفتار کرلیا ، گینگ میں مبینہ طور پر پنجاب پولیس کے 2اہلکار بھی گرفتار کئے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے سائبرکرائم ٹیم نے ایک لڑکی کی درخواست پر کارروائی کی ، ٹیم نے راولپنڈی میں مختلف مقامات پر چھاپہ مار کرملزمان کو پکڑا۔

    لڑکی کی جانب سے درخواست میں کہا گیا کہ ملزم سبحان مختلف نمبرز سے فون کرکے نازیباویڈیوزبھجواتاتھا ، ملزم نے فون کرکے مجھے اور میری ایک دوست کو ملنے کا کہا۔

    درخواست میں بتایا گیا کہ ملزم نے ہمیں گاڑی پراٹھایا اور ایک دوست عدنان کے گھر لے گیا ، جہاں ملزم اوراس کے دوست نے ہم سے زیادتی کی۔

    لڑکی کا کہنا تھا کہ ملزمان نے بعد میں اپنےایک دوست مانی کو بھی بلایا مانی اپنے 2دوستوں کےساتھ آدھے گھنٹہ کے بعد وہاں پہنچا، مانی کے دوست پنجاب پولیس کی یونیفارم میں تھے۔

    ملزم لڑکی سے 5لاکھ روپے کا تقاضا کرتا تھا اور پیسےنہ دینے پر ویڈیوزوالدین کو دینے کی دھمکی دیتا تھا، ملزم کے ساتھی رضوان علی اور یاسر یونیفارم میں آئےتھے۔

    ملزم رضوان علی پولیس اسٹیشن چونتر میں ہیڈ کانسٹیبل ہے، دونوں نےبھی لڑکیوں سے زیادتی کی اور50 ہزارروپے مانگے جبکہ امتیاز احمد نامی ملزم نے جنسی زیادتی کیلئے گینگ کو گھر فراہم کیا،درخواست

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبرکرائم کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔

  • لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    لندن : بچوں کے حقوق کیلئے کرنے والے کمشنر کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں تین لاکھ تیرہ ہزار بچے جرائم پیشہ گروہوں میں شامل میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔

    کمشنر اینی لانگ فیلڈ کا کہنا تھا کہ گینگ ممبران جرائم کی سطح میں اضافے اور بچوں کی ذہن سازی کے لیے مخصوص طریقوں کا استعمال کرتے ہیں۔

    برطانوی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’ہم حساس بچوں (جن کا ذہن جلد جرائم کی طرف مائل ہوجائے) کی حفاظت کو کسی بھی صورت میں یقینی بنانا ہے‘۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 14 سالہ روس (فرضی نام) کا کہنا ہے کہ جب وہ 12 برس کی تھی تو گھر کے ہی ایک فرد کی جانب سے جسمانی اور جنسی طور پر ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد وہ جرائم پیشہ گروہوں سے جڑ گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روس اب قاعدگی سے ہیروئن و کا استعمال اور فروخت کرتی ہے اور روس کا بڑا بھائی بھی جرائم پیشہ گروہوں کا حصّہ ہے۔

    مزید پڑھیں : برطانوی والدین بچوں پر ایک گھنٹہ بھی صرف نہیں کرتے:سروےرپورٹ

    رپورٹ کے مطابق روس روزانہ شراب نوشی کرتی ہے اور پیسوں کی خاطر ڈرگز کی فروخت کے لیے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر قبیح فعل بھی انجام دیتی ہے۔

    چلڈرن کمشنر نے برطانوی حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کے مجرمانہ استحصال کا معاملہ قومی ترجیحات میں شامل کیا جائے۔