Tag: gang rape

  • نوشہرو فیروز : خاتون مبینہ اجتماعی زیادتی کے بعد قتل

    نوشہرو فیروز : خاتون مبینہ اجتماعی زیادتی کے بعد قتل

    سندھ کے شہر نوشہرو فیروز میں خاتون کی لاش ملنے کے معاملے میں پیش رفت سامنے آئی ہے، خاتون کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ نوشہرو فیروز میں محبت ڈیرو کے قریب ایک خاتون کو قتل کردیا گیا، لاش پوسٹ مارٹم کے لئے کنڈیارو اسپتال منتقل کردی گئی۔

    مقتولہ کے ورثاء کا کہنا ہے کہ 2 ہفتے قبل قریبی رشتہ داروں نے خاتون سے اجتماعی زیادتی کی تھی، اس سلسلے میں مقامی وڈیرے کے پاس جرگہ منعقد ہونا تھا۔

    ورثا کے مطابق متاثرہ خاتون کو جرگہ ہونے تک مقامی وڈیرے کے پاس بطور امانت رکھا گیا تھا، اجتماعی زیادتی کرنے والے ملزمان نے وڈیرے کے گھر کے قریب سے خاتون کو اغوا کیا۔

    ورثا نے الزام عائد کیا ہے کہ ملزمان خاتون کو اغوا کرکے اپنے گھر لےگئے اور قتل کردیا، ملزمان قتل کے بعد اس کی لاش گھر کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے۔

    پولیس حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے، ابتدائی تفتیش مکمل کرکے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ ڈی ایس پی کنڈیارو مقتولہ کے رشتہ داروں کے بیانات قلمبند کررہے ہیں۔

  • گینگ ریپ کی مدعیہ نے دلبرداشتہ ہو کر زہریلی گولیاں کھا لیں

    گینگ ریپ کی مدعیہ نے دلبرداشتہ ہو کر زہریلی گولیاں کھا لیں

    گجرات میں گینگ ریپ کی مدعیہ نے دلبرداشتہ ہوکر زہریلی گولیاں کھا لیں جسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات کی خاتون نے شوہر کی کردار کشی پر یہ اقدام اٹھایا ہے جسے اسپتال منتقل  کردیا گیا ہے، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کی حال اب خطرے سے باہر ہے۔

    خاتون نے ڈی پی او، آرپی او کی کھلی کچہری میں اپنی کردار کشی کی نشاندہی کی تھی اس کے علاوہ گینگ ریپ کے واقعے کی ناقص تحقیقات پر تفتیشی افسرا معطل ہوچکا ہے۔

    دوسری جانب بوری والا میں گھریلو ناچاقی پر نواحی گائوں کے رہائشی محمد بوٹا کے جواں سالہ بیٹے ذیشان نے زہریلی گولیاں کھا لیں تھیں، طبیعت خراب ہونے پر تحصیل اسپتال بوریوالا لے جایا گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/actor-tiku-talsania-in-critical-condition/

  • پارک میں دن دہاڑے لڑکی سے اجتماعی زیادتی

    پارک میں دن دہاڑے لڑکی سے اجتماعی زیادتی

    نئی دہلی: کلکتہ میں لیڈی ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے باعث احتجاج کا سلسلہ پورے ملک میں جاری ہے، ایسے میں دہلی میں ایک اور لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ مذکورہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے اس کے اپنے دوست تھے، پولیس نے متاثرہ لڑکی درخواست پر مقدمہ درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

    متاثرہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان میں ایک لڑکی کا دوست ہے جبکہ دوسرا اس کے دوست کا دوست بتایا گیا ہے۔ دونوں ملزمان نے بدھ جینتی پارک میں دن دہاڑے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، یہ پارک دہلی میں کافی مشہور ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق زیاتی کا نشانہ بننے والی لڑکی دہلی کے مضافات میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے۔ گزشتہ منگل کو وہ چانکیہ پوری کے بدھ جینتی پارک میں ایک دوست سے ملنے آئی تھی۔

    اسی دوران اس کے دوست نے اپنے ایک دوست کو فون کیا۔ لڑکی نے اپنے دوست اور اس کے دوست پر الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے کہ دونوں نے پہلے اسے دھمکیاں دیں اور پھر پارک میں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    واضح رہے کہ سال 2003 میں اسی پارک میں ایک طالبہ کو 4 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    اس سے قبل بھارتی ریاست تمل ناڈو میں جعلی نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کیمپ کے دوران 13 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا جبکہ متعدد طالبات کو ہراساں بھی کیا گیا۔

    بنگلور میں کالج کی طالبہ کو بھی مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم اب تامل ناڈو میں بھی ایسا ہی کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تامل ناڈو کے ضلع کرشناگری میں جعلی نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کیمپ کے دوران ایک 13 سالہ لڑکی کا جنسی استحصال اور دیگر لڑکیوں کو ہراساں کرنے کے الزام میں 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد میں کیمپ کے منتظمین سمیت اسکول کا پرنسپل بھی شامل ہے۔

    کلکتہ میں زیادتی کے بعد قتل: ٹرینی ڈاکٹر نے مرنے سے کچھ گھنٹے قبل ڈائری میں کیا لکھا تھا؟

    پولیس کے مطابق اس کیمپ میں 41 طلباء نے شرکت کی تھی، جن میں 17 لڑکیاں بھی شامل تھیں۔ دورانِ کیمپ، لڑکیوں کو مبینہ طور پر ہراساں کیا گیا اور ایک 13 سالہ لڑکی کا جنسی استحصال کیا گیا۔

  • بھارتی اداکارہ سے تامل ناڈو میں اجتماعی زیادتی

    بھارتی اداکارہ سے تامل ناڈو میں اجتماعی زیادتی

    بھارت کے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی فلم اداکارہ کو ریاست تامل ناڈو میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 سالہ اداکارہ جس کا تعلق حیدرآباد سے بتایا جارہا ہے، تامل ناڈو میں اپنے رشتہ داروں کے پاس رہتے ہوئے فلموں میں کام کر رہی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق جس روز یہ واقعہ پیش آیا وہ گھر میں اکیلی تھی، اس دوران ایک فلم اداکار کے ڈرائیور اور اس کے تین ساتھیوں نے مکان میں داخل ہوکر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ زیادتی کے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل بھارت میں ہسپانوں سیاح کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    جھارکھنڈ کے دمکا ضلع کے ہنسڈیہا تھانے کی حدود کرماہاٹ علاقے میں ہسپانوی خاتون سیاح کے ساتھ اجتماعی زیادتی واقعہ پیش آیا تھا، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    28 سالہ متاثرہ خاتون اور اس کا شوہر دن کے وقت موٹر سائیکل پر سوار ہوئے تھے جب رات ہوئی تو شہر سے دور ایک پْرسکون جگہ پر خیمہ لگایا اور سو گئے۔

    خاتون خیمے سے باہر آئی تو چھ سے سات افراد نے اسے پکڑ کر کچھ فاصلے پر لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔

    خاتون روتی ہوئی خیمے میں پہنچی اور شوہر کو واقعے سے متعلق بتایا اس کے بعد دونوں نے 45 کلو میٹر کا سفر طے کیا اور دمکا میں پولیس کے پاس پہنچے۔

    پنجاب میں اسپتال آئی خاتون سے سیکورٹی گارڈز کی اجتماعی زیادتی

    پولیس کا کہنا ہے کہ سیاح خاتون کو فوری طور پر سرایاہاٹ سی ایچ سی میں داخل کرایا گیا ہے اور حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

  • کچرہ چننے والی خاتون زیادتی کے بعد قتل

    کچرہ چننے والی خاتون زیادتی کے بعد قتل

    بھارت میں خواتین انتہائی غیر محفوظ ہوگئیں، جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات خواتین کے لئے خوف کی علامت بن چکے ہیں۔ ایک اور واقعے میں کچرہ چننے والی خاتون کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کچرہ چننے والی خاتون کا اجتماعی عصمت ریزی کے بعد قتل کیا گیا۔ افسوسناک واقعہ کوکٹ پلی پولیس اسٹیشن کے حدود میں اتوار کی صبح پیش آیا۔

    رپورٹ کے مطابق موسی پیٹ جنکشن کے نزدیک اتوار کے صبح سیلار میں ایک دکان کے شٹر کے سامنے 45 سالہ خاتون کی نعش پڑی ہوئی ملی، پولیس مذکورہ مقام پر پہنچی تو اسے خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کا شک ہوا۔

    پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ دو نوجوانوں نے خاتون کو گلی میں لے جا کر اس سے کچھ دیر بات کی، اس کے بعد خاتون کو زبردستی سیلار میں لے جا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

    بعد ازاں دونوں ملزمان موٹر سائیکل پر وہاں سے کوکٹ پر لے کی طرف فرار ہوگئے۔

    شادی سے واپسی پر خوفناک ٹریفک حادثہ، نو افراد ہلاک

    پولیس کا کہنا ہے کہ اجتماعی زیادتی کے بعد خاتون کو قتل کیا گیا، معاملے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔

  • بھارت: ہسپانوی سیاح کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 3 ملزمان گرفتار

    بھارت: ہسپانوی سیاح کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 3 ملزمان گرفتار

    جھارکھنڈ کے ضلع ڈمکا میں ہسپانوی سیاح کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے سلسلے میں گرفتار ہونے والے تین ملزمان کو عدالت نے بھیج دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس نے بتایا کہ اسپین سے آنے والی خاتون کو جمعہ کے روز ریاست کے دارالحکومت رانچی سے 300 کلومیٹر دور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جہاں وہ اپنے شوہر کے ہمراہ ایک کیمپ میں رات گزار رہی تھی۔

    پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کا بیان سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    سپرنٹنڈنٹ پولیس کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خاتون کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا اور اس سے عصمت دری کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر اس جرم میں ملوث سات افراد میں سے تین کو جیل بھیج دیا گیا ہے اور دیگر چار کو جلد ہی پکڑ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا دیگر چار ملزمان کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور انہیں جلد گرفتار کرکے جیل بھیج دیا جائے گا۔

    سپرنٹنڈنٹ پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نئی دہلی میں اسپین کے سفارت خانے سے رابطے میں ہے۔ انہیں پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ جوڑا جھارکھنڈ سے کب جائیگا تو ایس پی نے کہا، قانونی طریقہ کار جاری ہے۔ ہم آپ کو بعد میں اس کے بارے میں بتائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون کی عمر تقریباً 28 سال ہے، دونوں میاں بیوی بنگلہ دیش سے ڈمکا پہنچے تھے اور بہار کے راستے نیپال جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔

    بھارت میں ہسپانوی سیاح سے اجتماعی زیادتی

    نیشنل کمیشن برائے خواتین کی ممبر ممتا کماری نے بھی متاثرہ خاتون سے ملاقات کی، انہوں نے اس واقعے کو بدقسمتی سے قرار دیتے ہوئے، جرم میں شامل تمام ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

  • بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آ گیا

    بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آ گیا

    نئی دہلی: بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آ گیا، عدالت نے 11 مجرموں کی جلد رہائی کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور اس کے رشتہ داروں کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے گیارہ ہندوؤں کو دی گئی معافی منسوخ کر دی ہے، یہ افسوس ناک واقعہ 2002 میں مغربی ریاست گجرات میں مسلم کش فسادات کے دوران پیش آیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے پیر کو رہائی پانے والے گیارہ مجرموں کو ہدایت کی کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اندر گجرات جیل حکام کے سامنے خود کو پیش کر دیں۔ عدالت نے کہا کہ اُن کی جانب سے دائر کردہ آزادی کے تحفظ کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے، اور انھیں جیل سے باہر رکھنا قانون کی بالادستی کے خلاف ہوگا۔

    رپورٹس کے مطابق بلقیس بانو، جو اب 40 کے پیٹے میں ہیں، جب فسادات کے دوران ان کی اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی تو وہ اس وقت پانچ ماہ کی حاملہ تھی، ان فسادات میں تقریباً 2,000 افراد مارے گئے تھے جن میں سے زیادہ تر مسلمان تھے، یہ بھارت کے بدترین مذہبی فسادات میں سے ایک تھے۔

    ان فسادات میں قتل ہونے والے 7 افراد بلقیس بانو کے رشتہ دار بھی شامل تھے، جن میں ان کی 3 سالہ بیٹی کو بھی بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا، ہندو جنونیوں نے اس معصوم بچی کا سر زمین پر مار کر کچل دیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، اور ان کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اب بھی ریاست پر حکومت کرتی ہے۔

    یاد رہے کہ ان گیارہ افراد کو 2008 کے اوائل میں مجرم قرار دے دیا گیا تھا، اور گجرات حکومت نے اگست 2022 میں انھیں رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا، قید کے دوران اچھے برتاؤ کو دیکھتے ہوئے گجرات حکومت سے ان کی رہائی کی سفارش کی گئی تھی، رہائی کے بعد مجرموں کے رشتہ داروں اور حامیوں نے مٹھائیوں اور ہاروں سے ان کا استقبال کیا تھا، جس کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس پر بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی۔

  • دوران ڈکیتی اجتماعی زیادتی کرنے والے ڈاکوؤں کی واردات کی فوٹیج سامنے آ گئی

    دوران ڈکیتی اجتماعی زیادتی کرنے والے ڈاکوؤں کی واردات کی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سرجانی میں ایک گھر میں ڈکیتی کے دوران لڑکی سے اجتماعی زیادتی کا گھناؤنا جرم کرنے والے ڈاکوؤں کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے، جس میں وہ موٹر سائیکل چھیننے کی واردات کر رہے ہیں، یہ دونوں ڈاکو گزشتہ روز پولیس اہل کاروں کی گولیاں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو دوران ڈکیتی اجتماعی زیادتی کرنے والے ڈاکوؤں کی بلال کالونی میں کی جانے والی واردات کی فوٹیج موصول ہوئی ہے، پولیس حکام کے مطابق سرجانی میں دوران ڈکیتی لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے ملزمان عادی مجرم تھے، اور یہ گزشتہ روز پولیس مقابلے میں مارے گئے ہیں۔

    دونوں ڈاکوؤں کی شناخت بھی ہو گئی ہے، ایک کی شناخت پیر بخش ولد نتھو خان اور دوسرے کی محمد جاوید ولد شریف محمد کے ناموں سے ہوئی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق ڈاکوؤں نے 13 فروری 2022 کو تھانہ بلال کالونی کے علاقے میں ایک شہری فیصل سے اسلحے کے زور پر موٹر سائیکل چھینی تھی، اور فرار ہو گئے تھے، اس واردات کا مقدمہ تھانہ بلال کالونی میں درج ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کو واردات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ پولیس مقابلہ تھانہ سرجانی کے علاقے بھینس کالونی سیکٹر 14 اور 15 کے قریب ہوا تھا، دو افراد کچے کے راستے سے جا رہے تھے کہ مشتبہ جان کر پولیس اہل کاروں نے انھیں روکا، جس پر انھوں نے فائرنگ شروع کر دی اور پہاڑی کی جانب فرار ہو گئے، تاہم اہل کاروں کی جوابی فائرنگ سے ایک موقع ہی پر جب کہ دوسرا بعد میں مر گیا۔

    پولیس کے مطابق ڈاکوؤں سے 2 غیر قانونی پستول، مع گولیوں، چلے ہوئے خول، چھینا گیا موبائل فون اور 125 موٹر سائیکل برآمد ہوئی تھی، یہ وہی موٹر سائیکل تھی جو انھوں نے بلال کالونی میں چھینی تھی، جس کی ایف آئی ار تھانہ اقبال مارکیٹ میں درج ہے، موٹر سائیکل شہری فیصل سے اسلحہ کے زور پر چھینی گئی تھی۔

    ایس ایس پی ویسٹ سہائے عزیز کے مطابق ڈکیت عادی جرائم پیشہ تھے، اور ایک ڈاکو پیر بخش سنگین نوعیت کے مقدمات میں گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے۔

  • نوکوٹ واقعہ: اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکیاں انصاف کی منتظر

    نوکوٹ واقعہ: اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکیاں انصاف کی منتظر

    میر پورخاص: نوکوٹ میں اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکیاں کنول اور فضا انصاف کی منتظر، مگر سندھ حکومت ابھی تک نیند سے نہیں جاگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق میرپور خاص کے علاقے نوکوٹ میں چند روز قبل دو خواتین کے ساتھ مبینہ زیادتی کا واقعہ رپورٹ ہوا تھا، خبر نے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کیا تاہم سندھ حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی۔

    اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکیاں کنول اور فضا انصاف کی منتظر ہیں جبکہ صوبائی وزیر ترقی و نسواں شہلا رضا کا کچھ پتہ نہیں، ادھر پولیس نے ایک لڑکی فضا کے شوہر سمیت پانج افراد کے اجزا ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھیج دیئے ہیں، پولیس مقدمے میں نامزد 20 میں سے 18 ملزمان گرفتار کرچکی تاہم 2 مرکزی ملزمان اب تک روپوش ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: نوکوٹ میں 2 لڑکیوں سے زیادتی اور تشدد

    دوسری جانب متاثرہ خواتین کے اہل خانہ نے ابتدائی میڈیکل رپورٹ پر عدم اعتماد کرتے ہوئے میڈیکل بورڈ قائم کرنے کی درخواست دے دی ہے، اہلخانہ نے دعویٰ کیا کہ دونوں خواتین کے ساتھ گن پوائنٹ پر جنسی زیادتی کی گئی ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے نو کوٹ میں دو لڑکیوں کو اغوا و زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعہ کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی میر پور خاص اور ایس ایس پی کو رپورٹ سمیت طلب کررکھا ہے۔

    چیف جسٹس نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرپور خاص کو 15 فروری کو پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔

    واضح رہے کہ 6 فروری کو مسلح افراد نے گھر پرحملہ کرکے 18 سالہ لڑکی اور اس کی 20 سالہ بھابھی کو اغوا کرکے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا تھا،کیونکہ اُن کے کزن نے ایک لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔

  • لڑکی سے 7 افراد کی  اجتماع زیادتی، پولیس کی ٹیمیں ملزمان کو پکڑنے کیلئے متحرک

    لڑکی سے 7 افراد کی اجتماع زیادتی، پولیس کی ٹیمیں ملزمان کو پکڑنے کیلئے متحرک

    لاہور: پولیس کی ٹیمیں لڑکی سے اجتماع زیادتی میں ملوث ملزمان کو پکڑنے کیلئے متحرک ہیں ، سی سی پی اولاہورغلام محمودڈوگر کا کہنا ہے کہ جلد ملزمان کو گرفتارکر لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جینڈرسیل اورتھانہ چوہنگ پولیس کی ٹیمیں لڑکی سے اجتماع زیادتی کے ملزمان کوپکڑنےکیلئےمتحرک ہیں، مقدمے میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کیلئے رات گئے چھاپوں کا سلسلہ جاری رہا۔

    سی سی پی اولاہورغلام محمودڈوگر کا کہنا ہے کہ جلدملزمان کوگرفتارکرلیاجائےگا۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہورمیں لڑکی سےاجتماعی زیادتی کےواقعےکانوٹس لیتے ہوئے سی سی پی اولاہورسےرپورٹ طلب کی اور ملوث ملزمان کی جلدگرفتاری کاحکم دیا تھا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ملزمان کوفی الفورقانون کی گرفت میں لایاجائے، متاثرہ لڑکی کوہرصورت انصاف فراہم کیاجائے۔