Tag: Garden

  • بارش کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ، مکینوں کی شکایات کا ازالہ

    بارش کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ، مکینوں کی شکایات کا ازالہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شہر میں حالیہ بارش کے بعد مختلف علاقوں میں پہنچے، علاقہ مکینوں نے کچرا کی بہتات پر شکایات کے انبار لگا دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بارش کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ صوبائی وزرا کے ہمراہ گارڈن پہنچے۔

    اس موقع پر گارڈن ایسٹ کے مکینوں نے شکایات کے انبار لگادیئے ، مکینون نے ان سے ایک خالی پلاٹ پر کئی سالوں سے کچرے کی موجودگی کا شکوہ کیا۔

    علاقہ مکینوں نے شکایت کی کہ کچرے کی وجہ سے علاقے میں بدبو، مچھر اور موذی بیماریاں پھیل رہی ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے مکینوں کی شکایات کو غور سے سنا اور ڈی سی کو فوری طور پر مذکورہ مقام سے کچرا اٹھوانے کی ہدایت دی۔

    اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تین دن سے کچرا اٹھا رہے ہیں لیکن کچرا کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔

    علاقہ مکینوں نے خالی پلاٹ کو کچرا کنڈی بنایا ہوا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے علاقہ مکینوں کو مناسب جگہ پر کچرا کنڈی بنا کر دینے کی ہدایت بھی دی۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ دیگر افسران کے ساتھ ضلع ایسٹ کی جانب روانہ ہوگئے۔

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کراچی میں30روزہ صفائی مہم کی نگرانی کیلئے18 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی قائم کردی ہے، کابینہ ارکان پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی صفائی مہم کی نگرانی کرے گی۔

  • چینی اور پانی سے بھرا چمچ گھر کے باہر رکھنے کا کیا فائدہ ہے؟

    چینی اور پانی سے بھرا چمچ گھر کے باہر رکھنے کا کیا فائدہ ہے؟

    ہماری زمین پر موجود ہر جاندار نہایت اہمیت کا حامل ہے، زمین پر موجود تمام جاندار آپس میں جڑے ہوئے ہیں لہٰذا کسی ایک جاندار کی نسل کو نقصان پہنچنے یا اس کے معدوم ہوجانے سے زمین پر موجود تمام اقسام کی زندگی خطرے میں آسکتی ہے۔

    انہی میں سے ایک اہم جاندار شہد کی مکھی ہے، خطرناک ڈنک مارنے والی شہد کی مکھیاں ہمارے اس دنیا میں وجود کی ضمانت ہیں اور اگر یہ نہ رہیں تو ہم بھی نہیں رہیں گے۔

    ماہرین کے مطابق ہماری غذائی اشیا کا ایک تہائی حصہ ان مکھیوں کا مرہون منت ہے۔ شہد کی مکھیاں پودوں کے پولی نیٹس (ننھے ذرات جو پودوں کی افزائش نسل کے لیے ضروری ہوتے ہیں) کو پودے کے نر اور مادہ حصوں میں منتقل کرتے ہیں۔ اس عمل کے باعث ہی پودوں کی افزائش ہوتی ہے اور وہ بڑھ کر پھول اور پھر پھل یا سبزی بنتے ہیں۔

    شہد کی مکھیاں یہ کام صرف چھوٹے پودوں میں ہی نہیں بلکہ درختوں میں بھی سر انجام دیتی ہیں۔ درختوں میں لگنے والے پھل، پھول بننے سے قبل ان مکھیوں پر منحصر ہوتے ہیں کہ وہ آئیں اور ان کی پولی نیشن کا عمل انجام دیں۔

    تاہم نسل انسانی کے لیے ضروری یہ ننھی مکھیاں اس وقت کئی خطرات کا شکار ہیں۔ جانوروں کی دیگر متعدد اقسام کی طرح انہیں بھی سب سے بڑا خطرہ بدلتے موسموں یعنی کلائمٹ چینج سے ہے۔ موسمی تغیرات ان کی پناہ گاہوں میں کمی کا سبب بن رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں بڑھتی فضائی آلودگی بھی ان مکھیوں کے لیے زہر ہے اور اس کے باعث یہ کئی بیماریوں یا موت کا شکار ہورہی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق گزشتہ 5 برسوں میں شہد کی مکھیوں کی ایک تہائی آبادی ختم ہوچکی ہے۔

    ان مکھیوں کو کیسے بچایا جاسکتا ہے؟

    معروف محقق اور ماہر ماحولیات سر ڈیوڈ ایٹنبرو کے مطابق ہمارا ایک معمولی سا عمل ان مکھیوں کو بچا سکتا ہے۔ سر ایٹنبرو کو ماحولیات کے شعبے میں کام اور تحقیق کے حوالے سے شاہی خاندان میں بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے اور کئی بار ملکہ ان کے کام کو سراہ چکی ہیں۔

    ان کے مطابق شہد کی مکھیاں پھولوں کا رس جمع کرنے کے لیے دور دور نکل جاتی ہیں اور بعض دفعہ وہ تھکن کا شکار ہو کر واپس اپنے چھتے تک نہیں پہنچ پاتیں۔

    ایسے میں اگر ہم اپنے گھر کے لان یا کھلی جگہ میں ایک چمچے میں ایک قطرہ پانی اور چینی کی تھوڑی سی مقدار ملا کر رکھ دیں گے تو یہ محلول ان مکھیوں کی توانائی بحال کر کے واپس انہیں ان کے گھر تک پہنچنے میں مدد دے سکتا ہے۔

    سر ایٹنبرو کے مطابق اگر شہد کی مکھیاں نہ رہیں تو ہم انسان صرف 4 برس مزید زندہ رہ سکیں گے، چنانچہ یہ معمولی سا قدم نہ صرف ان مکھیوں بلکہ ہماری اپنی بقا کے لیے بھی مددگار ثابت ہوگا۔

    نوٹ: بعد ازاں سامنے آنے والی رپورٹس سے علم ہوا کہ سر ڈیوڈ ایٹنبرو کے جس اکاؤنٹ سے یہ معلومات شیئر کی گئیں، وہ جعلی اکاؤنٹ تھا۔ سر ایٹنبرو نے ایسی کوئی بھی تجویز دینے کی تردید کی۔

  • سفارت خانے سیکیورٹی کی سرخ لکیرہیں، پار نہیں کرنے دیں گے، عراق

    سفارت خانے سیکیورٹی کی سرخ لکیرہیں، پار نہیں کرنے دیں گے، عراق

    بغداد : عراقی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ سفارت مشنوں کی حرمت کوپامال نہیں ہونے دیں گے، سیکورٹی حکام نے تمام تر اقدامات کر لیے،بغدادمیں مظاہرین کو چڑھائی نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں وزارت خارجہ نے بغداد میں بعض مظاہرین کی جانب سے مملکت بحرین کے سفارت خانے پر دھاوے کی مذمت کرتے ہوئے جمعے کے روز جاری ایک بیان میں باور کرایا کہ وہ سفارتی مشنوں کی حرمت کی پاسداری پر کاربند ہے۔

    بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سفارت خانوں کی سیکورٹی سرخ لکیر ہے جس کو پار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکورٹی حکام نے تمام تر اقدامات کر لیے ہیں اور ذمے دار افراد اور اس کارروائی پر اکسانے والوں کے تعاقب کے لیے انتہائی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    وزارت خارجہ کے مطابق بحرین کے سفارت خانے پر دھاوا بولنے والوں میں کئی افراد کو پکڑ لیا گیا ہے تا کہ انہیں عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا جا سکے۔

  • قانون کی خلاف ورزی : ٹریفک اہلکاروں نے پولیس موبائل کا بھی چالان کردیا

    قانون کی خلاف ورزی : ٹریفک اہلکاروں نے پولیس موبائل کا بھی چالان کردیا

    کراچی : گارڈن میں ٹریفک پولیس نے پولیس موبائل کا بھی چالان کردیا، موبائل رانگ وے پر آرہی تھی، مہم کے دوران197 ڈرائیوروں کا چالان کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں ون وے اور رانگ وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف ٹریفک پولیس کی جانب سے خصوصی مہم چلائی جارہی ہے، اس سلسلے میں ٹریفک پولیس نے فرض شناسی کی مثال قائم کرتے ہوئے اپنے پپٹی بند بھائیوں کو بھی نہ بخشا۔

    گارڈن کے علاقے میں ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں نے غلط راستے سے آنے والی پولیس موبائل کا چالان کردیا، اے آر وائی نیوز کے نمائندے سلمان لودھی کے مطابق کراچی میں ٹریفک جام کی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ اکثر شہری ون وے اور رانگ وے کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جس کے باعث اہم چوراہوں اور سڑکوں پر گاڑیاں پھنس جاتی ہیں۔

    گارڈن میں بھی یہی ہوا، قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس وقت ڈرائیور کے پاس نہ شناختی کارڈ تھا اور نہ ہی سروس کارڈ اور نہ ہی وہ رودی میں ملبوس تھا، مذکورہ پولیس موبائل سرکاری افسر کے پروٹوکول میں شامل ہے۔

    اہلکاروں نے ڈرائیور سے پوچھ گچھ کے بعد اس کا 520روپے کا چالان کیا، اس حوالے سے ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آج ون وے اور رانگ وے کیخلاف مہم کے دوران197ڈرائیوروں کو گرفتار اور چالان کیا گیا۔

  • سنگا پور کا سمندر کنارے قائم خوبصورت باغ

    سنگا پور کا سمندر کنارے قائم خوبصورت باغ

    سنگا پور میں ایک کھاڑی کے کنارے قائم کیا گیا خوبصورت عمودی باغ دنیا کے خوبصورت ترین باغات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

    بظاہر دیکھنے میں یہ خلائی دنیا کے اسکائی اسکریپرز نظر آتے ہیں کیونکہ ان کا طرز تعمیر نہایت انوکھا ہے۔

    بڑے بڑے ستونوں پر اگائے گئے پودے اس مقام کو ایک جنگل کی شکل دے دیتے ہیں۔

    یہ باغ مرینہ بے کے کنارے قائم ہے اور 101 ایکڑ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ باغ میں دنیا بھر کے پھول لا کر لگائے گئے ہیں۔

    ستونوں کے اوپر 22 میٹر بلند ایک راستہ تعمیر کیا گیا ہے جہاں سے شہر کا نہایت خوبصورت نظارہ دکھائی دیتا ہے۔

    رات کے وقت یہ ستون روشنیوں میں نہا جاتے ہیں جبکہ موسیقی بھی سنائی دیتی ہے۔

    اس مقام پر روزانہ سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کی سیر کرنے آتی ہے۔