Tag: Gargash

  • حوثیوں نے ثابت کیا ہے وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں، انورقرقاش

    حوثیوں نے ثابت کیا ہے وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں، انورقرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر مملکت انور قرقاش کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی تمام وفا داریاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کہا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں اور ایران کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔

    اماراتی وزیر کا کہنا ہے کہ حوثی قیادت کا دورہ تہران اور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات سے ثابت ہوتا ہے کہ احوثی ایران کے ایجنٹ ہیں۔

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ ایک بیان میں انور قرقاش نے کہا کہ جب بھی حوثیوں اور ایرانی لیڈروں کے درمیان ملاقات کی بات ہو گی اس وقت یہ واضح کیا جائے گا کہ حوثیوں کی تمام وفا داریاں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک عرصے سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ حوثی باغی ایران کے ایجنٹ ہیں جو تہران کے اشاروں پر ناچتے ہیں۔

    خیال رہے کہ منگل کے روز یمن کی حوثی ملیشیا کے ایک گروپ نے تہران میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی تھی۔ وفد نے حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کا ایک پیغام بھی ایرانی سپریم لیڈر تک پہنچایا۔

    انور قرقاش کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے حوثی لیڈر کے بھائی ابراہیم الحوثی کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ ہی حوثی ملیشیا کو اپنی طرف سے ہرممکن تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

    اس موقع پر حوثی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے آیت اللہ علی خامنہ کو نبوت کے سلسلے کی کڑی قرار دیا اور کہا کہ آپ کا ولایت فقیہ کے سربراہ کے عہدے پرفائز ہونا نبوت اور علی بن طالب کی ولایت کا تسلسل ہے۔

  • جمال خاشقجی کی گمشدگی، سعودی عرب کو سیاسی ہدف بنایا جارہا ہے، اماراتی وزیر

    جمال خاشقجی کی گمشدگی، سعودی عرب کو سیاسی ہدف بنایا جارہا ہے، اماراتی وزیر

    ابوظہبی : اماراتی وزیر انور قرقاش امریک صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی کے معاملے پر سعودی عرب کو نشانہ بنایا جارہا ہے، جس کے خطرناک مضمرات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار ’دی واشنگٹن‘ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے سے گمشدگی کے معاملے پر سعودی حکام کو مورد الزام ٹھرایا جارہا ہے جس پر یو اے ای کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو سیاسی ہدف بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے نام پر ریاست سعودی عرب کے خلاف مہم چلانے والے فریقوں کے درمیان رابطہ متوقع ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق اماراتی وزیر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکی اخبار سے منسلک صحافی کے معاملے پر سعودی عرب کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن مذکورہ معاملے کو ہوا دینے والے خبردار رہیں گے کیوں کہ اس کے سنگین مضمرات سامنے آئیں گے۔

    اماراتی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطی کی کامبابی کا ضامن سعودی عرب ہے، سعودیہ کی کامیابی مشرق وسطیٰ کی کامیابی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے لاپتہ ہونے سے متعلق سعودی عرب اور ترکی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو معاملے مکمل تحقیق کرے گی۔

    سعودی صحافی رواں ماہ 2 اکتوبر کو ترک شہر استنبول سے اچانک لاپتہ ہوگئے تھے، اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں حراست میں رکھا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

    خیال رہے کہ ترک پولیس نے سعودی صحافی کی گمشدگی کے حوالے سے کی جانے والی ابتدائی تحقیقات میں شبہ ظاہر کیا ہے کہ جمال خاشقجی مبینہ طور پر قتل ہوچکے ہیں۔