Tag: Gas connection

  • وزیر پیٹرولیم کا گیس کنکشن پر پابندی کے خاتمے کے لیے اہم اعلان

    وزیر پیٹرولیم کا گیس کنکشن پر پابندی کے خاتمے کے لیے اہم اعلان

    کراچی: وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ وہ گیس کنکشن پر پابندی کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز نے گھریلو صارفین کے گیس کنکشن پر پابندی کے خاتمہ کے لیے وزیر اعظم سے ملاقات کا اعلان کیا ہے۔

    کراچی میں ایس ایس جی سی ہیڈ آفس میں خطاب کرتے ہوئے علی پرویز ملک نے کہا کہ گھریلو گیس کنکشن پر پابندی ہٹانے کے حوالے سے وزیر اعظم سے جلد ملاقات کر کے اس پر فیصلہ کریں گے۔ انھوں نے کہا وزیر اعظم سے اس سے پہلے اس حوالے سے بات کی ہے، گھریلو گیس کنکشن پورے ملک کا مسئلہ ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک بھر میں ڈیزل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اہم اقدامات کر لیے ہیں، ملک بھر میں ڈیزل لے جانے والے تمام ٹینکروں کی ڈیجیٹلائزیشں کا کام 2 ماہ مکمل ہو جائے گا، اور اگلے مرحلے میں ملک بھر میں تمام پیٹرول پمپس کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔


    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گیس سیکٹر کے گردشی قرض پر بات چیت کا امکان


    علی پرویز ملک نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ بڑھنے کا خدشہ ہے، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں معاہدے کے تحت آر ایل این جی نہیں اٹھا رہے ہیں، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں امپورٹ ہونے والی ایل این جی نہیں خریدیں گے تو سرکلر ڈیٹ میں کمی کیسے آئے گی۔

  • کس کو کتنی گیس دینی ہے یہ اختیار وفاق کا ہے، ایس ایس جی سی

    کس کو کتنی گیس دینی ہے یہ اختیار وفاق کا ہے، ایس ایس جی سی

    کراچی : سندھ میں گیس کی سپلائی کے معاملے پر ترجمان ایس ایس جی سی نے کہا ہے کہ کس کو کتنی گیس دینی ہے یہ اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔ سندھ حکومت سیکیورٹی کی مد میں ایک ارب روپے ادا کرے، نوری آباد میں واقع پاور پلانٹ کی شرائط پوری نہیں کی اس لئے کنکشن نہیں دیا۔

     تفصیلات کے مطابق آج اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہا تھا کہ اگر صوبے کو مطلوبہ مقدار میں گیس نہیں ملی تو سندھ سے جانے والی گیس کی سپلائی بند کردیں گے، سندھ سے نکلنے والی گیس پر پہلا حق اس صوبے کا ہے۔

    اس بیان پر اپنا درعمل دیتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ گیس کی تقسیم میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہوتا، یہ اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے کہ اس نے کس صوبے کو کتنی گیس دینی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ نوری آباد میں واقع پاور پلانٹ نے کمپنی کی شرائط پوری نہیں کیں اور نہ ہی پاور پلانٹ نے ایک ارب روپے سیکیورٹی ڈپازٹ جمع کرائے اس لئے اسے کنکشن نہیں دیا گیا۔

    نوری آباد پر واقع مذکورہ پاور پلانٹ تک پائپ لائن بچھا دی گئی ہے اور میٹرنگ اسٹیشن بھی لگ چکا ہے، یہ پلانٹ جیسے ہی ڈپازٹ جمع کرائے گا اسے فوری کنکشن دے دیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : گیس نہیں ملی تو سندھ سے سپلائی بند کردیں گے‘ وزیراعلیٰ سندھ


    ترجمان ایس ایس جی سی نے مزید کہا کہ سندھ حکومت گیس سیکیورٹی کی مد میں ایک ارب روپے ادا کرے۔ ترجمان ایس ایس جی سی نے بتایا کہ کمرشل اور انڈسٹریل گیس کنکشن پر بھی پابندی تھی، کنکشنز کی ہزاروں درخواستیں اب تک التواء ہیں۔