Tag: Gautam Adani

  • گوتم اڈانی کا بیٹے کی شادی پر کروڑوں روپے عطیہ کرنے کا اعلان

    گوتم اڈانی کا بیٹے کی شادی پر کروڑوں روپے عطیہ کرنے کا اعلان

    بھارت کے بڑے بزنس گروپ ’اڈانی گروپ‘ کے مالک گوتم اڈانی نے بیٹے کی شادی پر کروڑوں روپے عطیہ کا اعلان کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے بڑے بزنس گروپ ’اڈانی گروپ‘ کے مالک گوتم اڈانی کے سب سے چھوٹے صاحبزادے جیت اڈانی ایک سادہ تقریب میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

    جیت اڈانی کی شادی کی تصاویر ان کے والد گوتم اڈانی نے ایک خوبصورت پیغام کے ساتھ شیئر کی، ساتھ ہی گوتم اڈانی نے 10 ہزار کروڑ عطیہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    گوتم اڈانی نے شادی کی تصاویر  شیئر کرنے کے ساتھ پیغام لکھا کہ’جیت اور دیوا آج شادی کے مقدس بندھن میں بندھ گئے، یہ تقریب احمد آباد میں روایتی رسومات کے ساتھ قریبی احباب کی موجودگی میں منعقد ہوئی‘۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Gautam Adani (@gautam.adani)

    بھارتی بزنس مین نے تقریب سے متعلق بتاتے ہوئے لکھا کہ یہ  تقریب انتہائی نجی تھی، جس کی وجہ سے ہم تمام خیرخواہوں کو مدعو نہیں کر سکے، جس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں، میں دیوا اور جیت کےلیے سب کی محبت اور دعاؤں کا طلب گار ہوں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق گوتم اڈانی نے شادی کے موقع پر 10,000 کروڑ (بھارتی روپے) عطیہ کرنے کا اعلان کیا، جو مختلف سماجی فلاحی کاموں میں استعمال کیے جائیں گے، اس رقم کا بڑا حصہ صحت، تعلیم اور مہارت کی ترقی کے بڑے انفرااسٹرکچر منصوبوں میں لگایا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق جیت اڈانی اور دیوا جیمین شاہ نے اپنی ازدواجی زندگی کی شروعات ایک فلاحی عہد سے کی ہے، جوڑے نے ہر سال 500 معذور خواتین کی شادی کےلیے 10 لاکھ روپے فی دلہن عطیہ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

  • گوتم اڈانی نے امریکا میں لگے الزامات پر خاموشی توڑ دی

    گوتم اڈانی نے امریکا میں لگے الزامات پر خاموشی توڑ دی

    جے پور: بھارت کی دولت مند شخصیت گوتم اڈانی نے امریکا میں لگے الزامات پر پہلی بار خاموشی توڑ دی، انھوں نے کہا یہ ہماری ترقی کی قیمت ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈانی گروپ کے چیئرمین اور ہندوستان کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی نے امریکا میں لگائے گئے الزامات پر پہلی بار بات کی ہے۔

    جے پور میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران انھوں نے کہا آپ نے پڑھا ہوگا امریکا میں ہمیں رشوت دینے کے الزامات کا سامنا ہے، یہ پہلا موقع نہیں، اس طرح کا ہر چیلنج ہمیں مضبوط بناتا ہے۔

    گوتم اڈانی نے کہا آج کی دنیا میں منفی حقائق زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں، ہم قانون کے مطابق کام کرتے ہیں، تاہم ان چند سالوں میں ہمیں جن رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا وہ ہماری ترقی کی قیمت ہیں، آپ کے خواب جتنے بڑے ہوں گے، دنیا اتنی ہی زیادہ آپ کی جانچ کرے گی۔

    واضح رہے کہ امریکا میں نیویارک کی ایک عدالت میں گوتم اڈانی سمیت 7 لوگوں پر 265 ملین ڈالر (تقریباً 2250 کروڑ روپے) کی رشوت ستانی اور دھوکا دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے، ان ساتوں پر الزام تھا کہ انھوں نے 2 بلین ڈالر کے سولر پاور پلانٹس کے منصوبے حاصل کرنے کے لیے حکام کو 265 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت کی پیشکش کی۔

    اگر ڈالر کے متبادل کرنسی استعمال کی تو 100 فی صد ٹیکس لگا دوں گا، ٹرمپ کی دھمکی

    تاہم اڈانی گروپ نے ان تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے، کمپنی نے واضح کیا تھا کہ اس کے چیئرمین گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور جین کے خلاف ایف سی پی اے کے تحت کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

  • امریکا میں بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی پر فرد جرم عائد

    امریکا میں بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی پر فرد جرم عائد

    امریکا میں بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت کے اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی پر امریکا میں ایک مبینہ اسکیم کے تحت 250 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت دینے اور اسکیم کو امریکی سرمایہ کاروں سے چھپانے پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مریکی محکمہ انصاف نے ساڑھے 26 کروڑ ڈالر رشوت اور فراڈ پر کارروائی کی، بروکلین کی عدالت نے گوتم اڈانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

    عدالتی ریکارڈ کے مطابق جج نےگوتم اڈانی اور اس کے بھتیجے ساگر اڈانی سمیت 8 ملزمان پر فرد جرم عائد کی ہے۔

    ڈپٹی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے بتایا ملزمان نے فراڈ کرکے سرمایہ کاروں سے حقائق چھپائے، واضح رہے کہ اڈانی کو بھارتی وزیر اعظم مودی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔

  • آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر گوتم اڈانی ہے کون؟ راہول گاندھی کے انکشافات

    آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر گوتم اڈانی ہے کون؟ راہول گاندھی کے انکشافات

    نئی دہلی: بھارتی لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے اڈانی اور مودی گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے بی جے پی دور حکومت میں کروڑ پتی بننے والے گوتم اڈانی پر متعدد چبھتے سوالات اٹھائے۔

    راہول گاندھی نے کہا کہ مودی سرکار میں ایک نام ہمیں سب جگہ سننے کو ملا وہ ہے اڈانی، سیب سے لے کر کیلوں کے کاروبار تک ہر جگہ اڈانی ہی چلتا ہے، اڈانی کسی بھی بزنس میں فیل نہیں ہوتا، آخر کیوں؟

    راہول گاندھی نے کہا آج ہندوستانی قوم پوچھ رہی ہے کہ آخر یہ اڈانی ہے کون؟ 2014 میں گوتم اڈانی امیر لوگوں کی فہرست میں 609 نمبر پر تھا، اور آج 2023 میں وہ دوسرے نمبر پر ہے۔

    انھوں نے سوالات اٹھائے کہ گوتم اڈانی کا بھارتی وزیر اعظم مودی سے کیا رشتہ ہے؟ اڈانی نیٹ ورک 2014 سے 2022 تک 8 سے 140 بلین ڈالر کیسے ہو گیا؟

    راہول گاندھی نے کہا بنگلادیشی پاور ڈیولپمنٹ بورڈ 25 سال کا کنٹریکٹ اڈانی کے ساتھ سائن کر دیتا ہے، اور ہمارا وزیر اعظم سری لنکا جا کر کہتا ہے کہ بجلی کا پراجیکٹ اڈانی کو دے دیں، یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ’’فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے جہاز میں مودی جاتے تھے، اب مودی کے جہاز میں اڈانی جاتا ہے۔‘‘

    کانگریس رہنما نے کہا ’’مودی جی سے سوال ہے کہ غیر ملکی دوروں پر وہ کتنی بار اڈانی کے ساتھ گئے؟ اور ان دوروں کے دوران اڈانی کو کتنے کنٹریکٹس ملے؟ ضروری سوال تو یہ بھی ہے کہ اڈانی نے پچھلے 20 سال میں کتنے پیسے دیے؟‘‘

    مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی، سابق فوجیوں کا انکشاف

    واضح رہے کہ گوتم اڈانی بھارت کے بزنس ٹائیکون اور نریندر مودی کے قریبی دوست ہیں، امریکی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے 24 جنوری کو اڈانی گروپ پر 2 سالہ تحقیقات کے بعد الزام عائد کیا کہ اس نے حصص میں ہیرا پھیری کی اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا ارتکاب کیا۔

    اس رپورٹ کے بعد اڈانی کی کمپنیوں کے بہت زیادہ حصص فروخت ہو گئے، جس سے انھیں مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، اور کچھ اسٹاکس میں ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔

  • گوتم اڈانی کون ہیں؟ ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

    گوتم اڈانی کون ہیں؟ ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

    آپ نے اب تک بھارت کے بزنس ٹائیکون اور نریندر مودی کے قریبی دوست گوتم اڈانی سے متعلق متعدد خبریں پڑھ لی ہوں گی، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ گوتم اڈانی کون ہیں؟ اور ان کی کاروباری سلطنت کیا کرتی ہے؟

    ہیروں کی چھانٹی کرنے والا نوجوان

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ 60 سالہ اڈانی نے ادھوری تعلیم حاصل کی اور ان کا تعلق متوسط طبقے سے تھا، اور وہ ہمیشہ شہرت کی چکاچوند سے دور رہے۔

    گوتم اڈانی نوجوانی میں ہیروں کی چھانٹی کا کام کرنے کے لیے ممبئی آئے اور یہاں انھوں نے اپنی تجارت شروع کر دی، انھیں بڑا موقع 1995 میں ملا جب انھوں نے ایک شپنگ پورٹ حاصل کر لی۔

    اڈانی کی کاروباری سلطنت

    گوتم اڈانی کی کاروباری سلطنت اتنی وسیع ہو گئی ہے کہ گزشتہ ہفتے تک تقریباً 130 ارب ڈالر دولت کے ساتھ وہ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص تھے۔

    اڈانی گروپ آج بجلی کی پیداوار اور کوئلے کی کان کنی سے لے کر سیمنٹ، میڈیا اور خوراک تک سب کچھ کرتا ہے، جنوری میں ان کے 7 لسٹڈ یونٹس کی مارکیٹ ویلیو تقریبا 220 ارب ڈالر تھی۔

    گوتم اڈانی پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اڈانی کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ قربت نے ان کے گروپ کو کاروبار میں غیر منصفانہ فائدہ پہنچایا ہے۔

    اڈانی کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو وہ ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے، فوربز کے مطابق عالمی سطح پر صرف ایلون مسک اور برنارڈ ارنالٹ اور ان کا خاندان ہی ان سے زیادہ امیر تھا۔

    الزامات سے بھری رپورٹ

    سرمایہ کاری پر تحقیق کرنے والی امریکی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے 24 جنوری کو اڈانی گروپ پر 2 سالہ تحقیقات کے بعد الزام عائد کیا کہ اس نے حصص میں ہیرا پھیری کی اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا ارتکاب کیا، اور یہ کئی دہائیوں کے دوران کیا گیا۔

    یہ بات بھی سامنے آئی کہ گوتم اڈانی کے بڑے بھائی ونود اڈانی کئی قریبی ساتھیوں کے ذریعے آف شور شیل اداروں کا ایک بڑا سسٹم سنبھالتے ہیں۔

    رپوٹ میں کہا گیا کہ اڈانی گروپ دن دہاڑے بڑے پیمانے پر دھوکا دہی کرنے میں کامیاب رہا ہے، کیوں کہ سرمایہ کار، صحافی، شہری اور یہاں تک کہ سیاست دان بھی انتقامی کارروائی کے خوف سے بولنے سے ڈرتے ہیں۔

    رپورٹ تباہ کن ثابت ہو گئی

    اس رپورٹ کے بعد اڈانی کی کمپنیوں کے بہت زیادہ حصص فروخت ہو گئے، جس سے انھیں مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، اور کچھ اسٹاکس میں ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔

    اڈانی کی ذاتی دولت میں تقریباً 40 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی، اور وہ فوربز کی امیر ترین افراد کی فہرست میں 15 ویں نمبر پر آ گئے۔

    اڈانی کی کچھ کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت کچھ اوپر آئی لیکن مجموعی طور پر سرمایہ کاروں نے اڈانی کے شیئرز کی فروخت جاری رکھی جس سے ان کے مارکیٹ ویلیو میں اربوں کی کمی ہوئی۔

    اڈانی کا رد عمل؟

    25 جنوری کو اڈانی کے فنانس چیف نے ہنڈن برگ کی رپورٹ کو منتخب غلط معلومات اور پرانے، بے بنیاد الزامات کا بدنیتی پر مبنی امتزاج‘ قرار دیا، جن کو انڈیا کی اعلیٰ ترین عدالتیں مسترد کر چکی ہیں، رپورٹ کو انڈیا، انڈین اداروں کی آزادی، اور انڈیا کی ترقی پر ایک سوچا سمجھا حملہ قرار دیا گیا۔

  • بھارت کے امیر ترین شخص کی دولت میں روزانہ اربوں ڈالر کمی

    نئی دہلی: ایشیا کے امیر ترین شخص قرار دیے جانے والے بھارتی شہری گوتم ایڈانی کی دولت میں ایک ہی دن میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہوگئی اور اس کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے ایشیا کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی پر لگائے گئے سنگین الزامات کے بعد ایک ہی دن کے اندر ان کی دولت میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    سرمایہ کاری پر امریکی تحقیقاتی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد گوتم اڈانی کی دولت میں نمایاں کمی ہوئی۔

    امریکی تحقیقاتی کمپنی نے اڈانی گروپ پر کئی دہائیوں سے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

    امریکی جریدے بلومبرگ نیوز کے مطابق تین دنوں کے دوران اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے۔

    پیر کو بھی اڈانی ٹوٹل گیس اور اڈانی گرین انرجی کے حصص میں اضافی 20 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ اڈانی ٹرانسمیشن میں 14.91 فیصد کمی اور اڈانی انٹر پرائز میں 4.21 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    اثاثوں کی مالیت میں خاطر خواہ کمی کے بعد گوتم اڈانی فوربز میگزین کے امیر ترین شخصیات کی فہرست میں تیسرے نمبر سے آٹھویں پر پہنچ گئے ہیں۔

    الزامات سے پہلے 60 سالہ گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت 130 ارب ڈالر تھی جو اب 88.2 ارب ڈالر رہ گئی ہے تاہم ایشیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز برقرار ہے۔

    اڈانی گروپ نے امریکی تحقیقاتی کمپنی ہنڈن برگ کی جانب سے عائد الزامات کو 413 صفحات پر مشتمل بیان میں مسترد کیا ہے۔

    اڈانی گروپ کا کہنا ہے کہ کسی مخصوص کمپنی پر یہ حملہ نہیں کیا گیا بلکہ منصوبہ بندی کے ساتھ بھارت، اس کی خودمختاری، آبرو اور آئین کے معیار سمیت ملکی ترقی پر حملہ کیا گیا ہے۔

    لیکن اڈانی گروپ کی جانب سے تفصیلی جواب کے باوجود کمپنی کے حصص پر دباؤ برقرار رہا۔

    ہنڈن ریسرچ نے اڈانی گروپ پر عوام کو منظم طریقے سے لوٹنے کا الزام عائد کیا ہے۔

    اڈانی گروپ کی جانب سے جاری بیان کے جواب میں امریکی کمپنی کا کہنا تھا کہ اڈانی گروپ بھارت کے مستقبل میں رکاوٹ بن کر کھڑے ہیں جبکہ خود کو قومی پرچم میں لپیٹے ہوئے عوام کو منظم انداز میں لوٹ رہے ہیں۔

  • بھارتی ارب پتی کے فنڈز سے چلنے والی میانمار فوج کی کمپنی پر پابندی عائد

    بھارتی ارب پتی کے فنڈز سے چلنے والی میانمار فوج کی کمپنی پر پابندی عائد

    واشنگٹن: امریکا نے بھارتی ارب پتی سرمایہ کار کے فنڈز سے چلنے والی میانمار فوج کی کمپنی پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے میانمار فوج کی کمپنی پر پابندی لگا دی گئی، اس کمپنی میں بھارتی بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی نے 52 ملین ڈالر فنڈنگ کی ہے۔

    میانمار اکنامک کارپوریشن پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی پابندیاں ہیں، تاہم مغربی ممالک کے بعد اب امریکا نے بھی میانمار اکنامک کارپوریشن پر پابندیاں لگا دی ہیں۔

    یاد رہے کہ آسٹریلین سینٹر فار انٹرنیشنل جسٹس، جسٹس فار میانمار نے بھارتی سرمایہ کار اور میانمار فوج کا گٹھ جوڑ بے نقاب کیا تھا، اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹ میں گوتم اڈانی اور میانمار آرمی چیف کی تصاویر جاری کی گئی تھیں۔

    بھارتی بزنس ٹائیکون گوتم اڈانی

    یہ تہلکہ خیز تصاویر دونوں کے درمیان تحائف کے تبادلوں کی تھی، تاہم اڈانی گروپ نے حال ہی میں میانمار کی فوج کے ساتھ تعلقات کی تردید کی ہے.

    امریکا نے میانمار سے تجارتی معاہدہ معطل کردیا

    گوتم اڈانی 2003 سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بھی قریبی ساتھی ہیں، اور 50 ارب ڈالر اثاثوں کے مالک گوتم اڈانی کو مودی کا راک فیلر کہا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز جو بائیڈن انتظامیہ نے میانمار میں فوج کے اقتدار پر قبضے کے خلاف میانمار کے ساتھ تجارتی معاہدہ معطل کر دیا تھا، امریکی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد میانمار کی فوج پر دباؤ بڑھانا ہے۔

    میانمار میں انسانی حقوق کے ایک مقامی گروپ کے مطابق اقتدار پر فوج کے قبضے کے بعد سے پیر کے روز تک فورسز نے فائرنگ میں کم سے کم 510 افراد ہلاک کیے۔