Tag: gavi

  • پاکستان نے مفت اور رعایتی کرونا ویکسین کے لیے رجوع کرلیا

    پاکستان نے مفت اور رعایتی کرونا ویکسین کے لیے رجوع کرلیا

    اسلام آباد: وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے مفت اور رعایتی کرونا ویکسین حاصل کرنے کے لیے ایمونائزیشن اور ویکسی نیشن کے عالمی ادارے گاوی کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مفت اور رعایتی کرونا وائرس ویکسین کے لیے رجوع کرلیا، ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان نے مفت یا رعایتی کرونا ویکسین کے لیے گاوی کو خط لکھ دیا، گاوی ایمونائزیشن اور ویکسی نیشن کا عالمی ادارہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان نے 20 فیصد آبادی کے لیے مفت جبکہ 20 فیصد آبادی کے لیے رعایتی قیمت پر کرونا وائرس ویکسین مانگی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ساڑھے 4 کروڑ آبادی کے لیے کرونا وائرس ویکسین مفت جبکہ ساڑھے 4 کروڑ آبادی کے لیے رعایتی قیمت پر ملے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کرونا ویکسین مارچ میں ملنے کا امکان ہے، پاکستان نے گاوی کو کرونا ویکسی نیشن کا آپریشنل پلان جمع کروا دیا، گاوی نے پاکستان کے کرونا ویکسی نیشن آپریشنل پلان کو سراہا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان کرونا ویکسین پر قائم عالمی اتحاد کوویکس کا رکن ملک ہے، کوویکس اتحاد میں 189 ممالک اور ویکسین ساز ادارے شامل ہیں، کوویکس کے رکن ملک کی 20 فیصد آبادی کے لیے ویکسین مفت ملے گی۔

    ذرائع کے مطابق گاوی کوویکس ممالک کے لیے کرونا وائرس ویکسین کی خریداری میں معاونت کرے گا، ترقی یافتہ ممالک کے لیے ویکسین ساز کمپنیز سے مذاکرات گاوی کرے گا، ترقی یافتہ ممالک کے لیے کرونا ویکسین کی قیمت گاوی طے کرے گا۔

  • حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے پاکستان بہترین ملک

    حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے پاکستان بہترین ملک

    عالمی اتحاد برائے ویکسین و حفاظتی ٹیکوں جی اے وی آئی نے ترقی پذیر ممالک کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے پاس حفاظتی ٹیکوں اور ویکسینائزیشن کے نظام کو بہتر بنانے کے معاملے میں پاکستان کی تقلید کریں۔

    عالمی ادارے جی اے وی آئی کی بورڈ میٹنگ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں منعقد ہوئی۔ پاکستان ان 78 ممالک میں واحد ملک ہے جو ادارے کی جانب سے ویکسینائزیشن امور میں مالی معاونت کا حقدار ٹہرا ہے اور گزشتہ کئی سال سے یہ معاونت حاصل کر رہا ہے۔

    پاکستانی ڈائریکٹر جنرل برائے صحت اسد حفیظ نے ایک طویل پریزینٹیشن پیش کی جس میں بتایا گیا کہ جی اے وی آئی کی مالی معاونت کی بدولت پاکستان گزشتہ 3 برسوں میں ویکسینائزیشن پروگرامز میں قابل تقلید بہتری لانے میں کامیاب ہوسکا ہے۔

    ڈاکٹر حفیظ کے مطابق ملک میں ای ویکس اور کولڈ چین آپٹیمائزیشن نامی ٹیک پلیٹ فارمز شروع کیے گئے ہیں جن کی بدولت ویکسینز اور ٹیکوں کو محفوظ رکھنے، ان کی فراہمی اور دستیابی کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ویکسینیشن پروگرام میں سب سے اہم حصہ پولیو ویکسینائزیشن کا ہے جس میں گزشتہ 2 برسوں میں شاندار بہتری دیکھنے میں آئی اور پاکستان پولیو کا شکار ملک سے پولیو فری ملک بننے کے بے حد قریب پہنچ گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل عالمی ادارہ اطفال یونیسف نے پاکستان کی جانب سے انسداد پولیو کے سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات کا اعتراف کیا تھا۔

    یونیسف کی نمائندہ اینجلا کیرنی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پولیو کے مرض کے خاتمے کے لیے بھرپور اور نہایت منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ بہت جلد پاکستان سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: قبائلی علاقے میں پولیو کیسز کی شرح صفر

    جی اے وی آئی نے بھی اس ضمن میں کی جانے والی پاکستان کی صوبائی و وفاقی حکومتوں کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے ویکسینائزیشن پروگرامز میں بہتری کا اعتراف کیا۔

    ادارے نے افریقی ممالک سمیت کئی ترقی پذیر ممالک کو ہدایت کی کہ وہ ویکسینائزیشن پروگرامز کے سلسلے میں پاکستان ماڈل کی تقلید کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، نواز شریف

    ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، نواز شریف

    اسلام آباد : وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ بہترغذا اور حفاظتی ٹیکہ جات کے ذریعہ ماں اوربچے کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    وہ گلوبل الائنس فار ویکسینز اینڈ ایمیونائزیشن (گاوی) کے اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کررہے تھے۔

    وفد نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹرستھ برکلے کی سربراہی میں ایوان وزیراعظم میں ان سے ملاقات کی جبکہ وفد میں عالمی ادارہ صحت( ڈبلیو ایچ او) کے نمائندہ اعلیٰ الوان اور بل گیٹس فاﺅنڈیشن کے نمائندے ڈاکٹر کرس الائزبھی شامل تھے ۔

    وزیراعظم نے کہا کہ معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات اور ویکسین انتہائی اہم ہیں اور اس ضمن میں تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس عمل کو تیز کرنے کےلئے موثر اقدامات اٹھائیں تاکہ ویکسین اور حفاظتی ٹیکہ جات میں پیچھے رہ جانے والے علاقے ترقی یافتہ علاقوں کے برابر آسکیں۔

    وفد نے وزیراعظم کی جانب سے اس عمل میں ذاتی دلچسپی لینے پر ان کی تعریف کی جبکہ پولیو کے خاتمہ کے پروگرام پرعملدرآمد اور معمول کی ویکسین اور حفاظتی ٹیکہ جات پر خصوصی توجہ دینے پروزارت صحت کے کردار کو بھی سراہا۔