Tag: Gavin Williamson

  • حکومتی راز افشا کرنے پر برطانوی سیکریٹری دفاع برطرف

    حکومتی راز افشا کرنے پر برطانوی سیکریٹری دفاع برطرف

    لندن : وزیر اعظم تھریسامے نے اہم حکومتی فیصلے افشا کرنے کے الزام میں برطانوی سیکرٹری دفاع کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا ہے تاہم گیون ولیمسن نے تمام تر الزامات کی تردید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے قومی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس سے متعلق اہم معلومات افشا کرنے کے الزام میں سیکریٹری دفاع گیون ولیمسن کو عہدے سے ہٹا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق تھریسا مے نے کہا کہ سیکریٹری دفاع ’اپنے عہدے پر فرائض انجام دینے میں اعتماد کھو چکے ہیں اس لیے اب پینی مورڈانٹ بطور سیکریٹری دفاع عہدہ سنبھالیں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہواوے کمپنی کو برطانیہ میں 5 جی نیٹ ورک بنانے کے لیے محدود پیمانے پر مدد فراہم کرنے سے متعلق رپورٹس کے بعد انکوائری ہوئی۔ انکوائری میں سیکریٹری دفاع کو مورد الزام ٹھہرایا گیا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے کو افشا کیا۔

    دوسری جانب گیون ولیمسن نے پرزُور انداز میں خفیہ معلومات افشا کرنے کے الزام کو مسترد کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ تھریسامے میں نے برطرف کیے گئے سیکریٹری دفاع سے حال میں ملاقات کے دوران ان سے کہا تھا کہ ایسے ٹھوس شواہد ملے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ سیکریٹری دفاع ہی نے خفیہ معلومات افشا کیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ سے جاری اعلامیے میں سیکریٹری دفاع کو برطرف کیے جانے کی تصدیق کی گئی۔

  • برطانوی فوجیں جرمنی میں تعینات رہیں گی، گیون ولیمسن

    برطانوی فوجیں جرمنی میں تعینات رہیں گی، گیون ولیمسن

    لندن : برطانوی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ سنہ 2019 میں یورپی یونین سے اخراج کے بعد بھی برطانوی فوجی اہلکاروں کی کچھ تعداد جرمنی میں تعینات رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر دفاع گیون ولیمسن نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ آئندہ برس یورپی یونین سے اخراج کے باوجود برطانوی فوجیں جرمنی میں تعینات رہیں گی تاہم ان کی تعداد کم ہوگی اور اسی طرح یورپی یونین کے دیگر ممالک جن میں برطانوی افواج موجود وہاں ان کی تعداد کم کردی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کی کوشش ہے کہ مارچ 2019 میں یورپی یونین سے اخراج کے بعد 2020 کے آخر تک ’بریگزٹ عبوری عرصے‘ کے دوران مختلف یورپی ممالک سے اپنے فورسز واپس برطانیہ بلالے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت کا ساس سے قبل ارادہ تھا کہ جرمنی میں تعینات فوجی اہلکاروں کو واپس بلالیا جائے تاہم پارلیمنٹ میں تھریسا مے حکومت کے فیصلے کی شدید مخالفت کی گئی جس کے باعث حکومت نے 200 فوجی اہلکار اور وزارت داخلہ کے 60 سولیئین جرمنی میں تعینات رہیں گے۔

    خیال رہے کہ برطانوی افواج دوسری جنگ عظیم کے بعد سے جرمنی میں تعینات ہیں جبکہ ماضی میں امریکا اور فرانس کی فورسز بھی مغربی برلن میں موجود تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا فرانس، برطانیہ اور جرمنی مغربی فوجی اتحاد نیٹو کے رکن ہیں اور یوکرائنی جزیرہ کریمیا کو روس میں شامل کرنے کے بعد سے نیٹو فورسز کو خطرہ ہے کہ ماکسکو دوبارہ ایک بڑی عسکری قوت بن نہ ابھرے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی خطرے کو محسوس کرتے ہوئے لندن حکومت اپنی فوجیں جرمنی میں تعینات رکھنے کی خواہش مند ہیں۔

    برطانوی وزیر دفاع اتوار کے روز خطاب کے دوران اس بات کا اظہار بھی کرچکے ہیں کہ روس کا شمار بڑے خطرات میں ہوتا ہے جس کا برطانیہ کو سامنا ہے۔