Tag: gawadar

  • تیسری گوادرآف روڈ جیپ ریلی کا آغازہوگیا

    تیسری گوادرآف روڈ جیپ ریلی کا آغازہوگیا

    گوادر میں منعقد ہونے والی تیسری آف روڈ جیپ ریلی 2018کا آج سے آغاز ہوگیا ہے ، ریلی میں خواتین ڈرائیور بھی حصہ لے رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 19 اکتوبر سے 21 اکتوبر تک جاری رہنے والی آف روڈ جیپ ریلی کا افتتاح کردیا گیا ہے ، ریلی پاک آرمی اور ایک نجی ادارے کی معاونت سے منعقد کی گئی ہے۔

    ایونٹ کا کوالیفائنگ راؤنڈ آج ہوگا، ریلی میں 150 سے زائد ڈرائیورز حصہ کے رہے ہیں جن میں ریسنگ کی دنیا کے جانے پہچانے نام نادر مگسی اور صاحبزادہ سلطان بھی شامل ہیں۔

    ریلی میں گوادر ہی سے تعلق رکھنے والے 25 ریسرز بھی شریک ہیں جبکہ ایونٹ میں 5 خواتین ڈرائیورز بھی شریک ہیں جیپ ریلی کی تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں خواتین ڈرائیورز شرکت کررہی ہیں۔

    آف روڈ جیپ ریلی 2018

    جیپ ریلی کا ڈرائیونگ ٹریک 240 کلومیٹر طویل ہے اور گوادر ، پشوکان، گنز اور جیوانی سے ہوتا ہوا گزرتا ہے۔ایونٹ کے اختتام پر میوزک کنسرٹ کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جس میں معروف گلوکار عاطف اسلم کی آمد بھی متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی حب، تھل اور خیبر ایجنسی میں جیپ ریلیوں کا انعقاد کیا جاچکا ہے ، ایونٹ کا مقصد پاکستان میں ریسنگ گیم کو فروغ دینا اور ملک کا مثبت تاثر پیش کرنا ہے۔

  • گوادر میں70ارب مالیت کی سرکاری زمین میں خورد برد کا انکشاف، نیب کا نوٹس

    گوادر میں70ارب مالیت کی سرکاری زمین میں خورد برد کا انکشاف، نیب کا نوٹس

    گوادر : ایک اور کرپشن کا بڑا اسیکنڈل سامنے آگیا، گوادرمیں ستر ارب مالیت کی سرکاری زمین میں خورد برد کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد نیب بلوچستان نے جعل سازی کا نوٹس لے لیتے ہوئے بااثر افراد کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق سی پیک کے مرکز بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں 70 ارب مالیت کی سرکاری زمین میں خورد برد کا انکشاف ہوا، با اثر افراد نے 3167 ایکڑ انتہائی قیمتی اراضی کے غیر قانونی حصول کے لئے کرپشن کا بازار گرم کرلیا جبکہ لینڈ مافیا نے متعلقہ زمین پر قبضہ حاصل کرنے کے لئے حکومت کو قانونی پیچیدگیوں میں الجھا دیا۔

    انکشاف کے بعد نیب نے اراضی کی غیر قانونی تقسیم میں بندر بانٹ کا نوٹس لیتے ہوئے با اثر افراد کے خلاف سخت ایکشن لینے کا اصولی فیصلہ کر لیا، ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے حکمت عملی تیارکرکے با اثر افراد کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لئے انکوائری کا آغاز کر دیا گیا۔

    گوادر اراضی اسکینڈل کی ابتدائی انکوائری سے یہ بات سامنے آئی کہ گوادر شہر کے چند مقامی افراد نے با اثر افراد کی آشیر باد سے جعل سازی اور کرپشن کے ذریعے سرکار کی تقریبا 12 ہزار ایکڑ زمین اپنے نام پر الاٹ کروائی جبکہ بعد میں حکومتی ایمان دار افسران کی کوششوں سے لینڈ مافیا سے تقریبا 9450 ایکڑ اراضی واگزار کرا لی گئی۔

    تاہم بعد ازاں طاقت ور لینڈ مافیا نے ریونیو کے افسران کی ملی بھگت سے 3167 ایکڑ زمین دوبارہ اپنے نام پر کروالی، جس پر حکومت بلوچستان نے متعلقہ اراضی لینڈ مافیا کے قبضے سے چھڑانے کے لئے کیس ایس ایم بی آر کے فل بنچ کے سامنے پیش کر دیا۔

    اس دوران نیب کو ابتدائی جانچ پڑتال کے دوران معلوم ہوا کہ با اثر افراد اب بھی جعل سازی اور کرپشن کے ذریعے گوادر کی انتہائی قیمتی سرکاری زمین کو ہتھیانے کی مزموم کوششوں میں مصروف ہیں، جس پر نیب نے نوٹس لیتے ہوئے اراضی اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کے لئے ابتدائی طور پر انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔

    نیب بلوچستان نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والے جعل سازوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے حجم میں مزید 7ارب ڈالر کا اضافہ

    سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے حجم میں مزید 7ارب ڈالر کا اضافہ

    اسلام آباد : پاک چین اقتصادی راہداری اب پچپن ارب ڈالر کا منصوبہ نہیں رہا، سی پیک منصوبےمیں سرمایہ کاری کاحجم باسٹھ ارب ڈالر ہوگیا۔

    پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت سرمایہ کاری کے حجم مزید سات ارب ڈالر کا اضافہ ہوگیا، اس حوالے سے گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ نئےانڈسٹرئیل زونز کے قیام اور دیگر منصوبوں کیلئے مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    محمد زبیر نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے چین سے مذاکرات جاری ہیں، سی پیک منصوبے کی کامیابی کا دارومدار انفراسٹرکچر پر ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی ترقیاتی منصوبوں اور خاص طور پر سڑکوں کو اہم قرار دیا ہے ، متعدد دیگر ممالک بھی سی پیک منصوبے کا حصہ بننے کے خواہش مند ہیں۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں میں چینی سرمایہ کاری 2015 تک 46 ارب ڈالر تھی تاہم وفاقی وزیر پلاننگ، ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمرز احسن اقبال، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق  اور صوبوں کے وزرا اعلیٰ کے تین ماہ قبل چین کے دورے کے بعد یہ سرمایہ کاری بڑھ کر 55ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹیشن سسٹم کا براہ راست تعلق معاشی ترقی اور برآمدات سے ہے، سی پیک منصوبے کی کامیابی کا انحصار ٹرانسپورٹیشن سسٹم پر ہے۔


    مزید پڑھیں : پاک چین باہمی تجارت کا حجم 13 ارب 77 کروڑ ڈالر ہوگیا


    اس موقع پر خطاب میں سابق سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ چینی حکومت کے سی پیک منصوبے میں سرمایہ کاری کے ساتھ چین کا نجی شعبہ بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے، جو سی پیک کے علاوہ ہے۔

    ماہر ین کے مطابق سی پیک کی تکمیل سے پاک چین اقتصادی رابطوں اور باہمی تجارت میں مزید استحکام آئے گا، جس سے قومی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی اور اقتصادی راہداری منصوبے سے چین کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی اقتصادی رابطوں میں اضافہ سے قومی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔

  • گوادر، پسنی اور گردو نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    گوادر، پسنی اور گردو نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے

    اسلام آباد : گوادر، تربت اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، لوگ خوفزدہ ہوکر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر، پسنی، تربت، جیوانی اورگردونواح میں بدھ کی صبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    earthquake-post-2

    زلزلے کا مرکز پسنی سے 23 کلومیٹر مغرب میں تھا، جس کی گہرائی دس کلومیٹر ریکارڈکی گئی ہے، صبح تین بجے آنے والے زلزلے نے پسنی میں تباہی مچادی، متعدد مکانات کو نقصان پہنچا، دیواریں گر گئیں اور چھتوں میں دراڑیں پڑگئیں۔

    earthquake-post-1

    earthquake-post-3

    صبح تین بجے آنے والے زلزلے کے جھٹکوں سے لوگ نیند جاگ گئے اور خوفزدہ ہوکر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے گھروں سے نکل آئے۔

    زلزلے کے بعد گوادر اور پسنی کے اسپتالوں میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور تمام ڈاکٹرز اور اسٹاف کو اسپتال میں حاضر رہنے کی ہدایات کی گئی ہے۔

  • بلوچستان سے آئے طلبا کے وزیراعلیٰ پنجاب سے تند وتیزسوالات

    بلوچستان سے آئے طلبا کے وزیراعلیٰ پنجاب سے تند وتیزسوالات

    لاہور: بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے تندو تیز سوالات کیے اور کہا کہ سی پیک گوادر میں بن رہا ہے تو ترقی لاہور میں کیوں ہورہی ہے؟ چینی زبان سیکھنے کے لیے  صرف پنجاب کے طلبا کو ہی کیوں بھیجا گیا؟ سوالات پر شہباز شریف الجھ کر رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے دورے پر آنے والے بلوچ طلبا و طالبات کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے خطاب کے بعد ان سے بلوچ طلبا و طالبات نے تلخ سوالات کیے جس پر شہباز شریف الجھ کر رہ گئے۔

    طلباء و طالبات کا کہنا تھا کہ سی پیک کا سن سن کر تھک چکے ہیں، سی پیک گوادر میں بن رہا ہے مگر ترقی لاہور میں کیوں ہو رہی ہے؟

    طلبا نے مزید کہا کہ سیاست دان گوادر کا دورہ کرتے ہیں تو لوڈ شیڈنگ ختم ہو جاتی ہے اور ان کی واپسی کے بعد لوڈ شیڈنگ دوبارہ سے شروع ہو جاتی ہے،ہمارے پاس تو کپڑے استری کرنے کے لیےبھی بجلی نہیں ہوتی“جس کے جواب میں میاں شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں ترقی کا راستہ روکنے والوں نے پنجاب کا نام لے کر نفرتوں کو پروان چڑھایا۔

    جواب میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ  پنجاب کو ہمیشہ بڑا بھائی کہہ کر طعنہ زنی ہوتی رہی، پنجاب سے متعلق باتیں اور بیانات غلط ہیں، چاروں صوبوں میں ترقی کا پہیہ اسی رفتار سے چلنا چاہیئے جس کا تقاضا عوام کرتے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ غلط فہمی کی بنا پر بلوچستان کے عوام کو وفاق سے جائز شکایات ہوئیں بلوچ عوام نہ صرف محب وطن بلکہ پاکستان کی تشکیل میں بھی ان کا اہم کردار ہے، بلوچستان کے مسائل کو کافی حد تک حل کر لیا گیا ہے۔

    طلبا نے وزیراعلیٰ شہباز شریف سے شکایت کی کہ چینی زیان سیکھنے کے لیے گوادر کے بجائے پنجاب سے طلبا کو چین بھیجا گیا جو کہ سراسر ناانصافی ہے جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ 20 طلبا گوادر سے چین کا دورہ کریں گے۔

    شہبازشریف نے طلبا کو بتایا کہ میٹرو بس سی پیک سے پہلے لاہور میں چل رہی تھی جبکہ سڑکوں کا جال اور دانش اسکول بھی سی پیک منصوبے سے پہلے بنائے گئے ہیں۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے گوادر سے آئے طلبا و طالبات اپنے علاقوں میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر پھٹ پڑے۔

    وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گوادر سے تعلق رکھنے والے بیس طلبا و طالبات کو چین اسکالرشپ پر بھجوانے کے اعلان کے ساتھ دورے پر آئے ہوئے طلباء میں لیپ ٹاپس بھی تقسیم کیے۔

  • آرمی چیف اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقات

    آرمی چیف اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقات

    گوادر: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاویدباجوہ سے وزیر اعلیٰ بلوچستان  نواب ثناء اللہ زہری نے گوادر میں ملاقات کی اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال سمیت سی پیک کی سیکیورٹی پر خصوصی گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں صوبےمیں امن و امان کی صورتحال اور سی پیک کی سیکیورٹی سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے پرجنرل قمر جاوید باجوہ کو مبارکباد دی، ملاقات میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض بھی موجود تھے۔


    پڑھیں: ’’ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے، آرمی چیف ‘‘


    دونوں شخصیات کی ملاقات کے حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں امن و امان پر آرمی کے کردار کو سراہا اور قیام امن کے لیے آئندہ بھی اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    zubair-haya

    ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ ’’بلوچستان میں قیام امن کے لیے پاک فوج اور حکومت کے درمیان تعاون کو سلسلہ جاری رہے گا‘ ادھر چیئرمین جوائنٹ چیفس اسٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمودحیات نے مزارقائدپرحاضری دی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل زبیرمحمودحیات نےمزارقائدپرپھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

  • روس نے گوادر پورٹ استعمال کرنے کی اجازت مانگ لی

    روس نے گوادر پورٹ استعمال کرنے کی اجازت مانگ لی

    اسلام آباد: روس نے گوادر کی بندرگاہ سے عالمی تجارت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس کے لیے روسی حکام نے پاکستانی حکومت کو گرم پانی تک رسائی کی باقاعدہ درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر بندرگاہ کے افتتاح کے بعد روس کے حکام پورٹ کو عالمی تجارت کے لیے استعمال کرنے اور سی پیک میں شمولیت کے خواہش مند ہیں جس کے لیے انہوں نے پاکستانی حکومت کو باقاعدہ درخواست دے دی ہے۔

    پاکستانی حکام نے روس کی درخواست موصول ہونے کی باضابطہ تصدیق کردی۔ اس ضمن میں آج روسی انٹیلی جنس کے حکام کو گوادر کا تفصیلی دورہ کرایا گیا، پاکستان اور چین جلد معاملات کو حتمی شکل دے کر روس کو سی پیک میں شامل کرنے کا اعلان کریں گے۔


    پڑھیں: ’’ گوادر پورٹ : کارگو کنٹینرز جہاز مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک روانہ ‘‘


    خیال رہے کہ گزشتہ روز عراقی سفیر نے وزیر بندرگاہ اور جہاز رانی میر حاصل بزنجو سے ملاقات کی اور گوادر پورٹ پر تیل صاف کرنے کے کاررخانہ لگانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاکستان سے عراق جانے والے زائرین کے لیے کشتی سروس بحال کرنے پر گفتگو بھی کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ گوادر بندرگاہ پر تیل صاف کرنے کا کارخانہ قائم کرنا چاہتے ہیں، عراقی سفیر ‘‘


    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد حمزہ فاروق کے مطابق سی پیک منصوبے میں سب سے بڑا سرمایہ کار خود چین ہے اس لیے روسی درخواست پر سب سے پہلے چین کو اعتماد میں لیا جائے گااور اس کی اجازت کے بغیر روس منصوبے میں شمولیت اختیار نہیں کرسکتا۔

    اس حوالے سے تجزیہ کار رسول بخش رئیس نے بتایا کہ دنیا میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں،برطانیہ اور فرانس نے بھی گرم پانیوں تک رسائی کے  کئی منصوبے بنائے تھے کہ بحیرہ عرب تک کیسے پہنچا جائے، روس جب گرم پانیوں کی خواہش لیے افغانستان تک آیا تو ہم نے امریکا کے ساتھ مل کر اس کےخلاف مزاحمت کی،اب روس کا یہ درخواست کرنا خطے میں بہت بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روس یہاں سے اپنی تجارت دنیا کے دیگر ملکوں سے کرنا چاہتا ہے تو ہم خوش ہیں، بجائے اس کے ہم امریکا کی طر ف دیکھیں ہمیں روس سے اپنے تعلقات بہتر کرنے چاہئیں، ہمارے روس کے ساتھ تعلقات باہمی مفاد پر چلیں گے اسی بنیاد پر ہم رو س سے شراکت داری کرسکتے ہیں، ہمیں روس کی اس درخواست کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔

    سفارتی ذرائع نے بتایا پاکستان اور چین اس ضمن میں جلد معاملات کو حتمی شکل دیں گے۔

     واضح رہے کہ رواں ماہ چین کے تعاون سے بلوچستان کے علاقے گوادر میں تعمیر کی گئی بندر گاہ  کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے جس کے بعد یہاں سے مال خلیجی اور دنیا بھر کی عالمی منڈیوں میں بھیجا جارہا ہے۔
  • گوادر بندرگاہ پر تیل صاف کرنے کا کارخانہ قائم کرنا چاہتے ہیں، عراقی سفیر

    گوادر بندرگاہ پر تیل صاف کرنے کا کارخانہ قائم کرنا چاہتے ہیں، عراقی سفیر

    اسلام آباد: وزیر بندگاہ اور جہاز رانی میر حاصل بزنجو اور عراقی سفیر ڈاکٹر علی یاسین کی ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعاون اورعراق جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے کشتی کی ممکنہ سروس پر بھی تبادلہ خیال گیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق  بندرگاہوں اور جہاز رانی کے وزیر میر حاصل بزنجو اور عراقی سفیر ڈاکٹرعلی یاسین سے ملاقات میں دوطرفہ تعاون اور عراق میں پاکستانی زائرین کیلئے کشتی کی ممکنہ سروس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پرعراقی سفیر نے خواہش ظاہر کی کہ گوادر بندرگاہ پر تیل صاف کرنے کا کارخانہ قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے اور پاک و عراق تعلقات مزید مضبوط ہوں۔


    پڑھیں: گوادر پورٹ : کارگو کنٹینرز جہاز مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک روانہ


    خیال رہے ہر سال پاکستانی شیعہ زائرین ہزاروں کی تعداد میں عراق جاتے اور مقدس مقامات کی زیارت کرتے ہیں۔ واضح رہے رواں ماہ چین کے تعاون سے بلوچستان کے علاقے گوادر میں تعمیر کی گئی بندر گاہ  کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔  جس کے بعد یہاں سے مال خلیجی اور دنیا بھر کی عالمی منڈیوں میں بھیجا جارہا ہے۔
  • گوادر : وزیراعظم نواز شریف آج  گوادرکا دورہ کریں گے

    گوادر : وزیراعظم نواز شریف آج گوادرکا دورہ کریں گے

    گوادر : بلوچستان میں دہشت گردوں اس وقت پھروار کیا جب پاک چین راہداری کے حوالےسے آج اہم ترین تقریب منعقد کی جا رہی ہے،گوادرکی بندرگاہ سے آج چینی سامان کےکنٹینرروانہ ہورہےہیں،تقریب کےمہمان خصوصی وزیراعظم نوازشریف ہونگے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف آج اتوار کو گوادر کا دورہ کریں گے۔ وہ گوادرپورٹ سے پہلے میگا پائلٹ ٹریڈ کارگو روانہ کرنے کی مرکزی تقریب سے خطاب کریں گے۔

    سی پیک منصوبے کے تحت پہلامیگا تجارتی قافلہ گوادر پہنچ گیا، پاک فوج اوردیگر سیکیورٹی ایجنسیوں کے حفاظت میں چین سے پچاس ٹرکوں پرروانہ ہوا۔ جوپاک چین راہداری سے گذرکرگوادر پہنچا۔

    تجارتی قافلے میں آنے والا سامان اتوار کو گوادر کی بندرگاہ سے مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ کیا جائے گا، بندرگاہ ذرائع کے مطابق 13 نومبر کو تقریباً 400 کنٹینرز مال ایکسپورٹ ہو گا۔

    مزید پڑھیں : پاک چین اقتصادی راہداری، پہلا تجارتی قافلہ گوادر پہنچ گیا

    تمام کنٹینرز سیمنٹ کے ہیں جو سری لنکا اور متحدہ عرب امارات ایکسپورٹ کیے جا رہے ہیں، ایک جہاز کولمبو اور دوسرا دبئی جائے گا۔ واضح رہے کہ گوادر بندرگاہ سے ہر ماہ چینی کنٹینرز ایکسپورٹ کیے جائیں گے۔

  • سانحہ درگاہ نورانیٌ میں این ڈی ایس اور را ملوث ہیں، ذرائع

    سانحہ درگاہ نورانیٌ میں این ڈی ایس اور را ملوث ہیں، ذرائع

    گوادر : بلوچستان میں دہشت گردی کا واقعہ ہونے کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ درگاہ شاہ نورانیؒ میں دہشت گردی میں این ڈی ایس اور را ملوث ہیں۔ افغانستان سے دہشت گرد بلوچستان بھیجے جانے کا الرٹ کچھ عرصہ قبل جاری کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق تجارتی جہاز کی گوادر سے روانگی سے چند گھنٹے قبل بلوچستان کے علاقے حب میں درگاہ شاہ نورانیؒ کے احاطے میں دہشت گردی کے واقعے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق باون افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعے میں افغان حفیہ ایجنسی این ڈی ایس اور بھارتی را ملوث ہیں، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وفاق کی جانب سے افغانستان سے دہشت گرد بلوچستان بھیجے جانے کا الرٹ پانچ نومبر کو جاری کیا گیا تھا کہ دہشت گرد قلعہ عبداللہ کےراستے داخل ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھئے: بلوچستان میں سال کی تیسری بڑی دہشت گردی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی پیک کے افتتاح کے موقع پربھارت بلوچستان میں بدامنی چاہتا تھا، بلوچستان میں رواں سال یہ تیسرا بڑا سانحہ شاہ نورانیؒ کا ہوا ہے، سو دنوں کے دوران تیسرے بڑے واقعے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے۔

    بلوچستان میں دہشت گردوں نے اس وقت دوبارہ  وار کیا جب پاک چین راہداری کے حوالے سے آج ایک اہم ترین تقریب منعقد کی جانے والی ہے۔

    گوادر کی بندرگاہ سے آج چینی سامان کے کنٹینرروانہ ہو رہے ہیں،تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم نوازشریف ہیں، وزیراعظم نوازشریف آج اتوارکو گوادر کادورہ کریں گے۔

    وہ گوادر پورٹ سے پہلے میگا پائلٹ ٹریڈ کارگو روانہ کرنے کی مرکزی تقریب سے خطاب کریں گے۔