Tag: gaza

  • غزہ میں زمین، فضا اور سمندر سے میزائلوں کی بارش، بارودی روبوٹس کا بھی استعمال

    غزہ میں زمین، فضا اور سمندر سے میزائلوں کی بارش، بارودی روبوٹس کا بھی استعمال

    غزہ (01 ستمبر 2025): اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، آئی ڈی ایف نے بارودی روبوٹس کے ذریعے عمارتیں تباہ کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری کا سلسلہ نہ تھم سکا، قابض فوج نے غزہ میں زمین، فضا اور سمندر سے میزائلوں کی بارش کر دی۔

    چوبیس گھنٹوں میں 78 افراد شہید ہو گئے، شہدا کی مجموعی تعداد 63 ہزار 371 تک پہنچ گئی، شہدا میں امداد کے منتظر 32 افراد بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج غزہ میں عمارتیں تباہ کرنے کے لیے بارود سے بھرے خود کار روبوٹس کا استعمال کر رہی ہے جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    سعودی عرب سے 40 ناٹیکل میل دور اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ

    دوسری جانب اسرائیل مسجد اقصیٰ کے صحن کے نیچے غیر قانونی کھدائی کر کے اسلامی آثار قدیمہ تباہ کر رہا ہے، سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں کچھ افراد کو مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں کھدائی کے بعد بڑے پتھر توڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا مقصد اسلامی شناخت ختم کر کے مستقبل میں مسجد اقصیٰ کی جگہ یہودی عبادت گاہ بنانا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی صمد فلوٹیلا کے جہاز بارسلونا سے غزہ کی پٹی کے لیے انسانی امداد اور کارکنوں کے ساتھ روانہ ہو گئے ہیں، جن میں گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں، یہ سمندر کے راستے فلسطینی سرزمین کی اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنے کی اب تک کی سب سے بڑی کوشش ہے۔

  • بازیاب اسرائیلی یرغمالی کی باقیات کی شناخت ہو گئی، ادان شتیوی کب مارا گیا؟

    بازیاب اسرائیلی یرغمالی کی باقیات کی شناخت ہو گئی، ادان شتیوی کب مارا گیا؟

    تل ابیب: غزہ سے واپس آنے والے اسرائیلی یرغمالی کی باقیات کی شناخت ہو گئی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ اس ہفتے غزہ سے دو اسرائیلی مغوی بازیاب کرائے گئے تھے، جن میں سے دوسرے کی باقیات کی شناخت ہو گئی، وہ ایک طالبِ علم ادان شتیوی کی لاش ہے۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں ایک کارروائی کے دوران ادان شتیوی کی لاش بازیاب کرائی تھی، جمعہ کو ایک بیان میں آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے ایلان ویز کی لاش اور ایک اور قیدی کی باقیات برآمد کں ہیں۔

    نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق انسٹیٹیوٹ آف فرانزک میڈیسن میں شناخت کا عمل مکمل ہونے کے بعد گزشتہ شام کو اعلان کیا گیا کہ وہ طالب علم ادان شتیوی تھا، ادان کی عمر 28 سال تھی جب وہ 7 اکتوبر 2023 کو نووا میوزک فیسٹیول میں حماس کے حملے میں مارا گیا اور اس کی لاش غزہ لے جائی گئی، شتیوی نے اس فیسٹیول میں فوٹوگرافر کے طور پر شرکت کی تھی۔

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ شہید

    وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ آئی ڈی ایف اور شن بیت کے مشترکہ آپریشن سے دونوں افراد کی لاشیں واپس لائی گئیں، شتیوی ایک ہونہار طالب علم اور ایک بہادر آدمی تھا، جس نے نووا میوزک فیسٹیول حملے کے دوران بہت سے شرکا کو بچانے میں مدد کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ شتیوی نے دو دوستوں کے ساتھ جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی لیکن وہ اپنی گاڑی کو قابو میں نہ رکھ سکا اور گاڑی ایک درخت سے ٹکرا گئی، یہ گاڑی گولیوں سے چھلنی پائی گئی تھی۔

    ایک سال تک شتیوی کے خاندان کو اس کے زندہ ہونے کی امید تھی لیکن پھر حملے کی پہلی برسی کے موقع پر حکام نے اطلاع دی کہ نوجوان میلے میں ہلاک ہو گیا تھا۔

  • حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ شہید

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ شہید

    اسرائیل نے ایک حملے میں حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کو شہید کر دیا۔

    العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی ذرائع نے اتوار کو کہا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ اسرائیلی حملے میں مارے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اسرائیل نے ایک فلیٹ کو نشانہ بنایا جس میں ابو عبیدہ موجود تھے، اور اس فضائی حملے میں اپارٹمنٹ میں موجود تمام افراد شہید ہو گئے، فلسطینی ذریعے نے مزید کہا کہ ابو عبیدہ کے اہلِ خانہ اور القسام قیادت نے لاش کی شناخت کے بعد ان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ہفتے کو اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ میں حماس کی ایک نمایاں شخصیت کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان نے’ایکس‘ پلیٹ فارم پر لکھا تھا کہ غزہ شہر کے شمالی حصے میں حماس کے ایک ’مرکزی رکن‘ پر فضائی حملہ کیا گیا ہے۔

    حماس نے اپنے رہنما محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق کر دی

    انصاراللّٰہ نے حوثی وزیراعظم کی شہادت کی تصدیق کر دی

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اس کارروائی کا ہدف القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ تھے اور ان کے مطابق 95 فی صد امکان ہے کہ یہ کارروائی کامیاب رہی۔ اسرائیلی چینل 12 نے بتایا ھتا کہ ابو عبیدہ کی موجودگی کی ابتدائی معلومات جمعہ کی شام ملی تھیں اور ہفتہ کی شام ساڑھے پانچ بجے یہ کارروائی انجام دی گئی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے اس سے قبل جمعرات کو صنعا میں فضائی حملے میں قبل یمن کے حوثی وزیر اعظم احمد الرحاوی کو بھی نشانہ بنا کر شہید کر دیا ہے، جس پر یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل سے انتقام لینے کا عہد کیا ہے۔

    اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 70 سے زائد فلسطینی شہید کر دیے گئے ہیں، جب کہ غذائی قلت سے 10 فلسطینی زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

  • حماس کا اسرائیلی فوج پر بڑا حملہ، 2 ہلاک، 4 کو یرغمال بنا لیا

    حماس کا اسرائیلی فوج پر بڑا حملہ، 2 ہلاک، 4 کو یرغمال بنا لیا

    غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم اور اسرائیلی فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جس میں 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 10 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    فلسطینی رہنما اور القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کے ایک مختصر پیغام کے فوراً بعد غزہ کے علاقے میں الزيتون میں القسام بریگیڈ نے مزاحمتی کارروائیاں کی، جس کے نتیجے میں 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 4 لاپتہ ہوگئے۔

    ابو عبیدہ نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ تل ابیب کی سیاسی اور عسکری قیادت کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا، انہوں نے کہا تھا کہ جنگی حالات سے فوجیوں کو پکڑنے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ شہر کے زیتون محلے میں فلسطینی مزاحمتی گروپ اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپ میں کم از کم 2 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 11 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی رپورٹ کیا ہے غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران چار اسرائیلی فوجی لاپتا ہوئے ہیں، حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فوجیوں کو نائٹ وژن آلات کے ذریعے ٹریس کیا، جس کے نتیجے میں شدید جھڑپیں شروع ہوئیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے جنگجوؤں نے غزہ کے علاقے الزیتون میں اسرائیلی فوجی دستے کے خلاف آپریشن کیا اور گھات لگا کر حملے کیے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی 162 ویں ڈویژن اور 401 ویں بریگیڈ کے دستے الزيتون میں حملے کا شکار ہوئے جبکہ اسرائیلی فوج کے ہیلی کاپٹر پر بھی فائرنگ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مزاحمتی حملوں کے جواب میں اسرائیلی جنگی طیارے کم بلندی پر پرواز کر رہے ہیں اور زیتون اور صبرا محلے کے ساتھ ساتھ جبالیہ میں بھی گولہ باری کی جا رہی ہے۔

  • سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    سعودی عرب: 60 واں طیارہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے کر روانہ

    سعودی عرب کی جانب سے فلسطینی عوام کے لیے امدادی کارروائیوں کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے، شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے تحت 60 ویں خصوصی پرواز مصر کے العریش کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچ گئی۔

    سعودی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امدادی سامان سعودی وزارت دفاع اور مصر میں سعودی سفارتخانے کے اشتراک سے شاہ سلمان مرکز کی جانب سے روانہ کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق امدادی سامان میں فوڈ باسٹکس ہیں جنہیں غزہ میں متاثرہ فلسطینیوں تک جلد پہنچایا جائے گا۔

    سعودی عرب کا یہ اقدام غزہ کی پٹی کے فلسطینی شہریوں کو شاہ سلمان مرکز کے ذریعے فراہم کی جانے والی سعودی امداد کا حصہ ہے تاکہ قحط کی سنگین صورتحال اور غزہ کے رہائشیوں کے مصائب کو دور کیا جاسکے۔

    شاہ سلمان مرکز کا کہنا ہے کہ امداد کا یہ سلسلہ جاری رہے گا تاکہ جنگ اور محاصرے کے شکار فلسطینی بھائیوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کی جاسکے۔

    دوسری جانب حماس القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا غزہ کی پٹی پر قبضے کا منصوبہ ”اس کی سیاسی اور عسکری قیادت کے لیے تباہ کن ثابت ہو گا”۔

    ابو عبیدہ نے ٹیلی گرام پر حماس کی طرف سے شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا کہ اور دشمن کی فوج اپنے سپاہیوں کے خون سے قیمت ادا کرے گی۔

    غزہ سٹی پر قبضے کا آغاز، اسرائیلی کارروائی پر یورپی وزرائے خارجہ کا سخت ردعمل

    ترجمان نے یہ بھی متنبہ کیا کہ اگرچہ حماس اسرائیلی اسیران کی زندگیوں کو ”اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق”محفوظ رکھے گی لیکن انہیں غزہ میں فلسطینی گروپ کے جنگجوؤں کی طرح ہی خطرات لاحق ہیں۔

    ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج اور حکومت کسی بھی قیدی کی موت کی ”مکمل ذمہ داری اٹھائے گی“۔

  • پاکستان کا غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے سلامتی کونسل سے فوری اقدام کا مطالبہ

    پاکستان کا غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے سلامتی کونسل سے فوری اقدام کا مطالبہ

    (28 اگست 2025): پاکستان نے غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے سلامتی کونسل سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے خطاب میں کہا غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل، بے دخلی، قحط اور تباہی جاری ہے، اسرائیل فلسطینیوں کی سرعام نسل کشی کررہا ہے۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں، دنیا براہِ راست قتلِ عام دیکھ رہی ہے، سلامتی کونسل کو اپنے چارٹر کے مطابق اقدام کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا تاخیر کومعاف نہیں کریگی، تاریخ خاموشی کو یاد رکھے گی، دنیا بے عملی کو فراموش نہیں کرے گی، سلامتی کونسل کو اپنے چارٹر کے مطابق اقدام کرنا ہوگا۔

    پاکستان کے مستقل مندوب نے کہا کہ یہ کیسےکبھی جائز یا قابلِ دفاع ہو سکتا ہے؟، یہ محض ضمنی نقصان نہیں، یہ اجتماعی قتل و غارت ہے، غزہ میں یہ ناقابلِ برداشت المیہ 691 دن سے جاری ہے، اسرائیلی افواج نےجان بوجھ کر شہری زندگی کو تباہ کیا۔

  • برطانیہ میں مظاہرین کو دہشت گردی کے قوانین کے تحت حراست میں لیا جانے لگا

    برطانیہ میں مظاہرین کو دہشت گردی کے قوانین کے تحت حراست میں لیا جانے لگا

    لندن (25 اگست 2025): برطانیہ میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کی گرفتاریاں جاری ہیں، مظاہرین کو دہشت گردی کے قوانین کے تحت حراست میں لیا جانے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں غزہ میں جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کو ’دہشت گردی‘ کے قوانین کے تحت گرفتار اور حراست میں لیا جا رہا ہے۔

    ایکٹوسٹس اور قانونی ماہرین نے برطانوی حکومتی اقدام پر شدید تشویش ظاہر کر دی ہے، انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اختلاف رائے کو خاموش کرنے، آزادئ اظہار کو روکنے اور جائز سیاسی سرگرمی کو مجرمانہ قرار دینے کے لیے ’’عوامی تحفظ‘‘ کو بہانے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    چند دنوں میں غزہ کی 1 ہزار عمارتیں تباہ، سیکڑوں لاشیں ملبے میں موجود

    ادھر ڈنمارک کے شہری بھی فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں، درالحکومت کوپن ہیگن میں غزہ کے حق میں بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں ہزاروں مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خلاف نعرے لگائے، مظاہرین نے شہر کے مرکزی حصے میں فلسطینی پرچم بھی لہرائے، اور فلسطینی عوام سے یکجہتی اور آزادی کا مطالبہ کیا۔

    دوسری طرف دہشت گرد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کی تیاریاں جاری ہیں، قاتل اسرائیلی آرمی چیف نے حیفہ نیول بیس کا دورہ کیا اور حملے تیز کرنے کی ہدایات کی، انھوں نے کہا نیوی کو زمینی افواج کی مدد اور دفاع کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے شہدا کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اسرائیلی بمباری میں گزشتہ روز مزید 45 فلسطینی شہری شہید ہو گئے ہیں، جن میں 20 امداد کے متلاشی بھی شامل ہیں۔

  • نیتن یاہو نے غزہ میں قحط سے متعلق رپورٹ کو ’جھوٹا‘ قرار دے دیا

    نیتن یاہو نے غزہ میں قحط سے متعلق رپورٹ کو ’جھوٹا‘ قرار دے دیا

    تل ابیب(23 اگست 2025): اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے آئی پی سی رپورٹ کو ’سراسر جھوٹ‘ قرار دیا ہے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے جاری ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ’اسرائیل کی پالیسی میں کسی کو خوراک سے محروم کرنا نہیں ہے بلکہ ہماری کوشش تو ایسی مُشکل سے لوگوں کو نکالنا ہے۔‘

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل نے ’دو ملین ٹن امداد غزہ کی پٹی میں داخل ہونے دی ہے، یعنی فی کس ایک ٹن سے زائد امداد۔‘

    نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد میں اضافے کی وجہ سے گر گئی ہیں۔ انھوں نے آئی پی سی پر الزام لگایا کہ ’اس رپورٹ میں قیمتوں میں کمی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔‘

    قحط نے غزہ شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، عالمی ادارے کی تصدیق

    بیان میں اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ ’آئی پی سی کی گزشتہ تمام رپورٹس کی طرح اس رپورٹ میں بھی اسرائیل کی انسانی ہمدردی کی کوششوں اور حماس کی مذموم کارروائیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ غذائی تحفظ کی نگرانی کرنے والے ادارے نے غزہ شہر میں جنگ کے بعد سے پہلی بار قحط کی تصدیق کی ہے۔

    عالمی قلت کی نگرانی کے ادارے انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفکیشن (آئی پی سی) نے اس قحط کو پانچویں درجے کا قرار دیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ غزہ میں حالات شدید غذائی عدم تحفظ کے پیمانے کی بلند ترین اور بدترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

  • سابق اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس سربراہ کا آڈیو لیک میں شرمناک اعتراف

    سابق اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس سربراہ کا آڈیو لیک میں شرمناک اعتراف

    تل ابیب (20 اگست 2025): سابق اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس سربراہ نے آڈیو لیک میں شرمناک اعتراف کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں 50 ہزار فلسطینیوں کا مرنا ضروری اور لازمی تھا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے ملٹری انٹیلیجنس کے سابق سربراہ میجر جنرل اہارون حلیوا کی ایک آڈیو ریکارڈنگ لیک ہو گئی ہے، جس میں سابق سربراہ کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ غزہ میں دسیوں ہزار فلسطینیوں کی ہلاکتیں ’آنے والی نسلوں کے لیے ضروری اور لازمی ہیں۔‘

    اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) کے میجر جنرل کہتا سنائی دیتا ہے ’’7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا، اس دن مرنے والے ہر ایک فرد کے بدلے میں 50 فلسطینیوں کو مرنا چاہیے، چاہے وہ بچے ہی کیوں نہ ہوں۔‘‘

    جمعہ کے روز اسرائیل کے چینل 12 نیوز پر جاری کردہ ریکارڈنگز میں سابق سربراہ کہتا ہے ’’یہ حقیقت کہ غزہ میں اب تک 50,000 لوگ مارے جا چکے ہیں، آنے والی نسلوں کے لیے یہ ضروری اور لازمی ہے۔‘‘ یہ واضح نہیں کہ یہ گفتگو کب کی ہے، لیکن غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد مارچ میں 50,000 سے تجاوز کر چکی تھی۔

    غزہ میں شہید فلسطینی بچوں کی تعداد 18 ہزار سے متجاوز

    حلیوا نے مزید کہا ’’کوئی چارہ نہیں کہ ہر کچھ عرصے بعد انھیں (فلسطینیوں کو) ایک ’نکبہ‘ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ قیمت محسوس کریں۔‘‘ خیال رہے کہ نکبہ ایک عربی لفظ ہے جس کے معنی ہیں تباہی۔ یہ فلسطینی تاریخ کا ایک مرکزی واقعہ ہے، جب 1948 میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے دوران تقریباً 700,000 فلسطینی اپنے گھروں سے نکالے گئے یا فرار پر مجبور کیے گئے۔

    دوسری طرف حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ملٹری انٹیلیجنس کے سابق سربراہ کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف جرائم اسرائیل کی سرکاری پالیسی ہے۔

  • غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز کی شرطیں سامنے آ گئیں

    غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز کی شرطیں سامنے آ گئیں

    غزہ میں جنگ بندی کی نئی تجویز کی شرطیں سامنے آ گئی ہیں، یہ تجویز حماس نے بھی قبول کی ہے۔

    قطری وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ 200 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے حماس 10 یرغمالی اور 18 لاشیں اسرئیل کے حوالے کرے گا۔

    شرائط کے مطابق اسرائیلی افواج کی جزوی واپسی ہوگی، اور غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ کیا جائے گا، موجودہ جنگ بندی بھی عارضی ہوگی۔

    قطر نے تصدیق کی ہے کہ حماس نے غزہ کی جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا ہے، جس میں 60 دن کی جنگ بندی بھی شامل ہے، تاہم اسرائیل نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو جنگ بندی معاہدے کے تحت باقی تمام 50 اسیران کی رہائی پر اصرار کر رہے ہیں۔

    اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    واضح رہے کہ اسرائیل حماس سے ہتھیار ڈالنے اور قیادت کے غزہ چھوڑنے کا مطالبہ کر رہا ہے، جسے حماس نے یک سر مسترد کر دیا ہے۔

    دوسری طرف اسرائیلی بربریت بھی جاری ہے، گزشتہ روز اسرائیلی حملوں میں 7 امدادی کارکنوں سمیت 51 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کے ہاتھوں مارے جانے والے 62,000 فلسطینیوں میں کم از کم 18,885 بچے شامل ہیں۔

    ادھر مشرق وسطیٰ کے تجزیہ کار اور جدالیہ کے شریک مدیر معین ربانی نے الجزیرہ کو بتایا کہ نیتن یاہو اگرچہ شور مچا رہے ہیں کہ وہ صرف ایک جامع ڈیل کو قبول کریں گے، جزوی یا مرحلہ وار معاہدہ نہیں، تاہم اسرائیل کے اس معاہدے کو قبول کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ اسرائیلی نہیں، بلکہ امریکی کریں گے۔