Tag: gaza ceasefire

  • صدر ٹرمپ غزہ جنگ بندی کے حوالے سے پُرامید ہیں، ٹیمی بروس

    صدر ٹرمپ غزہ جنگ بندی کے حوالے سے پُرامید ہیں، ٹیمی بروس

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے پرامید ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کی آج شام ملاقات ہورہی ہے۔

    اس موقع پر ٹیمی بروس نے غزہ میں پیشرفت سے متعلق اسٹیو وٹکوف کا بیان بھی پڑھ کر سنایا، انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ اس وقت غزہ میں جنگ بندی پر ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق صدر ٹرمپ کی قیادت میں انتظامیہ ملکی مفاد اورعالمی امن کیلئے کام کر رہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ روبیو نے کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ امریکا نے پاکستان بھارت کی جنگ رکوائی، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان امن معاہدے کی کوشش ہورہی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ بن کر مختلف سفیروں سے بات کرنے والے بہروپیے کی بھی تحقیقات کررہے ہیں۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ مارکو روبیو کہہ چکے ہیں کہ حماس کا غزہ میں حکومتی انتظام سنبھالنے میں کوئی کردار نہیں ہوگا، متعدد ممالک غزہ میں مستقبل کا انتظام سنبھالنے سے متعلق بات چیت کررہے ہیں۔

    ٹیمی بروس کامزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ غزہ سے متعلق نئی تجاویز سن رہے ہیں، صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ یوکرین کی مدد جاری رکھیں گے، ٹرمپ چاہتے ہیں ایران معمول کے ملکوں کی فہرست میں آجائے۔

  • صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کی ملاقات، غزہ میں جنگ بندی کا اعلان نہ ہو سکا

    صدر ٹرمپ اور نیتن یاہو کی ملاقات، غزہ میں جنگ بندی کا اعلان نہ ہو سکا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی ملاقات میں غزہ میں جنگ بندی کا اعلان نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں غزہ میں جنگ بندی کا اعلان نہیں ہو سکا۔

    تاہم، صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم ہو گئی ہے، انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے پڑوسی ممالک بھی کشیدگی کے خاتمے کے لیے ہمارے ساتھ ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی میزبانی کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ایران کے ساتھ بات چیت طے کر لی ہے، انھوں نے فلسطینیوں کو غزہ سے باہر منتقل کرنے کی متنازعہ کوشش پر پیش رفت کا بھی اشارہ دیا۔


    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا


    عشائیے کے آغاز پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ فلسطینیوں کو ایک ’’بہتر مستقبل‘‘ دینے کے لیے امریکا اور اسرائیل دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، جس کا مطلب یہ تھا کہ غزہ کے رہائشی پڑوسی ممالک میں جا سکتے ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا کہ جو لوگ غزہ میں رہنا چاہتے ہیں وہ رہ سکتے ہیں لیکن اگر وہ جانا چاہتے ہیں تو وہ وہاں سے نکل سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسے میزبان ممالک تلاش کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی واشنگٹن میں کئی گھنٹوں طویل ملاقات ہوئی، اس دوران اسرائیلی حکام قطر میں حماس کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کر رہے تھے، جس کا مقصد امریکی ثالثی میں غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے ایک معاہدے تک پہنچنا ہے۔

  • غزہ میں جنگ بندی کب تک ہوگی؟ ٹرمپ نے بتادیا

    غزہ میں جنگ بندی کب تک ہوگی؟ ٹرمپ نے بتادیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اُمید ہے کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کردیا گیا، ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ خاموشی اور شکر گزاری کے بجائے ایران کی قیادت نے نفرت اور غصے کا اظہار کیا ہے، ایران اگر عالمی نظام کا حصہ نہیں بنا تو اس کی حالت مزید خراب ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو امریکی بمباری سے پہلے خالی نہیں کروایا گیا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ ایران اب جلد از جلد جوہری پروگرام کی طرف واپس جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران ہمارے ساتھ ملنا چاہتا ہے بات کرنا چاہتا ہے، امریکا کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے والے ممالک پر محصولات عائد کیے جائیں گے، ہمیں 88 بلین ڈالر ٹیرف کی مد میں موصول ہوئے ہیں۔

    روسی صدر نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا کریڈٹ دے دیا

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کروائی، دونوں ممالک سے کہا ہے کہ جنگ کرو گے تو تجارت نہیں ہوگی، دونوں کے پاس بہترین لیڈر شپ ہے دونوں نے میری بات سنی۔

  • غزہ کے مظلوموں کی چیخیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں، پوپ لیو

    غزہ کے مظلوموں کی چیخیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں، پوپ لیو

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں پوپ لیو نے ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی کی پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے والدین کی دل دہلا دینے والی چیخیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پوپ لیو نے سینٹ پیٹرز اسکوائر پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے والدین اپنے معصوم بچوں کی لاشیں سینے سے لگا کر بیٹھے ہیں، اور ان کی بے بسی پکار بن کر فضا کو چیر رہی ہے۔

    پوپ نے اسرائیل اور حماس دونوں سے اپیل کی کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کا مکمل احترام کریں اور لڑائی کو فوری طور پر بند کریں تاکہ مزید انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہوسکے۔

    دوسری جانب غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی علامت کے طور پر فرانس سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنوں نے پیرس کے فوارے کو سرخ رنگ سے رنگ دیا۔

    فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مرکزی علاقے میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اوکسفیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گرین پیس کے کارکنوں نے مشہور فوارے فونٹین دیز انوسنٹ (Fontaine des Innocents) میں سرخ رنگ کا پانی ڈال کر غزہ میں قتل عام کے خلاف انوکھا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے اس موقع پر بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جنگ بندی اور غزہ میں قتلِ عام بند کرو جیسے نعرے درج تھے۔

    اوکسفیم فرانس کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سابق وزیر سیسل ڈوفلو کا کہنا تھا کہ احتجاج کا مقصد ہے کہ ہم فرانس کی سست روی پر سوال اٹھا سکیں جو غزہ میں انسانی بحران کے تناظر میں ناقابلِ قبول ہے، صرف بیانات دینا کافی نہیں، عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    اسرائیل کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اوکسفیم کی غزہ میں انسانی امدادی کاموں کی کوآرڈینیٹر کلیمانس لاگواردا نے کہا کہ غزہ کے عوام کو ہر چیز کی شدید قلت کا سامنا ہے، یہ محض ضروریات نہیں، بقا کا سوال ہے۔

    گرین پیس فرانس کے سربراہ ژاں فرانسوا جولیارد کا کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی جاری ہے اور سیاستدانوں کی بے عملی اس نسل کشی میں شراکت داری کے مترادف ہے، ہم صدر ایمانوئل میکرون سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جرات اور عزم کے ساتھ خونریزی روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

    غزہ میں امداد کا پہنچنا اہم ہے، کون پہنچا رہا ہے؟ یہ اہم نہیں، امریکا

    مظاہرین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر فوری اور مستقل جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں، اسرائیل پر اسلحے کی پابندی عائد کریں، یورپی یونین اور اسرائیل کے درمیان تعاون کے معاہدے پر نظرثانی کریں اور دیگر مؤثر اقدامات کریں۔

  • قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کا اسرائیل حماس جنگ بندی سے متعلق بڑا بیان

    قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت نہیں دیکھ رہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق قطر کے وزیرِاعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تو کیسے مان لیا جائے کہ وہ جنگ بندی میں سنجیدہ ہے۔

    دوران انٹرویو اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم دونوں فریقین سے بات چیت کر رہی ہے، لیکن میں آج دعوے سے نہیں کہہ سکتا کے مذاکرات میں جلد کوئی پیشرفت ہوگی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم جس وقت دوحہ پہنچی اس وقت امریکی صدر کا دورہ قطر بھی تھا، لیکن جب بہتر برتاؤ کا ارادہ ہی نہیں تو مذاکرات میں حل کیسے ہوگا؟۔

    قطری وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکی نژاد اسرائیلی یرغامالی کی رہائی کو ایک اچھی پیش رفت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ دشمنی میں تمام حدیں پار کردی ہیں، مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر فرانس پر حماس کی مدد کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے ٹی وی انٹرویو میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے فرانسیسی صدر کی جانب سے لیے جانے والے اقدامات کی مذمت کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ فرانس چاہتا ہے کہ اسرائیل سرنڈر کردے بجائے اس کے مغربی جمہوری کیمپ میں ہوتے ہوئے ہمارا ساتھ دے۔ ہم نہ رکیں گے نہ ہتھیار ڈالیں گے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم فرانسیسی صدر میکرون کے اس بیان پر بھی سیخ پا تھے جس میں انہوں نے یورپی ممالک کو غزہ کے حوالے سے انسانی حقوق کے معاملے پر اسرائیل کے خلاف پابندیاں لگانے کا مشورہ دیا تھا۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ کے حوالے مارچ سے شروع ہونے والے سیز فائر معاہدے کے ساتھ غزہ محاصرہ جاری ہے جہاں کی آبادی کو غذہ اور دوائیں پہنچانے کی اجازت بھی اسرائیل کی جانب سے نہیں دی جارہی۔

    ٹرمپ کو لگژری طیارہ دینے پر قیاس آرائی، قطری وزیراعظم نے صفائی پیش کردی

    یاد رہے گزشتہ دنوں فرانسیسی صدر نے یہ بیان بھی دیا تھا کہ فرانس بہت جلد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔

  • اقوام متحدہ غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی کرائے، پاکستانی مندوب

    اقوام متحدہ غزہ میں غیرمشروط جنگ بندی کرائے، پاکستانی مندوب

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل غزہ میں مستقل اور غیرمشروط جنگ بندی کرائے۔

    یہ بات انہوں نے غزہ میں امداد سے متعلق سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ غزہ کے لوگ ناقابل تصور اذیت ناک تکالیف کا سامنا کرچکے ہیں۔

    عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ غزہ کے لوگوں کو امن وعزت کے ساتھ رہنے کا حق ہے، سلامتی کونسل اپنی قرار دادوں پرعمل درآمد اور فلسطین پر قبضہ ختم کرائے۔

    پاکستانی مندوب نے کہا کہ قیام امن کا راستہ1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر دو ریاستی حل ہے،
    سلامتی کونسل غزہ میں مستقل اور غیرمشروط جنگ بندی کرائے۔

    فلسطینی علاقوں پر قبضہ ہی مسئلے کی بنیادی وجہ ہے جسے سلامتی کونسل فوری طور پر حل کرے،
    غزہ کا محاصرہ فوری ختم کیا جائے، فلسطینیوں کی جبری بےدخلی منظور نہیں۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ میں بھوک کا بطور جنگی ہتھیار استعمال ایک سنگین جرم ہے ،سلامتی کونسل غزہ میں امدادی قافلوں، طبی عملے کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اجتماعی سزا دینے کا سلسلہ ختم کیا جائے، غزہ کی تعمیرنو کے پلان کی مکمل اور بھرپور حمایت کی جائے۔

    غزہ میں اسپتالوں، طبی عملے کو ہدف بنا کر منظم حملے کیے گئے، وہاں 4لاکھ 70 ہزار افراد کو تباہ کن بھوک اور افلاس کا سامنا ہے، غزہ میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی تمام بیکریاں بند کردی گئی ہیں۔

  • غزہ جنگ بندی توڑنے کیلیے اسرائیلی فوج کا دعویٰ جھوٹا نکلا

    غزہ جنگ بندی توڑنے کیلیے اسرائیلی فوج کا دعویٰ جھوٹا نکلا

    اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر  نے غزہ جنگ بندی توڑنے کیلیے اسرائیلی فوج کا دعویٰ جھوٹا اور من گھڑت قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر نے اسرائیلی فوج کی جانب سے سرنگ کے دعوے پر رپورٹ جاری کردی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ مصر کی سرحد کے ساتھ فلاڈیلفی کوریڈور میں سرنگ کا دعویٰ کیا گیا تھا، فوج نے جنگ بندی معاہدہ توڑنے کیلئے سرنگ کا جعلی دعویٰ کیا۔ ،

    رپورٹ کے مطابق اگست میں اسرائیلی فوج نے سرحد کے ساتھ سرنگ کی جعلی تصاویر جاری کی تھیں، اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر کے مطابق یہ سرنگ کبھی نہیں تھی بلکہ یہ گندگی سے ڈھکی ایک نہر تھی۔

    اسرائیلی فوج کے دعوے کا مقصد فلاڈیلفی کوریڈور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا تھا، سابق اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر رپورٹ کی تصدیق کردی۔

    سابق اسرائیلی وزیردفاع کے مطابق دعوے کا مقصد جنگ بندی معاہدے کو توڑنا تھا، یووگیلنٹ کے مطابق دعوے کا مقصد حماس کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے سے روکنا تھا۔

    مزید پڑھیں : غزہ میں امدادی کارکنوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج کا ناکامی کا اعتراف

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل فوج نے گزشتہ ماہ غزہ میں 15 فلسطینی امدادی کارکنوں کی شہادت پر پیشہ وارانہ ناکامی کا اعتراف کیا تھا۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران کئی سنگین کوتاہیوں کا انکشاف ہوا ہے، مذکورہ واقعہ غلط فہمی اور احکامات کی خلاف ورزی کا نتیجہ تھا، واقعے کے بعد کمانڈنگ افسر کو معطل اور یونٹ کے ڈپٹی کمانڈر کو نامکمل اور غلط رپورٹ دینے پر برطرف کر دیا گیا ہے۔

  • جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہیں ہوگی، حماس نے واضح کردیا

    جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہیں ہوگی، حماس نے واضح کردیا

    حماس نے اسرائیل کو دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر عمل شروع کیا جائے، پہلے مرحلے میں کوئی توسیع نہیں ہوگی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس ترجمان کا کہنا ہے یرغمالیوں کو معاہدے کے تحت ہی مرحلہ وار رہا کیا جائے گا۔

    جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں باقی رہ جانے والے انسٹھ یرغمالیوں کی رہائی اور تمام فلسطینیوں کی آزادی، اسرائیلی فوج کا غزہ سے مکمل انخلا اور جنگ کا خاتمہ شامل ہے۔

    جبکہ اقوام متحدہ، قطر، اردن اور مصر نے اسرائیل کی جانب سے امداد اور سامان کے غزہ جانے پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ قطر، اردن، مصر نے اسرائیلی اقدام کو جنگ بندی معاہدے اور انسانی حقوق کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا۔

    دوسری جانب اردن سے اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران کیرالی باشندے کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

    انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خارجہ کے ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ ایک ہندوستانی شہری کو اردن کی سیکورٹی فورسز نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا جب وہ مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر دوسرے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

    متوفی کی شناخت 47 سالہ تھامس گیبریل پریرا کے طور پر کی گئی ہے جو کیرالا ترواننت پورم کے قریب تھوبا کا رہنے والا ہے۔ ایک اور شخص جس کا نام 43 سالہ ایڈیسن تھا وہ متوفی کے ساتھ تھا وہ مبینہ طور پر گولی لگنے سے زخمی ہوا۔

    تھامس اور ایڈیسن دونوں ماہی گیر برادری سے تعلق رکھتے تھے اور آٹورکشا ڈرائیور تھے۔ یہ واقعہ ان کے اردن جانے کے پانچ دن بعد 10 فروری کو پیش آیا۔

    امریکی عدالت کے فیصلے سے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا

    خاندانی ذرائع کے مطابق، انہیں اردن میں عمان میں ہندوستانی سفارت خانے سے ایک خط ملا جس میں کہا گیا تھا: ”تھامس اور ایک اور شخص کرک ضلع میں غیر قانونی طور پر اردن کی سرحد پار کرنے کی کوشش کر رہے تھے، سیکورٹی فورسز نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے وارننگ نہیں سنی۔ گارڈز نے ان پر گولیاں چلا دیں۔ ایک گولی تھامس کے سر میں لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔بعد ازاں اس کی لاش کو مقامی اسپتال بھیج دیا گیا۔

  • غزہ جنگ بندی : اسرائیل اور حماس معاہدے کا پہلا مرحلہ مکمل

    غزہ جنگ بندی : اسرائیل اور حماس معاہدے کا پہلا مرحلہ مکمل

    غزہ جنگ بندی کیلیے اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے معاہدے کا پہلا مرحلہ اپنے اختتام کو پہنچ گیا، اگلے مرحلے کیلیے تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 25 یرغمالی اور سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔

    اس حوالے سے حماس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں غزہ جنگ بندی کے حوالے سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے کیونکہ ہم نے پہلے مرحلے کو آگے بڑھانے کے لیے "اسرائیل کے فارمولے” کو مسترد کر دیا ہے۔

    اس کے علاوہ قاہرہ میں دوسرے مرحلے کی بات چیت تاحال بے نتیجہ قرار پائی ہے، قاہرہ میں امریکی، قطری اور مصری ثالثوں کے ساتھ ملاقات کے بعد اسرائیلی وفد واپس روانہ ہوگیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے کے سلسلے میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اپنی سیکیورٹی ٹیم سے اہم ملاقات کرنے والے ہیں۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کو ہر صورت برقرار رہنا چاہیے انہوں نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ معاہدے کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جائیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے اسرائیل کو 3 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے گولہ بارود، بلڈوزرز اور متعلقہ فوجی سازوسامان کی فروخت کی منظوری دے دی ہے، جن میں غزہ پر استعمال ہونے والا امریکی ساختہ اسلحہ بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کی جنگ میں اب تک 48 ہزار 388 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 111,803 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    گورنمنٹ میڈیا آفس نے اپنی تازہ رپورٹ میں ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 61ہزار709 بتائی ہے کیونکہ ہزاروں فلسطینی جو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی دے دی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر تمام یرغمالی ہفتے تک رہا نہ ہوئے تو جنگ بندی معاہدے کی منسوخی کا اعلان کردوں گا۔

    واشنگٹن میں مختلف ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہفتے کی دوپہر تک غزہ میں موجود تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو وہ اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدہ ختم کردیں گے جس سے جنگ” کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر اردن اور مصر فلسطینی پناہ گزینوں کو نہیں لیتے تو ان کی امداد بند کردیں گے تاہم مجھے امید ہے کہ اردن مان جائے گا۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو "مستقبل کے رئیل اسٹیٹ منصوبے” کے تحت غزہ واپسی کا حق حاصل نہیں ہوگا۔

    اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے سابق گورنر ایلی نوائے راب بلاگو جووچ کیلئے صدارتی معافی کا اعلان کردیا، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ یرغمالیوں کے بارے میں معلوم نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں کہ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل اور المونیم پر25فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کررہے ہیں، کسی بھی ملک کو امریکی معیشت کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے، امریکی برآمدات پر جو ملک ٹیرف لگائے گا تو جوابی ٹیرف لگایا جائے گا۔

    امریکی صدر نے محکمہ انصاف کو پابند کرنے کے حکم نامے پردستخط کردیئے، ان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں،چپس اور ادویات پر بھی ٹیکس کے حوالے سے غور کررہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کیلئے مستقل جگہ بنانے کی بات کررہا ہوں، یوکرین کے صدر سے اسی ہفتے بات کروں گا، ہفتے کو شاید اسرائیلی وزیراعظم سے بھی بات کروں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

    ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی کی مخالفت کی تھی اور دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔

    واضح رہے کہ حماس نے اسرائیل کی غزہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں پر یرغمالیوں کی رہائی کا عمل روک دیا ہے۔

    ترجمان القسام بریگیڈ ابوعبیدہ نے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں کہا کہ حماس قیادت نے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران قابض دشمن کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔

    ان خلاف ورزیوں میں شمالی غزہ میں بےگھر کیے گئے شہریوں کی واپسی میں تاخیر، مختلف علاقوں میں بمباری اور فائرنگ کے ذریعے ان کو نشانہ بنانا اور معاہدے کے مطابق امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں پیدا کرنا شامل ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-says-no-right-of-return-for-palestinians-under-gaza-plan/