Tag: Gaza ceasefire talks

  • مشرق وسطیٰ کے امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کی نیتن یاہو سے ملاقات

    مشرق وسطیٰ کے امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کی نیتن یاہو سے ملاقات

    مشرق وسطیٰ کے امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف اسرائیل پہنچ گئے، اس موقع پر ان کی مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات ہوئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں غزہ جنگ بندی اور غزہ میں انسانی بحران پر بات چیت متوقع ہے۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکا کی غزہ جنگ بندی تجاویز پر حماس کے جواب میں اسرائیل نے گذشتہ روز اپنا ردعمل ثالث کاروں کو پہنچایا ہے۔

    واضح رہے کہ دوحا میں اسرائیل حماس بلواسطہ مذاکرات گذشتہ ہفتے ڈیڈلاک کا شکار ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزرائے دفاع و انصاف نے متنازع بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے کے الحاق کا وقت آگیا ہے، مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی تیاری مکمل ہے۔

    اسرائیلی وزرا نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کے دور میں نقشے اور تجاویز تیار ہو چکی تھیں مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

    اسرائیل کا مغربی کنارے پر خودساختہ خود مختاری کے اعلان کو عرب اور اسلامی ممالک نے مسترد کردیا۔

    اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے پر نام نہاد خود مختاری کا اعلان کیا ہے جسے سعودی عرب، بحرین، مصر، انڈونیشیا، اردن، شام، الجزائر، فلسطین، قطر، ترکیہ، امارات، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے کئی رکن ممالک نے مسترد کر دیا۔

    سوشل میڈیا ایپ ایکس پر سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور یواین قراردادوں کی پامالی قرار دیا۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے، مزید 111 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی

    سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری میں کہا گیا کہ اسرائیل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کسی قسم کی خودمختاری حاصل نہیں، اس قسم کا یکطرفہ اقدام نہ صرف غیر قانونی ہے۔

  • حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامند

    قطر میں ہونے والے مذاکرات میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی مشروط رہائی پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں ہونے والے اسرائیل حماس بالواسطہ مذاکرات کے دوران حماس 10 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہے۔

    رپورٹس کے مطابق حماس کے رہنما طاہرالنون نے مذاکرات پر پیشرفت کے حوالے سے کہا ہے کہ حملے رُکنے اور بلارکاوٹ امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے 10 یرغمالی رہا کریں گے۔

    حماس رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے غزہ عوام کی حفاظت، نسل کشی رکوانے، امداد کی باعزت فراہمی کے لیے لچک دکھائی ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہماری لچک کا مظاہرہ جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے ہے اور جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوج کا انخلا یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم دوسرے مرحلے کے مذاکرات کی راہ ہموار کرے گا۔

    دوسری جانب اسرائیلی آرمی چیف نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے حالات تیار کر دیے گئے ہیں ”جس میں 10 اسیران کی واپسی اور نو دیگر کی لاشیں ملنے کی امید ہے۔

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    مسلح افواج کے سربراہ ایال ضمیر نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ ہم نے بہت سے اہم نتائج حاصل کیے ہیں ہم نے حماس کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جس آپریشنل طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی بدولت، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے حالات پیدا کیے گئے ہیں۔

  • غزہ جنگ بندی : دوحہ میں دوبارہ مذاکرات، حماس کی تصدیق

    غزہ جنگ بندی : دوحہ میں دوبارہ مذاکرات، حماس کی تصدیق

    غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کے لیے دوحہ میں مذاکرات کے نئے دور کا اعلان کردیا گیا، تاہم اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنی یلغار جاری رکھی ہوئی ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی جنگ رکوانے کے لیے ثالثی میں کردار ادا کرنے والے ملک قطر میں ایک بار پھر جنگ بندی کی کوشش شروع کی گئی ہے۔

    یہ جنگ بندی کوششیں ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہیں جب پچھلے صرف 72 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے وحشیانہ بمباری کرکے سینکڑوں بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا ہے اور اپنی فوج غزہ میں منتقل کردی ہے۔

    اس حوالے سے حماس کے قائدین نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘روئٹرز’ کو بتایا کہ غزہ جنگ بندی کیلیے وفد مذاکرات کے ایک نئے دور کے لیے ہفتہ کے روز سے دوحا میں بات چیت شروع کر چکا ہے، جس میں تمام امور بغیر کسی پیشگی شرط کے زیر بحث آرہے ہیں۔

    سینئر حماس رہنما طاہر النونو نے کہا کہ یہ مذاکراتی دور بغیر کسی پیشگی شرط کے شروع ہوا ہے اور تمام معاملات پر بات چیت کے لیے کھلا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حماس تمام معاملات پر اپنا مؤقف پیش کرے گی، خاص طور پر جنگ کے خاتمے، (اسرائیلی) انخلا اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے بات ہوگی۔

    حماس کے وفد نے اپنے مذاکرات میں پیش کردہ مؤقف کا خاکہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے مکمل خاتمے کی ضرورت ہے، قیدوں کی رہائی اور ساتھ ہی ساتھ اسرائیل کی فوج کا غزہ سے انخلاء اور انسانی بنیادوں پر امداد و خوراک کی غزہ میں تقسیم ہمارے بنیادی امور ہیں جن پر ہم بات کر رہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ مذاکرات اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے دوحہ میں دوبارہ شروع کر دیے گئے ہیں اور اسرائیل نے یہ قبول کیے بغیر مذاکرات شروع کیے ہیں کہ اسرائیل پہلے جنگ بندی کرے اور ناکہ بندی ختم کرے۔

  • اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا

    اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا

    تل ابیب: اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا ہے، اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم سے تین گھنٹے کی ملاقات کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد، جس میں انھوں نے جنگ بندی تجویز سے اتفاق کیا، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ حماس بھی جنگ بندی تجویز کی حمایت کرے گا۔

    تاہم، حماس نے جنگ بندی تجویز کو اسرائیلی شرائط قرار دے کر مسترد کر دیا ہے، حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی تجویز اسرائیل کی نئی شرائط پر مبنی ہے، مذاکرات کی آڑ میں امریکا اسرائیل کو نسل کشی جاری رکھنے کے لیے وقت دے رہا ہے۔

    حماس نے ایک بیان میں اپنے اس مؤقف کو دہرایا کہ بین الاقوامی برادری اسرائیل پر صدر جو بائیڈن کی جانب سے دی گئی تجویز پر عمل درآمد کرانے کے لیے دباؤ ڈالے۔

    بائیڈن کا غزہ جنگ بندی سے متعلق اہم بیان

    خیال رہے کہ اب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کل قاہرہ جائیں گے جہاں غزہ جنگ بندی پر مذاکرات کا ایک اور دور متوقع ہے۔ ادھر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں مزید 35 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

  • یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل مذاکرات کا ارادہ ظاہر کرنے پر مجبور

    یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل مذاکرات کا ارادہ ظاہر کرنے پر مجبور

    یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کرنے پر مجبور ہو گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرس میں امریکی اور اسرائیلی حکام کی ملاقاتوں کے بعد ایک اسرائیلی عہدیدار نے کہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حکومت کا ’رواں ہفتے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا ’ارادہ‘ ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ہفتے کے روز اسرائیلی میڈیا نے خبر دی ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات منگل کو قاہرہ میں دوبارہ شروع ہوں گے۔

    اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’رواں ہفتے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ ہے اور اس پر اتفاق بھی ہے۔‘

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق پیرس میں موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر بِل برنز اور قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمٰن الثانی کے ساتھ ملاقاتوں میں تعطل کا شکار ہونے والے مذاکرات کے لیے ایک نئے فریم ورک پر اتفاق کیا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن شروع ہونے کے بعد یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے معاہدے کے لیے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے۔ حماس نے 7 اکتوبر کے حملے میں 252 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 121 غزہ میں اب بھی موجود ہیں، جن میں اسرائیلی فوج کے مطابق 37 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔