Tag: gaza ceasefire

  • انٹونی بلنکن غزہ جنگ بندی کے لیے مشرق وسطیٰ پہنچ گئے

    انٹونی بلنکن غزہ جنگ بندی کے لیے مشرق وسطیٰ پہنچ گئے

    غزہ جنگ بندی مذاکرات کی کوششیں امریکا، مصر اور قطر کی ثالثی میں جاری ہیں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن دورہ مشرق وسطیٰ میں تل ابیب پہنچ گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کی اسرائیلی وزیراعظم، صدر اور دیگر حکام سے ملاقات ہوگی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ بلنکن اسرائیل کے بعد مصر کا دورہ بھی کریں گے، ان کے دورہ مشرق وسطیٰ کا مقصد جنگ بندی معاہدے کے لیے سفارتی دباؤ بڑھانا ہے۔

    یاد رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا مشرق وسطیٰ کا یہ 10 واں دورہ ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 25فلسطینی شہید اور 70سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

    دہشت گرد اسرائیلی فورسز نے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں کو مقتل بنا دیا، صیہونی فوجیوں نے نصیرات، جبالیہ اور دیر البلاح پر وحشیانہ بمباری کی۔

    دہشت گرد اسرائیلی فورسز نے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں کو مقتل بنا دیا صیہونی فوج کی نصیرات، جبالیہ اور دیر البلاح پر وحشیانہ بمباری 24 گھنٹوں میں مزید 25 فلسطینی شہید، 70سے زیادہ زخمی

    اسرائیلی افواج کی مسلسل بمباری کے باعث المغازی کیمپ سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی، غزہ میں ہر سمت موت کا رقص جاری ہے، مظلوم فلسطینیوں کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں رہی۔

    اسرائیل کا فلسطینی ٹیکس آمدنی پر ’ڈاکا‘

    وسطی غزہ میں لڑائی کے دوران اسرائیل کے دو میجر ہلاک ہوگئے، جنگ بندی کیلئے امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل پہنچ گئے، تل ابیب میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف بڑا مظاہرہ کیا گیا۔

  • ایران نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے کونسی شرط رکھ دی؟

    ایران نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے کونسی شرط رکھ دی؟

    غزہ میں اسرائیل فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں ایرانی حکام نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے شرط رکھ دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ سیز فائر معاہدہ ہوا تو حملہ نہیں کیا جائے گا، ایران دوحا میں غزہ جنگ بندی مذاکرات میں حصہ لینے پر غور کررہا ہے۔

    ایرانی حکام نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ صرف غزہ جنگ بندی کی صورت میں ہی ایران، اسرائیل پر جوابی حملہ موخر کر سکتا ہے۔

    دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی جانوں کا ضیاع ہمارے لیے کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے۔

    یہ بات ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر نمائندہ اے آر وائی نیوز نے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے حوالے سے سوال کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ جیسے امریکا دفاع کے نام پر غزہ جنگ میں بیگناہوں کے قتل عام کی حمایت کر رہا ہے؟

    جس کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ میں اس سوال کو مجموعی طور پر مسترد کرتا ہوں، غزہ جنگ میں حماس شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کو ایسے منظر نامے میں پاتے ہیں جہاں حماس جیسا جنگجو موجود ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حماس شہری انفراسٹرکچر کو استعمال کرتی رہتی ہے، شہری سہولیات کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر محفوظ کیا جانا چاہیے، امریکی روایتی ہتھیاروں کی منتقلی کی پالیسی کے تحت ہے۔

    ویدانت پٹیل نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے الزامات سے متعلق سوال پر کہا کہ شیخ حسینہ کے استعفیٰ میں امریکا کے ملوث ہونے کا الزام سراسر غلط ہے۔

    جنگ بندی کیلیے اسرائیل کی نئی اور سخت شرائط

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حالیہ ہفتوں میں بہت ساری غلط معلومات دیکھی ہیں اور ہم معلومات کو تقویت دینے اور دیانت داری کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہیں۔

  • یورپ نے غزہ جنگ بندی کے لیے قطر مذاکرات پر اپنا رد عمل ظاہر کر دیا

    یورپ نے غزہ جنگ بندی کے لیے قطر مذاکرات پر اپنا رد عمل ظاہر کر دیا

    برسلز: برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوشوں کا خیر مقدم کیا ہے۔

    سر کیئر اسٹارمر نے آج فرانس کے ایمانوئل میکرون اور جرمنی کے اولاف شولز کے ساتھ مل کر مشرق وسطیٰ میں تازہ کشیدگی کے خدشات کے تناظر میں ایران کو اسرائیل پر حملہ کرنے کے سلسلے میں متنبہ کر دیا ہے، برطانوی وزیر اعظم نے فرانسیسی صدر اور جرمن چانسلر کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے تہران پر زور دیا کہ وہ خطے میں مزید کشیدگی کو ہوا نہ دے۔

    سوشل میڈیا پر شیئر کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے شیخ تمیم بن حمد الثانی، صدر سیسی اور صدر جو بائیڈن کے مشترکہ بیان کی توثیق کی ہے۔ انھوں نے کہا مذاکرات فوری بحال ہونے چاہیئں، مزید تاخیر نہیں ہو سکتی، ہم کشیدگی کو روکنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، کشیدگی کو کم کرنے اور استحکام کا راستہ تلاش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ لڑائی اب ختم ہونی چاہیے، اور حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کو رہا کیا جانا چاہیے اور غزہ کے لوگوں کو امداد کی فوری اور بلا روک ٹوک ترسیل اور تقسیم اہم ضرورت ہے۔

    اسرائیل حماس جنگ آسانی سے علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، جو بائیڈن نے خدشہ ظاہر کر دیا

    تینوں ممالک نے اعلامیے میں کہا کہ ہمیں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش ہے، ہم کشیدگی میں کمی اور علاقائی استحکام کے لیے اپنے عزم میں متحد ہیں۔

    ایران اور اس کے اتحادی ایسے حملوں سے باز رہیں جو علاقائی کشیدگی میں مزید اضافے کا سبب بنیں اور جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی خطرے میں پڑ جائے، مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی سے کسی بھی ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہے۔

  • رد عمل ممکنہ غزہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا، ایران نے اقوام متحدہ کو بتا دیا

    رد عمل ممکنہ غزہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا، ایران نے اقوام متحدہ کو بتا دیا

    تہران: ایرانی مشن نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا حقِ دفاع ممکنہ غزہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ ایران کو دفاع کا قانونی حق حاصل ہے اور اس حقِ دفاع کا غزہ جنگ بندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا ایران کا ردعمل ممکنہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا، ردعمل کا وقت اور انداز جنگ بندی کی کوششوں پر اثر انداز نہیں ہوگا، ایران کی ترجیح ہے کہ غزہ میں دیرپا جنگ بندی ہو، جنگ بندی معاہدہ اگر حماس کو منظور ہوا تو ایران کو بھی قبول ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر علی فداوی نے کہا ہے کہ ایران کے رہبر اعلیٰ کے اسرائیل کو سزا دینے کے حکم پر عمل درآمد کیا جائے گا، اور اسماعیل ہنیہ پر حملے کا جواب اسرائیل کو بھرپور طریقے سے دیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے بحری قوت میں اضافہ کیا ہے، بحری بیڑے میں جدید کروز میزائل نصب کر دیے گئے ہیں، پاسدارانِ انقلاب نے بحریہ کو مزید ڈھائی ہزار سے زائد میزائل سسٹم اور ڈرونز سے لیس کیا، لانگ اور شارٹ میزائل، جاسوس ڈرون اور ریڈار بھی بحری بیڑے میں شامل ہیں۔

  • غزہ میں پولیو کو روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، ڈبلیو ایچ او

    غزہ میں پولیو کو روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، ڈبلیو ایچ او

    عالمی ادارہ صحت نے ایک بار پھر اسرائیل اور اقوام عالم کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں پولیو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ترجمان نے کہا ہے کہ بچوں تک ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، غزہ کی وزارت صحت کا بھی کہنا ہے کہ پولیو کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ’’فوری مداخلت‘‘ ضروری ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ترجمان نے کہا غزہ کی پٹی پر پولیو پھیلنے کا شدید خطرہ ہے، یہ بیماری غزہ کی سرحدوں سے باہر بھی پھیل سکتی ہے، غزہ اور مغربی کنارے میں پولیو وائرس کے ٹائپ ٹو کے پھیلنے کا اندیشہ ہے، کیوں کہ غزہ میں سیوریج کے مسائل اور ماحولیاتی آلودگی حد سے بڑھ گئی ہے۔

    نیتن یاہو کا انجام بھی ہٹلر جیسا ہوگا: ترکی

    فلسطینی وزارت صحت نے بھی کہا ہے کہ غزہ میں پولیو کی وبا پھیل رہی ہے، اور جنگ کی وجہ سے بچے پولیو کی ویکسین سے محروم ہیں، خان یونس اور دیر البلح میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری جاری ہے، آج جنوبی خان یونس میں حملے میں تین فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، خان یونس میں بمباری میں درجنوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بمباری میں 33 فلسطینی شہید ہوئے۔ جب کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 39,363 افراد شہید اور 90,923 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں بحالی کے آثار پیدا ہو گئے

    غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں بحالی کے آثار پیدا ہو گئے

    حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے رہنما اسماعیل ہنیہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے سلسلے میں قطری اور مصری ثالثوں سے رابطے میں ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری شدہ ایک بیان میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے بیان کا جائزہ لے رہا ہے اور ثالثوں کو اس کا جواب دے گا۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں بحالی کے آثار دکھائی دے رہے ہیں، اسرائیل اور حماس دونوں نے بدھ کے روز اعتراف کیا ہے کہ وہ قطر اور مصر میں ثالثوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    اسرائیل کے 6 مئی کو رفح شہر پر حملہ کرنے کے بعد سے پہلی بار مذاکرات کے سلسلے میں ایسا اشارہ ملا ہے، خیال رہے کہ گزشتہ روز حماس نے جنگ بندی تجویز قبول کر لی تھی، اور اس کے چند گھنٹے بعد ہی اسرائیل کی جانب سے بھی مثبت اشارہ ملا۔

    اس تازہ ترین پیش رفت سے عین قبل ایک میڈیا رپورٹ بھی سامنے آئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج کے جنرل غزہ میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پیش رفت نہ ہونے پر نیتن یاہو سے خوش نہیں ہیں۔

    لیکن دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنی وحشیانہ سوچ کے ساتھ ضد پر اڑے ہوئے ہیں، انھوں نے میڈیا رپورٹس پر رد عمل میں کہا کہ پتا نہیں یہ بے نام پارٹیاں کون ہیں، لیکن میں یہ واضح کردوں کہ ایسا نہیں ہوگا۔ ہم جنگ کا خاتمہ اسی وقت کریں گے جب اپنے تمام اہداف حاصل کر لیں گے، بشمول حماس کا خاتمہ اور اپنے تمام یرغمالیوں کی رہائی۔

    تاہم صرف 24 گھنٹے بعد سوشل میڈیا پر نیتن یاہو کے آفیشل پرائم منسٹر اکاؤنٹ نے ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں تسلیم کیا گیا کہ اسرائیل حماس کی جانب سے اس تجویز کا جائزہ لے رہا ہے جو جنگ بندی کے ثالثوں کے ذریعے پہنچائی گئی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اگر کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو یہ اسرائیل اور حماس کے درمیان نومبر کے بعد ہونے والا پہلا معاہدہ ہوگا، جس میں جنگ میں 6 دن کے وقفے کے بعد 105 اسرائیلی یرغمالیوں اور 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

  • جنگ بندی قرارداد کے بعد بھی اسرائیلی بمباری جاری، مزید 8 فلسطینی شہید

    جنگ بندی قرارداد کے بعد بھی اسرائیلی بمباری جاری، مزید 8 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی جانب سے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد منظور ہونے کے بعد بھی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی فورسز نے رہائشی عمارت پر بمباری کرکے مزید 8 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز نے رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس کے باعث 8 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ دیر البلاح میں گھرپر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 3 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں 8 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 37 ہزار 127 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی امریکی قرارداد منظور کرلی گئی ہے، روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرنے کے لیے امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد منظور کرلی۔

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 8ماہ بعد جنگ بندی کی قرارداد منظور کی گئی، ووٹنگ کے عمل میں 14 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس نے حصہ نہیں لیا۔

    قرارداد میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھی یہ قرارداد منظور کرلے اور دونوں فریق بغیر کسی تاخیر کے قرارداد پر عمل کریں۔

    قرارداد کے مطابق دونوں متحارب فریق بات چیت کریں گے اور اس دوران جنگ بندی جاری رہے گی، ذرائع کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی اس تجویز کا مسودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے منظور کیا تھا۔

    اس حوالے سے حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو روک رہا ہے۔

    القسام بریگیڈ نے اہم بیان جاری کردیا

    امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ حماس کو جنگ بندی کا ایک اور موقع دے رہے ہیں، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک37ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

  • حماس کا جنگ بندی قرارداد کی منظوری پر اہم بیان

    حماس کا جنگ بندی قرارداد کی منظوری پر اہم بیان

    حماس کی جانب سے جنگ بندی کی حمایت میں سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ منصوبے کے اصولوں پر عمل درآمد کے لیے ثالثوں کے ساتھ تعاون کو تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی امریکی قرارداد منظور کرلی گئی، روس نے روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرنے کے لیے امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد منظور کرلی۔

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے 8ماہ بعد جنگ بندی کی قرارداد منظور کی گئی، ووٹنگ کے عمل میں 14ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس نے حصہ نہیں لیا۔

    قرارداد میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھی یہ قرارداد منظور کرلے اور دونوں فریق بغیر کسی تاخیر کے قرارداد پر عمل کریں۔

    قرارداد کے مطابق دونوں متحارب فریق بات چیت کریں گے اور اس دوران جنگ بندی جاری رہے گی، ذرائع کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی اس تجویز کا مسودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے منظور کیا تھا۔

    اس حوالے سے حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو روک رہا ہے۔

    القسام بریگیڈ نے اہم بیان جاری کردیا

    امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ حماس کو جنگ بندی کا ایک اور موقع دے رہے ہیں، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث اب تک37ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

  • امریکا نے سلامتی کونسل سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹنگ کی درخواست کر دی

    امریکا نے سلامتی کونسل سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹنگ کی درخواست کر دی

    واشنگٹن: کئی مرتبہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق یو این قراردادوں کو ویٹو کرنے والے امریکا نے سلامتی کونسل سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹنگ کی درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے اتوار کو اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ’یرغمالیوں کی رہائی اور فوری جنگ بندی‘ کے منصوبے پر مشتمل قرارداد کے مسودے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ووٹنگ کی درخواست کی ہے۔

    اے ایف پی کے مطابق امریکی سفارتی ذرائع نے بتایا کہ قرارداد پر ووٹنگ پیر کو کیے جانے کا منصوبہ ہے، تاہم ابھی تک جنوبی کوریا کی طرف سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، جو جون کے مہینے کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت کر رہا ہے۔

    امریکی وفد کے ترجمان نیٹ ایونز نے کہا آج امریکا نے سلامتی کونسل سے ووٹنگ کروانے کا مطالبہ کیا ہے، کونسل کے ارکان کو اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہیے اوراس معاہدے کی حمایت میں یک آواز بولنا چاہیے۔

    نیتن یاہو حکومت کو بڑا دھچکا، اہم وزیر مستعفی

    امریکی صدر جو بائیڈن نے 31 مئی کو فوری جنگ بندی کی تجویز پیش کی تھی، تجویز کے تحت اسرائیل غزہ کے آبادی والے علاقوں سے نکل جائے گا اور حماس یرغمالیوں کو آزاد کر دے گی، جب کہ جنگ بندی ابتدائی 6 ہفتوں تک جاری رہے گی۔

    یاد رہے کہ اسرائیل کے کٹر اتحادی امریکا نے اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے مسودے روکے، جن میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، قتل عام روکنے کے لیے لائی جانے والی ان قراردادوں کو ناکام بنانے پر امریکا پر بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی۔

  • غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے: قطر

    غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے: قطر

    دوحہ: قطر نے کہا ہے کہ اسے غزہ جنگ بندی معاہدے کی تجویز پر اسرائیل کے واضح جواب کا انتظار ہے۔

    قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے منگل کو کہا گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن کے پیش کردہ غزہ سیز فائر پلان پر اسرائیل یا حماس سے کوئی پختہ معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا جو بائیڈن کی تجویز پر ہمیں تاحال اسرائیل کی جانب سے ’’واضح پوزیشن‘‘ کا انتظار ہے، ہمیں ابھی تک اسرائیلی حکومت کی طرف سے ایک واضح جواب نہیں ملا ہے، ترجمان نے کہا کہ دونوں طرف سے تجویز کی کوئی ’ٹھوس توثیق‘ نہیں ملی۔

    ماجد الانصاری نے کہا کہ امریکا کی جانب سے تجویز آنے کے بعد بھی اسرائیلی وزرا کی جانب سے متضاد بیانات جاری کیے گئے، ہم نے انھیں بہ غور پڑھا ہے، انھیں دیکھ کر لگتا ہے کہ اسرائیل میں تجویز پر اتفاق رائے کا فقدان ہے۔

    عہدیدار نے مزید کہا کہ فلسطینی تحریک حماس نے بھی ابھی تک کوئی پختہ جواب نہیں دیا ہے۔ واضح رہے کہ