Tag: gaza famine

  • غزہ میں قحط کی صورتحال، عالمی ادارہ خوراک نے خبردار کردیا

    غزہ میں قحط کی صورتحال، عالمی ادارہ خوراک نے خبردار کردیا

    عالمی ادارہ خوراک کی جانب سے غزہ میں ممکنہ قحط کے خطرے کی ایک بار پھر نشاندہی کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی ادارہ خوراک شمالی غزہ میں غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔

    عالمی ادارہ خوراک کا مزید کہنا تھا کہ شمالی غزہ کی 70 فیصد سے زیادہ آبادی بدترین فاقہ کشی میں مبتلا ہے، دو سال سے کم عمر ہر تین میں سے ایک بچہ شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔

    دوسری جانب امریکیوں کی اکثریت نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو ناپسند کیا ہے۔

    امریکا میں مقیم پولسٹر گیلپ کے ایک نئے سروے کے مطابق 55 فیصد امریکی غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی کی مخالفت کرتے ہیں جبکہ صرف 36 فیصد نے اس کی منظوری دی۔

    گیلپ نے نتیجہ اخذ کیا کہ نومبر کے بعد سے یہ ایک بڑی تبدیلی ہے جب نصف امریکیوں نے غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کی منظوری دی تھی اور اس وقت 45 فیصد نے نامنظور کیا تھا۔

    دونوں بڑی سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امریکی پچھلے چار مہینوں کے دوران اسرائیل کی کارروائیوں پر زیادہ تنقید کر رہے ہیں۔

    روس نیٹو ممالک یا یورپ پر حملہ کریگا یا نہیں؟ پیوٹن نے واضح کردیا

    پولز کے مطابق ڈیموکریٹس کے درمیان اسرائیل کے اقدامات کی منظوری میں 18 فیصد کمی آئی ہے جب کہ ریپبلکنز کی منظوری میں 7 فیصد کمی آئی ہے۔

  • غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا، تھامس وائٹ نے دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی

    غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا، تھامس وائٹ نے دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی

    غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے مسلسل دہائی دیے جانے کے باوجود اسرائیل امریکی پشت پناہی کے سبب ٹس سے مس نہیں ہو رہا، یو این ادارے کے سربراہ تھامس وائٹ نے بھی اس سلسلے میں ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا ہے، 19 لاکھ شہریوں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے، فصلیں نہ ہونے سے فلسطینی بیرونی امداد کے رحم و کرم پر آ گئے ہیں۔

    50 ہزار سے زائد حاملہ خواتین خوراک کی کمی کا شکار ہیں، 8 لاکھ بچے کھانا نہ ملنے سے کمزوری اور بیماریوں کا شکار ہونے لگے، پناہ گزین کیمپوں میں ڈائریا، ملیریا اور خسرہ پھیلنے لگا ہے۔ سردی اور پینے کے پانی کی کمی سے بیماریوں اوراموات میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    یو این آر ڈبلیو اے نے دہائی دی ہے کہ غزہ قحط سے بس چند ہفتوں کے فاصلے پر ہے، لوگ مایوس اور بھوکے ہیں، شہر میں قحط کو روکنے کے لیے مزید اور بہت زیادہ خوراک اور دیگر بنیادی اشیا تک محفوظ رسائی کی اجازت ہونی چاہیے، اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت ہے تاکہ ہم امداد پہنچا سکیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں 40 فی صد فلسطینی قحط کے خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں،لوگ قحط کا سامنا کر رہے ہیں اور خوراک کے لیے بے چین ہیں، سربراہ یو این آر ڈبلیو اے تھامس وائٹ نے بے چین فلسطینیوں کی فوٹیج بھی پوسٹ کی، جس میں غزہ میں لوگوں کو انسانی امداد لے جانے والے ٹرک سے خوراک لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ تھامس وائٹ نے کہا کہ غزہ میں لوگ بھوکے ہیں، محصور شہر میں ان کے لیے کھانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

    ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ شہر میں 36 اسپتالوں میں سے صرف جزوی 13 اسپتال فعال ہیں، جو غزہ کے بیماروں اور زخمیوں کا علاج کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ محصور ساحلی شہر کے جنوب میں 9 اور شمال میں 4 اسپتال کام کر رہے ہیں۔

    فلسطینی سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ غزہ میں 15 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، 65 ہزار سے زائد ہاؤسنگ یونٹس مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، اور 2 لاکھ 90 ہزار گھروں کی مرمت کی ضرورت ہے جو رہائش کے قابل نہیں ہیں۔