Tag: Gaza Media Office

  • اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے سے روک دیا

    اسرائیل نے امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے سے روک دیا

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، موجود حکومتی میڈیا آفس نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 22 ہزار سے زائد انسانی ہمدردی پر مبنی امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روکے گئے ٹرکوں میں زیادہ تر اقوام متحدہ، بین الاقوامی تنظیموں اور دیگر امدادی اداروں کی طرف سے بھیجی گئی اشیائے خورونوش، دوائیں اور دیگر ضروری امداد شامل ہے۔

    غزہ میڈیا آفس نے اس اقدام کو ”بھوک، محاصرے اور افراتفری پر مبنی ایک منظم اسرائیلی پالیسی” کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج جان بوجھ کر ان ٹرکوں کو سرحدی داخلی راستوں پر روکے بیٹھی ہیں۔

    میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل کا یہ عمل ایک جنگی جرم ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ اسرائیل کو اس انسانی بحران اور نسل کشی کے بڑھتے ہوئے اقدامات کا مکمل ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    بیان کے مطابق اسرائیل کے ساتھ ساتھ وہ ریاستیں بھی اس جرم میں شریک ہیں جو خاموشی یا بالواسطہ مدد کے ذریعے اس پالیسی کا حصہ بن چکی ہیں۔

    غزہ میڈیا آفس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام رُکے ہوئے امدادی ٹرکوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر غزہ میں داخل ہونے دیا جائے، تمام سرحدی راستے کھولے جائیں اور عام شہریوں تک محفوظ امداد کی ترسیل یقینی بنائی جائے۔

    دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اسیروں کو کھانا پہنچانے کے لئے ریڈکراس کی درخواستوں کو قبول کیا جائے گا۔

    سینکڑوں اسرائیلی سیکیورٹی افسران کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کو خط

    کتائب القسام کے عسکری ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا ہے کہ القسام اسرائیلی قیدیوں کے لیے خوراک اور ادویات پہنچانے کے لیے ریڈ کراس کی کسی بھی درخواست پر مثبت جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ یہ انسانی اقدام اسی وقت ممکن ہوگا جب غزہ کے عوام کے لیے امدادی سامان کا مسلسل داخلہ یقینی بنایا جائے اور امدادی پیکجز کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فضائی نگرانی روکی جائے۔

  • غزہ میڈیا آفس نے افسوس ناک اعداد و شمار جاری کر دیے

    غزہ میڈیا آفس نے افسوس ناک اعداد و شمار جاری کر دیے

    غزہ: غزہ میڈیا آفس نے افسوس ناک اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج ہر کسی کو نشانہ بنا رہی ہیں، مسلسل بمباری سے 116 سے زائد طبی عملہ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔

    غزہ میڈیا آفس کے مطابق صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اب تک سول ڈیفنس یونٹس کے 18 ارکان، اور 35 صحافی مارے جا چکے ہیں، اور اسرائیلی قابض افواج نے 80 سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنایا۔

    غزہ حکام کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی بمباری میں 47 مساجد شہید ہو چکے ہیں، اور 7 گرجا گھروں کو بھی نقصان پہنچا، جب کہ بمباری میں 203 اسکول، 80 سرکاری دفاتر تباہ ہوئے، 32 ہزار کے قریب عمارتیں اور 2 لاکھ 20 ہزار گھر نیست و نابود ہوئے۔

    ادھر صحافیوں کے قتل کے حوالے سے رپورٹرز ود آؤٹ بارڈز اصلیت سامنے لے آیا ہے، آر ایس ایف کا کہنا ہے کہ لبنان میں روئٹرز کے صحافی کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا گیا تھا۔

    آر ایس ایف کے مطابق اسرائیلی سرحد سے فائرنگ سے صحافی عصام عبداللہ کو قتل کیا گیا، 13 اکتوبر کو ایک ہی سمت سے 30 سیکنڈ میں 2 حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں عصام عبداللہ شہید ہوا۔

    https://urdu.arynews.tv/rsf-says-killing-of-reuters-journalist-in-lebanon-a-targeted-strike/

    صہیونی افواج کی وحشیانہ کارروائیوں پر اب عالمی سطح پر شدید رد عمل سامنے آنے لگا ہے، فرانس نے بھی اسرائیل سے مغربی کنارے میں فلسطینی آبادی کے تحفظ کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کے حملے روکے جائیں۔

    فرانس کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اسرائیلی آباد کار بھی حملے کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی مارے جا چکے ہیں، فرانس نے اسرائیلی حکام سے فلسطینی آبادی کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ناروے کے وزیر اعظم نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل حد سے تجاوز کر گیا ہے، انھوں نے حماس کے حملے پر اسرائیل کا ردعمل غیر متناسب قرار دیا، اور کہا بین الاقوامی قانون میں ہے کہ رد عمل متناسب ہونا چاہیے، اور ردعمل میں عام شہریوں کو مدنظر رکھا جانا چاہیے، مارے جانے والے ہزاروں افراد میں تقریباً نصف بچے ہیں۔