Tag: gaza strip

  • اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 5 سالہ بچی سمیت 8 فلسطینی شہید

    اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 5 سالہ بچی سمیت 8 فلسطینی شہید

    مغربی کنارہ: اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کر کے 5 سالہ بچی سمیت 8 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین میں بد ترین اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، غزہ کی پٹی پر ایک بار پھر وحشیانہ بمباری کرتے ہوئے اسرائیلی فورسز نے پانچ سالہ بچی سمیت آٹھ فلسطینیوں کو شہید کر دیا، بمباری سے 44 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں۔

    گزشتہ 2 روز کے حملوں میں 6 بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید اور 203 زخمی ہو چکے ہیں۔

    رواں برس صہیونی فورسز نے 145 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جو 2015 کے بعد سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کی مخالفت کرے گا، امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ نئی اسرائیلی حکومت کو شخصیات سے نہیں، اقدامات سے جانچا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ امریکا کو اس طرح کی کسی بھی پالیسی سے اختلاف ہوگا جو دو ریاستی تنازعہ کے حل کے خلاف ہو، دو ریاستی تنازعہ کے حل کے خلاف پالیسی اسرائیل کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچائے گی۔

  • اسرائیل جارحیت جاری، غزہ کو قطری تیل کی سپلائی بند کردی

    اسرائیل جارحیت جاری، غزہ کو قطری تیل کی سپلائی بند کردی

    یروشلم : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے مقبوضہ غزہ کو قطری حکومت کی جانب سے فراہم کیے جانے والے تیل کی فراہمی معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے مزید مظالم ڈھاتے ہوئے غزہ کی پٹی کو قطری حکومت کی جانب سے فراہم کیے جانے والے ایندھن کی بندش کا حکم صادر کر دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انتہا پسند اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین نے آج مقبوضہ فلسطین کے محاصرہ زدہ علاقے غزہ کو ایندھن کی فراہمی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متعصب اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین نے دہشت گرد صیہونی فوج کو حکم دے یا ہیے کہ جب کہ دوسرا حکم نامہ جاری نہیں کیا جاتا اس وقت تک غزہ کو فراہم کیے جانے والے قطری تیل کی سپلائی روک دی جائے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل کی درندہ صفت فورسز نے گذشتہ روز تحریک حق واپسی کے تحت احتجاجی مظاہرے کرنے کے والے نہتے فلسطینیوں پر بے تحاشا تشدد اور اندھا دھند فائرنگ کرکے 6 فلسطینی شہریوں کو شہید جبکہ سیکڑوں کو زخمی کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی حکام کی جانب سے اسرائیلی فیصلے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ صیہونی فورسز نے گذشتہ 10 برس سے فلسطین کے علاقے مقبوضہ غزہ کا محاصرہ کیا ہوا ہے، ماضی قریب میں اقوام متحدہ کی کوششوں سے غزہ کو قطری تیل کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ سے اب تک اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر صیہونی افواج کی فائرنگ سے 191 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ مظاہروں کے دوران ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا ہے۔

  • اسرائیل نے غزہ کا راستہ بند کردیا، فلسطینی شہر میں محصور ہوگئے

    اسرائیل نے غزہ کا راستہ بند کردیا، فلسطینی شہر میں محصور ہوگئے

    یروشلم : اسرائیل نے غزہ کا راستہ فلسطینی شہریوں کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا، اسرائیلی حکومت نے مذکورہ فیصلہ فلسطین کے مسلح گروہوں کی حالیہ کارروائیوں کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی مسلح گروہوں سے تازہ جھڑپوں کے بعد غزہ کی پٹی کے ساتھ واقع شہریوں کی آمد و رفت کا واحد راستہ ایک مرتبہ پھر بند کرتے ہوئے صرف بہت ایمرجنسی کی صورت میں گزرنے کی اجازت دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے راستہ بند کرنے کے ظالمانہ اقدام کے باعث غزہ میں محصور افراد عید الااضحیٰ کے دوران بھی مذکورہ راستہ استعمال نہیں کرپائیں گے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق راستہ کب کھولا جائے گا، صیہونی حکومت کی جانب سے یہ بھی نہیں بتایا گیا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے مذکورہ اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ ہوئے فلسطین کے مسلح گروہوں کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے باعث ’ایریز کراسنگ‘ کو سیل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غزہ پٹی پر واقع سرحد کے قریب حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینوں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہری شہید ہوئے ہیں۔

    صیہونی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیلی سرحد کو پار کرکے صیہونی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اور آتش گیر مادہ سرحدی باڑ کے اس پار پھینکا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ دس برس سے غزہ کا برّی، بحری اور فضائی راستہ بند کرتے غزہ کے مکینوں کو شہر میں ہی محصور کیا ہوا ہے، صرف بہ حالت مجبوری سفر کرنے آمد و رفت کی اجازت ہے۔


    مزید پڑھیں : اسرایئل نے غزہ جانے والی عالمی امداد اور تیل و گیس کی سپلائی روک دی


    اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ہی غزہ کے ساتھ سامان کی نقل وحمل کا واحد راستہ کھولا تھا جس کے بعد ایک ماہ سے زائد عرصے سے رکی ہوئی اشیا کی فراہمی بحال ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں اسرائیلی وزیر برائے ملٹری افیئرز ایوگڈور لائبرمین نے غزہ، مصر اور اسرائیل کے درمیان واقع سرحد کیرم شالوم کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، کیرم شالوم غزہ میں تیل، گیس اور عالمی امدادی سامان پہنچانے کا اہم راستہ ہے۔

  • فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیلی حدود میں چھوڑ دیں

    فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیلی حدود میں چھوڑ دیں

    غزہ : اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے غزہ میں 25 سے زائد فضائی حملوں کے جواب میں فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیلی حدود میں چھوڑ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی دفاعی فورسز کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مختلف مقامات پر فضائی حملے کیے تھے جس رد عمل میں فلسطینی شہریوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اسرائیل چھوڑ دی، جس نے کشیدگی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا ہے جو جلتی ہوئی پتنگوں کو اسرائیلی حدود میں چھوڑا تھا۔

    فلسطینی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل اسرائیل کے لڑاکا طیاروں کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں تاہم اسرائیل کے جواب میں فلسطینیوں نے جلتی ہوئی پتنگیں اڑا کر اسرائیل میں چھوڑی ہیں۔

    اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطین سے آنے والی آتشزدہ پتنگوں کے باعث جنوبی اسرائیل میں ہونے والی کھیتی باڑی تباہ و برباد ہوگئی ہے، جس کے باعث ماحول میں ایک مرتبہ پھر کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں فلسطینوں کی جانب سے اسرائیلی سرحد پر ہونے والے مظاہروں کے دوران جلتی ہوئی پتنگیں اڑائی گئی ہیں جو اسرائیل اور مصر کی حدود میں گری تھیں۔

    یاد رہے کہ فلسطینی شہریوں کی جانب سے 30 مارچ کو اسرائیلی مظالم اور زمین کی واپسی کے سلسلے میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلیوں کی فائرنگ اور شیلکنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ ہزاروں شہری زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر الزام عائد کیا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر حد سے زیادہ اسلحے کا استعمال کیا ہے۔

    اسرائیلی حکومت نے انسانی حقوق کی تنظیموں کے الزام پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی دفاعی فورسز نے اپنے دفاع میں ان افراد پر گولیاں چلائی ہیں جنہوں نے اسرائیلی حدود میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔

    خیال رہے کہ وحشت اور درندگی کی حدیں پار کرنے والی اسرائیلی فوج نے غزہ میں معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، حال ہی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی شہید جبکہ سو سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ 14 جون کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا آج اجلاس ہوا جس میں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل کے خلاف مذمتی قراد داد پیش کی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزہ میں اسرائیلی سفاکیت کا 24واں روز، 1364فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی سفاکیت کا 24واں روز، 1364فلسطینی شہید

    یروشلم: غزہ پراسرائیلی حملوں کاسلسلہ چوبیس ویں روز بھی جاری ہے۔اسرائیلی کی سفاکانہ کارروائیوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزارتین سوچونسٹھ ہوگئی ہے۔سلامتی کونسل نے غزہ کی صورتحال پرغورکے لئے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہونے حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

    نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیاں پوری شدت سے جاری ہیں اورعالمی برادری اسرائیل کی کھلی جارحیت کے خلاف بے بسی کی تصویربنی امن کی اپیلیں کرنے میں مصروف ہے۔اسرائیل کا جنگی جنون اسکولوں،اسپتالوں، امدادی کیمپوں کونشانہ بنانے کے باوجود کم ہونے کا نام نہیں لے رہا اورنام نہاد جنگ بندی کا اعلان کرنے کے بعد بھی اسرائیل غزہ کے گلی کوچوں اوربازاروں پربموں کی بارش کرنے میں مصروف ہے۔

    غزہ کے بازارپراسرائیلی حملے میں سولہ افراد شہید اورڈیڑھ سو سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ بدھ کےروزاسرائیلی حملوں میں ایک سو سے زیادہ فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔اسرائیل نے مزید سولہ ہزارریزرو فوجیوں کو طلب کرلیا ہے جس کے بعد غزہ حملوں میں حصہ لینے والے اسرائیلی ریزروفوجیوں کی تعداد چھیاسی ہزارہوگئی ہے۔حماس کی جوابی کارروائیوں میں اب تک تین شہریوں سمیت چھپن اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔