Tag: gaza

  • غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا، تھامس وائٹ نے دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی

    غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا، تھامس وائٹ نے دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی

    غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے مسلسل دہائی دیے جانے کے باوجود اسرائیل امریکی پشت پناہی کے سبب ٹس سے مس نہیں ہو رہا، یو این ادارے کے سربراہ تھامس وائٹ نے بھی اس سلسلے میں ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا ہے، 19 لاکھ شہریوں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے، فصلیں نہ ہونے سے فلسطینی بیرونی امداد کے رحم و کرم پر آ گئے ہیں۔

    50 ہزار سے زائد حاملہ خواتین خوراک کی کمی کا شکار ہیں، 8 لاکھ بچے کھانا نہ ملنے سے کمزوری اور بیماریوں کا شکار ہونے لگے، پناہ گزین کیمپوں میں ڈائریا، ملیریا اور خسرہ پھیلنے لگا ہے۔ سردی اور پینے کے پانی کی کمی سے بیماریوں اوراموات میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    یو این آر ڈبلیو اے نے دہائی دی ہے کہ غزہ قحط سے بس چند ہفتوں کے فاصلے پر ہے، لوگ مایوس اور بھوکے ہیں، شہر میں قحط کو روکنے کے لیے مزید اور بہت زیادہ خوراک اور دیگر بنیادی اشیا تک محفوظ رسائی کی اجازت ہونی چاہیے، اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت ہے تاکہ ہم امداد پہنچا سکیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں 40 فی صد فلسطینی قحط کے خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں،لوگ قحط کا سامنا کر رہے ہیں اور خوراک کے لیے بے چین ہیں، سربراہ یو این آر ڈبلیو اے تھامس وائٹ نے بے چین فلسطینیوں کی فوٹیج بھی پوسٹ کی، جس میں غزہ میں لوگوں کو انسانی امداد لے جانے والے ٹرک سے خوراک لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ تھامس وائٹ نے کہا کہ غزہ میں لوگ بھوکے ہیں، محصور شہر میں ان کے لیے کھانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

    ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ شہر میں 36 اسپتالوں میں سے صرف جزوی 13 اسپتال فعال ہیں، جو غزہ کے بیماروں اور زخمیوں کا علاج کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ محصور ساحلی شہر کے جنوب میں 9 اور شمال میں 4 اسپتال کام کر رہے ہیں۔

    فلسطینی سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ غزہ میں 15 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، 65 ہزار سے زائد ہاؤسنگ یونٹس مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، اور 2 لاکھ 90 ہزار گھروں کی مرمت کی ضرورت ہے جو رہائش کے قابل نہیں ہیں۔

  • کیا غزہ جنگ ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں؟ ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین کا اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو

    کیا غزہ جنگ ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں؟ ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین کا اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو

    ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین نادر الترک نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین بہت جلد قابض اسرائیل سے جان چھڑا لے گا، ہم مسجد اقصیٰ کو بہت جلد اسرائیلی بربریت سے بچا لیں گے۔

    فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے پروگرام میں پاکستانی رہنماؤں اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا قائد اعظم کے اللہ درجات بلند کرے انھوں نے ہمارے لیے آواز اٹھائی، ان کے بعد سے آج تک پاکستانی رہنما اور عوام ہمارے لیے آواز اٹھاتے ہیں، اس پر میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    انھوں نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، عالمی سطح پر کئی ممالک فلسطینیوں کے لیے اس پر آواز اٹھا رہے ہیں، میں دنیا بھر کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    نادر الترک نے امریکا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل امریکی اسلحہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے استعمال کر رہا ہے اس لیے امریکا اور یورپی ممالک اسرائیل کو جنگی ساز و سامان کی فراہمی بند کریں۔ انھوں نے کہا کہ نسل کشی پر امریکا اور یورپی ممالک کی جانب سے خاموشی حیران کن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، کیا امریکی حکومت کو اپنے ہی ملک میں لوگوں کا احتجاج نظر نہیں آ رہا، اسرائیل جو فلسطین میں کر رہا ہے کیا کسی کو نظر نہیں آ رہا، انسانی حقوق کی بات کرنے والے ممالک کیوں خاموش ہیں؟

    نادر الترک کا کہنا تھا کہ اسرائیل غیر قانونی اور قابض ریاست ہے، امریکا اور یورپی ممالک اسرائیل کی حمایت کیسے کر سکتے ہیں؟ غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا جا رہا ہے جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے، امریکا فوری طور پر اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کرے۔

    انھوں نے کہا فلسطینیوں کو قحط کا سامنا ہے، 9 اکتوبر سے غزہ کے رہائشی بجلی، پانی اور خوراک کے بغیر جی رہے ہیں، کیوں کہ اسرائیل نے امداد کو روکا ہے، اسرائیل کی جانب سے رضا کاروں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیل کی کوشش ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ میں نہ رہنے دے، لیکن امریکا اور یورپی ممالک سمیت عالمی برادری تماشا دیکھ رہی ہے۔

    جنگ بندی کے حوالے سے نادر الترک نے مطالبہ کیا کہ سب سے پہلے اسرائیل جنگ بندی کرے، وہ فلسطین میں دہشت گردی کر رہا ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں شدید رد عمل

    غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں شدید رد عمل

    نیویارک: دنیا بھر میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرے جاری ہیں، غزہ میں اسرائیلی حملوں کے خلاف امریکا کے مختلف شہروں میں بھی شدید ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف امریکا کے اندر شدید احتجاج جاری ہے، گزشتہ روز بھی نیویارک، شکاگو اور لاس اینجلس میں سخت احتجاج کیا گیا۔

    نیویارک میں مظاہرین نے جے ایف کینیڈی ایئر پورٹ کے راستے بند کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا، راستے بلاک ہونے سے مسافروں کو ایئر پورٹ پہنچنے میں دقت پیش آئی، کچھ مظایرین یونین اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور فلسطین کی آزادی کے نعرے لگائے۔ تاہم پولیس نے مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔

    شکاگو میں ٹرک ڈرائیورز نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ریلی نکالی، سوئیڈن میں بھی سخت سردی اور برفباری کے باوجود مظاہرین فلسطینی جھنڈے تھامے اسرائیلی مظالم کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔

    انڈونیشیا میں ہزاروں افراد نے ٹُک ٹُک پر فلسطینی جھنڈے سجا لیے، ملائیشیا میں اسرائیلی مخلاف ریلی میں ملائیشیائی وزیرِ اعظم نے بھی شرکت کی، وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں بچوں کا قتلِ عام کر رہا ہے۔

  • اسرائیل کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا

    اسرائیل کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں 83 ویں روز بھی اسرائیلی بمباری رک نہ سکی، تاہم وحشیانہ بمباریوں میں شہری قتل عام کے باوجود صہیونی فورسز کو زمینی کارروائی میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں حماس کی قوت توڑنے میں ناکام اسرائیلی فورسز نے زمینی آپریشن کا دائرہ وسطی غزہ تک پھیلا دیا ہے، گزشتہ رات خان یونس میں العمل اسپتال کے نزدیک صہیونی حملے میں مزید 20 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ غزہ میں 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21,110 فلسطینی شہید اور 55,243 زخمی ہو چکے ہیں۔

    المغازی، نصیرات کیمپ اور رفح کی رہائشی عمارتوں پر فائرنگ اور بمباری کی گئی، حملے کے بعد بے گھر فلسطینیوں کے خیموں میں آگ بھڑک اٹھی۔ مغربی کناروں کے شہروں جنین، نابلس اور رام اللہ میں بھی اسرائیلی فوجیوں کی کارروائیاں جاری رہیں، تاہم جواب میں غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے مزید 10 صہیونی فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنا ڈالا، کئی اسرائیلی ٹینک اور ڈرون بھی تباہ کر دیے۔

    شہید فلسطینیوں کی تعداد21 ہزار سے تجاوز کرگئی

    القدس بریگیڈ نے یہودی فوج کا ایک اور ڈرون مار گرانے کی ویڈیو جاری کی ہے، ادھر حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی بیرکس تباہ کر دیے۔ اسرائیلی جنگی کابینہ کے وزیر کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ جاری رہے گی اور اس میں توسیع ہوگی، وزیر نے یہ بھی دھمکی دی کہ لبنان حزب اللہ کو سرحد سے دور نہیں کرے گا تو اسرائیلی فوج کرے گی۔

  • غزہ کے بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو

    غزہ کے بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو

    غزہ کے مرد و خواتین، بچوں اور بوڑھوں سے تضحیک آمیز اسرائیلی سلوک کی ایک اور ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    صہیونی فورسز جہاں ایک طرف دو ماہ سے مسلسل غزہ پر بمباری کر رہی ہیں، وہاں دوسری طرف پکڑے گئے فلسطینیوں کے ساتھ انتہائی تضحیک آمیز سلوک بھی روا رکھ رہی ہیں جو عالمی سطح پر انسانیت کو شرما رہا ہے۔

    ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک اسٹیڈیم میں بچے اور بڑوں کو برہنہ کر کے قطار میں کھڑا کر کے مارچ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، اسرائیل کی قید سے واپس غزہ آنے والے فلسطینیوں نے بھی بدترین تشدد کی شکایت کی ہے۔

    فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ انھیں برہنہ کر کے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اور اندر سے توڑنے کے لیے غیر انسانی حربے آزمائے گئے۔

    امریکا نے اپاچی ہیلی کاپٹرز کے لیے اسرائیلی درخواست مسترد کر دی، اسرائیلی اخبار کا دعویٰ

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات بھی خان یونس، البریج اور نصیرات کیمپ پر وحشیانہ بمباری کی، اور چوبیس گھنٹوں میں ڈھائی سو فلسطینی شہید کر دیے جب کہ پانچ سو زخمی ہو گئے، فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد اکیس ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

  • حماس کے ہاتھوں مزید 8 دشمن فوجی، صہیونی طیاروں کی بمباری سے 5 یرغمالی ہلاک

    حماس کے ہاتھوں مزید 8 دشمن فوجی، صہیونی طیاروں کی بمباری سے 5 یرغمالی ہلاک

    غزہ: فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے ہاتھوں مزید 8 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، دوسری جانب صہیونی طیاروں کی بمباری سے غزہ میں 5 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں حماس کے جوابی وار جاری ہیں، محصور شہر میں مزید 8 صہیونی فوجی حماس کے حملوں میں مارے گئے، جس سے غزہ میں زمینی جنگ کے دوران حماس کے ہاتھوں مارے گئے فوجیوں کی تعداد 153 ہو گئی ہے جب کہ 8,730 زخمی ہوئے ہیں۔

    حماس کے حملوں میں درجنوں اسرائیلی فوجی گاڑیاں، ٹینک اور بلڈوزر بھی تباہ ہوئے ہیں، اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں لڑائی میں ہلاک ہونے والے آٹھ فوجیوں کے نام اور تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں۔

    دوسری طرف صہیونی طیاروں کی بمباری سے غزہ میں 5 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق گزشتہ رات مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے کئی مقامات چھاپے مارے اور بمباری کی، جن میں بیت لحم، نابلس، حبرون اور طولکرم شامل تھے۔

    اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    رپورٹس کے مطابق تقریباً 40 فوجی گاڑیوں کے ساتھ صہیونی فورسز نے نور شمس پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا، مقامی لوگا کہنا تھا کہ اس کے بعد بھی مزید کمک طلب کی گئی۔ ایک اسرائیلی بلڈوزر نے پانی کی مرکزی لائن کو پھاڑ دیا جو پورے مہاجر کیمپ کو پانی فراہم کر رہی تھی۔

  • اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیلی بمباری میں صحافی احمد جمال المدھون سمیت مزید 201 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ 79 ویں روز بھی جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری میں مزید دو سو ایک فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    غزہ میں صہیونی مظالم رپورٹ کرنے والے صحافی بھی نشانے پر ہیں، گزشتہ رات بمباری میں ایک اور صحافی شہید ہو گئے ہیں، جس سے شہید صحافیوں کی تعداد 101 ہو گئی ہے۔ غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ صحافی احمد جمال المدھون غزہ میں شہید کیے گئے ہیں، صہیونی طیارے نے احمد جمال کے گھر کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیل نے حماس کے اہم رہنما حسن الاطرش کو مارنے اور سیکڑوں جنگجوؤں کو گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اب تک صہیونی فورسز کی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد غزہ میں 20 ہزار 258 ہے، اور 53,688 زخمی ہوئے، جب کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 303 فلسطینی شہید اور 3,450 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری طرف 7 اکتوبر کے دن حملوں میں 1,139 (ابتدائی طور پر تعداد 1,400 بتائی گئی تھی) اسرائیلی ہلاک ہوئے، جب کہ غزہ میں زمینی جنگ کے دوران حماس کے ہاتھوں 153 صہیونی فوجی ہلاک اور 8,730 زخمی ہوئے۔

    حوثیوں کا بحیرہ احمر میں 2 بحری جہازوں پر ڈرونز سے حملہ

    ادھر امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل سے شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کر دیا ہے، تاہم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی چابی امریکا کے پاس ہے، فلسطینیوں کا قتل عام اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں صرف امریکا روک سکتا ہے۔

  • ایران نے امریکا کو بحیرہ روم بند کرنے کی دھمکی دے دی

    ایران نے امریکا کو بحیرہ روم بند کرنے کی دھمکی دے دی

    تہران: ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے امریکا کو دھکمی دی ہے کہ بحیرہ روم کو بند بھی کیا جا سکتا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے کہا ہے کہ اگر امریکا اور اس کے اتحادی غزہ میں ’جرائم‘ کرتے رہے تو بحیرہ روم کو بند کیا جا سکتا ہے۔

    ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق پاسداران کے کوآرڈینیٹنگ کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا نقدی نے کہا کہ ’’وہ جلد ہی بحیرہ روم، آبنائے جبرالٹر اور دیگر آبی گزرگاہوں کو بند کرنے کے اقدامات کریں گے۔‘‘

    پاسداران کے کوآرڈینیٹنگ کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا نقدی

    تاہم روئٹرز نے کہا ہے کہ ان آبی گزرگاہوں کو کیسے بند کیا جائے گا، اس سلسلے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے، کیوں کہ ایران کو بحیرہ روم تک براہ راست رسائی حاصل نہیں ہے، پاسداران کے کمانڈر نے کہا کہ مزاحمت کی نئی قوتیں ابھریں گی اور دیگر آبی گزرگاہیں بھی بند کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کل خلیج فارس اور آبنائے ہرمز ان کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن گئے تھے، اور آج وہ بحیرہ احمر میں پھنس گئے ہیں۔

    جانتے ہیں ایران حوثیوں کی ہر طرح سے مدد کرتا رہا ہے، امریکا

    واضح رہے کہ یمن کے ایران سے منسلک حوثی گروپ نے گزشتہ ماہ سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں بحیرہ احمر سے گزرنے والے تجارتی بحری جہازوں پر حملے شروع کر دیے ہیں، جس کے نتیجے میں کچھ شپنگ کمپنیاں راستے تبدیل کر رہی ہیں۔

    وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو الزام لگایا ہے کہ ایران بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کے خلاف کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں باقاعدہ طور پر ملوث ہے۔

  • اقوام متحدہ غیر اہم ہو گیا، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا، قطری پروفیسر کا اظہار مایوسی

    اقوام متحدہ غیر اہم ہو گیا، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا، قطری پروفیسر کا اظہار مایوسی

    دوحہ: قطر کے ایک ممتاز حیثیت کے مالک پروفیسر نے اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ غیر اہم اور غیر متعلقہ ہو گیا ہے، غزہ جنگ اس سے حل نہیں ہو پائے گا۔

    الجزیرہ کے مطابق دوحہ انسٹی ٹیوٹ فار گریجویٹ اسٹڈیز میں پبلک پالیسی کے اسسٹنٹ پروفیسر تامر قرموط نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے قرارداد منظور کرنے میں ناکامی نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ یہ بین الاقوامی ادارہ اب جنگ کے حل کے لیے ’غیر متعلق‘ ہو گیا ہے۔

    تامر قرموط نے الجزیرہ کو بتایا ’’جب دوسری عالمی جنگ کے بعد اقوام متحدہ کا قیام عمل میں آیا تھا، تو اس کا مقصد غزہ کی صورت حال کی طرح کے تنازعات کو روکنا اور اس سے نمٹنا تھا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’لیکن یہ ایک سیاسی تنظیم ہے جو طاقت ور ممالک کے زیر کنٹرول ہے، خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور رکھنے والے، لہٰذا اقوام متحدہ کی ہر پالیسی اور ہر چھوٹے سے چھوٹے کام میں بھی سیاست ہوتی ہے۔‘‘

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    پروفیسر تامر قرموط نے کہا ’’مجھے نہیں لگتا کہ اس جنگ کو اقوام متحدہ کے چینلز کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے، اقوام متحدہ غیر متعلقہ، غیر اہم، بہت زیادہ سیاسی ہوتا جا رہا ہے اور اب اس کے مینڈیٹ پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔‘‘

  • غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے، 2 روز میں 390 فلسطینی شہید

    غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے جاری ہیں، فلسطین کے اس محصور شہر پر گزشتہ 78 دنوں سے صہیونی فورسز کی جانب سے بمباری ہو رہی ہے، اور گزشتہ 2 روز میں مزید 390 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران غزہ پر وحشیانہ صہیونی بمباری کے نتیجے میں مزید 734 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں، جبالیہ میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے 16 فلسطینی شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

    فلسطینی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں منیر البروش زخمی اور بیٹی شہید ہو گئی، خان یونس کے رہائشی علاقے میں بمباری سے تین فلسطینی شہد اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 53 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے العودے اسپتال کے قریب بمباری کی جس میں متعدد فلسطینی شہید ہو گئے، بمباری سے انڈونیشیا اسپتال کا بڑا حصہ منہدم ہو گیا، انتظامیہ بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ظاہر کر رہی ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیل فوجی کارروائی سے غزہ میں امداد کی تقسیم میں بڑی رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنی حالیہ قرارداد میں غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد میں اضافے کا مطالبہ کیا، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں دستیاب امداد ضرورت کا صرف دس فی صد ہے۔‘

    فلسطینیوں کے حق میں دنیا بھر میں احتجاج اور ریلیاں بھی نکالی جا رہی ہیں، یمن میں ہزاروں افراد نے احتجاج کیا، عمان میں اسرائیلی کے خلاف سیکڑوں افراد نے ریلی میں شرکت کی، مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیلی حمایت کے خلاف احتجاج کیا۔ کینیڈا کے شہر وینکوور میں بھی آزاد فلسطین کے نعروں کی گونج رہی۔

    لندن میں ہزاروں شہریوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے پر اپنی ہی حکومت کے خلاف احتجاج کیا، برسلز میں شہریوں نے امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا، واشنگٹن میں صدر بائیڈن کی بچوں کے اسپتال آمد پر احتجاج کیا گیا، فلسطین کی آزادی کے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔