Tag: gaza

  • غزہ میں 11 شہریوں کو دیکھتے ہی اہل خانہ کے سامنے گولیاں مارنے کی اطلاعات پر یو این پریشان

    غزہ میں 11 شہریوں کو دیکھتے ہی اہل خانہ کے سامنے گولیاں مارنے کی اطلاعات پر یو این پریشان

    غزہ: فلسطینی شہر غزہ میں 11 شہریوں کو اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے اہل خانہ کے سامنے بغیر سوچے سمجھے، دیکھتے ہی گولیاں مارنے کی اطلاعات پر اقوام متحدہ نے شدید پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسے ’’پریشان کن معلومات‘‘ موصول ہوئی ہیں کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ شہر میں کم از کم 11 غیر مسلح فلسطینی مردوں کو ان کے اہل خانہ کے سامنے دیکھتے ہی گولیاں مار دیں۔

    اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ انھیں غزہ سے کچھ پریشان کن معلومات موصول ہوئی ہیں، جس میں کہا گیا گیا ہے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے غزہ شہر کے الرمل علاقے میں کم از کم گیارہ غیر مسلح فلسطینی مردوں کو ان کے خاندان کے افراد کے سامنے قتل کیا، جو جنگی جرم کے ممکنہ کمیشن کے لیے خطرے کی ایک گھنٹی ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کو اپنے فورسز کے ہاتھوں شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے اور ان کے قتل کے حوالے سے پہلے ہی الزامات کا سامنا ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ کے دفتر رابطہ برائے انسانی امور نے کہا ہے کہ اسرائیل نے جنوبی غزہ میں خان یونس کے تقریباً 20 فی صد علاقوں کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ وسطی اور جنوبی خان یونس کے 20 فی صد حصے پر محیط علاقے کو خالی کرنے کے اسرائیلی فوجی حکم نے جنوب میں اسرائیلی فوجی آپریشن میں مزید توسیع کے لیے شہریوں میں خوف پھیلا دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اس حکم سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہونے والی ہے اور وہ بے گھر ہو جائیں گے۔ خان یونس کا مرکزی حصہ شہر کا مرکز ہے، جہاں عوامی سہولت کے بڑے مراکز قائم ہیں، جن میں وزارت صحت کا آپریشن سینٹر، ناصر اسپتال، اردن کا فیلڈ اسپتال اور زیادہ تر رہائشی عمارتیں شامل ہیں۔

    دوسری طرف امریکی ویٹو سے بچنے کے لیے کئی دنوں تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد اب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج جمعرات کو غزہ کی قرارداد پر ووٹنگ متوقع ہے۔ اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کے سفارت کار لانا ذکی نسیبہ نے قرارداد کی منظوری کے لیے امید ظاہر کی ہے۔

    دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں اسرائیل غزہ کو مسمارکر دے، فرانسیسی صدر انٹرویو میں برس پڑے

    غزہ کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ غزہ میں بھوک اور بے گھری کی بدترین صورت حال میں ’’بڑے پیمانے پر انسانی بنیادوں پر کارروائیوں‘‘ کو ممکن بنانے کے لیے حالات میں بہتری لانا اشد ضروری ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہر فرانسسکا البانیز نے کہا کہ غزہ میں صحت کے نظام پر اسرائیلی حملوں نے انتہائی افسوس ناک شکل اختیار کر لی ہے، غزہ کے لوگوں کے خلاف بے ہودہ جنگ لڑی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 20,000 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

  • دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں اسرائیل غزہ کو مسمارکر دے، فرانسیسی صدر انٹرویو میں برس پڑے

    دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں اسرائیل غزہ کو مسمارکر دے، فرانسیسی صدر انٹرویو میں برس پڑے

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے غزہ پر صہیونی فورسز کی مسلسل بمباری پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں کہ اسرائیل غزہ کو مسمار ہی کر دے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اسرائیل سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی سے لڑنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسرائیل غزہ کو ہموار کر کے رکھ دے۔

    اسرائیل کی غزہ میں ظلم کی تمام حدیں پار کرنے پر فرانسیسی صدر بھی بولنے پر مجبور ہو گئے ہیں، ٹی وی فرانس فائیو براڈ کاسٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف لڑائی کا مقصد غزہ کو مسمار کرنا ہرگز نہیں ہو سکتا، ہم اس نظریے کی حمایت نہیں کر سکتے کہ شہری آبادی پر بلا امتیاز حملے ہوں۔

    انھوں نے کہا دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند حملے نہیں ہونے چاہئیں، فرانسیسی صدر نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا، اور کہا کہ اس کا رد عمل غیر مناسب ہے اسے فوری طور پر ختم ہونا چاہیے، کیوں کہ ہر زندگی اہم ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، فلسطینی شہدا کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ گئی

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری کر رہا ہے، جس میں 20,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے، اور 52,586 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

  • اسپتال کی بجائے بچے غزہ کے خیموں میں پیدا ہونے لگے

    اسپتال کی بجائے بچے غزہ کے خیموں میں پیدا ہونے لگے

    غزہ: صہیونی فورسز کی درندگی اور مسلسل وحشیانہ بمباری کے باعث فلسطین کے محصور شہر غزہ میں بچوں کی پیدائش اب خیموں میں ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری نے سب کچھ تباہ کر دیا ہے، گزشتہ روز غزہ کے آخری اسپتال کو بھی اسرائیلی فورسز نے ناقابل استعمال بنا دیا، اور اب اسپتال کے بجائے خیموں میں بچوں کی پیدائش ہو رہی ہے۔

    ان خیموں میں پانی ہے نہ بجلی، جس کی وجہ سے بچوں کو جنم دینی والی مائیں شدید مشکلات سے دوچار ہیں، پیدائش کے دوران بچوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں، غیر محفوظ حالات میں پیدائش کے سبب شرح اموات میں اضافے کا شدید خدشہ ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں ہر دن 180 بچے پیدا ہو رہے ہیں، موجودہ حالات میں خواتین کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ غزہ میں پیدا ہونے والے ان شیر خوار بچوں کی دیکھ بھال کے لیے انھیں مناسب سامان بھی دستیاب نہیں ہے۔

    غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

    مائیں اپنے بچوں کو دودھ بھی نہیں پلا سکتیں کیوں کہ انھیں دودھ پیدا ہونے کے لیے درکار غذائیت میسر نہیں ہے، گندے خیموں میں صفائی ستھرائی کے لیے اور بچوں کو صاف کرنے کے لیے بھی انھیں پانی دستیاب نہیں ہے، دوسری طرف سردی بھی زوروں پر ہے۔

  • غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

    غزہ جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے

    غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے اسماعیل ہنیہ آج مصر جائیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، آج حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ مصر جائیں گے، جہاں وہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر ثالثوں سے بات کریں گے۔

    اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا ہے کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک اور فائر بندی اور اضافی انسانی امداد کے لیے تیار ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ خفیہ ادارے موساد کے سربراہ کو یورپ کے دو دوروں پر بھیجا ہے تاکہ یرغمالیوں کو آزاد کرایا جا سکے۔

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    ادھر یورپ میں سی آئی اے کے سربراہ نے قطری وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے، جس میں فائر بندی اور غزہ میں قیدیوں کی رہائی پر بات کی گئی، برطانوی وزیر خارجہ بھی آج مصر جائیں گے۔

  • حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی

    حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی، جس میں یرغمالی اپنی رہائی کے لیے اسرائیلی حکومت سے درخواست کر رہے ہیں۔

    القدس بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر غزہ میں دو مرد اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں اسرائیل سے وہ اپنی رہائی کے لیے کوششیں تیز کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق یرغمالیوں نے اپنی شناخت جادی موزیس اور العاد کتسیر کے نام سے کرائی، اور مختصر ویڈیو میں انھوں نے رہائی کی کوششیں تیز کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ اپنے گھر والوں سے دوبارہ مل سکیں۔

    جادی موزیس نے کیمرے کی جانب دیکھتے ہوئے کہا ’ہم ہر لمحہ مر رہے ہیں، ہم ایک ناقابل برداشت صورت حال میں ہیں۔‘

    رپورٹس کے مطابق 79 سالہ جادی موزیس ایک کسان ہے جسے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں کیبوتس سے یرغمال بنایا گیا تھا، 47 سالہ کتسیر کو بھی کیبوتس سے والدہ کے ساتھ یرغمال بنایا گیا تھا، تاہم بعد میں اُن کی والدہ کو رہا کر دیا گیا تھا۔

  • غزہ 74 ویں روز بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے گونجتا رہا

    غزہ 74 ویں روز بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے گونجتا رہا

    فلسطین کا محصور شہر غزہ 74 ویں روز بھی اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے گونجتا رہا اور بچا کھچا شہر بھی کھنڈرات میں تبدیل ہوتا رہا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں صہیونی فورسز کی بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جب کہ رفح میں ایک اور صحافی شہید ہو گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 19,453 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف جنوبی غزہ میں حماس کے لڑائی میں مزید 9 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا عمل پیچیدہ اور طویل ہو سکتا ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ جنگ بندی پر مصر اور قطر کے کسی بھی اقدام پر مذاکرات کے لیے ہم تیار ہیں، تاہم مذاکرات اس وقت تک نہیں ہوں گے جب تک اسرائیل اپنا حملہ بند نہیں کر دیتا۔

    حماس کے جنگجوؤں کے حملوں میں 7 اسرائیلی فوجی ہلاک

    حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اسپتالوں پر بمباری اور طبی عملے کو گرفتار کرنے کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔

  • ’’غزہ میں ہر 5 منٹ بعد ایک اسرائیلی فوجی نشانہ بن رہا ہے‘‘ اسرائیلی افسر کی ویڈیو سامنے آ گئی

    ’’غزہ میں ہر 5 منٹ بعد ایک اسرائیلی فوجی نشانہ بن رہا ہے‘‘ اسرائیلی افسر کی ویڈیو سامنے آ گئی

    تل ابیب: ایک اسرائیلی افسر نے جوانوں کو فوج میں بھرتی ہونے کی ترغیب دینے کے لیے تقریر میں کہا کہ ’’غزہ میں ہر 5 منٹ بعد ایک اسرائیلی فوجی نشانہ بن رہا ہے۔‘‘

    تفصیلات کے مطابق ایک اسرائیلی افسر نے اعتراف کیا ہے کہ حماس ہر پانچ منٹ میں اسرائیلی فوجی کو نشانہ بنا رہی ہے، مڈل ایسٹ مانیٹر نے رپورٹ کیا ہے کہ ایریز ایشل نامی اسرائیلی افسر نے جوانوں سے خطاب میں کہا کہ غزہ جنگ میں ہم ہر 5 منٹ میں ایک فوجی کھو رہے ہیں اور 1,300 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افسر نے یہ تقریر تورات کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے سامنے کی، اور ان سے فوج میں بھرتی کی اپیل کی، انھوں نے کہا نوجوان غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے دوران فوج میں بھرتی ہوں، یا فوج کی مدد میں اپنا حصہ ڈالیں۔

    ایریز ایشل نے کہا جو طلبہ جنگ میں جا سکتے ہیں وہ جنگ میں جائیں، نہیں تو فوجیوں کے جنازوں میں شرکت کریں اور زخمی ہونے والوں کی عیادت کرنے جائیں۔

    اسرائیل غزہ میں کون سا حربہ استعمال کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ کا دل دہلا دینے والا انکشاف

    تاہم فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجی کی تقریر کو ناپسندیدگی دیکھا گیا، اور ان سے درخواست کی گئی کہ وہ یہاں سے چلا جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں جنوبی غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی میں مزید 4 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔

  • غزہ میں اہلکار کی ہلاکت پر فرانس کا شدید رد عمل، وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئیں

    غزہ میں اہلکار کی ہلاکت پر فرانس کا شدید رد عمل، وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئیں

    غزہ: صہیونی فورسز نے غزہ میں بمباری میں ایک فرانسیسی اہل کار کو بھی ہلاک کر دیا ہے، جس پر فرانس نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں اسرائیلی فورسز نے ایک رہائشی عمارت پر بمباری کی جس میں ایک فرانسیسی اہل کار بھی ہلاک ہو گیا ہے، فرانس کی وزارت خارجہ نے اس پر اسرائیلی حکام سے وضاحت طلب کی ہے کہ ایک رہائشی عمارت پر کیوں بمباری کی گئی۔

    رفح میں رہائشی عمارت پر بمباری میں فرانسیسی اہلکار کے علاوہ 9 فلسطینی بھی شہید ہو گئے تھے، وزارت خارجہ نے استفسار کیا ہے کہ وہ کیا حالات تھے جب ایک رہائشی عمارت پر فضائی حملے کیے گئے۔

    وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ اہل کار بدھ کو ایک فضائی حملے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیلی حکام اس بمباری کے حالات پر جلد از جلد روشنی ڈالیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے گھٹنے ٹیک دیے، حماس سے مذاکرات کا اعلان

    واضح رہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا اسرائیل پہنچ گئی ہیں، جہاں وہ اسرائیلی حکومت پر ’فوری اور پائیدار‘ جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں گی، وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر جنگ بندی کے لیے اقدامات کرے تاکہ تمام قیدی رہا ہوں اور غزہ تک امداد پہنچ سکے۔

  • اقوام متحدہ نے جنگ کی لغت میں شامل ہونے والے نئے لفظ سے غزہ قتل عام کو بیان کر دیا

    اقوام متحدہ نے جنگ کی لغت میں شامل ہونے والے نئے لفظ سے غزہ قتل عام کو بیان کر دیا

    اقوام متحدہ نے جنگ کی لغت میں شامل ہونے والے نئے لفظ سے غزہ قتل عام کو بیان کیا ہے، جس سے بڑھتی تشویش کا اظہار ہوتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق جنگ کی لغت میں ایک نسبتاً نیا لفظ ’ڈومیسائیڈ‘ شامل ہوا ہے، یہ مکانات اور دیگر عمارتوں کی تباہی کو بیان کرتا ہے، ایسی تباہی جس سے وہ علاقہ مزید رہنے کے قابل نہ رہے۔

    اب اقوام متحدہ نے پہلی بار غزہ میں اس ڈومیسائیڈ کے بارے میں متنبہ کیا ہے، اور تشویش کے ساتھ کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل یہی کچھ کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ لفظ ڈومیسائیڈ (Domicide) نسبتاً ایک نیا لفظ ہے، جو 1998 میں وکٹوریا یونیورسٹی کے جغرافیہ کے پروفیسر جے ڈگلس پورٹئیس نے بنایا تھا، اس کا معنیٰ ہے ’کسی کے گھر کو منصوبہ بندی سے اور جان بوجھ کر تباہ کرنا، جس سے رہائش پذیر افراد تکلیف میں مبتلا ہو جائیں‘۔

    یہ لفظ ’ڈومس‘ یعنی گھر کی تباہی پر زور دینے کی وجہ سے اہم ہے، جس سے گھر کی اہمیت ظاہر کی جاتی ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے حماس کی قید میں موجود 3 اسرائیلیوں کو ’غلطی سے‘ ہلاک کرنے کا اعتراف کر لیا

    اسرائیلی فوج نے حماس کی قید میں موجود 3 اسرائیلیوں کو ’غلطی سے‘ ہلاک کرنے کا اعتراف کر لیا

    تل ابیب: اسرائیلی فوج نے حماس کی قید میں موجود 3 اسرائیلیوں کو ’غلطی سے‘ ہلاک کرنے کا اعتراف کر لیا۔

    الجزیرہ اور روئٹرز کے مطابق حماس کے ہاتھوں غزہ میں قید تین اسیروں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے ’غلطی سے‘ ہلاک کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے بعد سیکڑوں افراد نے تل ابیب میں احتجاجی مظاہرے کیے۔

    مظاہرین نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کو ترجیح دے، مظاہرین نے اسیروں سے متعلق نئی بات چیت کے آغاز کا مطالبہ کیا۔

    اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ شجاعیہ میں لڑائی کے دوران آئی ڈی ایف نے غلطی سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو خطرہ سمجھ لیا تھا، تاہم آئی ڈی ایف نے فوری طور پر واقعے کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے، اور اس واقعے سے فوری سبق سیکھا گیا ہے، جب کہ غزہ کی پٹی میں اترنے والے تمام فوجیوں کو اب الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    گوگل نے اسرائیلی فوج کے ساتھ ہاتھ ملا لیا، ملازمین سراپا احتجاج بن گئے

    اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں میں سے دو کی شناخت بھی جاری کی ہے، یوتم ہیم اور سامر الطلقا الطلالقہ کو حماس نے 7 اکتوبر کو مختلف علاقوں سے اغوا کیا تھا۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ خاندان کی درخواست پر تیسرے یرغمالی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔

    غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کا کیمرہ مین سامر أبو دقہ شہید

    مظاہرین نے نے تل ابیب میں شہر کی ایک مرکزی سڑک کو بلاک کر دیا تھا، احتجاج کرنے والے ایک اسرائیلی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا میں یہ کہوں گا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو ہر اس چیز کے ذمہ دار ہیں جو ہو رہا ہے اور جو ہوا، اور اب بھی ہو رہا ہے، اس کے ہاتھوں پر بہت خون ہے، اور اسے اب استعفیٰ دے دینا چاہیے۔