Tag: gaza

  • غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کا کیمرہ مین سامر أبو دقہ شہید

    غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کا کیمرہ مین سامر أبو دقہ شہید

    غزہ میں اسکول پر اسرائیلی بمباری سے الجزیرہ کے معروف کیمرہ مین سامر أبو دقہ شہید ہو گئے، وہ اسکول پر بمباری کی کوریج کر رہے تھے۔

    الجزیرہ کے مطابق سامر أبو دقہ اپنے بیورو چیف کے ہمراہ خان یونس کے ایک سکول میں تھے جب اسرائیلی فضائی حملے میں وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ ان کے بیورو چیف زخمی ہو گئے ہیں۔

    سامر جمعہ کو اپنے بیورو چیف وائل الدحدوح کے ساتھ خان یونس کے فرحانہ اسکول پر پہلے فضائی حملے کی کوریج کر رہے تھے، جب دونوں صحافی ایک اور اسرائیلی میزائل حملے کا شکار بن گئے۔

    غزہ میں 19 ہزار کے قریب فلسطینی شہید، اسرائیلی جارحیت کو 70 دن ہو گئے

    سامر کئی گھنٹوں تک اسکول میں پھنسے رہے تھے اور زخمی ہونے کے بعد 6 گھنٹوں تک تڑپتے رہے، لیکن اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کی وجہ سے طبی عملہ ان تک اور دوسرے متاثرہ افراد تک نہیں پہنچ پا رہا تھا۔ اسرائیلی فورسز نے اسکول میں پھنسے زخمیوں کو نکالنے والی ایمبولنس کو بھی اسپتال جانے نہ دیا، دوسری طرف بیورو چیف وائل کا اسپتال میں علاج جاری ہے، اُن کی اہلیہ اور بچے گزشتہ ماہ شہید ہوئے تھے۔

    امریکی صحافی نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کا آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے نے جمعے کے روز سامر أبو دقہ کے قتل پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’بہت ہو گیا۔‘‘ انھوں نے کہا غزہ کے خان یونس میں اسرائیلی حملے کے بعد الجزیرہ کے کیمرہ مین کو خون بہنے کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ سامر چار بچوں کے والد ہیں، اور وہ 7 اکتوبر سے قتل ہونے والے 57 ویں فلسطینی صحافی اور میڈیا ورکر ہیں۔

    الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ وہ أبو دقہ کے قتل کے لیے اسرائیل کو ’’جواب دہ‘‘ قرار دیتا ہے، اور عالمی برادری اور آئی سی سی سے کارروائی کرنے کی اپیل کرتا ہے۔

  • غزہ میں 19 ہزار کے قریب فلسطینی شہید، اسرائیلی جارحیت کو 70 دن ہو گئے

    غزہ میں 19 ہزار کے قریب فلسطینی شہید، اسرائیلی جارحیت کو 70 دن ہو گئے

    غزہ میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں میں 19 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور اسرائیلی جارحیت کو 70 دن گزر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو ستر روز ہو گئے لیکن بین الاقوامی برادری وحشیانہ بمباری روکنے میں ناکام ہے، ان ستر دنوں میں ٖغزہ کھنڈر بن گیا ہے، انیس ہزار کے قریب افراد شہید جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں اور 8 ہزار سے زائد لا پتا ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 18,787 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ گزشتہ رات بھی غزہ بمباری سے گونجتا رہا، اور مختلف علاقوں میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    آج ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے دیر البلاح میں المزرعہ اسکول کے آس پاس کے علاقے کو نشانہ بناتے ہوئے اسرائیلی حملے کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہوئے ہیں، اسرائیلی فضائیہ نے رفح کے علاقے البرہمہ میں ایک مکان کو نشانہ بنایا۔ غزہ شہر میں الشجائیہ، الطفہ اور الدراج کے محلوں کو بھی اسرائیلی فورسز نے نشانہ بنایا۔ جنوبی غزہ میں، اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے المنارا محلے میں المصری اور سرحان کے علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے ہیں۔

    غزہ پر تقریر کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ترک رکن اسمبلی انتقال کرگئے

    دوسری طرف غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران مزاحمت کے دوران حماس کے جانبازوں کے ہاتھوں اب تک 116 اسرائیلی فوجی ہلا ک ہو چکے ہیں۔

  • غزہ میں مزید 207 فلسطینی شہید، تعداد 18 ہزار 412 تک پہنچ گئی، 8 اسرائیلی فوجی ہلاک

    غزہ میں مزید 207 فلسطینی شہید، تعداد 18 ہزار 412 تک پہنچ گئی، 8 اسرائیلی فوجی ہلاک

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں صہیونی فورسز کی درندگی جاری ہے، بمباری میں خونی اسرائیل نے مزید 207 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، جس کے بعد مجموعی طور پر شہداد کی تعداد 18 ہزار 412 ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ برقرار ہے، عالمی سطح پر فوری جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود نیتن یاہو کی حکومت میں اسرائیل کی جانب سے امریکی پشت پناہی میں درندگی کا بھرپور مظاہرہ جاری ہے۔

    ’اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کا اسکول دھماکے سے اُڑا دیا‘

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں مزید 207 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کی بھی ایک تعداد شامل ہے، فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ 8 ہزار سے زیادہ افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زمینی کارروائی میں 8 اسرائیلی فوجی بھی جہنم واصل ہوئے ہیں، اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے تصدیق کر دی، آئی ڈی ایف کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک 35 سالہ لیفٹیننٹ کرنل، دو 23 سالہ میجر، ایک 19 سالہ سارجنٹ اور ایک 22 سالہ کیپٹن شامل ہیں جو اسرائیلی انفنٹری کی گولانی بریگیڈ میں خدمات انجام دے رہے تھے، یہ تمام فوجی شمالی غزہ میں لڑائی میں مارے گئے۔

    https://urdu.arynews.tv/who-israeli-checks-on-convoy-gaza/

    اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمال میں لڑائی میں 669 اسپیشل ریسکیو ٹیکٹیکل یونٹ کے ساتھ دو میجرز ایک 26 سال اور دوسرا 20 سال کا بھی مارا گیا۔ جنگی انجینئرز میں سے ایک 19 سالہ سارجنٹ بھی فلسطینی علاقے کے شمال میں مارا گیا۔

    منگل کے روز اقوام متحدہ نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے کے بعد سے کُل 105 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں اور 600 زخمی ہوئے۔

  • اسرائیلی چوکی پر زخمی فلسطینی کی موت پر سربراہ ڈبلیو ایچ او کا شدید رد عمل

    اسرائیلی چوکی پر زخمی فلسطینی کی موت پر سربراہ ڈبلیو ایچ او کا شدید رد عمل

    غزہ: درندگی کی ہر حد پار کرنے والی اسرائیلی فوج کی ایک چوکی پر گزشتہ روز ایک زخمی فلسطینی کی موت پر سربراہ ڈبلیو ایچ او نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم گیبرئیس نے غزہ کی پٹی میں ہیلتھ ورکرز کی حراست اور طبی قافلوں کی طویل جانچ پڑتال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اور کہا ہے کہ اس کے نتیجےمیں ایک مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔

    انھوں نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہمیں ہیلتھ ورکرز کی طویل جانچ اور حراست کے بارے میں گہری تشویش ہے، جس کی وجہ سے ان مریضوں کی زندگی مزید خطرے سے دوچار ہو جاتی ہے جو پہلے ہی سے تشویش ناک حالت میں ہیں۔

    واضح رہے کہ اہلِ عرب اسپتال میں ڈبلیو ایچ او کے زیر قیادت ایک مشن کو ہفتے کے روز شمالی غزہ جاتے ہوئے اور واپسی کے دوران ایک چوکی پر روکا گیا تھا۔ اس موقع پر فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے عملے کے کچھ ارکان کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔

    سربراہ ڈبلیو ایچ او نے لکھا کہ ہیلتھ ورکرز کو پکڑے جانے کی وجہ سے زخموں کی سنگین نوعیت اور علاج تک رسائی میں تاخیر کے باعث ایک مریض کی موت واقع ہو گئی۔

  • غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    غزہ میں صہیونی فورسز نے اپنے ہی 20 فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں حماس کے جاں بازوں کے ساتھ لڑتے ہوئے بیس اسرائیلی فوجی ’فرینڈلی فائر‘ کی بھینٹ چڑھ گئے، اسرائیلی فوج نے تصدیق کر دی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ نئے اعداد و شمار کے مطابق غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 105 اسرائیلی فوجیوں میں سے 20 دوستانہ فائرنگ اور اسی طرح کے دیگر واقعات میں مارے گئے۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا کہ ان میں سے 13 فرینڈلی فائر سے مارے گئے، جس میں فضائی حملے، ٹینک فائر اور گولہ باری شامل ہے۔ جب کہ کچھ فوجی حادثاتی طور پر غلطی سے گولی چلنے کی وجہ سے اور کچھ اسرائیلی فورسز کی طرف سے نصب کیے گئے دھماکا خیز مواد پھٹنے کے بعد ٹکڑے لگنے سے مارے گئے۔

    اسرائیلی میڈیا نے مزید کہا کہ کچھ فوجیوں کو اس لیے گولیاں ماری گئیں کیوں کہ ان پر حماس کے جنگجو ہونے کا شبہ ہو گیا تھا۔

  • فلسطینیوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی ہڑتال کی کال دے دی

    فلسطینیوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی ہڑتال کی کال دے دی

    فلسطینیوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے آج پیر کو عالمی ہڑتال کی کال دے دی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق فلسطینی کارکنوں اور نچلی سطح کی تنظیموں نے غزہ پر اسرائیل کی جارحیت روکنے کا مطالبہ کرنے کے لیے آج عالمی ہڑتال کی کال دی ہے۔

    ہڑتال کی یہ کال ’نیشنل اینڈ اسلامک فورسز‘ نامی تنظیم نے دی ہے جو بڑے فلسطینی دھڑوں پر مشتمل اتحاد ہے، تنظیم نے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں اور دنیا بھر کے حامیوں کو اس ہڑتال میں شرکت کرنے کی دعوت دی تاکہ مسلسل اسرائیلی حملوں کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کیا جا سکے۔

    اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’’ہم توقع کرتے ہیں کہ پوری دنیا اس ہڑتال میں شامل ہوگی، جو ایک وسیع بین الاقوامی تحریک کی طرح ہے جس میں بڑی با اثر شخصیات شامل ہیں، یہ تحریک غزہ میں کھلی نسل کشی، نسل کے خاتمے اور مغربی کنارے میں نوآبادیاتی آباد کاری کے خلاف کھڑی ہے۔‘‘

    اتحاد نے دنیا بھر کے لوگوں سے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی زد میں آنے والی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ یکجہتی کا پیغام بھیجنے کے لیے متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔

    اتحاد کا کہنا تھا کہ غزہ میں اب تک تقریباً 18,000 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 297 افراد شامل ہیں، اور صرف دو مہینوں میں 49,500 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے۔

    عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس، غزہ کی امداد کے لیے تاریخی قرارداد منظور

    لبنان نے اتوار کو کہا کہ تمام سرکاری دفاتر، پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کے ساتھ ساتھ سرکاری اور نجی اعلیٰ تعلیمی ادارے ’غزہ کے لیے عالمی کال‘ کی حمایت میں عام ہڑتال کریں گے۔

  • تشویش بڑھ گئی، ڈبلیو ایچ او نے غزہ پر ہنگامی اجلاس بلا لیا

    تشویش بڑھ گئی، ڈبلیو ایچ او نے غزہ پر ہنگامی اجلاس بلا لیا

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں صہیونی درندگی کے باعث انسانی صورت حال پر عالمی تشویش بڑھ گئی ہے، جس پر عالمی ادارہ صحت نے ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ایگزیکٹو بورڈ نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس کے ایجنڈے پر غزہ کی تباہ کن انسانی صورت حال سرفہرست ہے۔

    سیشن کے آغاز میں خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم گیبریئس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جنگ بندی کی قرارداد منظور کرنے میں ناکامی پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔

    انھوں نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کو حقیقی معنوں میں تحفظ فراہم کرنے کا واحد راستہ جنگ بندی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے جو کارکن بچے ہوئے ہیں وہ تھک چکے ہیں اور انتہائی محدود وسائل کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

    اسرائیل کو ٹینک کے گولے بھیجنے کے لیے امریکا نے کانگریس کو بائی پاس کر دیا

    واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے آغاز سے اب تک کم از کم 286 ہیلتھ کیئر ورکرز جاں بحق ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیل نے غزہ کا مقتل مزید 310 فلسطینیوں کے خون سے رنگ دیا، شہدا کی تعداد 17 ہزار سے بڑھ گئی

    اسرائیل نے غزہ کا مقتل مزید 310 فلسطینیوں کے خون سے رنگ دیا، شہدا کی تعداد 17 ہزار سے بڑھ گئی

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیل نے غزہ کا مقتل مزید 310 فلسطینیوں کے خون سے رنگ دیا ہے، جس سے 7 اکتوبر سے شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 17 ہزار 487 ہو گئی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق گزشتہ رات بھر صہیونی فورسز کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری ہوتی رہی، فلسطینی میڈیا نے آج علی الصبح بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی بمباری کے نتیجے میں غزہ پٹی کے جنوب میں میں واقع رفح میں اور شمال میں غزہ شہر میں درجنوں کی تعداد میں شہادتیں ہوئی ہیں۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق فلسطینی اولمپک کمیٹی نے کہا ہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 64 کھلاڑی اور کھیلوں سے وابستہ اہلکار شہید ہو چکے ہیں، وفا نیوز ایجنسی نے اطلاع دی کہ خان یونس میں ایک گھر پر حملے میں 10 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    رفح کے مغرب میں ایک رہائشی مکان پر حملہ کیا گیا جس میں 5 شہری شہید ہوئے۔ وسطی غزہ میں اصحابہ میڈیکل کمپلیکس کے آس پاس کے رہائشی مکانات پر بھی اسرائیلی فوج کی بمباری سے درجنوں شہادتیں ہوئی ہیں۔ حملے کے علاقوں میں اسرائیلی ٹینکوں کی موجودگی کے باعث ریسکیو آپریشن اور ملبے کے نیچے دبی لاشوں کو نکالنا بھی ممکن نہیں ہے۔

    حماس نے قرارداد ویٹو کرنے پر امریکا کی شدید مذمت کر دی

    گزشتہ 2 ماہ سے جاری اسرائیلی فورسز کی غزہ میں وحشیانہ کارروائی روکنے میں عالمی برادری ناکام ثابت ہو رہی ہے، غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، کھانے پینے کی قلت کے باعث غزہ والوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے، شدید سردی میں اسرائیلی بمباری سے ایک بار پھر لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، اور خیموں میں رہنے والوں کے لیے حالات سخت کٹھن ہیں۔

    پانی اور بجلی نہ ہونے سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں، غزہ کے اسپتال زخمیوں سے بھرے ہیں، اسرائیلی بمباری کے باعث صحت کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، عالمی ادارہ صحت نے اسرائیل سے غزہ میں شہریوں کا تحفظ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلوں تعداد کے حوالے سے نظر ثانی کی گئی ہے اور اب سرکاری تعداد کم ہو کر 1,147 بتائی گئی ہے۔

  • حماس نے قرارداد ویٹو کرنے پر امریکا کی شدید مذمت کر دی

    حماس نے قرارداد ویٹو کرنے پر امریکا کی شدید مذمت کر دی

    حماس نے امریکا کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کیے جانے کی شدید مذمت کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے پر امریکا کی شدید مذمت کر دی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ فائر بندی قرارداد ویٹو کرنے کا امریکی فیصلہ غیر اخلاقی اور غیر انسانی ہے۔

    حماس کے مطابق قرارداد میں امریکی رکاوٹ ہمارے لوگوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کا براہ راست ساتھ دینے کے مترادف ہے۔

    اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے ریاض منصور نے کہا کہ یہ سلامتی کونسل کے لیے ایک خوفناک دن ہے، اس جنگ کی حمایت کرنے کا مطلب انسانیت کے خلاف جرائم کا ساتھ دینا ہے۔

    سلامتی کونسل، امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

    ادھر فلسطینی حکام نے غزہ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی پر زور دینے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے امریکی ویٹو کو ’تباہ کن‘ اور ’ذلت آمیز‘ قرار دے دیا ہے۔

  • پاکستان غزہ میں اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان غزہ میں اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے مطابق غزہ میں شہریوں کو شدید خطرات ہیں، غزہ میں کوئی بھی جگہ عوام کے لیے محفوظ نہیں ہے، پاکستان غزہ میں اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان نے کہا ہم 1967 سے قبل کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ فلسطین کا حل دو ریاستی حل پر مشتمل ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ نے گھانا میں پیس کیپنگ اجلاس میں شرکت کی، کانفرنس میں پاکستان نے 19 وعدے کیے جو کہ امن کے عزم کا اظہار ہیں، گھانا میں شہریار اکبر نے صدر اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کیں، ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ پیس آپریشنز کے انڈر سیکریٹری سمیت دیگر حکام سے ملے۔

    ترجمان نے کہا پاکستان اور میکسیکو میں باہمی سیاسی مشاورت کا چھٹا دور اسلام آباد میں ہوا، اس ہفتے امریکی وفود کے دوروں کی سیریز جاری ہے، یہ دورے پاک امریکا تعلقات کی بہتری کے حوالے سے ہیں، ان دوروں کا مقصد صرف افغانستان نہیں ہے

    ممتاز زہرا بلوچ نے بریفنگ میں کہا پاکستان نے کبھی مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا، 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کشمیر کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش ہے، یہ اقدامات انسانی قوانین اور جینوا کنونشنز کی سرعام خلاف ورزی ہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کے پر امن حل تک کشمیری بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔