Tag: gaza

  • غزہ شہادتیں: اپنے ہی صحافیوں کا بی بی سی پر جانب داری کا الزام

    غزہ شہادتیں: اپنے ہی صحافیوں کا بی بی سی پر جانب داری کا الزام

    الجزیرہ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بی بی سی کے اپنے صحافیوں نے براڈکاسٹر پر اسرائیل فلسطین تنازع میں تعصب کا الزام لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی بمباریوں کے باوجود جس میں 15 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہوئے، بی بی سی نے جانب داری دکھاتے ہوئے اسرائیل کی حمایت کی ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اپنے ہی صحافیوں نے کہا ہے کہ بی بی سی اسرائیل اور حماس تنازعہ کے معاملے کو درست طریقے سے بیان کرنے میں ناکام رہا، فلسطینیوں کے مقابلے میں اسرائیلی متاثرین کے لیے انسانیت کی دہائی زیادہ دی، اور کوریج میں اہم تاریخی سیاق و سباق کو قصداً نظر انداز کیا۔

    اس سلسلے میں برطانیہ میں مقیم بی بی سی کے ساتھ کام کرنے والے 8 صحافیوں کی طرف سے الجزیرہ کو ایک خط لکھا گیا ہے، جو 2,300 الفاظ پر مشتمل ہے، اس خط میں بی بی سی پر ’’عام شہریوں کو دیکھنے کا دوہرا معیار‘‘ برتنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے، جب کہ یوکرین میں مبینہ روسی جنگی جرائم پر براڈکاسٹر نے کوئی لغزش نہیں دکھائی۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ ’’اسرائیل کے دعوؤں پر تنقید نہ کر کے اور نظر انداز کر کے بی بی سی درست طور سے (غزہ) کی کہانی پیش کرنے میں ناکام رہا، اور اسی وجہ سے وہ غزہ میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں لوگوں کو بتانے اور سمجھانے میں مدد کرنے میں ناکام رہا۔‘‘

    صحافیوں نے خط میں سوال اٹھایا کہ 7 اکتوبر سے اب تک ہزاروں فلسطینی مارے جا چکے ہیں، آخر ہمارے ادارتی مؤقف کو تبدیلی کے لیے کتنی بڑی تعداد درکار ہے؟

    واضح رہے کہ جوابی کارروائی کے خوف سے صحافیوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ الجزیرہ کا کہنا ہے کہ اس کا بی بی سی کے ایگزیکٹوز کو یہ خط بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، کیوں کہ اس طرح کے اقدام سے بامعنی بات چیت ممکن نہیں رہ پائے گی۔

  • غزہ میں 48 ویں روز بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر گرفتار

    غزہ میں 48 ویں روز بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری، الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر گرفتار

    غزہ: فلسطین کے محصور شہر غزہ میں حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ میں وقفے کے معاہدے کے بعد بھی صہیونی فورسز کی جانب سے نہتے شہریوں پر بمباری جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں 48 ویں روز بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری جاری رہی، اسرائیلی فورسز نے محصور شہر کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ کو بھی گرفتار کر لیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت جمعے سے پہلے غزہ کے کسی بھی قیدی کو رہا نہیں کیا جائے گا۔

    اسرائیل فلسطینی علاقوں اور مقبوضہ مغربی کنارے پر مہلک فضائی حملے اور شدید گولہ باری جاری رکھے ہوئے ہے، جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر ابو قمر اسٹریٹ کو نشانہ بنانے والی تازہ ترین اسرائیلی بمباری میں کم از کم 4 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ 7 اکتوبر سے غزہ میں 14,500 سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

    اسرائیل کا جمعہ سے قبل غزہ کے قیدیوں کو رہا نہ کرنے کا فیصلہ

    ادھر فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے انڈونیشیا اسپتال 4 گھنٹے میں خالی کرنے کی دھمکی دی ہے، جہاں 65 لاشیں اور 200 مریض موجود ہیں، عرب میڈیا کے مطابق الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ سمیت دیگر کئی ڈاکٹرز کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    جنگ کے وقفے میں تاخیر کے حوالے سے فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں آج سے جنگ میں وقفہ اور قیدیوں کا تبادلہ ہونا تھا، لیکن اسرائیلی قیدیوں کی فہرست نہ ملنے کے باعث تاخیر کی گئی۔

  • ایلون مسک کا غزہ کے لیے بڑا اعلان

    ایلون مسک کا غزہ کے لیے بڑا اعلان

    ایلون مسک نے ’ایکس‘ کی کمائی غزہ اور اسرائیل کے اسپتالوں کو دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس کے مالک اور ارب پتی ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ ایکس جنگ زدہ غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے اسپتالوں میں اشتہارات اور سبسکرپشن سے حاصل ہونے والی آمدنی عطیہ کرے گا۔

    مسک نے ایکس پوسٹ میں لکھا ’’ایکس کارپوریشن غزہ میں جنگ سے متعلق اشتہارات اور سبسکرپشن سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی اسرائیل کے اسپتالوں اور غزہ میں ریڈ کراس کو عطیہ کرے گی۔‘‘

    ایک صارف نے مسک کے عطیات دینے کے فیصلے کی تعریف کی لیکن ان سے یہ بھی پوچھا کہ وہ اس بات کو کیسے یقینی بنائیں گے کہ یہ رقم حماس تک نہ پہنچے۔

    کوئی بھی اسرائیلی شہری حماس اسرائیل معاہدے کے خلاف اپیل کر سکتا ہے

    مسک نے جواب دیتے ہوئے کہا ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے، یہ فنڈز ریڈ کراس کے ذریعے جائیں گے اور ہم اس کو ٹریک کریں گے، ہمیں نسل، مذہب یا کسی اور چیز سے قطع نظر بے گناہوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

  • ویڈیو: غزہ کا موسم بدل گیا

    ویڈیو: غزہ کا موسم بدل گیا

    غزہ: گزشتہ رات فلسطین کے محصور شہر غزہ پر جہاں ایک طرف صہیونی فورسز کی جانب سے بمباری جاری تھی وہاں دوسری طرف بارش بھی برسنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی فورسز کی وحشیانہ بمباری کی زد پر رہنے والے شہر غزہ میں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ رات اچانک بارش شروع ہونے کے بعد موسم بدل گیا ہے اور سردی میں اضافہ ہو گیا۔

    غزہ میں اسرائیلی طیاروں کی خوف ناک بمباری کے دوران لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے بارش کے بعد سردی اور ٹھنڈی ہوائیں مظلوم فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہیں۔

    گزشتہ رات شدید بارش اور سرد موسم کے درمیان غزہ پٹی کے جنوب میں واقع رفح میں اسرائیلی بمباری میں 17 سے زیادہ معصوم شہریوں کا بے دردی سے قتل کیا گیا۔

    بے گھر، بے یار و مددگار، مشکلات، مسائل اور تاریخ کے بدترین بحران سے نبرد آزما غزہ کے عوام کی صورت حال دیکھنے والوں کو غم زدہ کر رہی ہے۔

  • غزہ میں جنگ بندی کا مشن، اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ چین پہنچ گئے، بڑا بیان جاری

    غزہ میں جنگ بندی کا مشن، اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ چین پہنچ گئے، بڑا بیان جاری

    بیجنگ: غزہ میں جنگ بندی کے مشن پر اسلامی ممالک (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ نے عالمی دارالحکومتوں کا دورہ شروع کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں سب سے پہلے چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پیر کے روز 4 عرب اور ایک انڈونیشیائی وزیر خارجہ کا بیجنگ میں خیر مقدم کیا، انھوں نے فلسطین، سعودی عرب، مصر، اردن اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ سے بیجنگ میں ملاقات کی اور غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    سعودی عرب، مصر، اردن، فلسطینی اتھارٹی اور انڈونیشیا کے وزرا نے عالمی دارالحکومتوں کا دورہ شروع کرنے کے لیے سب سے پہلے بیجنگ کا انتخاب کیا، جس سے چین کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ اور فلسطینیوں کے لیے اس کی دیرینہ حمایت کا پتا چلتا ہے۔

    بیجنگ میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی اہم بیٹھک ہوئی، جس میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت رکوانے اور علاقے میں انسانی امداد کی بحالی اور غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔

    او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہ سمیت وزرا کے وفد کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت رکھنے والے ممالک کے عہدیداروں سے بھی ملاقات ہوگی، جس میں مغرب پر یہ زور دیا جائے گا کہ وہ اسرائیل کے اس مؤقف کو مسترد کرے کہ وہ غزہ میں اپنے حق دفاع میں حملے کر رہا ہے۔

    چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ ان کا ملک عرب اور اسلامی دنیا میں ’’ہمارے بھائیوں اور بہنوں‘‘ کے ساتھ مل کر غزہ کی جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کی کوشش کرے گا۔ انھوں نے بیجنگ سے دورے کے آغاز کو چینی قوم پر اعتماد کا مظہر قرار دیا۔ واضح رہے کہ او آئی سی کے اعلیٰ سفارت کاروں کا یہ گروپ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے دوسرے دارالحکومتوں کا دورہ بھی کرنے والا ہے۔

    چینی وزیر خارجہ نے محصور غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کی مخالفت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ترجیحی بنیاد پر فوری طور پر جنگ بندی کی جائے، کیوں کہ جنگ بندی اب سفارتی بیان بازی نہیں ہے، بلکہ غزہ کے لوگوں کے لیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔

  • اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال کے نیچے 55 میٹرل طویل سرنگ کی ویڈیو جاری کر دی

    اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال کے نیچے 55 میٹرل طویل سرنگ کی ویڈیو جاری کر دی

    غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ میں الشفا اسپتال کے نیچے 55 میٹرل طویل سرنگ کی ویڈیو جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ الشفا اسپتال کے نیچے دس میٹر گہرائی میں 55 میٹر طویل سرنگ ملی ہے، آئی ڈی ایف نے اپنا دعویٰ ثابت کرنے کے لیے سرنگ کی ویڈیو بھی شئیر کر دی۔

    غزہ کی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے اسرائیل کے اس دعوے کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے طبی عملے، زخمیوں اور بے گھر افراد کو بندوق کی نوک پر الشفا میڈیکل کمپلیکس خالی کرنے پر مجبور کیا۔

    حماس کی طرف سے با رہا اسرائیلی الزام کی تردید کی گئی اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی اس معاملہ کی تحقیقات کے لیے بھیج دی جائے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ الشفا اسپتال جو کبھی غزہ کا مرکزی اسپتال تھا، نے طبی سہولت کے طور پر کام کرنا بند کر دیا ہے اور اب یہ ایک ’ڈیتھ زون‘ ہے۔

  • غزہ میں صہیونی بمباری کا 44 واں روز، شہدا کی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی

    غزہ میں صہیونی بمباری کا 44 واں روز، شہدا کی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی

    غزہ میں صہیونی فورسز کی جانب سے 44 ویں روز بھی بمباری جاری ہے، جس سے شہدا کی مجموعی تعداد 12 ہزار 300 ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں چوالیس روز سے اسرائیلی بمباری جاری ہے، صبح ہوتے ہی صہیونی فورسز نے انڈونیشیا اسپتال پر بم برسا دیے، نابلس میں بھی فضائی حملے میں 5 فلسطینی شہید کر دیے گئے، چوبیس گھنٹوں میں مزید 300 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔

    گزشتہ روز اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے جبالیہ کیمپ، اقوام متحدہ کے اسکول اور خان یونس کے علاقوں پر بم برسائے، شہدا میں ایک ہی خاندان کے 32 افراد بھی شامل ہیں۔

    الشفا اسپتال سے مریضوں، طبی عملے اور ہزاروں بے گھر افراد کا جبری انخلا عمل میں لایا گیا، اسپتال کو صہیونی فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے رہائی کے معاہدے کی تردید کر دی ہے، جب کہ واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیل حماس اور امریکا کے درمیان معاہدے کی خبر دی تھی۔

    حماس کا 7 اکتوبر حملہ، میوزک فیسٹیول شرکا پر اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹر سے فائرنگ کا انکشاف

    حماس ترجمان اسامہ حمدان اسرائیل کو نازیوں کی نئی شکل قرار دیا جو غزہ میں نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کو حماس کے جاں بازوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا بھی سامنا ہے، حماس کے حملوں میں ہلاک فوجیوں کی تعداد 58 ہو چکی ہے۔

    صہیونی فوج کے حملوں سے اسرائیلی یرغمالیوں کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے غزہ میں قیدیوں کے ذمہ دار گروہوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اسرائیلی قیدیوں اور ان کو رکھنے والوں کے ساتھ کیا ہوا معلوم نہیں۔

  • امریکی صدر نے فلسطین میں امن کے لیے نئی فلسطینی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    امریکی صدر نے فلسطین میں امن کے لیے نئی فلسطینی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین میں امن کے لیے نئی فلسطینی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ میں شائع مضمون میں صدر بائیڈن نے لکھا کہ غزہ اور مغربی کنارے کو نئی فلسطینی اتھارٹی کے تحت ہی ایک ہونا چاہیے۔

    انھوں نے لکھا جیسا کہ ہم امن کے لیے کوشش کر رہے ہیں، غزہ اور مغربی کنارے کو ایک واحد انتظامی ڈھانچے کے تحت ہی از سر نو فلسطینی اتھارٹی کے تحت جوڑ دیا جانا چاہیے، کیوں کہ ہم سب دو ریاستی حل کے لیے کام کر رہے ہیں، جو اسرائیلی اور فلسطینی عوام کی طویل مدتی سلامتی کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے۔

    جو بائیڈن نے واضح کیا کہ نہ تو غزہ کو دوبارہ دہشت گردی کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال ہونا چاہیے، نہ ہی غزہ سے فلسطینیوں کی زبردستی نقل مکانی ہونی چاہیے، اس پر اسرائیل کی جانب سے دوبارہ قبضہ بھی نہیں ہونا چاہیے، نہ محاصرہ یا ناکہ بندی، اور علاقے میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس کا امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سی این این کو انٹرویو میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی ذمے داری اٹھانے کے قابل نہیں، امریکی صدر کے مؤقف کے بعد فلسطین اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کا سیاسی مستقبل بھی داؤ پر لگنے کا خدشہ ہے۔

  • حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان کوئی معاہدہ ہوا ہے یا نہیں، اس حوالے سے تاحال کوئی واضح خبر سامنے نہیں آ سکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی تھی کہ اسرائیل، امریکا اور حماس نے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت لڑائی میں 5 دن کے وقفے کے بدلے غزہ میں قید درجنوں اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔

    تاہم اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ فی الحال قیدیوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، اگر کوئی ڈیل ہوئی تو اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔

    ادھر وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے رد عمل میں کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس ابھی تک عارضی جنگ بندی پر کسی معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں، امریکا فریقین کے درمیان معاہدہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    اس سے قبل بحرین میں منعقدہ سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ بریٹ میکگرک نے کہا تھا کہ اگر غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا کر دیا جاتا ہے تو اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ’نمایاں وقفہ‘ ہوگا۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس نے سات اکتوبر کو حملے کے بعد تقریباً 240 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنایا تھا، یرغمال بنائے جانے والے افراد میں 10 امریکی اور 8 فرانسیسی شہری بھی شامل ہیں۔ دو دن قبل بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے کسی حد تک پر امید ہیں۔

  • غزہ: نیویارک ٹائمز کی شاعری کی ایڈیٹر این بوئیر نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا

    غزہ: نیویارک ٹائمز کی شاعری کی ایڈیٹر این بوئیر نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا

    نیویارک ٹائمز کی شاعری کی ایڈیٹر این بوئیر نے غزہ میں صہیونی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں پر احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔

    مرزا غالب کا ایک زبان زد عام شعر ہے: ’لکھتے رہے جنوں کی حکایات خوں چکاں، ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے‘ اس شعر کے مصداق امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی مدیرِ شاعری این بوئیر نے غزہ خوں ریزی پر بطور احتجاج استعفیٰ دے دیا ہے۔

    اخبار کی انتظامیہ کے نام خط میں انھوں نے لکھا کہ اہلِ غزہ کے خلاف امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی جنگ کسی کی جنگ نہیں ہے، نہ اس سے کسی کو کوئی تحفظ ملے گا، یہ نہ اسرائیل کے مفاد میں ہے نہ امریکا و یورپ یا یہودیوں کے، اس سے یہودیوں کو محض بدنامی حاصل ہوگی جن کے نام پر یہ کچھ ہو رہا ہے۔

    بوئیر صاحبہ نے کہا کہ اس جنگ کا واحد مقصد تیل کمپنیوں اور اسلحہ ساز اداروں کے مہلک نفع میں اضافہ ہے، فلسطینیوں نے دہائیوں کے قبضے، جبری نقل مکانی، محرومی، تحقیر آمیز نگرانی، محاصرے، قید اور تشدد کی مزاحمت کی ہے۔

    7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 12 ہزار ہو گئی

    واضح رہے کہ اس سے پہلے اسی اخبار کی جیزمین ہیوز اور جیمی لارن کائلز بھی مستعفی ہو چکی ہیں۔ اخبار کی ان دونوں میگزین مدیرات نے انتظامیہ کے نام ایک کھلے خط میں اسرائیل کو نسلی امتیاز اور نسل کشی کا مجرم قرار دیا۔

    خط کی اشاعتِ عام پر ان خواتین کو نیویارک ٹائمز کی جانب سے انتباہی مراسلے لکھے گئے جس پر دونوں مستعفی ہو گئیں، جیزمین، این اور جیمی محض تین جرات مند و باضمیر صحافی نہیں بلکہ قلم کی عصمت اور صحافت کی آبرو ہیں۔