Tag: gaza

  • اسرائیل غزہ میں الجزیرہ رپورٹرز کو دھمکیاں دینے لگا، یو این رد عمل

    اسرائیل غزہ میں الجزیرہ رپورٹرز کو دھمکیاں دینے لگا، یو این رد عمل

    نیویارک: اسرائیل غزہ میں الجزیرہ کے جرات مند رپورٹرز کو دھمکیاں دینے لگا ہے، ترجمان سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ فلسطینی شہر غزہ میں صحافیوں کی موجودگی اور رپورٹنگ جرات کا نشان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الجزیرہ ٹی وی کے رپورٹرز کو اسرائیلی دھمکیوں پر ترجمان سیکریٹری جنرل یو این نے رد عمل میں کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا، غزہ میں صحافیوں کی موجودگی اور رپورٹنگ جرات کا نشان ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کے صحافی اسرائیلی بمباریوں کے دوران رپورٹنگ کر رہے ہیں، انٹرنیٹ تک محدود رسائی، کم نیند اور کم تحفظ کے ساتھ یہ صحافی دنیا کو معلومات فراہم کر رہے ہیں۔

    غزہ پر اسرائیلی بمباریوں کو تین ہفتے ہو رہے ہیں تاہم اسرائیل اب بھی بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ سٹی کے اندر جانے کی اجازت دینے سے انکار کر رہا ہے، دنیا بھر کے خبر رساں ادارے مکمل طور پر مقامی فلسطینی رپورٹرز پر انحصار کر رہے ہیں، جنھوں نے جنگ میں ایک کھڑکی فراہم کرنے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈال رکھی ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے الجزیرہ کے رپورٹرز کو تواتر سے دھمکیاں مل رہی ہیں، اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (CPJ) کے ایک جائزے کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 29 صحافی مارے جا چکے ہیں، جن میں سے 24 فلسطینی، 4 اسرائیلی اور ایک لبنانی ہے۔

    گزشتہ روز غزہ کی پٹی میں الجزیرہ کے ایک اور نمائندے یومنہ السید کے اہل خانہ کو ایک دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئی جس میں اسرائیلی فوج کی طرف سے انھیں دھمکی دی گئی کہ وہ فوری طور پر اپنے گھر سے نکل جائیں ورنہ بمباری میں مرنے کے لیے تیار رہیں۔

    یومنہ السید

    یومنہ السید 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی فورسز کی بمباری کی رپورٹنگ کر رہی تھیں کہ لائیو ٹرانسمیشن کے دوران ان کے عقب میں ایک عمارت میں زوردار دھماکا ہوا، جس پر انھوں نے چیخ ماری لیکن انھوں نے خود کو سنبھالا اور رپورٹنگ جاری رکھی۔

    انھوں نے بتایا کہ فون کال ایک پرائیویٹ نمبر سے آئی تھی، کال کرنے والے نے میرے شوہر کو اس کے پورے نام کے ساتھ مخاطب کیا اور بتایا کہ ’یہ اسرائیلی فوج ہے، ہم آپ کو خبردار کر رہے ہیں کہ جنوب کی جانب سے نکل جائیں، کیوں کہ آنے والے گھنٹوں میں آپ جس علاقے میں ہیں وہاں بہت خطرناک ہونے والا ہے۔

    یومنہ السید کے مطابق جس عمارت میں ان کی فیملی مقیم ہے اس میں تقریباً 100 افراد پر مشتمل سات خاندان رہائش پذیر ہیں، لیکن صرف ان سے رابطہ کیا گیا، اور دیگر چھ خاندانوں میں سے کسی کو بھی اسرائیلی فوج کی طرف سے انتباہی کال نہیں ملی۔

  • اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکا کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، کملا ہیرس

    اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکا کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، کملا ہیرس

    واشنگٹن: دنیا اسرائیلی مظالم پر سیخ پا ہے تاہم امریکا کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے شہریوں کی حفاظت کا پورا حق ہے، لیکن امریکا اسرائیل یا غزہ میں لڑاکا فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے معروف غیر ملکی نیوز چینل سی بی ایس کے پروگرام سکسٹی منٹس کو انٹرویو میں کہا ’’اسرائیل کو اپنے شہریوں کی حفاظت کا پورا حق ہے لیکن جنگ کے دوران انسانی حقوق کا خیال رکھا جانا چاہیے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل یا غزہ میں لڑاکا فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا، واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلنے سے روکنے پر توجہ دے رہا ہے، ہم کسی بھی طرح سے یہاں کوئی جنگی فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

    شام میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اسرائیلی دعویٰ، ویڈیو بھی جاری کر دی

    کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو ڈکٹیشن نہیں دیتا کہ اسے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ غیر ملکی نیوز چینل نے امریکی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکی میرین کور کی کوئیک ری ایکشن فورس مشرقی بحیرہ روم کی جانب بڑھ رہی ہے۔

    امریکی چینل نے دو عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ 26 ویں میرین ایکسپیڈیشنری یونٹ بحری جہاز یو ایس ایس باتان پر سوار ہے، جو حالیہ ہفتوں میں مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں کام کر رہا تھا، لیکن اس نے ہفتے کے آخر میں نہر سویز کی طرف بڑھنا شروع کر دیا ہے۔

  • مشہور بھارتی دانش ور کا غزہ سے متعلق تشویش ناک امریکی انٹرنل میمو کے حوالے سے ٹوئٹ

    مشہور بھارتی دانش ور کا غزہ سے متعلق تشویش ناک امریکی انٹرنل میمو کے حوالے سے ٹوئٹ

    مشہور بھارتی دانش ور اشوک سوین سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف مسلسل ٹوئٹ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دانش ور اشوک سوین نے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک انٹرنل میمو کے حوالے سے اسرائیلی اخبار کی خبر ٹوئٹ کی ہے، جس میں غزہ میں حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی تشویش ناک صورت حال کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔

    قابض صہیونی فورسز کی جانب سے نہ صرف غزہ کی شہری آباد کو مسلسل بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، بلکہ اسپتال بھی ان کے نشانے سے نہیں چوکے، جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

    آبادیوں اور اسپتالوں پر فضائی حملوں کی وجہ سے غزہ میں حاملہ خواتین اور نوزائیدہ بچوں کی صورت حال نہایت تشویش ناک ہو گئی ہے، اس سلسلے میں غزہ حکام کے اعداد و شمار ہی نہیں اب امریکی محکمہ خارجہ کے ذرائع بھی سنگین صورت حال کی نشان دہی کر رہے ہیں۔

    غزہ میڈیا آفس نے افسوس ناک اعداد و شمار جاری کر دیے

    اشوک سوین نے اسرائیلی اخبار ہارتز کی خبر شیئر کی اور لکھا ’’امریکی محکمہ خارجہ کے انٹرنل میمو کے مطابق اس وقت غزہ میں 52,000 حاملہ خواتین اور چھ ماہ سے کم عمر کے 30,000 سے زیادہ بچے کھارا یا آلودہ پانی پی رہے ہیں۔‘‘

    واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے لاکھوں شہری کھارا اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں، پینے کے صاف پانی کی قلت کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی روک رکھی ہے جب کہ غزہ میں کھارے پانی کو قابل استعمال بنانے کے پمپس ایندھن نہ ہونے کے باعث بند ہیں۔

    بھارتی دانش ور نے غزہ کے القدس اسپتال کے اندر کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں مریض اور پناہ گزیں شہریوں کی حالت دیکھی جا سکتی ہے جب کہ بمباری کی وجہ سے اسپتال میں دھواں بھی پھیلا دکھائی دیتا ہے۔

  • اللہ کا شکر ہے سسرال والے زندہ ہیں، فرسٹ منسٹر اسکاٹ لینڈ

    اللہ کا شکر ہے سسرال والے زندہ ہیں، فرسٹ منسٹر اسکاٹ لینڈ

    اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ غزہ میں پھنسے ان کے سسرال والوں سے ان کا رابطہ آخرکار ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد فرسٹ منسٹر اسکاٹ لینڈ حمزہ یوسف نے ایک ٹوئٹ میں آج بتایا ہے کہ ’’اللہ کا شکر ہے سسرال والے زندہ ہیں۔‘‘

    انھوں نے لکھا ’’آج صبح غزہ میں اپنے سسرال والوں سے بات ہوئی، اللہ کا شکر ہے سسرال والے خیریت سے ہیں، تاہم ان کے پاس پینے کا صاف پانی ختم ہو چکا ہے۔‘‘

    حمزہ یوسف نے ٹوئٹ میں لکھا کہ تشدد روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد ہونا چاہیے، غزہ میں بنا کسی تاخیر بڑی مقدار میں امداد فراہمی کی ضرورت ہے۔

    قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس فوری تیار، نیتن یاہو مشکل میں گرفتار

    واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز تسلسل کے ساتھ غزہ کے اسپتالوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، ہلال احمر کے مطابق اسرائیل نے القدس اسپتال فوری خالی کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے، اور صبح سے اسپتال کے اطراف چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب بھی بمباری کی، اسپتال میں ہزاروں فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے، بمباری میں اس اسپتال کے ارد گرد کی رہائشی عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔

    غزہ میں پیاروں کی تدفین کی جگہ نہیں بچی ہے، اور سیکڑوں افراد کو اجتماعی قبروں میں سپرد خاک کیا گیا، 1700 سے زائد افراد ملبے تلے دفن ہیں، اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے متحدہ عرب امارات کی درخواست پر پیر کو ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

  • صہیونی حکومت ریڈ لائن پار کر چکی، ایرانی صدر، خطہ بے قابو ہونے کو ہے، پاسداران

    صہیونی حکومت ریڈ لائن پار کر چکی، ایرانی صدر، خطہ بے قابو ہونے کو ہے، پاسداران

    تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت ریڈ لائن پار کر چکی ہے، ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ خطہ بے قابو ہونے کو ہے، جو صہیونیوں تک نہیں پہنچ سکتے وہ امریکی افواج تک پہنچ سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ پر اسرائیلی افواج کی وحشیانہ بمباری پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی اقدام کسی کو بھی ایکشن لینے پر مجبور کر سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا امریکا اسرائیل کی وسیع حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن واشنگٹن ہمیں کچھ نہ کرنے کا کہتا ہے، امریکا نے مزاحمتی اتحاد کو پیغامات بھیجے تھے جس کا جواب انھیں میدان جنگ میں ملا۔

    ادھر ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ امریکی فوج اس جنگ کو چلا رہی ہے، ہم خطے میں امریکی اڈوں اور پروازوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، امریکی پروازیں مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کے لیے فوجی سامان لے جا رہی ہیں۔

    ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان شریف نے کہا غزہ میں بمباری اور شہریوں کی شہادت جاری رہے گی تو خطہ بے قابو ہو کر پھٹ پڑے گا، اسرائیلی حامی جان لیں مسلمانوں کے صبر کا پیمانہ کسی بھی لمحے لبریز ہو جائے گا، جو صہیونیوں تک نہیں پہنچ سکتے وہ امریکی افواج تک پہنچ سکتے ہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو متعدد علاقائی کھلاڑی اس لڑائی میں شامل ہو جائیں گے۔

    قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس فوری تیار، نیتن یاہو مشکل میں گرفتار

    واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ میں اسپتالوں کو تباہ کن صورت حال کا سامنا ہے، غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ادویات اور ایندھن ختم ہونے کے باعث 30 اسپتال بند ہو گئے ہیں، اور متعدد اسپتالوں میں ایندھن کی قلت کے باعث جزوی بندش کا سامنا ہے، اگر ادویات اور ایندھن نہ ملا تو مزید کئی اسپتال آئندہ گھنٹوں اور دنوں میں بند ہو جائیں گے۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں اسپتال کو جانے والی سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں، اس اسپتال میں ہزاروں کی تعداد میں مریض اور پناہ گزین موجود ہیں۔

  • اسرائیلی وزیرِ اعظم نے غزہ حملوں کو آزادی کی دوسری جنگ قرار دے دیا

    اسرائیلی وزیرِ اعظم نے غزہ حملوں کو آزادی کی دوسری جنگ قرار دے دیا

    تل ابیب: اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ حملوں کو آزادی کی دوسری جنگ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے ہفتے کو کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شروع کی گئی زمینی کارروائی حماس کے خلاف جنگ کا دوسرا مرحلہ ہے جو طویل اور مشکل ہوگا۔

    روئٹرز کے مطابق ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ حماس کے زیر حراست 200 سے زیادہ مغویوں کو بازیاب کرانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

    حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، مصری جریدے کا دعویٰ

    نیتن یاہو نے کہا غزہ میں آپریشن کے اگلے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں، غزہ کی پٹی کے اندر جنگ طویل اور مشکل ہوگی، جنگ کے بعد ہمیں مشکل سوالات کا جواب بھی دینا ہوگا، اسرائیلی مشکل اور لمبی مہم کے لیے تیار رہیں۔

    غزہ میں ایک اور ہولناک رات، شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج غزہ میں داخل ہو چکی ہیں، اور کمانڈرز پوری غزہ پٹی میں تعینات ہیں۔ دریں اثنا، اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر پمفلٹ بھی گرائے گئے ہیں، جن میں رہائشیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ یہ علاقہ اب ’میدان جنگ‘ ہے اس لیے شہریوں کو جنوب کی طرف نقل مکانی کر لینی چاہیے۔

    حماس کا اسرائیل کی خفیہ جوہری تنصیبات پر راکٹ حملہ

  • حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، مصری جریدے کا دعویٰ

    حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، مصری جریدے کا دعویٰ

    ایک مصری جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے غزہ کے وسیع علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری میگزین نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں روسی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اعلان کردہ وسیع زمینی کارروائیوں کے باوجود حماس نے غزہ کی پٹی کے اندر سب سے بڑے علاقے پر کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    مصری میگزین نے ایک عبرانی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کو عملی طور پر ختم کر دیا ہے، جب کہ اسرائیلی فوج غزہ کے شمالی حصے پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے تابڑ توڑ حملے کر رہی ہے۔

    دوسری جانب ویب سائٹ نے حماس کے زیر کنٹرول علاقے کا نقشہ جاری کر دیا ہے، اس نقشے کے مطابق اسرائیل صرف چھوٹے حصوں پر کنٹرول رکھتا ہے، نقشےمیں حماس کے زیر کنٹرول غزہ کے علاقے کو نیلے اور اسرائیل کے زیر قبضہ حصے کو لال رنگ میں دکھایا گیا ہے۔

    غزہ میں ایک اور ہولناک رات، شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی

    نقشے میں پیلے رنگ کے حصے سے مراد ’کنفلکٹ زون‘ ہے، یعنی جن علاقوں میں جنگ ہو رہی ہے اسے پیلے رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے، مصری جریدے کے مطابق اسرائیلی افواج غزہ کے علاقے بیت البداویہ کا قبضہ بچانے کی جنگ لڑ رہی ہیں۔

    22 روز میں اسرائیل کا جنگی نقصان 17 ارب ڈالر

  • غزہ میں ایک اور ہولناک رات، شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی

    غزہ میں ایک اور ہولناک رات، شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی

    غزہ: فلسطینیوں پر ایک اور ہولناک رات گزر گئی، اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں مزید 53 مقامات پر بم برسائے جس سے 377 شہری شہید ہو گئے ہیں، ترجمان حماس نے جنگ کو ہولوکاسٹ سے بڑھ کر قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار ہو گئی ہے، 3 ہزار 600 بچے بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں، جب کہ 22 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

    اسرائیل کی جانب سے حماس کے فضائی آپریشن کے سربراہ سمیت کئی کارکنان کو شہید کرنے کا دعویٰ سامنے آ رہا ہے، دوسری طرف حماس اور حزب اللہ نے جوابی کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کیے، اور اسرائیلی فوج کے بکتر بند اور گاڑیاں تباہ کر دیں۔

    ترجمان حماس ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ اس جنگ کو فیصلہ کُن معرکہ سمجھیں اور ہمارے ساتھ اٹھیں، غزہ میں اسرائیلی جارحیت ہولوکاسٹ سے بڑھ کر ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی زمینی فوج غزہ کے اندر لڑ رہی ہے اور جنگ شروع ہونے کے بعد سے محصور علاقے کو شدید ترین بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجو مختلف مقامات پر ڈٹ کر اسرائیلی فوجیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

    انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والے گروپ سیو دی چلڈرن کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینی بچے اور ان کے والدین محصور غزہ میں ایک وحشت ناک زندگی گزار رہے ہیں۔

  • غزہ کے مکینوں کا ایلون مسک سے مطالبہ

    غزہ کے مکینوں کا ایلون مسک سے مطالبہ

    غزہ : سوشل میڈیا صارفین نے ایلون مسک سے غزہ کیلئے اسٹارلنک انٹرنیٹ فراہمی کا مطالبہ کردیا، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بندش کی وجہ سے غزہ میں رابطے نہیں ہوپا رہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش کے بعد ایلون مسک سے غزہ کیلئے اسٹارلنک انٹرنیٹ فراہمی کا مطالبہ بڑھ گیا۔

    سابق ٹوئٹر موجودہ ایکس پر اسٹار لنک فار غزہ دنیا بھر میں ٹاپ ٹرینڈبن گیا ، ایکس پر ایلون مسک سے مطالبہ کیاجارہاہےکہ غزہ کو اسٹار لنک کا انٹرنیٹ فراہم کریں۔

    اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مواصلاتی نظام کو ٹارگٹ کیا تو غزہ میں انٹرنیٹ بند ہوگیا ہے۔ انٹرنیٹ اورموبائل فون سروس بندش کی وجہ سے غزہ میں رابطے نہیں ہو پا رہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سمیت کئی بین الاقوامی تنظیموں کو اپنے عملے سے رابطے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، جبکہ غیر سرکاری تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بڑے پیمانے پر اموات کے امکانات سے خبردار کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ دنیا کی امیر ترین ارب پتی شخصیت ایلون مسک نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ اور یوکرین میں جاری روسی جنگ سے تیسری عالمی جنگ کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    مسک نے گزشتہ روز اپنے سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ایکس پر ایک انٹرویو میں کہا کہ ہمیں یوکرین میں امن تک پہنچنے کی ضرورت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں روس کے ساتھ معمول کے تعلقات بحال کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔

  • اسرائیل نے غزہ میں مواصلات کا نظام تباہ کر دیا

    اسرائیل نے غزہ میں مواصلات کا نظام تباہ کر دیا

    غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری جاری ہے، جس کی وجہ سے انٹرنیٹ اور مواصلات منقطع ہو گئے ہیں، اے ایف پی کے صحافیوں کی تصدیق کر دی ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں مواصلات کا نظام تباہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی رابطے منقطع کر دیے، اور شمالی غزہ پر شدید بمباری جاری رکھی ہوئی ہے، غزہ پر بہ یک وقت فضائی، زمینی اور سمندری راستوں سے حملے کیے جا رہے ہیں۔

    غزہ میں اے ایف پی کے صحافیوں نے تصدیق کی ہے کہ صرف محدود علاقوں میں مواصلات کی سہولت موجود ہے، جہاں وہ سرحد پار کے اسرائیلی نیٹ ورکس سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔ فلسطینی ٹیلی کام کے نمائندے جووال نے فیس بک پیج پر لکھا کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ کو بیرونی دنیا سے ملانے والے بین الاقوامی راستے تباہ ہو گئے ہیں۔

    ادھر اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد وہ وہاں پھنسے اپنے ساس اور سسر سے رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں، پاکستانی نژاد حمزہ یوسف کی اہلیہ نادیہ النکلا کے والدین غزہ میں ہیں۔

    اسرائیل کی غزہ پر دوبارہ وحشیانہ بمباری، بڑی تعداد میں شہادتوں کا خدشہ

    سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں حمزہ یوسف نے لکھا کہ غزہ میں شدید بمباری ہو رہی ہے اور مواصلات کے سارے ذرائع بھی بند ہیں، ہم جنگ زدہ علاقے میں تین ہفتے سے پھنسے اپنے خاندان سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں، ہم صرف یہ رات خیریت سے گزرنے کی دعا کر سکتے ہیں۔

    اسرائیل کی حمایت میں امریکا نے کینیڈا سے ترمیم شدہ قرارداد پیش کرا دی، نتیجہ کیا نکلا؟

    واضح رہے کہ غزہ پر گزشتہ رات بھر اسرائیل کے جنگی طیاروں کی بمباری کے بعد تباہی ہی تباہی ہے، رہائشی عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی ہیں، ریسکیو اہلکار ملبے سے زخمیوں اور لاشوں کو نکال رہے ہیں، غزہ کے طول و عرض میں پھیلی تباہی کے مناظر اسرائیلی مظالم کی داستاں بیان کرتے نظر آتے ہیں۔