Tag: gaza

  • فلسطین میں یہودی آباد کاری، اقوام متحدہ کی شدید مذمت

    فلسطین میں یہودی آباد کاری، اقوام متحدہ کی شدید مذمت

    نیویارک: مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے مندوب نیکولائے میلا ڈینوف نے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع کے عمل کی شدید مذمت کی۔

    تفصیلات کے مطابق یو این مندوب نیکولائے میلا ڈینوف نے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودیوں کے لیے مزید گھروں کی تعمیر بین الاقوامی قوانین اور عالمی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک میں پریس کانفرنس سے خطاب میں مشرق وسطیٰ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی زمین پر یہودیوں کے لیے گھروں کی تعمیر کے ذریعے عالمی قوانین کی کھلے عام پامالی کا مرتکب ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غرب اردن میں یہودیوں کے لیے 2300 گھروں کی تعمیر کے اعلان کی شدید مذمت کی گئی اور یہودی آباد کاری کو تنازع فلسطین کے منصفانہ حل کی مساعی کے خلاف قرار دیا۔

    اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات

    قبل ازیں ترکی نے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم اسرائیل کے ان تمام اقدامات اور تصرفات کو مسترد کرتے ہیں جو تنازع کے دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ اور برادر فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی کا موجب بن رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسرائیل فلسطین پر مکمل طور پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبے پر گامزن ہے، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار نئے گھروں کی تعمیرات کی منظوری دے دی گئی۔

  • اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات

    اسرائیلی قبضہ، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار گھروں کی تعمیرات

    غزہ: اسرائیل فلسطین پر مکمل طور پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے یہودی آباد کاری کے منصوبے پر گامزن ہے، فلسطینی اکثریتی علاقے میں یہودیوں کے لیے 6 ہزار نئے گھروں کی تعمیرات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ اور فلسطینی اکثریتی علاقے ویسٹ بینک میں چھ ہزار گھروں کی تعمیرات کے بعد یہودیوں کو بسایا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدامات ایسے وقت میں سامنے آئیں ہیں کہ جب امریکی نمائندہ خصوصی جیرٹ کشنر نے اسرائیل کا دورہ کیا اور اسرائیل فلسطین امن عمل پر تبادلہ خیال کیا۔

    امریکا نمائندے جیرٹ کشنر کے دورہ اسرائیل کے موقع پر غزہ کی تازہ صورت حال پر اسرائیلی حکام سے گفتگو ہوئی جبکہ جیرٹ نے اس موقع پر وائٹ ہاؤس کا امن عمل سے متعلق لائحہ عمل بھی پیش کیا۔

    فلسطینی رہنماؤں نے اسرائیلی اقدام کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہودی آباد کاری اسرائیل فلسطین امن مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    اس سے قبل 2016 میں بھی اسرائیل نے اسی قسم کے منصوبے پر عمل درآمد کی کوشش کی تھی جس پر عالمی رہنماؤں اور فلسطین حمایتی تنظیموں نے مخالفت کرکے اس منصوبے کو رکوا دیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ یہودی آبادی کاری کو جس قدر فروغ ان کے دور حکومت میں دیا گیا ہے اتنا پہلے کبھی کسی حکومت نے نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ 2017 کے ایک اعداد وشمار کے مطابق مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے میں آباد قریب 30 لاکھ فلسطینیوں کے ساتھ چھ لاکھ سے زائد اسرائیلی ان مقبوضہ علاقوں میں قائم کی گئی یہودی بستیوں میں آباد ہیں۔

  • فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، اقوام متحدہ کی شدید مذمت

    فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، اقوام متحدہ کی شدید مذمت

    نیویارک: اقوام متحدہ نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے ظالمانہ عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے گھروں کی مسماری کا عمل فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی سیکرٹری برائے سیاسی امور روز ماری دی کارلو نے کونسل کو فلسطین اور اسرائیل تنازع پر بریفنگ دی اور کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان جمود کار بات چیت کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ادھر سلامتی کونسل میں جرمنی کے مندوب نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع سیاسی نوعیت کا ہے اور اسے سیاسی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ جرمنی دو ریاستی حل کے فارمولے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 جس پر امریکا نے بھی اتفاق کیا تھا عالمی برادر اور اسرائیل کو اس میں پیش کردہ نکات کا پابند بناتی ہے۔

    جرمن سفیر نے فلسطین میں یہودی آباد کاری اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو دو ریاستی حل کے نظریئے کےخلاف قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا غرب اردن کے علاقوں کو ضم کرنے کا اشارہ اور 1967ءکی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔

    اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی جاری ، 16 بچے ماورائے عدالت شہید

    انہوں نے غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو اوسلو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کی کوششوں کے مترادف قرار دیا۔

  • اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ، 98 افراد زخمی

    اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پرفائرنگ، 98 افراد زخمی

    غزہ: فسلطین میں قابض اسرائیلی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے 98 افراد زخمی ہوگئے، مظاہرین گریٹ مارچ آف ریٹرن کے تحت ریلی میں شریک تھے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کی غزہ پٹی میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے ہفتہ وار احتجاج کے دوران اسرائیلی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے 98 افراد زخمی ہوگئے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مظاہرین گریٹ مارچ آف ریٹرن کے تحت ریلی میں شریک تھے۔

    اقوام متحدہ کے مشن نے رواں سال مارچ میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مشن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے خلاف کی گئی کارروائیاں جنگی جرائم میں شمار ہوسکتی ہیں۔

    فلسطینیوں کی جانب سے گزشتہ 30 برس سے اسرائیل کو فلسطین کا قبضہ چھوڑ کر واپس جانے کے لیے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور ہرجمعے کو مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جب 1948 میں فلسطین کے وسیع علاقے میں قبضہ کیا گیا تو متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد غزہ پہنچی تھی جو موجودہ اسرائیل میں اپنی جائیدادیں اور زمینیں چھوڑ کر ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے تھے۔

  • صہیونی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاؤن، 19 نہتے فلسطینی گرفتار

    صہیونی فوج کا وحشیانہ کریک ڈاؤن، 19 نہتے فلسطینی گرفتار

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں، القدس اور غرب اردن میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 19 نہتے اور معصوم فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں پیر کو اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 19 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز منتقل کردیا ہے، گرفتار کیے گئے شہریوں میں سابق اسیران، نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں۔

    ادھر اسرائیلی فوج نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن سے 9 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں سے بعض اسرائیلی فوج کو مزاحمتی کارروائیوں میں مطلوب تھے۔

    اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں ام سلمونہ کے مقام پر تلاشی کے دوران اسلحہ قبضے میں لینے کا بھی دعویٰ کیا ہے، ادھر بیت لحم میں اسرائیلی فوجیوں پر فلسطینیوں کی طرف سے پٹرول بم پھنیکے جانے کی بھی الزام عاید کیا گیا ہے۔

    بیت لحم کے مغربی علاقے بیت جالا اور کریمزان میں بھی فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے ھانی فرسان بشارات اور لیث عصام عواد کو ایک گاڑی سے اتار کر حراست میں لے لیا۔

    اسرائیلی فورسز کا خاتون قلم کار سے انتقام، تعلیم یافتہ بیٹا گرفتار

    مشرقی بیت لحم میں ایک کارروائی کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے 25 سالہ شروق محمد موسیٰ البدن اور 17 سالہ روان ابو سنینہ کو حراست میں لے لیا، غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے کفر عین تلاشی کے دوران مروان امین العیس، مشرقی نابلس میں سالم کےمقام سے خالد عاکف عوض اور جنوبی جنین کے علاقے قباطیہ سے امین عارف صمادی، احمد عصام محمود ابو الرب اور محمد سامی مشارقہ کو حراست میں لیا گیا۔

    بیت المقدس میں فلسطینی اسیران کمیٹی کے چیرمین نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے سابق اسیران احمد غزالہ، عمیرہ عمیرہ، عبیدہ عمیرہ، محمد ابراہیم دویات، محمد ماھر الکرکی اور مامون الرازم کو حراست میں لے لیا۔

  • مشرق وسطیٰ کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے قضیہ فلسطین کا سیاسی حل ضروری ہے: جیرڈ کشنر

    مشرق وسطیٰ کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے قضیہ فلسطین کا سیاسی حل ضروری ہے: جیرڈ کشنر

    واشنگٹن: امریکی صدر کے مشیر اور داماد جیرڈ کشنر نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دیرینہ مسائل صرف اقتصادی روڈ میپ پر عمل کر کے حل نہیں ہو سکتے اس کے لیے قضیہ فلسطین کا سیاسی حل پیش کیا جانا ضروری ہے۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جیرڈ کشنر کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطینی صدر محمود عباس کے بہت زیادہ گرویدہ ہیں وہ ان سے امریکی امن تجاویز کے ضمن میں کسی بھی وقت رابطے کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے بحرین ورکشاپ کا بائیکاٹ کر کے فاش غلطی کا ارتکاب کیا ہے، امریکی منصوبہ دراصل صدیوں بعد ملنے والا موقع ہے، یہ فلسطینی اور خطے کے عوام کے لیے ایک تاریخی موقع ہے۔

    مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے مشیر جیرڈ کشنر کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینی اور خطے کے عوام کے لیے تاریخی موقع پیدا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، بعض لوگ بحرین ورکشاپ کو صدی کی بدترین سودے بازی قرار دے رہے ہیں حالانکہ یہ صدیوں بعد آنے والا موقع ہے، اہل اور دلیر قیادت ہی اس موقع سے کما حقہ فائدہ اٹھا سکتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا، فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے امن اور خوشحالی کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ سب عزت اور احترام سے رہ سکیں۔

    اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں بڑی فوجی کارروائی کا عندیہ دیا ہے، جبکہ خطے میں نہتے فلسطینیوں پر قابض فوج کی جانب سے جارحیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    اسرائیلی فورسز غزہ پر حملے کیلئے تیار ہیں، تین یاہو کی دھمکی

    یروشلم : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل متعصب وزیر اعظم دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ضرورت پڑنے پر غزہ پر حملہ کرنے کے لئے مکمل تیاری ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں جارحیت اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے والی ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کے شدت پسندوزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے صیہونی کابینہ کے منعقدہ اجلاس کے بعد کہا کہ غزہ پر حملہ کرنے کی ضرورت پڑی تو اسرائیلی فوج اس حملے کے لئے مکمل تیار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نتن یاہو نے غزہ پر حملہ کرنے کے بارے میں یہ جارحانہ اور اشتعال انگیز بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ حالیہ جھڑپوں کے دوران صیہونی فوج تحریک مزاحمت کے راکٹ حملوں کے مقابلے میں بے بس رہی ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس مئی میں ہونے والی جھڑپوں میں چار روز کے بعد ہی صیہونی حکومت نے مصر کی ثالثی سے فائر بندی کی پیشکش کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت نے بارہا تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی ہر طرح کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی حکومت برطانیہ کو اسلامی تحریک مزاحمت حماس پر پابندیاں عاید کرنے اور اسے خلاف قانون ایک دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کی کوشش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان اور برطانیہ کے پاکستانی نڑاد وزیر داخلہ ساجد جاوید کے درمیان تل ابیب میں ملاقات ہوئی۔

    اس ملاقات میں اسرائیلی وزیر داخلہ نے برطانیہ میں حماس کے مقربین کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیرداخلہ ساجد جاوید سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانیہ میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عاید کرے۔

  • اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    اسرائیل نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کردیا

    غزہ: فلسطین میں جارحیت اور نہتے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے والی اسرائیلی حکومت نے برطانیہ سے حماس پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت برطانیہ کو اسلامی تحریک مزاحمت حماس پر پابندیاں عاید کرنے اور اسے خلاف قانون ایک دہشت گرد تنظیم قرار دلوانے کی کوشش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان اور برطانیہ کے پاکستانی نڑاد وزیر داخلہ ساجد جاوید کے درمیان تل ابیب میں ملاقات ہوئی۔

    اس ملاقات میں اسرائیلی وزیر داخلہ نے برطانیہ میں حماس کے مقربین کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور وزیرداخلہ ساجد جاوید سے مطالبہ کیا کہ وہ برطانیہ میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عاید کرے۔

    اسرائیلی وزیر نے ساجد جاوید پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں حماس پر پابندیوں کے ساتھ اسرائیل کے بائیکاٹ اور سرمایہ کاری روکنے کے لیے سرگرم عالمی مہم بی ڈی ایس کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا۔

    گیلاد اردان نے کہا کہ جرمن پارلیمنٹ کی طرح برطانیہ کو بھی بی ڈی ایس کو سام دشمن قرار دینا چاہیے۔

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت، تین روز میں 23 فلسطینی شہید

    دوسری جانب ذرایع کا کہنا ہے کہ حماس ترجمان نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی کسی صورت فلسطین میں آزادی کی تحریک کو متاثر نہیں کرسکتا، نہتے شہری اپنا حق لے کر رہیں گے۔

    یاد رہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیلی فوج کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، اب تک سینکڑوں شہری اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن چکے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھن فائرنگ، متعدد شہری زخمی

    اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھن فائرنگ، متعدد شہری زخمی

    غزہ: فلسطین میں اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر بربریت کی انتہا کردی، نہتے فلسطینیوں پر اندھا دھن فائرنگ کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے بیت حانون کے مقام پر نہتے فلسطینیوں پر گولیاں چلائیں اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 12 شہری زخمی ہوگئے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بیت حانون کے مقام پر جمع فلسطینیوں کے ایک گروپ پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 3 فلسطینی گولیاں لگنے اور 9 آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحدی باڑ کے قریب جمع فلسطینیوں کے ایک گروپ پر اسرائیلی فوج نے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں کم سے کم 12 فلسطینی زخمی ہو گئے۔

    زخمیوں کو علاج کے لیے بیت حانون اور دیگر مقامات کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

    اسرائیل نے مقبوضہ غزہ کے بجلی گھر کو ایندھن کی فراہمی روک دی

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب فلسطینیوں پر فائرنگ عام سی بات بن چکی ہے، آئے دن معصوم شہری قابض فوج کی فائرنگ سے شہید ہوجاتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیل نے غزہ پٹی میں قائم واحد بجلی گھر کو بھی ایندھن کی فراہمی روک دی ہے جس کے باعث غزہ کے تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کے لیے توانائی کی فراہمی کی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔

  • اسرائیل نے مقبوضہ غزہ کے بجلی گھر کو ایندھن کی فراہمی روک دی

    اسرائیل نے مقبوضہ غزہ کے بجلی گھر کو ایندھن کی فراہمی روک دی

    تل ابیب : اسرائیل نے غزہ پٹی کے فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں قائم واحد بجلی گھر کو بھی ایندھن کی فراہمی روک دی ہے جس کے باعث غزہ کے تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کے لیے توانائی کی فراہمی کی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ مقبوضہ غزہ سے فلسطینی ابھی تک آتش زنی کے لیے غبارے ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف چھوڑ رہے ہیں۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارےکا کہنا تھاکہ مظلوم عوام کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقے سے آتشیں بموں کو غباروں کے ساتھ باندھ کر اس لیے ناجائز ریاست اسرائیل کی طرف چھوڑا جاتا ہے تاکہ وہ جہاں گریں وہاں آگ لگ جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقبوضہ غزہ کو ایندھن کی فراہمی کے ذمے دار اسرائیلی محکمے نے کہا کہ غزہ کے بجلی گھر کو فی الحال کوئی ایندھن مہیا نہیں کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ظالم اسرائیلی ریاست کے اس فیصلے سے مقبوضہ غزہ کے تقریبابیس لاکھ مظلوم فلسطینیوں کے لیے توانائی کی فراہمی کی صورت حال مزید ابتر ہو جائے گی۔