Tag: gaza

  • آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیا

    آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیا

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے غزہ میں اسرائیل کے امداد کی تقسیم کے طریقہ کار کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’نسل کشی کی سستی شکل‘‘ قرار دیا۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل ہے، اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کو سنگین اور خوف ناک انتخاب پر مجبور کر دیا ہے، کہ فلسطینی یا تو بھوک پیاس سے مریں یا خوراک لیتے ہوئے گولی کھائیں۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیلی منصوبہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے صہیونی قوتیں نسل کشی کے لیے بمباری پر لاکھوں ڈالر خرچ کرتی تھیں، اب چند ڈالر خرچ کر کے قطار میں کھڑے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


    نیتن یاہو نے اقتدار بچانے کیلئےغزہ جنگ کو طول دیا، نیویارک ٹائمز کا انکشاف


    انھوں نے کہا ’’یہ نسل کشی کی ایک سستی شکل ہے، جس کا مغربی درستگی کے ساتھ حساب لگایا گیا ہے۔ ایک قوم جو کبھی لاکھوں ڈالر کے بموں کے نیچے مرتی تھی، اب کھانے کی لائنوں میں گولیوں سے مر جاتی ہے جس کی قیمت چند ڈالر ہے۔‘‘

    دوسری طرف فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے سلسلے میں اسرائیلی وفد کے پاس اتھارٹی ہی نہیں ہے اور وہ جان بوجھ کر معاہدے میں تاخیر کر رہا ہے، اور ’فلسطینیوں کے خاتمے کی جنگ‘ کو طول دے رہا ہے۔

    ادھر غزہ میں طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ صبح سے ہی اسرائیلی حملوں میں 110 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں 34 امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔ اسرائیل نے شمالی غزہ میں بیت حانون پر شدید بمباری کی جس میں تقریباً 40 فضائی حملوں کی اطلاع ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک اسرائیل کم از کم 57,882 فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتار چکا ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 60 فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا ظلم جاری، مزید 60 فلسطینی شہید

    12 جولائی 2025: غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق غزہ پر صبح سے جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 60 فلسطینی شہید ہوگئے، ان شہداء میں امداد لینے کے لیے آنے والے 27 فلسطینی بھی شامل تھے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ میں صبح سے جاری اسرائیلی حملوں میں 180 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں میں غزہ پر 250 مرتبہ حملے کیے، فوج کی 5 ڈویژن غزہ میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    انروا چیف کا اہم بیان:

    فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ انروا چیف کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا ہے۔

    انروا چیف کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں، ایک طرف موت ہے تو دوسری طرف بھوک، ہمارے اصول اور اقدار دفن ہو رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا لبنان میں اہم شخصیت کو ٹارگٹ کرنے کا دعویٰ

    اُنہوں نے کہا کہ بے عملی مزید انتشار لائے گی، مئی سے اب تک تقریباً 800 فلسطینی امداد کی تلاش میں مارے جا چکے۔

    اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں بھوک کا بحران غیر معمولی سطح پر پہنچ چکا، صورتحال مزید بدتر ہورہی ہے، غزہ میں ہر تین میں سے ایک شخص بغیر کچھ کھائے دن گزارتا ہے۔

  • ’غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا‘

    ’غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا‘

    فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ انروا چیف کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ غزہ بچوں اور بھوکے لوگوں کا قبرستان بن چکا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انروا چیف کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے پاس بچنے کا کوئی راستہ نہیں، ایک طرف موت ہے تو دوسری طرف بھوک، ہمارے اصول اور اقدار دفن ہو رہے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ بے عملی مزید انتشار لائے گی، مئی سے اب تک تقریباً 800 فلسطینی امداد کی تلاش میں مارے جا چکے۔

    اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ میں بھوک کا بحران غیر معمولی سطح پر پہنچ چکا، صورتحال مزید بدتر ہورہی ہے، غزہ میں ہر تین میں سے ایک شخص بغیر کچھ کھائے دن گزارتا ہے۔

    دوسری طرف غزہ وزارت اوقاف کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ میں قبرستان مسمار کر دیا۔ اسرائیلی ٹینکوں اور بلڈوزروں نے ترک قبرستان کو روند ڈالا۔

    وزارت اوقاف کا کہنا ہے کہ قبریں مسمار کر کے لاشیں نکالی گئیں جو کہ مقدسات کی کھلی پامالی ہے۔ خان یونس کے مغرب میں واقع المواسی کیترک قبرستان میں اسرائیلی بربریت کی گئی۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے ”مرنے والوں کے تقدس کی صریح خلاف ورزی اور قبرستانوں کے تقدس اور موت کے بعد انسانی وقار پر حملہ کیا اور قبروں کو بلڈوز کر کے اس میں سے انسانی باقیات نکال لی۔

    غزہ: خان یونس میں اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک

    اسرائیلی افواج نے قبرستان کے اطراف بیگھر افراد کے کیمپ بھی منہدم کیے۔

    وزارت اوقاف نے بتایا کہ کہ غزہ کے 60 میں سے دوتہائی قبرستان مکمل یا جزوی طور پر تباہ کیے جا چکے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی

    اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ رات شمالی غزہ میں اس کے 5 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجی آئی ای ڈی دھماکے اور حماس جنگجوؤں کی فائرنگ سے مارے گئے۔ مرنے والوں میں سارجنٹس میر شمعون، موشے نسیم، نوم ہارون، بن یامین اسولین، موشے شموئل شامل ہیں۔ رپورٹس کے مطابق 2 شدید زخمیوں سمیت 14 اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک بکتر بند گاڑی کو دھماکے سے نشانہ بنایا جس میں اسرائیلی فوجی سوار تھے۔ جب اسرائیلی ریسکیو فورس موقع پر پہنچی، تو اسے بھی نشانہ بنایا گیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حملے میں نشانہ بننے والے اسرائیلی فوجی ”Yahalom”یونٹ سے تعلق رکھتے تھے، جو غزہ میں فلسطینی گھروں کو بارودی سرنگوں سے اڑانے اور انہیں تباہ کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔

    اسرائیلی ہیلی کاپٹرز حملے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ شدید فائرنگ کی۔ جائے وقوعہ پر افراتفری کا عالم ہے۔

    دوسری جانب حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی جانب سے دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ بحیرہ احمر میں حملے کا نشانہ بننے والا بحری جہاز سمندر میں غرق ہوگیا۔

    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا

    حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کا کہنا ہے کہ ہماری مسلح فوج کے حملے میں میجک سیز جہاز سمندر میں مکمل غرق ہوگیا ہے۔ اسرائیلی جارحیت ختم ہونے تک فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اتوار کو یمن کے نزدیک لائیبیریا کے بحری جہاز پر حملہ ہوا تھا، حملے میں دو چھوٹی کشتیوں سے بحری جہاز پر فائرنگ اور گرنیڈ حملے کیے گئے تھے۔

  • اسرائیل اب تجاویز قبول کرے ورنہ ہم نئی جنگ کے لیے تیار ہیں، حماس کمانڈر

    اسرائیل اب تجاویز قبول کرے ورنہ ہم نئی جنگ کے لیے تیار ہیں، حماس کمانڈر

    قاہرہ: حماس کے نئے لیڈر عزالدین الحداد نے اسرائیل پر واضح کیا ہے کہ وہ اب جنگ بندی تجاویز قبول کرے ورنہ حماس نئی جنگ کے لیے تیار ہے۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے غزہ بریگیڈ کے کمانڈر عزالدین الحداد کا کہنا ہے کہ اگر غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی ’’باعزت معاہدہ‘‘ نہ کیا گیا تو وہ ’’آزادی کی جنگ یا شہادت‘‘ کی جنگ کے لیے تیار رہیں۔

    رپورٹ کے مطابق حماس کمانڈر نے ثالثوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے سے انحراف نہ کرنے پر پابند کریں۔ انھوں نے کہا اب اسرائیل کو فوری جنگ بندی معاہدے پر حماس کی تجاویز کو قبول کر لینا چاہیے۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق کمانڈر عزالدین الحداد نے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں محمد سنوار کی شہادت کے بعد غزہ میں فوجی ونگ کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ جمعرات کو اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے کہا کہ الحداد حماس کے نئے رہنما ہیں۔ حکام نے بتایا کہ الحداد 50 کی دہائی کے وسط میں ہیں، انھوں نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے زیر قیادت حملے کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی۔


    حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے حامی بھرلی، ٹرمپ نے خیر مقدم کیا


    ان کے بارے میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ حماس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی اسرائیلی کوششوں کے سخت مخالف ہیں، اور ان کا یہ خیال ہے کہ وہ باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیلی اور عالمی دباؤ کو روک سکتے ہیں، جب تک کہ غزہ میں جنگ مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے اور اسرائیلی فوج نکل نہ جائے۔

    روئٹرز کے مطابق حماس نے جمعہ کو امریکی ثالثی میں غزہ کی جنگ بندی کی تجویز پر ’’مثبت جذبے‘‘ کے ساتھ جواب دیا ہے اور وہ اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہے، جس میں یرغمالیوں کی رہائی اور تنازع کا خاتمہ عمل میں لایا جائے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً 21 ماہ پرانی جنگ میں 60 دن کی جنگ بندی کے لیے ’’حتمی تجویز‘‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آنے والے گھنٹوں میں فریقین کی جانب سے جواب کی توقع رکھتے ہیں۔

    حماس نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر لکھا ’’تحریک نے غزہ میں لوگوں کے خلاف جارحیت کو روکنے کے لیے ثالثوں کی تازہ ترین تجویز کے بارے میں اپنی مشاورت کے ساتھ ساتھ فلسطینی دھڑوں اور فورسز کے ساتھ بات چیت مکمل کر لی ہے۔‘‘

    بیان میں کہا گیا کہ ’’تحریک نے مثبت جذبے کے ساتھ برادر ثالثوں کو اپنا جواب دیا ہے، حماس پوری سنجیدگی کے ساتھ، فوری طور پر اس فریم ورک کو نافذ کرنے کے طریقہ کار پر مذاکرات کے ایک نئے دور میں داخل ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔‘‘

    اسرائیلی میڈیا نے ایک اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا ردعمل موصول ہوا ہے اور وہ اس کا جائزہ لے رہا ہے۔

  • غزہ میں صاف پانی، ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    غزہ میں صاف پانی، ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بنیادی ضروریات کی شدید قلت کے باعث بیماریوں کا پھیلاؤ خطرناک سطح تک پہنچ چکا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں 19,000 سے زائد اسہال کے کیس سامنے آئے ہیں، اس کے علاوہ یرقان جیسی علامات اور خون آمیز دست کے 200 سے زائد کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق یہ بیماریاں صاف پانی، صفائی کے ناقص انتظامات اور ایندھن کی عدم دستیابی کے نتیجے میں پیدا ہو رہی ہیں۔ غزہ کے اسپتالوں کو طبی سامان، پانی کی فراہمی، اور صفائی سے متعلق اشیاء کی اشد ضرورت ہے تاکہ عوامی صحت کے نظام کو مزید تباہی سے محفوظ رکھا جاسکے۔

    دریں اثنا عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے مکمل ناکہ بندی کے بعد پہلی بار طبی سامان غزہ منتقل کیا گیا ہے، کیرم شالوم (کرام ابو سالم) کراسنگ سے نو ٹرکوں کے ذریعے ضروری طبی سامان، 2,000 یونٹ خون اور 1,500 یونٹ پلازما لایا گیا، جو کہ خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس کے کولڈ اسٹوریج میں محفوظ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کی سلسلہ جاری ہے، بمباری کے باعث مزید 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، اسرائیلی فضائی حملے غزہ شہر، جبالیا، شاطی پناہ گزین کیمپ، شجاعیہ کالونی، التفاح محلہ اور مغربی علاقوں تک پھیل چکے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت جنگ بندی کی کوئی نئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ امداد کے منتظر فلسطینیوں پر نتساریم اور شمال مغربی غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ جاری رہی ہے۔ ایک ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ البریج پناہ گزین کیمپ کے شمال میں رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

    بھارت، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، متعدد افراد لاپتا

    القسام بریگیڈز کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں دو اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں چھ اسرائیلی فوجی اور ایک افسر مارا گیا۔ جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کے لیے انسانی امداد اس وقت تک معطل کر دی گئی ہے جب تک وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے 48 گھنٹوں کے اندر نیا منصوبہ پیش نہیں کیا جاتا۔

  • اسرائیل کی غزہ میں امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر فائرنگ، مزید 11 شہید

    اسرائیل کی غزہ میں امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر فائرنگ، مزید 11 شہید

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے باعث 11فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امدادی کارکنوں اور طبی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فائرنگ اور حملوں میں کم از کم 33 افراد شہید ہوئے، جن میں 11 فلسطینی بھی شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی اور متعدد گولے داغے، یہ لوگ مرکزی صلاح الدین روڈ پر امداد کے منتظر تھے۔

    اسرائیلی فوج نے شمالی اور جنوبی غزہ میں بھی حملے کیے جس کے نتیجے میں 19 افراد جام شہادت نوش کرگئے۔

    فلسطینی وزرات صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 140 افراد شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے ایران کے شہر خنداب میں اراک جوہری ری ایکٹر پر حملہ کیا ہے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ لڑاکا طیاروں نے رات بھر ایران کے درجنوں مقامات پر حملہ کیا جن میں اراک ہیوی واٹر جوہری ری ایکٹر بھی شامل ہے۔

    فوج نے دعویٰ کیا کہ حملے میں خاص طور پر ری ایکٹر کی کور سیل کو نشانہ بنایا جو پلوٹونیم کی پیداوار میں ایک اہم جزو ہے۔

    اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نطنز میں جوہری ہتھیاروں کے مقام کو نشانہ بنایا اور بیلسٹک میزائلوں کیلیے ضروری اجزاء تیار کرنے والی متعدد فیکٹریوں پر حملے کیے۔

    ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے تہران میں ایران کے داخلی سلامتی کے ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا، ایران کے شہر کراج اور پیام ہوائی اڈے کے قریب حملے کئے گئے جبکہ ایرانی فورسز کا کہنا ہے کہ متعدد اسرائیلی ڈرونز مار گرائے گئے۔

  • خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر ٹینک، مشین گن، ڈرونز سے فائرنگ، 70 شہید

    خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر ٹینک، مشین گن، ڈرونز سے فائرنگ، 70 شہید

    غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ میں خوراک کے متلاشی فلسطینیوں پر ٹینکوں، مشین گنوں اور ڈرونز سے فائرنگ کر کے مزید 70 فلسطینی شہید کر دیے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے منگل کے روز غزہ میں امداد کے حصول کے لیے جمع کم از کم 70 فلسطینیوں کو قتل کر دیا اور سینکڑوں کو زخمی کیا، ان پر ٹینک کے گولوں، مشین گنوں اور ڈرونز سے فائرنگ کی گئی۔

    منگل کی صبح محصور غزہ میں 19 دیگر فلسطینیوں کو بھی بے دردی سے مار دیا گیا تھا، اور ایک ہی دن میں شہادتیں 89 تک پہنچیں، جب کہ دو سو سے زائد زخمی ہوئے۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    26 مئی سے اب تک امدادی مراکز پر اسرائیلی حملوں میں 338 فلسطینی شہید اور 2800 زخمی ہو چکے ہیں، اسرائیلی ٹینکوں نے خان یونس میں بھی شہریوں پر گولہ باری کی، جب کہ غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 55 ہزار 469 ہو گئی ہے، ایک لاکھ 29 ہزار 350 زخمی ہو چکے ہیں۔

    اقوام متحدہ نے غزہ میں امدادی مراکز پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے، سیکریٹری جنرل یو این انتونیو گوتریس نے امدادی مراکز پر فلسطینیوں کی شہادت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، گوتریس نے کہا غزہ میں خوراک لینے والوں پر ایک بار پھر فائرنگ کی گئی ہے، امداد لینے والوں پر گولیاں چلنا ناقابل قبول ہے۔

  • غزہ رپورٹنگ پر وائٹ ہاؤس پہلی بار بی بی سی سے ناراض

    غزہ رپورٹنگ پر وائٹ ہاؤس پہلی بار بی بی سی سے ناراض

    لندن: وائٹ ہاؤس بی بی سی سے اس بات پر ناراض ہو گیا ہے کہ امداد کے لیے آنے والے فلسطینیوں کے قتل کی رپورٹنگ کیوں کی گئی؟

    میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے اسرائیل اور امریکا کی مشترکہ حمایت سے قائم ’غزہ فاؤنڈیشن‘ کے ہلاکت خیز واقعے کی رپورٹنگ پر وائٹ ہاؤس ناراض ہو گیا ہے۔

    غزہ میں فلسطینی اس وقت اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنے تھے جب وہ غزہ فاؤنڈیشن کے مرکز پر آ کر خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، بی بی سی کی اس رپورٹنگ کو کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں امداد اور خوراک کے متلاشی فلسطینیوں کی ہلاکتیں ہوئیں، وائٹ ہاؤس نے ’’غیر درست‘‘ قرار دے دیا ہے۔

    اگرچہ برطانوی نشریاتی ادارہ غزہ جنگ کی جانب دار رپورٹنگ پر تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے، تاہم یہ پہلی بار ہے کہ اب اسرائیل اور امریکا نے اس پر تنقید کی ہے، اور ایک بار کی درست رپورٹنگ کو بھی ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔


    امریکی یونیورسٹی نے فلسطینیوں کی حمایت پر بھارتی طالبہ میگھا ویموری کو سزا دے دی


    وائٹ ہاؤس نے رپورٹ میں کیے گئے اس دعوے کی بھی تردید کی کہ ’امریکا نے اس واقعے کو منظر سے ہٹایا‘ یعنی اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔ منگل کے روز وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے برطانوی ادارے پر الزام لگایا کہ اس نے اتوار کے روز رفح میں ہونے والی ہلاکتوں کی خبر کے لیے حماس پر انحصار کیا ہے۔

    یہ ہلاکت خیز اور اندوہناک واقعہ منگل کو غزہ فاؤنڈیشن کی طرف سے قائم کیے گئے امداد تقسیم کرنے کے مرکز پر پیش آیا تھا، جس کے بعد فاؤنڈیشن کے مرکز کو امریکا نے بدھ کے روز تزئین و آرائش کے نام پرخوراک تقسیم کرنے کی سرگرمیوں کو معطل رکھا۔ اس ہلاکت واقعے میں کم از کم 27 فلسطینی قتل کر دیے گئے تھے۔ واقعے کے بعد آئی ڈی ایف نے اس علاقے کو جنگی زون قرار دے کر اپنے جنگی جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

    امریکی پریس سیکریٹری لیویٹ نے بیان میں یہ بھی کہا بی بی سی نے اپنی اسٹوری واپس لے لی ہے، تاہم نشریاتی ادارے نے اس دعوے کو مکمل بے بنیاد قرار دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ وہ اپنی اسٹوری پر قائم ہے۔

  • غزہ میں 20 لاکھ افراد بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، اقوام متحدہ

    غزہ میں 20 لاکھ افراد بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ کار ٹام فلیچر کا کہنا ہے کہ غزہ میں امداد حاصل کرنے کی کوشش میں فلسطینیوں کو مارے جانے کے خوفناک مناظر جان بوجھ کر کیے گئے فیصلوں کا نتیجہ ہیں۔ پٹی کا اسرائیل نے محاصرہ کیا ہوا ہے، غزہ کی پٹی میں انہیں زندہ رہنے کے وسائل سے محروم کیا جا رہا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا روز بہ روز غزہ میں فلسطینیوں کے خوفناک مناظر دیکھ رہی ہے اور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے، جنہیں اس وقت گولی ماری جا رہی، زخمی کیا جا رہا یا قتل کیا جا رہا ہے جب وہ صرف خوراک حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہوتے ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ منگل کو اسرائیلی افواج کی جانب سے فائرنگ کے اعلان کے بعد درجنوں مرنے والوں کی لاشوں کو ہسپتالوں میں پہنچایا گیا۔ یہ جان بوجھ کر کیے گئے فیصلوں کا ایک سلسلہ ہے جس نے منظم طریقے سے 20 لاکھ افراد کو ان بنیادی ضروریات سے محروم کر دیا ہے جو انہیں زندہ رہنے کے لیے درکار ہیں۔

    فلیچر نے بین الاقوامی تنظیم کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کی امدادی مراکز کے قریب ہونے والے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کرانے کی اپیل کو بھی دہرایا، انہوں نے واضح کیا کہ یہ الگ تھلگ واقعات نہیں ہیں اور مجرموں کو جوابدہ ٹھہرانا بہت ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ غزہ دنیا میں بھوکا اور پیاسہ ترین علاقہ بن گیا۔

    ترجمان اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پوری آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے، اسرائیل جان بوجھ کر غزہ میں بھوک پھیلانے کی مہم پر گامزن ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ 900 میں سے صرف 600 ٹرک ہی غزہ میں امداد پہنچا سکے ہیں، اسرائیل غزہ کے لیے تیار کھانا لانے کی اجازت بھی نہیں دے رہا، غزہ شہر اور شمالی علاقے میں کئی دن سے ایک دانہ امداد نہیں پہنچی۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی باسی روٹی کھانے پر مجبور ہیں اور والدین بچوں کا پیٹ بھرنے کے لیے پانی دے رہے ہیں۔

    قرار داد کے ویٹو ہونے سے بہت خطرناک پیغام جائے گا، پاکستان

    اقوام متحدہ نے امریکی حمایت یافتہ امدادی گروپ جی ایچ ایف پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، جی ایچ ایف پر فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنے اور توہین آمیز سلوک کا الزام لگایا گیا ہے۔