Tag: gaza

  • غزہ :اسرائیلی بربریت کا آٹھویں روز،بچوں اورخواتین سمیت 185 فلسطینی شہید

    غزہ :اسرائیلی بربریت کا آٹھویں روز،بچوں اورخواتین سمیت 185 فلسطینی شہید

    غزہ:غزہ میں اسرائیلی بربریت آٹھویں روز میں داخل ہو گئی۔ اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے بچوں اور خواتین سمیت ایک سو پچاسی فلسطینی شہید ، جبکہ چودہ سوسے زائد زخمی ہیں۔ دوسری جانب نہتے فلسطینیوں پراسرائیلی بربریت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔

    اسرائیل کی غزہ کے نہتے شہریوں پر بمباری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، ہلاکتیں دو ہزار بارہ میں غزہ پرہونے والے حملے سے تجاوز کر گئی ہیں۔

    تین اسرائیلی نوجوانوں کے قتل کے بعد شروع کئے گئے آپریشن پروٹیکٹیو ایج میں غزہ کے تیرہ سو زائد مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ بمباری سے چونتیس بچے اور بیس خواتین بھی لقمہ اجل بنے۔ جبکہ بارہ سو سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی درندگی سے بچنے کیلئے شمالی غزہ سے سترہ سو سے زائد معصوم فلسطینی گھربار چھوڑ کرکیمپوں میں منتقل ہوچکے ہیں، دوسری جانب مصر نےحماس اور اسرائیل کی درمیان جنگ بند ی کی کوششیں شروع کردی ہیں ۔جنگ بندی کی کوششوں کا جائزہ لینے کے لئے امریکی وزیر خارجہ بھی قائرہ پہنچ رہے ہیں۔

    اسلامی ممالک کے علاوہ غیرمسلم ممالک میں بھی اسرائیلی جارحیت کی کھل کر مذمت کی جارہی ہے،فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے وینزویلا کے دارلحکومت کراکس میں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔

  • مظلوم فلسطینیوں کے حوصلے چٹانوں کی طرح مضبوط ہیں

    مظلوم فلسطینیوں کے حوصلے چٹانوں کی طرح مضبوط ہیں

    مظلوم فلسطینیوں کے پاس اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے جدید ہھتیار تو نہیں لیکن ان کے حوصلے چٹانوں کی طرح مضبوط ہیں۔ اسرائیل فلسطینیوں پر ایسے خطرناک ہتھیار استعمال کررہا ہے جن پر عالمی پابندی عائد ہے۔اسرائیل غزہ پر حملے میں ایسے ہتھیار کا استعمال کر رہا ہے، جن پر عالمی سطح پر پابندی عائد ہے۔ یہ ہتھیار ایسی جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جن سے جانی اور مالی تباہی کا تصور کرنابھی مشکل ہے۔اسرائیل نے اپنے عام شہریوں کے بچاؤ کے لیے آہنی گنبد یا آئرن ڈوم بنایا ہوا ہے۔ جو دشمن کی جانب سے راکٹ حملوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے.

    ایک طرف جدید اسلحہ سے لیس آرمی ، دوسری جانب جذبہ ایمانی سے بلند حوصلے۔ اسرائیل کے جدید ہتھیاروں کے مقابلے میں حماس کے پاس صرف راکٹ ہیں۔جن کے حملوں میں ایک یہودی تک کی جان نہیں گئی،۔جب کہ اسرائیلی حملوں میں فلسطینی شہداءکی تعداد ایک سو ستر سےتجاوزکر گئی۔ فلسطینیوں کے حقوق کےلئےبرسرپیکار حماس کے پاس کوئی راکٹ ایسا نہیں ہے جسے ایک اہم ہتھیار کہاجاسکے۔

    ان ہتھیاروں میں کم فاصلے تک مار کرنے والے راکٹوں میں بڑے گولے،گرنیڈراکٹ اور قسّام راکٹ شامل ہیں جو بالترتیب سترہ کلومیٹرسے اڑتالیس کلومیٹرتک مارکرسکتےہیں۔ان کےعلاوہ حماس کےپاس دور تک مارکرنےوالےفجر فائیو راکٹ ہیں جوزیادہ سےزیادہ پچھترکلومیٹر تک مارکرسکتےہیں جن سےتل ابیب اوریروشلم جیسےاسرائیل کے بڑے آبادی کےمراکز کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔