Tag: gaza

  • روٹی نہ ملی، 6 بچیوں کے باپ کو موت مل گئی، غزہ سے ایک اور المناک داستان

    روٹی نہ ملی، 6 بچیوں کے باپ کو موت مل گئی، غزہ سے ایک اور المناک داستان

    اسرائیلی فوج تمام جنگی اور انسانی قوانین کو روندتے ہوئے غزہ کے مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے 6 بچیوں کے باپ کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔

    غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی مقبوضہ غزہ میں بربریت جاری ہے اور ہر گزرتا دن ایک نئی داستان رقم کر رہا ہے جو چنگیزیت کو بھی مات دے رہی ہے۔

    گزشتہ دنوں اسرائیلی فوج نے ایک ڈاکٹر جوڑے کے 9 بچوں کو بارود کے ذریعے صفحہ ہستی سے مٹا دیا تھا اور گزشتہ روز 6 بچیوں کے باپ کو گولیوں سے بھون کر شہید کر دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ بدنصیب شخص حسام وافی تھا جو 6 بچیوں کا باپ تھا۔ اسرائیل کی سفاکیت سے جہاں غزہ میں ہر جگہ موت رقصاں ہیں، وہیں بھوکے پیٹ بھی روٹی کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

    جنوبی غزہ میں حسام وافی بھی بھوک سے بلکتی اپنی 6 بچیوں کی خوراک کا بندوبست کرنے کے لیے اپنے بھائی اور بھتیجے کے ہمراہ فرح شہر کے امدادی مرکز آیا تھا تاکہ آٹا لے کر کمسن بیٹیوں کی بھوک مٹا سکے۔

    لیکن اسرائیلی فوج وہاں بھی پہنچ گئی اور بے دریغ گولیاں برسا دیں۔ اس کی زد میں آکر حسام وافی سمیت 31 افراد شہید ہوگئے۔

    جنوبی غزہ کے ناصر اسپتال میں ماتم کا سماں تھا۔ حسام کی والدہ نہلہ وافی نے روتے ہوئے بتایا کہ "وہ اپنی بیٹیوں کے لیے روٹی لینے گیا تھا، لاش بن کر واپس آیا۔”

    فلسطینی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ امداد لینے والے نہتے شہریوں پر اسرائیل کی طرف سے ڈرون حملہ کیا گیا، جو انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/gaza-settlement-that-was-wiped-out/

  • اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، متھیو ملر نے اعتراف کر لیا

    اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، متھیو ملر نے اعتراف کر لیا

    نیویارک: جو بائیڈن انتظامیہ کے ترجمان وزارت خارجہ متھیو ملر نے اسرائیل کے جنگی جرائم کا اعتراف کر لیا ہے۔

    اسکائی نیوز کے مطابق سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں وزارت خارجہ کے ترجمان کے عہدے پر مامور رہنے والے متھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکی حکومت نہیں مانتی لیکن اسرائیل یقینی طور پر ’’جنگی جرائم‘‘ کا ارتکاب کر رہا ہے۔

    پریس بریفنگز کے دوران اسرائیل کا دفاع کرنے والے متھیو ملر نے ایک پوڈ کاسٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ’’وزارت خارجہ کی ترجمانی کے دوران امریکی حکومت کی رائے بیان کرنا ہوتی تھی، امریکی حکومت اب بھی اس بات کو نہیں مانتی کہ اسرائیلی فورسز غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔‘‘

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Omar Suleiman (@imamomarsuleiman)

    میزبان کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے؟ میتھیو ملر نے جواب دیا کہ ’’نہیں نسل کشی نہیں‘‘ لیکن اسرائیل نے یقینی طور پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’’جب آپ پوڈیم پر ہوتے ہیں، تو آپ اپنی ذاتی رائے کا اظہار نہیں کر رہے ہوتے، بلکہ آپ امریکی حکومت کے فیصلوں کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں۔‘‘

    سابق ترجمان نے کہا غزہ پر حملوں اور جنگی جرائم کے سلسلےمیں اسرائیلی فوجیوں کو ’’جوابدہ‘‘ نہیں ٹھہرایا گیا، بائیڈن انتظامیہ میں اس بات پر بہت زیادہ اختلافات تھے کہ پالیسی کیسے ہینڈل کی جائے، اس وقت کے سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن غزہ اور یوکرین دونوں پالیسیوں پر مسٹر بائیڈن سے مایوسی کے شکار تھے۔

  • غزہ، یوکرین پر میکرون کے بیان ’’مغرب ساکھ کھو سکتا ہے‘‘ پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا طنز

    غزہ، یوکرین پر میکرون کے بیان ’’مغرب ساکھ کھو سکتا ہے‘‘ پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا طنز

    غزہ اور یوکرین پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے بیان ’’مغرب ساکھ کھو سکتا ہے‘‘ پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے طنز کیا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل ایگنس کالامارڈ نے غزہ کی صورت حال پر مغربی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا، انھوں نے کہا کہ مغربی ممالک کی ساکھ صرف الفاظ سے بحال نہیں ہوگی۔

    ایک ٹوئٹ میں ایگنس کالامارڈ نے لکھا ’’میکرون نے متنبہ کیا ہے کہ مغرب یوکرین اور غزہ جنگوں پر اپنی ساکھ کھو سکتا ہے۔ کیا واقعی؟ ساکھ تو 19 ماہ قبل کھو گئی تھی، جب اس نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی پر اپنی پیچیدگی کے باعث کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، اب اس ساکھ کو بحال کرنے میں الفاظ سے کہیں زیادہ وقت لگے گا۔‘‘


    غزہ کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب ساکھ کھو دے گا، میکرون نے خبردار کر دیا


    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری کا کہنا تھا کہ مغرب کی خاموشی اسرائیل کے مظالم میں شریک جرم بنی، انسانی حقوق کی رہنما نے اسرائیل پر ہتھیاروں کی ترسیل بند کرنے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

    ایگنس کالامارڈ نے یورپی یونین سے اسرائیل سے تجارتی معاہدے واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، انھوں نے کہا کہ عالمی عدالت کے وارنٹس پر عمل درآمد ضروری ہے۔

  • غزہ کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب ساکھ کھو دے گا، میکرون نے خبردار کر دیا

    غزہ کو اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب ساکھ کھو دے گا، میکرون نے خبردار کر دیا

    سنگاپور: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے غزہ کو یونہی اسرائیل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تو مغرب اپنی ساکھ کھو دے گا۔

    سنگاپور میں شنگری-لا ڈائیلاگ دفاعی فورم میں خطاب میں ایمانوئل میکرون نے کہا دنیا کی نظروں میں مغرب کو اس صورت میں اپنی تمام ساکھ کھونے کا خطرہ ہے، اگر وہ غزہ کو یونہی چھوڑ کر اسرائیل کو جو چاہے کرنے دے دے۔

    فرانسیسی صدر نے کہا یہی وجہ ہے کہ ہم دوہرے معیار کو مسترد کرتے ہیں، یہی اصول یوکرین کی جنگ پر بھی لاگو ہوتا ہے، میکرون نے کہا ہمیں سپر پاورز کے تسلط کے سامنے دوہرے معیارات کو مسترد کر دینا چاہیے اور قانون کی حکمرانی پر مبنی نئے اتحاد کی تشکیل کرنی چاہیے۔

    دریں اثنا، فرانسیسی صدر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کو صرف اخلاقی فرض نہیں بلکہ سیاسی ضرورت بھی قرار دیا اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے کچھ شرائط بھی پیش کیں۔

    سنگاپور میں وزیر اعظم لارنس وونگ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران میکرون نے اس بات پر زور دیا کہ یورپیوں کو اسرائیل سے متعلق اپنی اجتماعی پوزیشن کو سخت کر دینا چاہیے، انھوں نے کہا یہ آج کی ضرورت ہے۔


    فرانسیسی صدر نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ’اخلاقی فرض‘ قرار دے دیا


    واضح رہے کہ فرانس سعودی عرب کے ساتھ مل کر 17 سے 30 جون تک نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں 2 ریاستی حل پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کی مشترکہ صدارت کر رہا ہے۔ میکرون نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے جو شرائط پیش کی ہیں ان میں حماس کا غیر مسلح ہونا اور نئی فلسطینی حکومت میں عدم شرکت شامل ہیں، فلسطینی ریاست کو بھی اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا۔

  • کیا حماس غزہ پہنچنے والی امداد لوٹ رہی ہے؟ ورلڈ فوڈ پروگرام نے سچ بتا دیا

    کیا حماس غزہ پہنچنے والی امداد لوٹ رہی ہے؟ ورلڈ فوڈ پروگرام نے سچ بتا دیا

    غزہ: ورلڈ فوڈ پروگرام نے اسرائیل کے اس بے بنیاد پروپیگنڈے کو بے نقاب کر دیا ہے کہ حماس غزہ پہنچنے والی امداد لوٹ رہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام کی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ حماس غزہ پہنچنے والی امداد کی لوٹ مار نہیں کر رہی، جب فلسطینی ڈبلیو ایف پی کا ٹرک دیکھتے ہیں تو ان کی طرف دوڑ پڑتے ہیں۔

    سی بی ایس نیوز سے بات کرتے ہوئے جب سنڈی مک کین سے پوچھا گیا کہ کیا انھوں نے کوئی ثبوت دیکھا ہے کہ حماس خوراک کی وہ تھوڑی مقدار بھی چھین کر لے جا رہی ہے جس کی اسرائیل 2 ماہ سے زیادہ کی مکمل ناکہ بندی کے بعد اب غزہ میں جانے کی اجازت دے رہا ہے؟ ڈبلیو ایف پی کی ایگزیگیٹو ڈائریکٹر سینڈی میک کین نے امریکی میڈیا کو بتایا ’’نہیں بالکل نہیں۔‘‘ انھوں نے کہا یہ بس غزہ کے مایوس لوگ ہیں، یہ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں کیوں کہ صہیونی ریاست بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے، غزہ میں روزانہ 600 امدادی ٹرکوں کی ضرورت ہے۔


    اسرائیل کا غزہ کے اسکول پر فضائی حملہ، مزید 25 فلسطینی شہید


    انھوں نے حقیقت بتاتے ہوئے کہا کہ فلسطینی شہری جب ورلڈ فوڈ پروگرام کا ٹرک آتا دیکھتے ہیں تو اس کی جانب دوڑ پڑتے ہیں، اس کا حماس سے کوئی تعلق نہیں ہے، حقیقت یہ ہے کہ فلسطینی بھوک اور افلاس کا شکار ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری گزشتہ رات بھر بھی جاری رہی، خان یونس میں اسرائیلی ٹینکوں نے بے گھر فلسطینیوں پر چڑھائی کر دی، دیر البلح کی خیمہ بستی پر بمباری کی گئی، جس میں 11 بچوں سمیت 25 فلسطینی شہید ہو گئے۔ مرنے والوں میں ریڈ کراس کے 2 کارکن، صحافی حسن امجدی، ان کی اہلیہ اور بچے بھی شامل ہیں۔


    حماس کے خلاف جنگ ختم ہونے والی نہیں، اسرائیلی آرمی چیف


    غزہ جنگ میں اب تک 53 ہزار 939 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے 81 فی صد حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔

  • خان یونس میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج کا بیان سامنے آ گیا

    خان یونس میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج کا بیان سامنے آ گیا

    تل ابیب: خان یونس میں فضائی حملے میں ڈاکٹر فیملی کے 10 میں سے 9 بچوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس حملے کا ’’جائزہ‘‘ لے رہی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ اس کے طیارے نے جمعہ کو خان ​​یونس میں ’’متعدد مشتبہ افراد‘‘ کو نشانہ بنایا تھا، اور اس دعوے کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں غیر ملوث شہریوں کو نقصان پہنچا ہے۔

    ڈاکٹر علا النجار کے دس بچوں میں واحد زندہ بچنے والا 11 سالہ آدم
    ڈاکٹر علا النجار کے دس بچوں میں واحد زندہ بچنے والا 11 سالہ آدم

    اسرائیل ڈیفنس فورسز نے ہفتے کے روز بیان میں کہا کہ خان یونس میں جہاں ان کی فوج تھی، وہاں ایک پاس ہی ایک عمارت میں متعدد مشتبہ افراد کو نوٹ کیا گیا تھا، طیارے نے انھیں نشانہ بنایا، خان یونس کا علاقہ ایک خطرناک جنگی علاقہ ہے، اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ غزہ میں اس نے گزشتہ روز 100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا۔

    غزہ کی وزارت صحت کا نے بتایا کہ ہفتے کی دوپہر تک 24 گھنٹے کے عرصے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کم از کم 74 فلسطینی شہید ہوئے۔ وزارت صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر البورش نے ایکس پر کہا کہ خاتون ڈاکٹر علا النجار کے خاندان کے گھر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب ان کے شوہر ڈاکٹر حمدی النجار اپنی بیوی کو کام پر لے جانے کے بعد گھر واپس آئے تھے۔


    اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید


    اسپتال میں کام کرنے والے ایک برطانوی سرجن گریم گروم نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ’’ناقابل برداشت ظلم‘‘ ہے کہ ان بچوں کی ماں، جس نے چائلڈ کیئر میں ایک ماہر اطفال کے طور پر برسوں گزارے، ایک ہی میزائل حملے میں اس نے اپنا تقریباً تمام خاندان کھو دیا۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر کی جانب سے شیئر کی گئی اور بی بی سی سے تصدیق شدہ ویڈیو میں خان یونس میں حملے کے بعد گھر کے ملبے سے چھوٹی جلی ہوئی لاشیں نکالی دکھائی گئیں۔

    غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کو مارنا اسرائیلی فوجیوں کے لیے ’’تفریح‘‘ بن گیا ہے۔

  • اسرائیل کی پوری مستقل فوج، بکتر بند بریگیڈ غزہ میں تعینات

    اسرائیل کی پوری مستقل فوج، بکتر بند بریگیڈ غزہ میں تعینات

    غزہ: اسرائیل نے اپنی پوری مستقل فوج اور بکتر بند بریگیڈ کو غزہ میں تعینات کر دیا ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج نے شدید زمینی جارحیت کے دوران غزہ کی پٹی میں دسیوں ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں جو اس کی پوری اسٹینڈنگ آرمی کی نمائندگی کرتے ہیں۔

    اخبار نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ فوج نے ٹینکوں کے اپنے تمام بکتر بند بریگیڈز سمیت دیگر فوجی گاڑیاں بھی غزہ میں تعینات کر دی ہیں۔

    اخبار کے مطابق اس میں اسرائیل کے گولانی، پیرا ٹروپرز، گیواتی، کمانڈو، کفیر، نہال، 7 ویں، 188 ویں اور 401 ویں بریگیڈز کے ساتھ ساتھ ریزرو یونٹس بھی شامل ہیں۔


    اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید


    الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی تعیناتی کے بعد صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے، 4 سالہ محمد یاسین خوراک کی کمی سے جان کی بازی ہار گیا، ورلڈ فوڈ پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں 70,000 سے زیادہ بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے بدھ کے بعد سے صرف 100 ٹرکوں کو غزہ میں امداد لے جانے کی اجازت دی ہے، جو کہ محصور غزہ کے 20 لاکھ لوگوں کی مدد کے لیے درکار مقدار کے قریب بھی نہیں ہے۔

  • اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید

    اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید

    غزہ: اسرائیل کی فوج نے ایک وحشیانہ اور بھیانک حملے میں غزہ کی خاتون ڈاکٹر کے 9 بچوں کو شہید کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں ایک فلسطینی ڈاکٹر جوڑے کے نو بچوں سمیت 11 افراد شہید ہو گئے، محکمہ صحت کے حکام نے اسے سنگین انسانی المیہ قرار دیا ہے۔

    فلسطینی خاتون ڈاکٹر علا النجار اپنے شہید بچوں کے ساتھ

    اسرائیلی فوج نے خان یونس کی رہائشی خاتون ڈاکٹر علاء النجار کے گھر پر بمباری کی تھی، جس میں خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے نو بچے شہید ہو گئے اور صرف ایک زندہ بچ سکا۔ اسپتال کے شعبہ اطفال کے سربراہ احمد الفارع کے مطابق حملہ جمعہ کے روز جنوبی شہر کے نصر اسپتال کے ماہر امراض اطفال علاء النجار کے گھر پر ہوا۔

    بمباری کے وقت مذکورہ ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی پر تھیں، بچوں کی لاشیں جب اسپتال پہنچیں تو دل دہلا دینے والے مناظر تھے، شہید بچوں کی عمریں 7 ماہ سے 12 سال کے درمیان تھیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ مرنے والے بچوں کے نام، جن میں سے دو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، سیدرہ، لقمان، ایف، ریفان، رسلان، جبران، سیفین، راکان اور یحییٰ ہیں۔

    ڈاکٹر حامد النجار اپنے دو بچوں کے ساتھ

    اس حملے میں ڈاکٹر علاء النجار کے شوہر ڈاکٹر حامد النجار بھی شدید زخمی ہوئے ہیں، جن کے سر اور سینے پر چوٹیں آئی ہیں، بچ جانے والا واحد بچہ 11 سالہ آدم بھی زخمی حالت میں ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے دوران دیگر درجنوں فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔


    امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے 9 ارکان ہلاک


    اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب فرانچیسکا البانیز کا کہنا ہے کہ یہ حملہ فلسطینیوں کی منظم نسل کشی ہے۔

  • غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، چین

    غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، چین

    بیجنگ: چین کی وزارت خارجہ نے واشگاف الفاظ میں غزہ کو فلسطین کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، اور یہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، فلسطینی عوام کو ان کی زمین سے بے دخل کرنا ناقابل قبول ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے کہا کہ چین غزہ پر اسرائیل کے جبری قبضے کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ چین فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور ان کے حقوق کی مکمل حمایت کرتا ہے اور دو ریاستی حل کے لیے ہر ممکن سفارتی، سیاسی اور انسانی کوشش کرنے کو تیار ہے۔


    بس بہت ہو گیا! برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ پر اسرائیل کو دھمکی دیدی


    ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ پر فلسطینیوں کی ہی حکومت ہونی چاہیے اور یہی اصول لڑائی کے بعد بھی لاگو ہونا چاہیے، نیز غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے فوری نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔

    چین نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، جس میں گزشتہ رات سے 50 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، فوج کی طرف سے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینیوں کو بڑے حملے سے کچھ دیر قبل بھاگنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اب اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 53,475 فلسطینی شہید اور 121,398 زخمی ہو چکے ہیں۔

    کینیڈا، فرانس اور برطانیہ کے رہنماؤں نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں اپنی نئی جارحیت ختم نہیں کی تو اس کے خلاف ’’ٹھوس کارروائی‘‘ کی جائے گی، جب کہ 22 ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ محصور علاقے میں امداد کی اجازت دے۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان آوازوں کو مسترد کر دیا ہے اور جارحانہ کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

  • اسرائیلی فوج نے غزہ پر قیامت ڈھادی، ایک گھنٹے میں 30 فضائی حملے

    اسرائیلی فوج نے غزہ پر قیامت ڈھادی، ایک گھنٹے میں 30 فضائی حملے

    غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید شدت آگئی، ایک گھنٹے کے دوران 30 فضائی حملے، اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے النصر اسپتال پر بھی بمباری کی گئی، صبح سے اب تک 23 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے النصر اپستال کی فارماسیوٹیکل لیبارٹری اور اسپتال لائے جانے والے زخمیوں پر بھی بمباری کی۔ انڈونیشین اسپتال پر حملے اور محاصرہ، بُلڈوزر سے اسپتال کی دیوار گرا دی۔

    وزارت کے مطابق اب شمالی غزہ کے تمام سرکاری اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں۔ سات اکتوبر 2023 سے اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 2019 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 430 سے زائد زخمی ہیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوتریس نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ جاری اجتماعی سزا کی مذمت کی۔

    دوسری جانب فلسطینیوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے والے اسرائیل نے غزہ میں وسیع پیمانے پر زمینی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    آپریشن میں فوج کی جنوبی کمان کی افواج شامل ہیں جو شمالی اور جنوبی غزہ دونوں میں زمین پر کام کر رہی ہیں۔

    زمینی افواج کو اسرائیل کی فضائیہ کی مدد حاصل ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملوں میں آج کم از کم 135 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

    نیتن یاہو نے کہا ہے کہ نئے حملے کا مقصد حماس کو شکست دینا ہے اور اسرائیلی افواج غزہ میں ”داخل اور پھر باہر نہیں نکلیں گی”یہ تجویز کرتے ہوئے کہ ایک غیر معینہ مدت تک فوجی قبضے کی ضرورت ہے۔

    منصوبے کے تحت نیتن یاہو نے یہ بھی کہا ہے کہ غزہ کی آبادی کو ”اپنے تحفظ کے لیے منتقل کیا جائے گا”۔

    نامعلوم اسرائیلی حکام نے خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ اس منصوبے میں پوری غزہ کی پٹی کی ”فتح”شامل ہے۔

    امریکی سفارت خانے نے فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے کی رپورٹ کی تردید کر دی

    اسرائیلی منصوبے میں جنوبی غزہ میں ایک نئے ”انسانی ہمدردی کے زون”کے قیام کا بھی تصور پیش کیا گیا ہے جو امداد کے لیے ایک اڈے کے طور پر کام کرے گا، جس کی نگرانی اب آزاد انسانی تنظیمیں نہیں کرے گی۔