Tag: GB

  • گلگت بلتستان میں عام انتخابات کے لیے پولنگ جاری، عوام میں جوش و خروش

    گلگت بلتستان میں عام انتخابات کے لیے پولنگ جاری، عوام میں جوش و خروش

    گلگت: گلگت بلتستان میں عام انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے، پولنگ کا آغاز آج صبح 8 بجے ہوا، پولنگ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل سج گیا ہے، ووٹرز میں جوش و خروش دکھائی دے رہا ہے، پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی قطاریں لگ گئی ہیں، پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہےگی۔

    اے آر وائی نیوز ایک بار پھر سب سے آگے رہا اور ٹی وی پر گلگت بلتستان میں پہلا ووٹ ڈالتے دکھایا، اے آر وائی نیوز کا 2001 سے آج تک سب سے بہترین انتخابی کوریج کا ریکارڈ برقرار ہے۔

    معذور افراد کے لیے سہولت دی گئی تھی، انھوں نے الیکشن سے پہلے ہی ووٹ کاسٹ کر دیا، ووٹنگ کے دوران کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل در آمد کیا جا رہا ہے، پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ بوتھ پر سینیٹائزر اور ماسک موجود ہیں، ووٹر ز کو پولنگ بوتھ میں جاتے ہوئے فری ماسک بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جی بی قانون ساز اسمبلی کی 24 عام نشستوں میں سے 23 پر ووٹنگ ہو رہی ہے، جب کہ 320 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ انتخابات میں پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ ہے، مجلس وحدت المسلمین اور تحریک اسلامی کے امیدوار بھی میدان میں ہیں، رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق انتخابات میں پی ٹی آئی کی پوزیشن مضبوط ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق گلگت بلتستان بھر میں 1234 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جب کہ 7 لاکھ 45 ہزار ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ ضابطہ اخلاق خلاف ورزی پر مختلف جماعتوں کے 95 افراد کو نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں۔

    گلگت بلتستان الیکشن

    گلگت بلتستان میں مرد ووٹرز کی تعداد 405363 جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 339998 ہے، حلقہ گلگت 3 میں امیدوار کے انتقال کر جانے کے باعث الیکشن ملتوی کیا گیا ہے۔

    انتخابات کے دوران سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، سیکورٹی کے لیے 11 ہزار 700 اہل کار تعینات ہیں، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 1 ہزار اضافی سیکورٹی اہل کار بھی تیار رہیں گے، واضح رہے کہ 415 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جب کہ 339 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

  • انتخابات: گلگت بلتستان میں عام تعطیل کا اعلان

    انتخابات: گلگت بلتستان میں عام تعطیل کا اعلان

    گلگت: انتخابات کے باعث گلگت بلتستان میں 14 تا 16 نومبر تک تعطیل کا اعلان کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں انتخابی مہم کا آج آخری روز ہے، جب کہ انتخابی معرکے میں 2 روز باقی ہیں، 23 نشستوں پر پولنگ 15 نومبر کو ہوگی۔

    انتخابات کے سلسلے میں گلگت بلتستان میں 14 سے 16 نومبر تک عام تعطیل ہوگی، الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیاگیا۔

    حلقہ گلگت 3 کے ووٹرز 22 نومبر کو حق رائے دہی استعمال کریں گے، جب کہ گلگت 3 میں الیکشن پی ٹی آئی امیدوار کے انتقال کی وجہ سے مؤخر کر دیاگیا ہے۔

    ادھر گزشتہ روز جی بی اپیلٹ کورٹ نے چیف کورٹ کا ارکان پارلیمنٹ کو انتخابی سرگرمیوں سے روکنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزرا اور ارکان اسمبلی کوگلگت بلتستان بدر نہیں کیا جائے گا، تاہم گلگت بلتستان میں الیکشن مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

    گلگت بلتستان چیف کورٹ فیصلے کے خلاف پیپلز پارٹی کی نظر ثانی کی اپیل مسترد کر دی گئی، اپیلٹ کورٹ نے حکم دیا کہ بلاول بھٹو سمیت منتخب نمائندے گلگت بلتستان میں انتخابی مہم نہیں چلا سکتے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا گزشتہ روز گلگت بلتستان میں انتخابی مہم کا 24 واں دن تھا، اور آج وہ گلگت شہر میں انتخابی مہم کے آخری جلسے سے خطاب کرنے والے ہیں، وہ اب تک جی بی کے 3 ڈویژنز، 10 اضلاع میں 40 کارنر میٹنگز کر چکے ہیں۔

  • زلفی بخاری کے گلگت بلتستان کے لیے بڑے اعلانات

    زلفی بخاری کے گلگت بلتستان کے لیے بڑے اعلانات

    اسکردو: زلفی بخاری نے گلگت بلستان کے عوام کے لیے بڑے اعلانات کر دیے، انھوں نے کہا ہے کہ ہم یہاں 10 سیاحتی زون بنائیں گے، 11 ہوٹلز تعمیر کریں گے، اور انٹرنیٹ کے لیے موبائل ٹاورز لگائیں گے۔

    یہ اعلانات زلفی بخاری نے اسکردو میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیے، وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا جی بی میں سیاحت کے لیے 10 جگہوں کی فیزیبلٹی بن رہی ہے، دیامر، غذر، ہنزہ، گلگت میں سیاحت زون بنائیں گے، اور وہاں تمام سہولتیں فراہم ہوں گی، اگلے 18 ماہ میں ہم جی بی میں 11 ہوٹلز بھی بنا کر دیں گے۔

    زلفی بخاری نے وعدہ کیا کہ بہت جلد جی بی میں انٹرنیٹ کے لیے موبائل ٹاورز لگائے جائیں گے، سیاحتی زونز اور ہوٹلز بننے سے یہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، سیاحت وزیر اعظم عمران خان کی ترجیح ہے، جی بی میں حکومت بنتے ہی ہم سب سے پہلے جی بی کو صوبہ بنائیں گے۔

    انھوں نے کہا بلاول بھٹو جی بی میں سب سے پہلے صوبہ بننے کے خلاف تھا، سیاحت سے متعلق اجلاس میں سندھ کی طرف سے کوئی نمائندگی نہیں کرتا، گیلپ اور دیگر سرویز میں پی ٹی آئی کی جیت واضح ہو چکی ہے، جو حال بلاول نے اپنے حلقے لاڑکانہ کا کیا ہے وہ آپ کو کیا دے گا، بلاول بھٹوگلگت میں آ کر میاؤ میاؤ کر رہا ہے۔

    زلفی بخاری نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کی جدوجہد کو ہم ایک میوزیم کے ذریعے اجاگر کریں گے، ہم جی بی کے لیے 3 ڈویژنل اسپورٹس کمپلیکس بھی منظور کرا چکے ہیں، وعدہ کرتا ہوں حکومت بنتے ہی جی بی کے لیے ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بنائیں گے، 3 ماہ کے اندر ٹریننگ سینٹر اور بیرون ملک روزگار کوٹہ بھی فراہم کریں گے۔

  • گلگت: وزرا، سینیٹرز کی علاقہ بدری کا فیصلہ معطل

    گلگت: وزرا، سینیٹرز کی علاقہ بدری کا فیصلہ معطل

    گلگت: جی سپریم اپیلٹ کورٹ نے وفاقی وزرا اور سینیٹرز کو علاقہ بدر کرنے کا جی بی چیف کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جی بی چیف کورٹ نے وفاقی وزرا اور سینیٹرز کو گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم سنایا تھا، تاہم سپریم اپیلٹ کورٹ جی بی نے یہ فیصلہ 12 نومبر تک معطل کر دیا۔

    سپریم اپیلٹ کورٹ جی بی نے 12 نومبر کو فریقین کی طلبی کے نوٹس بھی جاری کر دیے۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاقی وزرا، حکومتی عہدے داروں اور ارکان پارلیمنٹ کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے جی بی چیف کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی تھی۔

    بلاول اپنی ہی پٹیشن پر فیصلے کےخلاف ہو گئے

    پی پی کی پٹیشن پر چیف کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی وزرا، حکومتی عہدیداران اور ارکان پارلیمنٹ کو 3 دن کے اندر گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم سنا دیا۔

    تاہم، اپنی ہی دائر کردہ پٹیشن پر فیصلہ آنے کے بعد پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے یو ٹرن لیتے ہوئے اس فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا، بلاول بھٹو نے کہا کہ گرفتار ہی کیوں نہ کر لیا جائے، وہ گلگت نہیں چھوڑیں گے۔

    یہ درخواست پیپلز پارٹی جی بی کے سینئر نائب صدر جمیل احمد نے دائر کی تھی اور گلگت بلتستان چیف کورٹ نے درخواست گزار ہی کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔

  • جی بی انتخابات، پیپلز پارٹی نے وفاقی وزرا کے دوروں کو دھاندلی قرار دے دیا

    جی بی انتخابات، پیپلز پارٹی نے وفاقی وزرا کے دوروں کو دھاندلی قرار دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کے انتخابات کے موقع پر وفاقی وزرا کی جانب سے کیے جانے والے دوروں کو دھاندلی قرار دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پی پی نے جی بی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا ہے۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم کو اگر کلین چٹ دے دی گئی ہے تو یہ باعث تشویش ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، جن پر ہم نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے۔

    شیری رحمان نے کہا پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کو تمام تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، وزیر اعظم اور وزرا سرکاری وسائل کا استعمال کر کے وعدے کرتے پھر رہے ہیں۔

    بلاول اپنی ہی پٹیشن پر فیصلے کےخلاف ہو گئے

    ان کا کہنا تھا وزیر اعظم اور وفاقی وزرا کے دورے واضح قبل از انتخابات دھاندلی ہے۔

    دریں اثنا، گلگت بلتستان انتخابات کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما جن میں مریم نواز، احسن اقبال، پرویز رشید اور مریم اورنگ زیب شامل ہیں، آج پی کے 603 پرواز سے گلگت روانہ ہو گئے ہیں۔

    مریم نواز شریف گلگت بلتستان میں انتخابی مہم ایک دن کے وقفے کے بعد آج دوبارہ شروع کریں گی، ذرایع کا کہنا ہے کہ مریم نواز اسلام آباد میں اہم شخصیت سے ملاقات اور اجلاس کے باعث اسکردو سے واپس آئی تھیں۔

  • گلگت بلتستان کو صوبائی اسٹیٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے: وزیر اعظم

    گلگت بلتستان کو صوبائی اسٹیٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے: وزیر اعظم

    گلگت بلتستان: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو 5 واں صوبہ بنا رہے ہیں اور اس کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرارداد کے تحت کیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم عمران خان نےگلگت بلتستان کی آزادی پریڈ سے خطاب میں کیا، انھوں نے کہا قراقرم ہائی وے نہ بننے تک شاید ہی کوئی گلگت بلتستان آتا تھا، ہمارے قبائلی، بلوچستان اور اندرون سندھ کے علاقے پیچھے رہ گئے ہیں، اس لیے ہمارے ترقیاتی منصوبوں کا رخ پیچھے رہ جانے والے علاقوں کی طرف ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا قانون کی بالا دستی قائم کرنے کے لیے ریاستی اداروں کو خود دیکھوں گا، ملک کو بلیک میل کرنے والوں کو قانون کے نیچے لائیں گے، آئندہ الیکشن میں دیکھیں گے کس کی ٹانگیں کانپتی ہیں اور کس کے ماتھے پر پسینہ آتا ہے۔

    انھوں نے کہا قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے لیے مضبوط فوج کا ہونا بہت ضروری ہے، لیبیا، صومالیہ، یمن، افغانستان اور عراق میں تباہی مچی ہوئی ہے، ہندوستان میں آج سب سے زیادہ انتہا پسند، مسلمانوں سے نفرت کرنے والی حکومت ہے، ہر ہفتے ہماری فورسز جانوں کی قربانیاں دے رہی ہیں، سیکورٹی فورسز اور ان کی قربانیوں کی وجہ سے آج پاکستان محفوظ ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا خود کو جمہوری اور سیاست دان کہنے والوں نے فوج اور عدلیہ کو بدنام کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے، 30 سال ملک کو لوٹا پیسا باہر لے گئے یہ سب میرے خلاف اکٹھے ہوگئے ہیں، جس چیز میں پاکستان کا فائدہ ہے اس میں ان کا نقصان ہے، بڑے ڈاکوؤں کو این آر او مل جائے یہ ممکن نہیں، طاقت ور اور کم زور کے لیے ایک قانون ہونا چاہیے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک لوٹنے والے آج آئی ایس آئی چیف اور آرمی چیف کے خلاف بات کر رہے ہیں، ڈاکو ان کے خلاف ہیں تو مطلب آئی ایس آئی اور آرمی چیفس کا انتخاب درست ہے، ان کا مقصد ہے کسی نہ کسی طرح عمران خان بلیک میل ہو جائے، لیکن عمران خان کبھی ان ڈاکوؤں کو معاف نہیں کرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 15 سال میں جو دہشت گردی ہوئی اس سے دشمنوں نے پورا فائدہ اٹھایا، کلبھوشن یادیو نے بتایا کہ کراچی اور بلوچستان میں دہشت گردی کا مشن تھا، مودی کی حکومت ہر قسم کے انتشار اور فرقہ ورانہ فسادات کو ہوا دے رہی ہے، سیکورٹی فورسز کو یہ سازشیں پاش پاش کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

  • دیامر بھاشا ڈیم: ہزاروں ملازمتوں کی خوش خبری

    دیامر بھاشا ڈیم: ہزاروں ملازمتوں کی خوش خبری

    اسلام آباد: واپڈا نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے ہزاروں ملازمتوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان واپڈا نے ایک بیان میں خوش خبری دی ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کے ساتھ ساتھ واپڈا نے بھرتیوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈیم کے لیے گریڈ 6 سے 16 تک 124 اسامیاں آج مشتہر کر دی گئی ہیں، مشتہر اسامیوں پر صرف دیامر، گلگت بلتستان کے لوگوں کو بھرتی کیا جائے گا۔

    واپڈا کا کہنا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے گریڈ 14 سے 20 تک 179 اسامیاں بھی مشتہر کی جا چکی ہیں، سیکورٹی کے لیے بھی 317 اسامیوں کا اشتہار جاری ہو چکا ہے، ان اسامیوں پر بھی پراجیکٹ ایریا، گلگت بلتستان کے لوگوں کو ترجیح دی جائے گی۔

    ترجمان نے بتایا کہ دیامر، جی بی کے لوگوں کی معاشی ترقی واپڈا کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    دیامیر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل

    یاد رہے کہ جولائی 2020 میں دیامر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل ہوا تھا، یہ ملکی تاریخ کا ایک بڑا سنگ میل تھا، اس منصوبے سے بھارت کے آبی عزائم ناکام بنانے میں مدد ملے گی، یہ بلند ترین ڈیم پاک چین دوستی کا مظہر ہوگا، اس سے پیدا ہونے والی سستی بجلی سے قومی خزانے کو 270 ارب روپے کی اضافی بچت ہوگی۔

    ایف ڈبلیو او (فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن) اس پروجیکٹ میں 30 فی صد کی شراکت دار ہے، ڈیم کی تعمیر میں مقامی وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، اس ڈیم کی بلندی 272 میٹر ہے۔ ڈیم کے لیے 14 اسپل وے بنائے جائیں گے، کوہستان اور گلگت بلتستان میں سیاحتی سرگرمیوں کو بھی اس ڈیم کی تعمیر سے فروغ ملے گا۔

  • سینٹ انتخابات میں’شوآف ہینڈ ممکن‘نہیں، خورشید شاہ

    سینٹ انتخابات میں’شوآف ہینڈ ممکن‘نہیں، خورشید شاہ

     

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن کی حکومت گلگت بلتستان میں دھاندلی کرنے جارہی ہے۔

    سینیٹ انتخابات کے قریب آتے ہی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں ٹھن گئی ہے۔ سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں ن لیگ نے گورنراور چیف الیکشن کمشنر سمیت کئی وزرا اپنی مرضی سے لگائے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے لگتا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان میں دھاندلی کا منصوبہ بنارہی ہے ۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سینیٹ انتخابات کےطریقہ کارمیں ترمیم کے لیے حکومت سے بات ہوئی ہےانتخابات شیڈول آجانے کے بعد اب ترمیم کی کوئی گنجائش نہیں رہتی،ان کا کہنا تھا سینیٹ انتخابات میں شوآف ہینڈ نہیں ہوسکتا۔