Tag: Gen Qamar Bajwa

  • جہاد کا اختیارصرف ریاست کو ہے، افغان مہاجرین کوواپس جانا ہوگا، آرمی چیف

    جہاد کا اختیارصرف ریاست کو ہے، افغان مہاجرین کوواپس جانا ہوگا، آرمی چیف

    میونخ : پاک فوج کے سربراہ جنر ل قمر جاوید باجوہ نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ جہاد کا حکم دینے کا اختیار صرف ریاست کو حاصل ہے، پاکستان نے قیام امن کے لیے اپنے حصے کا کام کردیا، اب خطے میں امن کا دارومدار افغانستان پر ہے، افغان مہاجرین کواب واپس جانا ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، آرمی چیف نے کہا کہ خطے میں امن تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنی سرزمین دوسروں کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے تاحال موجود ہیں جہاں سے پاکستان میں حملے ہورہے ہیں، افغان کیمپوں کو ٹی ٹی پی ،حقانی نیٹ ورک دہشت گردی کیلئےاستعمال کرتے ہیں، اعتماد اور باہمی تعاون سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

    آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں تاحال27لاکھ افغان مہاجرین موجودہیں،اب وقت آگیا ہے کہ ان مہاجرین کو افغانستان واپس بھیجا جائے، داعش کو پاکستان میں منظم ہونے نہیں دیا، داعش کے جنگجو افغانستان کی طرف فرار ہو رہے ہیں، آج ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے کوئی ٹھکانے موجود نہیں۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے متصل 2300 کلومیٹر سرحد پرباڑ لگانےکا کام شروع کر رکھا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وقت لگے گا، ہم وہ کاٹ رہےہیں جو40سال پہلے بویا گیا، دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔

    میونخ میں’’خلافت کے بعد جہاد ازم ‘‘ کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے جنر ل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم نے القاعدہ، جماعت الاحرار، تحریک طالبان کو شکست دی، انتہاپسندی کو جہاد نہیں دہشت گردی کہا جائے، خود پرقابورکھنا بہترین جہاد ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ تمام مکاتب کے علماء کرام نے مذہب کے نام پر کی جانے والی دہشت گردی کےخلاف فتویٰ دے دیا ہے، جہاد کا حکم دینے کا اختیار صرف ریاست کو حاصل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی کے نظریے کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا، انتہاء پسندی کیخلاف پاک آرمی نے خونی جنگ لڑی، پاکستان نے اس جنگ میں بھاری قیمت اداکی ہے، ایک وقت تھا جب پاکستان سیاحوں کی پسندیدہ جگہ تھی۔

  • آرمی چیف سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے جرمنی پہنچ گئے

    آرمی چیف سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے جرمنی پہنچ گئے

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے جرمنی پہنچ گئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جرمنی پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ میونخ میں منعقد ہونے والی سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    ایئر پورٹ پہنچنے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، اس کے علاوہ آرمی چیف کی بین الاقوامی سول وعسکری قیادت سےملاقاتیں بھی ہونگیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف سیکورٹی کانفرنس میں اراکین کے سامنے عالمی اور علاقائی سیکیورٹی پر پاکستانی مؤقف پیش کریں گے۔

  • آرمی چیف جنرل باجوہ کا شمالی وزیرستان کا دورہ، سرحدی باڑکا معائنہ کیا

    آرمی چیف جنرل باجوہ کا شمالی وزیرستان کا دورہ، سرحدی باڑکا معائنہ کیا

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا، آرمی چیف کو سیکیورٹی صورت حال، ترقیاتی امور اور متاثرین کی بحالی پر بریفنگ دی گئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ آج شمالی وزیرستان کے دورے پر پہنچے، جی اوسی میران شاہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    آرمی چیف نے میران شاہ میں یادگار شہداء پر پھول چڑھائے، بعد ازاں انہوں نے پاک افغان بارڈر پر حال ہی میں تعمیر ہونے والے قلعے اور سرحدی باڑ کا معائنہ بھی کیا۔

    اس موقع پر انہیں جی اوسی میران شاہ نے سیکیورٹی کی تازہ صورت حال، ترقیاتی امور اور نقل مکانی کرنیوالے متاثرین کی بحالی پر بریفنگ دی۔

    آرمی چیف نے بارڈر سیکیورٹی اقدامات کو سراہا، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیراحمد بٹ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    آرمی چیف کی تین شہید فوجی بھائیوں کے والد سے ملاقات

    بعد ازاں آرمی چیف نے آرمی چیف نے کرک میں پاک فوج کے تین شہید فوجیوں کے والد محمد علی خان کے گھر جا کر ان سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق محمد علی خان کے3بیٹے مختلف آپریشنز میں شہید ہوئے، جبکہ ان کے دیگر3بیٹے ایف سی اور پاک فوج میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، اس کے علاوہ محمد علی خان کے دو بھتیجے بھی خدمات کی انجام دہی کے دوران شہید ہوئے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ محمدعلی خان کے 3 بیٹوں نےملک کی خاطرجان قربان کی، ایسے والدین کی موجودگی میں پاکستان پر کوئی آنچ نہیں آسکتی، ایسے بہادر بیٹوں کی موجودگی میں ہرخطرے سے نمٹ سکتے ہیں، دشمن قوتیں جان لیں بہادر بیٹوں کی موجودگی میں اس وطن پر کوئی آنچ نہیں آسکتی۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پرامن پاکستان کیلئے حب الوطنی اور قربانی کا یہ عظیم جذبہ ہے اور اس جذبے کا کوئی نعم البدل نہیں ہوسکتا۔

    محمد علی خان نے کہا کہ میرے گھرآنے پرآرمی چیف کا شکر گزارہوں، ہماراخون پاکستان کیلئے ہے، میرےتمام بیٹے وطن پرقربان، بیٹوں کی شہادت پرغم زدہ نہیں ،میں بھی شہادت کیلئے تیارہوں۔

    محمدعلی خان کا مزید کہنا تھا کہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ آرمی چیف کا شکریہ ادا کرسکوں، اللہ پاک آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کو مزید ترقیاں عطا فرمائے، آمین۔

    دعا کرتاہوں کہ میرے جو بچے زندہ ہیں ان کو بھی شہادت نصیب ہو۔آرمی چیف کی جانب سے خصوصی فلاحی پیکج پر ان کا شکریہ ادا کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف

    فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ فاٹا قومی دھارے میں شامل ہوگا، فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ہی ممکن ہوئیں، یہاں دیرپا امن و استحکام کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے فاٹا کے قبائلی عمائدین سے ملاقات اور یوتھ جرگے سے خطاب کے دوران کیا، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے فاٹا کے بزرگوں اور جوانوں کے وفد نے ملاقات کی۔

    وفد نے فاٹا سے متعلق پاک فوج کے اقدامات کوسراہا، وفد نے فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے سے متعلق اپنے خیالات سے بھی آگاہ کیا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے بھی مصروف عمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا میں کامیابیاں بہادر قبائلیوں کی قربانی سے ممکن ہوئیں، فاٹا میں دیرپا امن واستحکام کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    آرمی چیف کا مزید کہنا تھا قبائلی بھائیوں کی توقعات اورامنگوں کو ترجیح دی جارہی ہے، فاٹا کے نوجوان دیرپا امن اوراستحکام کے لئےاپنا کردار ادا کریں۔

    آرمی چیف نے قبائلی عمائدین کو پاک افغان بارڈر پرسیکیورٹی اقدامات سے بھی آگاہ کیا، ملاقات میں انہوں نے افغان قیادت سے اپنے رابطوں پر بھی روشی ڈالی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر چیف آف جنرل اسٹاف ڈی جی آئی ایس آئی اور کور کمانڈر پشاور بھی موجود تھے۔

  • فیض آباد دھرنا صورتحال پرمذاکرات کیلئے سول و عسکری قیادت متفق

    فیض آباد دھرنا صورتحال پرمذاکرات کیلئے سول و عسکری قیادت متفق

    اسلام آباد: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ عوام کی محبت پاک فوج کا اثاثہ ہے اور اس محبت کو معمولی فوائد کے لیے دبایا نہیں جاسکتا، دھرنے کے معاملات مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے کے حل کرنے پر سول اور عسکری قیادت متفق ہوگئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے موقع پر کیا، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے آرمی چیف نے ملاقات کی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں اسلام آباد دھرنے سے متعلق ملک میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال اور دھرنے کے معاملات مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے کے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آرمی چیف نے دھرنے کیخلاف فوج تعیناتی کی تجویز نہیں دی۔

     امن بحال کرنے کے لیے فوج آئینی کردار مثبت طریقے سے ادا کرے گی تاہم آرٹیکل245کےتحت فوج سرکاری تنصیبات کی حفاظت کیلئے موجود رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کی محبت پاک فوج کا اثاثہ ہے اس محبت کو معمولی فوائد کے لئے دبایا نہیں جاسکتا، بدامنی اورانتشارسے دنیا میں پاکستان کی ساکھ متاثر ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کی ذمہ داری پولیس اور سول سیکیورٹی اداروں کی ہے، غلطی کے مرتکب افراد کی نشاندہی اور اسے سزا دی جائے۔

    ریاست کا حصہ ہوتے ہوئے فوج کااستعمال آخری آپشن ہوناچاہئے، پولیس اورانتظامیہ کی مدد کیلئے مزید فوجی دستے نہیں بھجوائےجارہے۔

    اس کے علاوہ آرمی چیف نے ٹی وی چینلز کی نشریات بحال کرنے کی تجویز دی، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے آرمی چیف کی تجاویز سے اتفاق کیا، آرمی چیف کی تجویز کے بعد کیبل پر نیوزچینلز کی نشریات بحال ہونا شروع ہوگئیں۔

    قبل ازیں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ متحدہ عرب امارات کا دورہ مختصر کرکے وطن واپس پہنچے جس کے بعد انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی۔

     

  • آرمی چیف کی شہید کیپٹن جنید حفیظ کے گھر آمد، اہلخانہ سے ملاقات اور اظہارتعزیت

    آرمی چیف کی شہید کیپٹن جنید حفیظ کے گھر آمد، اہلخانہ سے ملاقات اور اظہارتعزیت

    راولپنڈی : آرمی چیف نے شہید کیپٹن جنید حفیظ کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور اظہارتعزیت کیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ شہید کیپٹن جنید حفیظ کے گھر پہنچے، آرمی چیف نے شہید کیپٹن کے اہلخانہ سے ملاقات کرکے تعزیت کا اظہار کیا۔

    آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف نے شہید کیپٹن اور ان کے اہلخانہ کی عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ شہید کی قبرپرفاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔


    مزید پڑھیں : پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملہ، 10 دہشت گرد ہلاک ، کیپٹن جنیدحفیظ اور سپاہی رحم شہید


    واضح رہے 13نومبر کو باجوڑ ایجنسی میں سرحد پار افغانستان سے دہشت گردوں نے پاک فوج کی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجےمیں کیپٹن جنید حفیظ اورسپاہی رحم شہید ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سرحدوں پر ہرخطرے کا سامنا کرنے کیلئے تیارہیں، آرمی چیف جنرل قمرباجوہ

    سرحدوں پر ہرخطرے کا سامنا کرنے کیلئے تیارہیں، آرمی چیف جنرل قمرباجوہ

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر آؤٹ آف کنٹرول ہونے والا دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے، سرحدوں پر ہر خطرے کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کور ہیڈ کوارٹرزراولپنڈی کے دورے کے موقع پر افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے راولپنڈی کور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔

    آرمی چیف کور ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی پہنچے تو کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ندیم رضا نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، بعد ازاں آرمی چیف کو ایل او سی کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور انہیں مختلف فارمیشنز کی تیاریوں سے آگاہ کیا گیا۔

    آرمی چیف نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر فوج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ایل اوسی سمیت مشرقی سرحدوں پر ہر خطرے کاسامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، لائن آف کنٹرول پر آؤٹ آف کنٹرول ہونے والا دشمن کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔


    مزید پڑھیں: قومی ترقی کیلئے عزمِ صمیم اوراتحادِ کامل کی ضرورت ہے، آرمی چیف


    علاوہ ازیں آرمی چیف سے چین کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے ملاقات کی، آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں افغان بارڈر منیجمنٹ، علاقائی سیکیورٹی سمیت دوطرفہ دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔

    ملاقات میں چینی سفیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ پر پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

  • آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کی ایرانی وزیردفاع سے ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کی ایرانی وزیردفاع سے ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دہشت گرد پاک ایران دوستانہ سرحد غلط مقصد کے لئے استعمال کرسکتے ہیں، سازش کو مل کر ناکام بنانا ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے اپنے دورہ ایران کے موقع پر ایرانی وزیر دفاع امیر حاتامی سے ملاقات میں کہی، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”آئی ایس پی آر“ کے مطابق آرمی چیف نے اسلامک انقلابی گارڈ کور ہیڈ کوارٹرزکا دورہ بھی کیا۔

    ایرانی وزیر دفاع سے ملاقات میں ایک دوسرے کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہ کرنے کےعزم کا اعادہ کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر اتفاق رائے بھی کیا گیا۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باوجوہ کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر پر صورت حال بہتر بنائی ہے، دہشت گرد پاک ایران دوستانہ سرحد غلط مقاصد کیلئے استعمال کر سکتے ہیں، ہمیں دہشت گردوں کی سازش کومل کرناکام بنانا ہوگا۔

    ملاقات میں پاک ایران بارڈر پر فیلڈ کمانڈرز میں ہاٹ لائن رابطے اور باڑ لگانے کے امور پربات چیت بھی کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ایرانی وزیردفاع امیر حاتامی نے کہا کہ پاک فوج کی دہشت گردی کےخلاف کامیابیاں قابل قدرہیں، پاکستان سے دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کےخواہاں ہیں۔


    مزید پڑھیں: پاک ایران سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے، جنرل قمرباجوہ


    انہوں نے کہا کہ پاک ایران تعلقات کی ایرانی خارجہ پالیسی میں اہمیت ہے، ہمسایوں سے بہترتعلقات ہماری پالیسی میں شامل ہے، انہوں نے آرمی چیف کی جانب سے ایران کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • پاک ایران سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے، جنرل قمرجاوید باجوہ

    پاک ایران سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے، جنرل قمرجاوید باجوہ

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک ایران سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے، بہتر سیکیورٹی مینجمنٹ سے دہشت گردی سے مؤثر طور پر نمٹا جاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ ایران کے موقع پر ایران کی سیاسی وعسکری حکام سےملاقات کے دوران کیا، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق آرمی چیف نے ایرانی صدر اور وزیرخارجہ سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    ملاقات میں پاکستان اورایران کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت کی گئی، آرمی چیف نے ایرانی قیادت سے ملاقات میں جیو اسٹریٹجک صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقاتوں میں باہمی تعاون اوررابطوں کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، اس کے علاوہ افغان صورتحال، خطے میں داعش کے بڑھتےہوئےخطرات پر بھی گفتگو کی گئی۔

    ایرانی حکام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کوسراہتے ہوئے اعتراف کیا کہ پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے اپنامثبت کردار ادا کررہا ہے۔

    آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان، ایران برادر ممالک اور تاریخی ثقافت کے حامل ہیں، بہتر سیکیورٹی مینجمنٹ سے دہشت گردی سے مؤثرطور پرنمٹا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں آرمی چیف نے جنرل اسٹاف ہیڈ کوارٹرز میں یادگار شہداء پرحاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی، ایرانی قیادت نے دورہ ایران پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔

  • پاکستان نے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کردیں، آرمی چیف

    پاکستان نے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کردیں، آرمی چیف

    دو شنبہ: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تاجکستان کے تین روزہ دورہ پردوشنبہ پہنچ گئے، آرمی چیف نے چار ملکی انسداد دہشتگردی تعاون میکینزم فورم کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کر دیں ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جو ان دنوں تاجکستان کے دورے پر ہیں نے دو شنبے میں چار ملکی انسداد دہشت گردی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

    پاکستان چین، تاجکستان، افغانستان کی عسکری قیادت کے اجلاس میں شریک عسکری قیادت نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مل کر کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا، اس موقع پر آپس کے تعاون سے متعلق میکینزم کے خدوخال وضع کیے گئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھرپور انداز میں کوشاں ہے، دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں اور ٹھکانے ختم کر دیئے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مؤثربورڈ مینجمنٹ دہشت گردی ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا، آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ انفارمیشن شیئرنگ سے دہشت گردی کےخاتمے میں مدد ملے گی۔


    مزید پڑھیں: آرمی چیف قمر باجوہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچ گئے


    آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اپنی سرحدوں پرباڑ لگانے سمیت بارڈر پر ٹھوس سیکیورٹی اقدامات کر چکا ہے، پاکستان افغانستان میں امن واستحکام کیلئے ہرممکن تعاون جاری رکھے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔