Tag: gen Zia ul Haq

  • استاد غلام علی خان کو ستارہ امتیاز دیتے ہوئے ضیاء الحق نے کیا کہا؟

    استاد غلام علی خان کو ستارہ امتیاز دیتے ہوئے ضیاء الحق نے کیا کہا؟

    کراچی : معروف غزل گائیک استاد غلام علی خان سے کون واقف نہیں؟ ان کی گائی ہوئی غزلیں نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت اور بنگلہ دیش سمیت پوری دنیا میں سنی جاتی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام "ہوشیاریاں” میں گلوکار غلام علی خان کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا اس موقع پر انہوں نے اپنے ماضی میں ہونے والے واقعات اور دیگر شخصیات سے متعلق بہت سی باتیں شیئر کیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جنرل ضیاء الحق موسیقی سے بے انتہا شغف اور اس کو سمجھنے والے حکمران تھے، اور کافی حد تک سروں کی اونچ نیچ سے بھی واقف تھے۔

    استاد غلام علی خان نے بتایا کہ جب مجھے ستارہ امتیاز دیا گیا وہ اعزاز مجھے جنرل ضیاءالحق صاحب کے ہاتھوں سے ملا، تقریب کے موقع پر انہوں نے مجھے کہا کہ تم بہت سریلا گاتے ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ کسی تقریب کے دوران میں اپنی غزل "ہنگامہ ہے کیوں برپا” گا رہا تھا تو بعد میں جنرل ضیا ء نے مجھ سے کہا کہ واہ بھئی راگ درباری بہت خوب گایا ہے تم نے۔

    پاکستان کے مشہور کامیڈین امان اللہ سے متعلق استاد غلام علی خان نے بتایا کہ وہ بہت ہی نفیس اور محبت کرنے والی شخصیت تھے، اور میرے ساتھ ان کی بہت اچھی دوستی تھی۔

  • ضیاء کی آمریت میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا، بلاول بھٹو

    ضیاء کی آمریت میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا، بلاول بھٹو

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایم آر ڈی کے شہیدوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے جنہوں نے ضیاء الحق کی سیاہ آمریت کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں، جنرل ضیاء کے دور حکومت میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔

    ماہ ستمبر کے اختتام پر پورے صوبہ سندھ اور خصوصاً دادو، شہید بینظیرآباد اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بحالی جمہوریت کے شہیدوں کی برسیوں کے موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہم جمہوریت کا ثمر کھاتے ہوئے ان شہیدوں کی بے مثل بہادری، اصول پرستی اور عزم کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میری والدہ شہید بینظیر بھٹو نے انتہائی بہادری کے ساتھ آمریت کے خلاف دنیا کی سب سے مقبول عوامی جدوجہد کی قیادت کی،ان کے بھائیوں، بہنوں اور جیالوں نے ان کے آواز پر لبیک کہتے ہوئے پاکستان کے عوام اور ان کے لافانی حقوق کے لیے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ضیاء کی آمریت میں جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کے خلاف گن شپ ہیلی کاپٹرز اور وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا گیا اور پاکستانیوں کو تباہ کرنے کے لیے انتہاپسندی اور دہشتگردی کا بیج بویا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ آمر ضیاء نے جمہوریت چھین کر ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم اور ایٹمی پروگرام کے خالق شہید ذوالفقار علی بھٹو کو اقتدار سے ہٹا کر انہیں تختہ دارپرچڑھا کر ملک کو ایک ”بنانا اسٹیٹ“ کی جانب دھکیلنے اور معاشرے کو ایک فسادی اورانتشاری ہجوم میں منتقل کرنے کی سازش کی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ جیالے اور جمہوری سیاسی کارکنان خصوصاً شہدائے جمہوریت ہی تھے جنہوں نے چہید محترمہ بینظیر بھٹو کی قیادت میں ضیاء کی آمریت کے خلاف بہادری سے جدوجہد کی اور 1988 کے عام انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کے باوجود ضیاء کی باقیات کو گرا دیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارٹی، ان کی قیادت اور کارکنان اپنے شہیدوں اور کے لواحقین کو کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے اور ان کو نسل در نسل خراج عقیدت پیش کرتے رہیں گے۔