Tag: george-floyds-death

  • جارج فلائیڈ کا قتل،  مینا پولیس چیف کا اہم بیان سامنے آگیا

    جارج فلائیڈ کا قتل، مینا پولیس چیف کا اہم بیان سامنے آگیا

    نیو یارک : میناپولس کے پولیس چیف نے کہا کہ پولیس آفیسر نے جارج فلائیڈ کی گردن کو دبا کر محکمانہ پالیسی کی خلاف ورزی کی۔

    امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے معاملہ پر مینا پولیس پولیس چیف نے گردن پر گھٹنا رکھنا پالیسی کے خلاف قرار دے دیا ہے۔

    اس حوالے سے مینا پولس پولیس چیف کا اہم بیان سامنے آیا ہے جو انہوں نے مقامی میڈیا کو دیا ان کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ پر موجود پولیس آفیسر ڈیریک شاون نے جارج فلائیڈ کو گرانے کے بعد ان کی گردن کو دبا کر محکمانہ پالیسی کی خلاف ورزی کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مینا پولس پولیس چیف نے مزید کہا کہ کسی بھی ملزم کی گردن کو گھٹنے سے دبانا پالیسی کا حصہ نہیں اور نہ ہی یہ تربیت کا حصہ ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی شہر میناپولیس میں پولیس آفیسر کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی موت ہوئی تھی۔ سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پورے امریکہ میں مظاہرے کیے گئے تھے۔

    اس کے بعد دنیا بھر میں جارج فلائیڈ کو انصاف دلانے کے لئے احتجاج و مظاہرہ کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، جس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی بھی ہو گئے تھے۔

  • امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ملوث پولیس افسر کی بیوی کا طلاق لینے کا فیصلہ

    امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ملوث پولیس افسر کی بیوی کا طلاق لینے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ملوث پولیس افسر کی بیوی کا طلاق لینے کا فیصلہ کرلیا ، افسر کی اہلیہ کیلی شوین نے کہا جارج فلائیڈکے قتل پرانتہائی دکھ اورافسوس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مینیسوٹا میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث پولیس افسر ڈیرک شوین کی بیوی کیلی شوین نے 10سالہ شادی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور طلاق کے لئےعدالت میں درخواست دے دی ہے۔

    پولیس افسر کی اہلیہ کیلی شوین نے کہا کہ جارج فلائیڈکے قتل پرانتہائی دکھ اورافسوس ہے۔

    خیال رہے پولیس افسرڈیرک شوین کو سیاہ فام شخص پرتشدد،ہلاک کرنے کے بعد برطرف کردیا گیا تھا اور واقعے میں ملوث پولیس اہلکار کوگرفتار کرکے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے سیاہ فام شخص کی پولیس کےہاتھوں ہلاکت کے بعد منی پولیس سےشروع ہونےوالےاحتجاج کادائرہ امریکا بھرمیں پھیل گیا ہے ، اس دوران پولیس اسٹیشن سمیت سرکاری ونجی املاک اورگاڑیاں نذرآتش کردی گئی جبکہ توڑ پھوڑ،جلاو گھیراؤ،لوٹ مار کرنے پر درجنوں مظاہرین کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔

    مینیسوٹا کے مئیر نے نیشنل گارڈز کو طلب کرلیا جبکہ کئی مقامات پر کرفیو نافذ ہے، وائٹ ہاؤس کے سامنے بھی مظاہرین کی بہت بڑی تعداد موجود ہیں ، مظاہرین نے صدرٹرمپ کو پولیس تشدد کے واقعات کا ذمہ دارقرار دےدیا جبکہ ٹرمپ نے جارج فلائیڈ کے لواحقین کو فون کرکے انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    واضح رہے امریکی ریاست مینیسوٹا میں پولیس افسران کی کارروائی ایک ویڈیو کے منظر عام آئی تھی ، جس میں ایک سفید فام پولیس اہل کار کو جارج فلائیڈ کی گردن پر گھٹنا دبا کر رکھے دیکھا گیا، جب کہ سیاہ فام شخص اس وقت غیر مسلح تھا اور ، ہاتھ پیچھے کر کے ہتھ کھڑی لگی ہوئی تھی، اس دوران سیاہ فام شخص تکلیف کے عالم میں اسے اٹھنے کے لیے کہتا رہا کہ وہ سانس نہیں لے پا رہا۔

    بعد ازاں مینی پولس میں ایک سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کی موت پر 4 پولیس افسران کو نوکری سے فارغ کر دیا تھا۔