Tag: GEORGIA

  • جارجیا کا نیا مقرر ہونے والا صدر کون سا سابق فٹبالر ہے؟

    جارجیا کا نیا مقرر ہونے والا صدر کون سا سابق فٹبالر ہے؟

    تبلیسی: جارجیا کی گورننگ پارٹی نے سابق فٹبالر میخائل کاویلاشویلی کو ملک کا نیا صدر مقرر کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جارجیا میں اکتوبر میں متنازعہ انتخابات کے بعد ہنگامہ آرائی کی صورت حال ہے، اس دوران گورننگ پارٹی نے ایک سابق فٹبالر کو ملک کا نیا صدر مقرر کر دیا ہے، جو کھلاڑی سے انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان بن گئے تھے۔

    الجزیرہ کے مطابق جارجیائی ڈریم پارٹی کی طرف سے نامزد کردہ میخائل کاویلاشویلی، ہفتہ کے ووٹ میں کھڑے واحد امیدوار تھے، 53 سالہ سابق فٹبالر کو کسی مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

    اپوزیشن نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا، کیوں کہ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت ناجائز ہے، اس لیے وہ کسی ایسے عمل میں حصہ نہیں لیں گے جس سے حکومت کو قانونی حیثیت حاصل ہو۔

    26 اکتوبر کو ہونے والے قانون ساز انتخابات کے نتائج پر ملک گیر احتجاج جاری ہے، اپوزیشن نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کردیا ہے، مبصرین کا بھی کہنا تھا کہ انتخابات میں رشوت دی گئی اور دوہری ووٹنگ کے واقعات بھی رونما ہوئے۔

    چھ سال قبل مقبول عوامی ووٹوں سے منتخب ہونے والے سابق صدر سلوم زورابیچولی نے کہا کہ ملک کو ایک ’جائز صدر‘ کی ضرورت ہے جسے عوام نے اپنے ووٹوں سے منتخب کیا ہو، نہ کہ ایسی پارلیمنٹ نے جس کی قانونی حیثیت کوئی نہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اب یہ احساس ہو رہا ہے کہ ہم ایک نازک موڑ پر آ چکے ہیں، یا تو یہ جدوجہد کامیاب ہوگی، یا پھر ہم ایک ایسی حکومت میں داخل ہو جائیں گے جو کم و بیش روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے زیر اثر ہوگی۔

  • جارجیا میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، درجنوں گرفتار

    جارجیا میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، درجنوں گرفتار

    تبلیسی : جارجیا کے دارالحکومت تبلسی میں حکومت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے، حکمران جماعت کی پارلیمانی انتخابات میں فتح کے بعد سے ریاست ہنگامہ آرائی کا شکار ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی مخالفت میں ہونے والے مظاہروں کے ردعمل میں جارجیا کے وزیر اعظم اراکلی کوباخیدزے نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کسی صورت انقلاب کی اجازت نہیں دے گی۔

    حکمران جماعت جارجین ڈریم پارٹی نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ چار سال کے لیے یورپی یونین کے ساتھ الحاق کے مذاکرات کو معطل کر رہی ہے جسے یورپی یونین کی جانب سے "بلیک میل” قرار دیا گیا۔

    Georgian police

    اپوزیشن کی جانب سے اس بیان پر شدید ردعمل سامنے آیا جارجیا میں اپوزیشن جماعتوں کی کال پر مظاہرین دارالحکومت کا رخ کیا اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    اس حوالے سے جارجیا کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دارالحکومت تبلیسی میں رات کے وقت ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران 107 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    مظاہرین نے مرکزی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے زبردست مظاہرہ کیا اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں10اہلکار زخمی ہوگئے۔

    Protests

    جواب میں پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ جارجیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ بلاک میں شامل ہونے سے مقصد سے دستبردار ہونا نہیں، رپورٹ کے مطابق جارجیا کی حکومت نے یورپی یونین پر بلیک میلنگ کا الزام لگایا ہے۔

    واضح رہے کہ ” ڈیموکریٹک جارجیا‘‘یا جی ڈی پارٹی کو عرف عام میں کوٹسیبی بھی کہا جاتا ہے، یہ جارجیا کی ایک روس نواز سیاسی جماعت ہے۔

  • الیکشن کمیشن کے سربراہ کے منہ پر دوران اجلاس سیاہی پھینک دی گئی، ویڈیو وائرل

    الیکشن کمیشن کے سربراہ کے منہ پر دوران اجلاس سیاہی پھینک دی گئی، ویڈیو وائرل

    تبلیسی: الیکشن میں دھاندلی کے الزام کے بعد جارجیا کے اپوزیشن رہنما نے الیکشن کمیشن کے سربراہ کے منہ پر دوران اجلاس سیاہی پھینک دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جارجیا میں ہفتے کے روز اپوزیشن جماعت کے رکن نے انتخابات میں حکمران جماعت کی جیت کی تصدیق کرنے والے الیکشن کمیشن کے سربراہ جورجی کلنڈرایشویلی پر دھاندلی کا الزام لگایا، اور ان کے منہ پر سیاہی پھینک کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔

    واقعہ اس وقت پیش آیا جب الیکشن کمیشن کے سربراہ انتخابات کے بعد نتائج کی توثیق کے لیے اجلاس کر رہے تھے، اپوزیشن رہنما اطمینان سے چلتے ہوئے آئے اور ان کے چہرے پر سیاہی پھینک دی۔

    سیاہی پھینکے والے سیاست دان ڈیوڈ کرتاڈزے کا تعلق سابق صدر میخائل ساکاشویلی کی یونائیٹڈ نیشنل موومنٹ سے تھا، سیاہ پینٹ آنکھ میں جانے کے سبب کلنڈرایشویلی کی ایک آنکھ کو نقصان پہنچا، دوسری طرف سیکیورٹی اہلکاروں نے اپوزیشن رہنما کو فوراً پکڑ لیا، اور اجلاس سے باہر نکال دیا، اس واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    واضح رہے کہ کلنڈرایشویلی نے ایک پروٹوکول پر دستخط کیے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ روس نواز پارٹی جارجین ڈریم نے ایک اور مدت جیت لی ہے، اس اعلان کے بعد دارالحکومت تبلیسی میں کئی دنوں سے احتجاج ہو رہا ہے۔ جب کہ مغرب نواز صدر سالومی زورابیشولی نے روس پر مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے ووٹ کو ناجائز قرار دیا۔

    واقعے کے بعد کلنڈرایشویلی اپنی بائیں آنکھ پر پلاسٹر لگا کر میٹنگ میں واپس آ گئے تھے، اور انھوں نے ایک پروٹوکول پر دستخط کیے جس نے 26 اکتوبر کے انتخابات میں حکمران روس نواز جارجین ڈریم پارٹی کے فاتح ہونے کی تصدیق کی۔

  • امریکی صدارتی انتخاب 2024 : پولنگ اسٹیشنوں پر بم کی اطلاع

    امریکی صدارتی انتخاب 2024 : پولنگ اسٹیشنوں پر بم کی اطلاع

    واشنگٹن/ جارجیا : امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع پر ووٹنگ کے عمل کے دوران دو پولنگ اسٹیشنوں پر بم کی افواہ نے ہلچل مچا دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جارجیا کے دو پولنگ اسٹیشنز پر بم کی اطلاع ملنے پر ووٹنگ کا عمل روکنا پڑگیا، تاہم بعد میں اطلاع جھوٹی نکلی۔ بم کی جھوٹی اطلاع پر فلٹن کاؤنٹی کے دو مقامات پر تقریباً آدھے گھنٹے تک پولنگ معطل رہی۔

    الیکشن ڈائریکٹر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شکر ہے پولنگ اسٹیشن محفوظ ہیں، ووٹنگ کا عمل دوبارہ شروع کردیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پولنگ کا وقت بڑھانے کے لیے عدالت سے رجوع کررہے ہیں۔

    Georgia رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز جارجیا میں ایک پول ورکر کو گرفتار کیا گیا تھا جس پر الزام تھا کہ اس نے انتخابی عملے کو دھمکی آمیز خط بھیجا تھا جس میں بم کی اطلاع دی گئی تھی اور اس نے خط کو اس طرح لکھا جیسے وہ ریاست کے ایک ووٹر کی طرف سے آیا ہو۔

    یاد رہے کہ جارجیا اُن سات اہم ریاستوں میں سے ایک ہے جو ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخاب کے نتیجے کا فیصلہ کرنے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔

    دوسری جانب امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل زور شور اور پر امن طریقے سے جاری ہے، تاہم اس موقع پر دہشت گردی کے خطرے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مختلف ریاستوں میں کانٹے کا مقابلہ ہورہا ہے اور انتخابی گہما گہمی بھی جاری ہے۔

    Election security

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتخابات میں دہشت گردی کے خطرے کی فیک نیوز وائرل کی جارہی ہیں، اس حوالے سے ایف بی آئی نے بھی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی سے متعلق فیک الرٹ جان بوجھ کر پھیلا گیا۔

    ایف بی آئی حکام نے کہا ہے کہ پولنگ اسٹیشنوں پر دہشت گرد حملے کا کوئی خطرہ نہیں، سوشل میڈیا پردہشت گردی سے متعلق فیک الرٹ وائرل ہوا ہے۔

  • ڈوبی ہوئی کار سے برآمد انسانی باقیات 1976 سے لاپتا طالب علم کی نکلی

    ڈوبی ہوئی کار سے برآمد انسانی باقیات 1976 سے لاپتا طالب علم کی نکلی

    جارجیا: امریکا میں تقریباً سوا سال قبل دریافت ہونے والی ایک ڈوبی کار سے برآمد انسانی باقیات 1976 سے لاپتا طالب علم کی نکل آئی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست جارجیا میں تفتیش کاروں نے آخر کار اطمینان کا سانس لے لیا ہے، جو الاباما کریک میں ایک ڈوبی کار سے برآمد ہونے والی انسانی باقیات سے متعلق تحقیق کر رہے تھے۔

    تفتیش کاروں نے معلوم کیا ہے کہ انسانی باقیات کی شناخت 1976 سے لاپتا طالب علم کے طور پر ہوئی ہے، یہ ایک 22 سالہ نوجوان تھا جو 45 سال سے زیادہ عرصے سے لاپتا تھا۔

    ٹروپ کاؤنٹی پولیس کے مطابق بائیس سالہ کائل ویڈ کلنک اسکیلز کو آخری بار 27 جنوری 1976 کو جارجیا کے شہر لاگرینج میں موس کلب پر دیکھا گیا تھا، ٹروپ کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے کہا کہ اس کے بعد طالب علم وہاں سے الاباما کی اوبرن یونیورسٹی جانے کے لیے روانہ ہو گیا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق الاباما جاتے ہوئے کائل ویڈ کلنک اسکیلز لا پتا ہو گیا، اور اس کی گم شدگی 8 دسمبر 2021 تک ایک معمہ بنی رہی، کسی کو پتا نہیں چلا کہ وہ کہاں غائب ہوا، آٹھ دسمبر کو اس کی کار ’پنٹو رناباؤٹ‘ الاباما کی چیمبرز کاؤنٹی میں ڈوبی مل گئی۔

    جب کار کو کریک سے نکال کر دیکھا گیا تو گاڑی پر 1976 کا ٹیگ لگا تھا اور ٹروپ کاؤنٹی کا ایک اسٹیکر بھی، جب گاڑی کی شناخت کے نمبر (وی آئی این) کا تعین ہو گیا تو یہ بھی معلوم ہو گیا کہ گاڑی کلنک اسکیلز کی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جب گاڑی پانی سے نکالی گئی تو اس میں انسانی ڈھانچے کی باقیات اور دیگر ذاتی سامان موجود تھا، جس پر حکام نے انھیں شناخت اور جانچ کے لیے جارجیا بیورو آف انویسٹی گیشن کرائم لیب کو بھیجا۔

    اور آخر کار 19 فروری کو نتائج نے ثابت کیا کہ ڈھانچے کی باقیات کلنک اسکیلز کی ہیں، تاہم ابھی تک یہ نہیں معلوم ہو سکا ہے کہ اس کی موت کیسے واقع ہوئی تھی۔

  • امریکا میں آنے والے طوفان میں ایک بچے کی تصویر کا عجیب واقعہ

    امریکا میں آنے والے طوفان میں ایک بچے کی تصویر کا عجیب واقعہ

    جارجیا: امریکی ریاست جارجیا میں گزشتہ ہفتے زبردست آندھی اور طوفان آیا تھا جس نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تھی، اور سیکڑوں گھروں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔

    اسی دوران ایک عجیب واقعہ رونما ہوا، طوفان تھمنے کے بعد جمعے کے روز نیومن کے علاقے میں ایک خاتون ہولی کینر باہر نکلی ہوئی تھیں کہ ان کی نگاہ ایک جگہ پڑے ہوئے کچرے پر ٹھہر گئی۔

    طوفان کی وجہ سے جمع ہونے والے کاٹھ کباڑ میں خاتون کو بچے کی ایک تصویر نظر آئی، تصویر پرانی تھی، جسے دیکھ کر وہ اسے چھوڑ کر آگے نہ بڑھ سکیں، اور تصویر اٹھا کر رکھ لی۔

    خاتون نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ یہ تصویر جیسے میرے ہی انتظار میں یہاں پڑی تھی، اس لیے میں اسے چھوڑ کر نہیں جا سکی، جب میں نے تصویر اٹھا کر دیکھی تو پتا چلا کہ یہ اپریل 1976 کی تھی اور بچے کا نام مارک ہارن تھا۔

    امریکا پر سیاہ آفت ٹوٹ پڑی

    خاتون نے کہا کہ میں تصویر گھر لے آئی، لیکن سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اس کا کرنا کیا ہے، اس لیے میں نے اسے اپنے فیس بک پیج اور ایک کمیونٹی پیج پر پوسٹ کر دیا، دیکھتے ہی دیکھتے تصویر بڑے پیمانے پر لوگ شیئر کرنے لگے۔

    ہولی کینر کے بیان کے مطابق فیس بک کے ذریعے آخر کار ایک خاتون سامنے آ گئیں جن کا کہنا تھا کہ وہ اس بچے کی ماں ہیں۔

    خاتون نے ہولی کینر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا میں اس تصویر کو دل و جان سے اپنے پاس رکھنا پسند کروں گی، میں نے یہ تصویر 44 برس قبل اپنے دیور اور دیورانی کو بھیجی تھی۔

    ہولی کینر نے بتایا کہ وہ تب سے تصویر والے بچے مارک ہارن کی بیٹی سے رابطے میں ہیں، اور تصویر کی واپسی کے لیے منصوبہ بنا رہے ہیں، اور میں بے چینی سے اس فیملی سے ملاقات کا انتظار کر رہی ہوں۔

  • امریکا: سینیٹ میں واضح برتری کے لیے نظریں ریاست جارجیا پر

    امریکا: سینیٹ میں واضح برتری کے لیے نظریں ریاست جارجیا پر

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ پر کنٹرول کی جنگ شروع ہو گئی ہے، ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کی نظریں ریاست جارجیا پر ٹک گئیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست جارجیا میں 5 جنوری کو سینیٹ کی 2 نشستوں پر دوبارہ الیکشن ہوگا، نومبر کے سینیٹ الیکشن میں کوئی امیدوار واضح برتری حاصل نہیں کر سکا تھا۔

    سابق صدر اوباما نے ڈیموکریٹس امیدوارں کی جیت کے لیے آن لائن اجلاس میں شرکت کی، انھوں خطاب میں کہا بائیڈن انتظامیہ کو وعدے پورے کرنے کے لیے جارجیا کی جیت ضروری ہے۔

    دوسری طرف نائب صدر مائیک پنس نے ری پبلکنز امیدواروں کی حمایت میں ریلی میں شرکت کی، خطاب میں انھوں نے کہا امریکا کو بچانے کے لیے جارجیا کی نشستیں جیتنی ہوں گی۔

    جوبائیڈن کو خفیہ اداروں کی بریفنگ شروع

    واضح رہے کہ سینیٹ میں اس وقت ری پبلکنز کے حامی 50 اور ڈیموکریٹس کے حامی 48 سینیٹرز ہیں۔

    ادھر نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کو قومی سلامتی کے معاملات پر روزانہ بریفنگ کا آغاز ہو گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن کو خفیہ اداروں نے بریفنگ دینا شروع کر دی ہے، خفیہ ادارے اقتدار کی منتقلی کے دوران نو منتخب صدر کو حالات سے آگاہ رکھتے ہیں۔

    جوبائیڈن نے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کو پھر سے بحال کرنے کا اشارہ دیدیا

    دوسری طرف امریکی صدر ٹرمپ بدستور 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج سے لڑ رہے ہیں، وہ ان نتائج کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس میں انھیں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

  • 2 سالہ بچے کے ہاتھ سے گولی چل گئی، والد ہلاک

    2 سالہ بچے کے ہاتھ سے گولی چل گئی، والد ہلاک

    جارجیا میں ایک 2 سالہ بچے نے کھیلتے کھیلتے گولی چلا دی جو والد کو جا لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    یہ اندوہناک واقعہ جارجیا کے جونز کاؤنٹی میں پیش آیا، پولیس کے مطابق گھر میں موجود بندوق کسی طرح سے 2 سالہ بچے کے ہاتھ لگ گئی۔

    بندوق لوڈڈ تھی جو بچے کے ہاتھ سے چل گئی اور قریب موجود باپ کو جا لگی، گولی 28 سالہ والد کی پشت میں لگی جو موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے اور دیکھا جارہا ہے کہ آیا گھر میں موجود ہتھیار لائسنس یافتہ تھا یا نہیں۔

    پڑوسیوں نے مذکورہ شخص کی اچانک موت پر نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ 28 سالہ شخص خوش مزاج اور دوستانہ شخصیت کا حامل تھا اور اس کے پڑوسیوں سے بہترین تعلقات تھے۔

  • جارجیا میں پہلی خاتون صدر منتخب

    جارجیا میں پہلی خاتون صدر منتخب

    تبلسی : جارجیا کی عوام نے صدارتی انتخابات کے دوران پہلی مرتبہ سالومے نامی خاتون کو ملک کی سربراہی کے لیے منتخب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ اور ایشیا کے درمیان واقع ملک جارجیا میں دو روز قبل صدارتی انتخابات منعقد ہوئے جس میں بڑی تعداد میں عوام اپنے سربراہ مملکت کا انتخاب کرنے اپنے گھروں سے ووٹ ڈالنے نکلے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف جارجیا نے بدھ کے روز انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جس میں جارجیا کی پہلی خاتون صدر 66 سالہ سالومے زوربیشویلی کو سربراہ مملکت منتخب کیا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سالومے بیشویلی کا تعلق جارجیا کی حکمران جماعت ہے، جس نے انہیں صدارتی انتخابات کے لیے نامزد کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سالومے کے حق میں 59 فیصد ووٹ ڈالے گئے جبکہ ان کے مخالف امیدوار کو تقریباً 40 فیصد ملے جس کے باعث سالومے صدارتی الیکشن کے میدان میں کامیاب رہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سالومے زوربیشویلی آئندہ ماہ 16 تاریخ کو سربراہ مملکت کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گی سالومے کو ملک کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جارجیا کی نو منتخب صدر بطور سفارت کار بھی خدمات انجام دے چکی ہے جس کی خدمات اور ذہانت کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی جماعت نے انہیں صدارتی امیدوار نامزد کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 66 سالہ سالومے پیرس میں پیدا ہوئی تھیں، کیوں کہ 1921 میں جارجیا کا روس کے ساتھ الحاق ہونے بعد ان کے والدین پیرس فرانس منتقل ہوگئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جارجیا کے صدارتی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنے والے امید وار اور حزب اختلاف کی 11 اتحادی جماعتوں نے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

  • امریکا: چرچ میں منشیات فروشی کے الزام میں دو خواتین گرفتار

    امریکا: چرچ میں منشیات فروشی کے الزام میں دو خواتین گرفتار

    واشنگٹن : امریکی پولیس نے چرچ میں دوران تقریب میٹھائیوں میں منیشات ملا کر فروخت کرنے والی دو خواتین کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست جارجیا کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک چرچ سے دو خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے جو چرچ میں جاری تقریب کے دوران منشیات ملی ہوئی مٹھائیاں فروخت کررہی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مارجوانا (بھنگ) بیچنے والی خواتین کی شناخت ایبونی چاپر اور لیہ پریسلی کے نام سے ہوئی ہے جو عوام کو براؤنیز، پوڈنگ اور دیگر میٹھائیاں بھی بیچ رہی تھیں۔

    امریکی پولیس کے مطابق منشیات فروش خواتین سے متعلق خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد خواتین کو دوران تقریب رنگے ہاتھوں چرچ سے ہی گرفتار کرلیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین کے خلاف مٹھائیوں میں منشیات ملا کر فروخت کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    جارجیا پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چاپر نامی خاتون چرچ کے اندر میز پر منشیات رکھ کر  سرعام فروخت کررہی تاہم چرچ انتظامیہ کو معلوم نہیں تھا وہ تقریب کے دوران غیر قانونی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔

    امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ خواتین سوشل میڈیا کی مدد سے بھی ماریجوانا کی اسمگلنگ میں ملوث تھیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن سمیت امریکا کی نو ریاستوں میں ماریجوانا پر پابندی نہیں ہے لیکن ریاست جارجیا میں ماریجوانا کو سرعام فروخت کرنا جرم اور غیر قانونی ہے۔


    مزید پڑھیں : بلیک بیری موبائل فون کا منشیات اسمگلنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف


    یاد رہے کہ تین ماہ قبل امریکی اٹارنی اور ایف بی آئی نے یہ انکشاف کیا تھا کہ کینیڈا سے تعلق رکھنے والا فینٹم سکیور نامی ادارہ معروف کمپنی بلیک بیری کے موبائل فون ڈیوائس میں تبدیلی کر کے عالمی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ کے لیے فروخت کررہا ہے۔