Tag: German doctor

  • ہاتھیوں کے علاج کیلئے عدالت کی کے ایم سی افسران کو سخت ہدایات

    ہاتھیوں کے علاج کیلئے عدالت کی کے ایم سی افسران کو سخت ہدایات

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں چڑیا گھر اور سفاری پارک میں چار ہاتھیوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جرمنی سے ڈاکٹر نے آکر معائنہ کیا؟

    جس کے جواب میں کے ایم سی کے وکیل نے کہا کہ جرمن ڈاکٹر ہمارے رابطے میں ہے تاہم کے ایم سی افسران سے اجلاس کرنا باقی ہے۔

    جسٹس ظفر احمد راجپوت نے دریافت کیا کہ اب تک جرمن ڈاکٹر کیوں نہیں آیا؟ جس پر وکیل کا جواب تھا کہ کے ایم سی افسران کی وجہ سے معاملہ رکا ہوا ہے۔

    جسٹس فیصل کمال عالم نے کہا کہ ایسا لگتا ہے متعلقہ افسران ایسا کرنے سے کترا رہے ہیں، عدالت نے کے ایم سی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس اپنے ڈاکٹرز کیوں نہیں ہیں؟

    جس کے جواب میں وکیل کے ایم سی نے کہا کہ یہ معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھا تھا جبکہ حقیقت میں دیکھا جائے تو سب ہاتھی مکمل صحت مند اور ٹھیک ہیں۔

    جسٹس فیصل کمال عالم نے کہا کہ ایسا جواب آپ کو نہیں بلکہ کے ایم سی افسران کو دینا چاہیے، کےایم سی افسران سے کہیں کہ جرمن ڈاکٹر سے فوری طور پر رابطہ کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ پیر کے روز تک معاملے میں پیش رفت کریں جس کے بعد عدالت کو آگاہ کیا جائے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 15 نومبر کے لیے ملتوی کردی۔

  • مہاجرین کی امداد کرنے والا جرمن ڈاکٹر خود مسائل کا شکار ہوگیا

    مہاجرین کی امداد کرنے والا جرمن ڈاکٹر خود مسائل کا شکار ہوگیا

    برلن : جرمن ڈاکٹرگیرہارڈ پر خانہ جنگی کا شکار شامی شہریوں کی مدد کرنے کے عوض لاکھوں یورو جرمانہ عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خانہ جنگی کے شکار ملک میں جرمنی سے تعلق رکھنے والے طبی رضاکار ڈاکٹر گیر ہارڈنےخانہ جنگی کے متاثرین شامی شہریوں کو جرمنی میں پناہ دلوائی تاکہ انہیں محفوظ زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا جاسکے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر گیرہارڈ اپنی طبی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ جرمنی میں پناہ گزیر شامی تارکین وطن کی کفالت کی ذمہ داری بھی انجام دے رہے ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شامی مہاجر گیرجس سمیت سات دیگر افراد کو جرمن حکومت کی جانب سے پناہ دی جاچکی ہے تاہم حکومت کی جانب سے اب ان مہاجرین کے اخراجات اٹھانے کےلیے رحم دل ڈاکٹر کو بل ارسال کیے جارہے ہیں۔

    ڈاکٹر گیرہارڈ کو حکومت کی طرف سے ارسال کیے جانے والے بل کی رقم 1 لاکھ ساٹھ ہزار یورو بنتی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے شامی مہاجر گیر جس باہو کا کہنا تھا کہ ہم حالت جنگ میں تھے ، میں ڈاکٹر گیرہارڈ کا ہمیشہ شکر گزار رہے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمنی میں اس وقت 7ہزار کے قریب شامی مہاجرین کی کفالت کرنے والے افراد کو حکومت کی جانب سے اخراجات کے بل بھیجے جارہے ہیں۔

    ڈاکٹر گیر ہارڈ نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھےاس پر کوئی افسوس نہیں ہے اور دوبارہ متاثرین کی امداد کرنے کا موقع ملا تو پھر مدد کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں اس عمل کو اپنی اور معاشرےکی ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ جنگ سے متاثر ہونے والے افرا د کی مدد کی جائے۔

    جرمن ڈاکٹر پُر امید ہیں کہ انہیں حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے بل ادا نہیں کرنے پڑے گیں اور حکومت اپنے شہریوں پر انسانی حقوق کی پاسداری کرنے پر اضافی بوجھ نہیں ڈالے گی۔