Tag: Germany

  • جرمن چانسلر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی وجہ بتا دی

    جرمن چانسلر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی وجہ بتا دی

    برلن (11 اگست 2025): جرمن چانسلر نے واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی نہیں‌ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا ہے کہ کچھ اسرائیلی فیصلوں پر تحفظات کے باوجود جرمنی کی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کی 80 سالہ پالیسی تبدیل نہیں ہوگی، تاہم اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہم نہیں کریں گے۔

    جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے اتوار کے روز کہا کہ غزہ میں فوجی آپریشن میں توسیع کی وجہ سے اسرائیل کو ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے، ایسے تنازع میں ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے جس کو صرف فوجی کارروائیوں سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ غزہ تنازع سے لاکھوں عام شہریوں کی جان جا سکتی ہے ایک ایسا تنازع جس کے لیے پورے غزہ کا انخلا درکار ہو اس کے لیے ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے۔ غزہ کے لوگ کہاں جائیں گے؟ ہم یہ نہیں کر سکتے اور نہ کر رہے ہیں اور میں خود بھی یہ نہیں کروں گا۔


    غزہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے اسرائیل قبضے سے باز رہے، چین


    واضح رہے کہ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کے اعلان کے بعد کہ اسرائیل غزہ کے اقتدار پر قبضہ کر لے گا، جرمنی نے اسرائیل کو جمعہ کو اسلحہ کی برآمدات کو جزوی طور پر روکنے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی منصوبے کی اقوام متحدہ کے چیف انتونیو گوتریس اور متعدد ممالک جیسے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے شدید مذمت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس سے غزہ میں جاری انسانی بحران مزید بڑھ جائے گا۔

  • مزید دو اہم ممالک نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دیدیا

    مزید دو اہم ممالک نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دیدیا

    کینیڈا، برطانیہ اور فرانس کے بعد مزید 3 یورپی ممالک پرتگال، جرمنی اور مالٹا نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پرتگال کے وزیر خارجہ پاولو رینگل کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ ماہ کے آغاز میں فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری میں ہیں، مغربی ایشیاء کی صورتِ حال کو قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پاولو رینگل کا کہنا تھا کہ پرتگال ایک خود مختار ملک ہے اور اس کی پالیسی دوسرے ملکوں سے الگ ہے۔

    جرمن وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر دو ریاستی عمل کے لیے مذاکرات شروع نہ ہوئے تو جرمنی فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے غور پر مجبور ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا بھی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں فلسطینی ریاست کو مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز فرانس اور دیگر 14 ممالک کی جانب سے دنیا بھر سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی اپیل گئی تھی۔

    کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ ایک نمایاں پالیسی تبدیلی ہے، جسے کینیڈا کے وزیر اعظم نے دو ریاستی حل کے لیے ضروری قرار دیا۔

    کینیڈین وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ کینیڈا کو امید تھی کہ دو ریاستی حل باہمی مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے، لیکن اب یہ طریقہ کار قابلِ عمل نہیں رہا۔

    کینیڈا کے فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق اعلان پر امریکا اور اسرائیل کا ردعمل

    مارک کارنی کا کہنا تھا کہ فلسطینی صدر محمود عباس سے فون پر بات ہوئی، کینیڈا کا ارادہ ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرے۔

  • جرمنی: مسافر ٹرین پٹری سے اترگئی، 3 ہلاک متعدد افراد شدید زخمی

    جرمنی: مسافر ٹرین پٹری سے اترگئی، 3 ہلاک متعدد افراد شدید زخمی

    برلین(28 جولائی 2025): جرمنی کے جنوب مغربی علاقے میں مسافر ریل خطرناک حادثے کا شکار ہوگئی جس میں 3 مسافر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی کے جنوب مغربی علاقے میں ٹرین پٹری سے اتر گئی، حادثے میں تین افراد ہلاک اور متعدد مسافر شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    جرمن حکام کا کہنا ہے کہ  ٹرین میں 100 کے قریب مسافر سوار تھے، ہلاک افراد اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے اس حادثے میں کئی افراد کے زخمی ہوئے ہیں۔

    جرمن حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ اسٹرٹگارٹ کے قریب پیش آیا، ٹرین کے پٹری سے اترنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی تاہم حادثے سے قبل متعلقہ علاقے میں علاقے میں طوفان آیا تھا، جائے حادثہ پر درخت بھی گرے ہوئے ہیں پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

    دوسری جانب جرمن چانسلر فیڈرک میرز نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ ہلاکتوں پر صدمہ ہے اور لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ وزرائے داخلہ اور ٹرانسپورٹ سے مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں ہنگامی بنیاد پر خدمات فراہم کرنے اور تمام درکار تعاون کی ہدایت کی ہے۔

  • برطانیہ، جرمنی اور فرانس کا غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ

    برطانیہ، جرمنی اور فرانس کا غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ

    (26 جولائی 2025): برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اسرائیل سے غزہ میں امداد کی ترسیل پر پابندیاں فوراً ختم کرنے اور جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ اسرائیل غزہ میں امداد پہنچانے کی فوری طور پر اجازت دے۔

    جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں ’ امدادی سامان کی فراہمی پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کرے۔’

    ۔یورپی رہنماؤں کے مشترکہ بیان میں اسرائیل سے کہا گیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں امداد پہنچانے کی بلا روک ٹوک اجازت دے، تینوں مماملک کے رہنماؤں نے کہا وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا وسیع تر امن منصوبے کا حصہ ہونا چاہیے، دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کو غزہ جنگ بندی کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے چاہیے۔

     انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ دنیا غزہ میں فلسطینی بچوں کی بھوک پیاس ختم نہیں کرسکی، غزہ میں فاقوں کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، غزہ میں تقریبا ایک تہائی لوگوں کو کئی دنوں سے کھانا نہیں ملا، حماس کے ساتھ سیز فائر مذاکرات ترک کرنے کا وقت نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں بھوک کی وجہ سے مزید 9 فلسطینی شہید ہوگئے، غذائی قلت کی وجہ سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 122 ہوگئی۔

  • جرمنی کے ایئرپورٹس پر ملازمین کی ہڑتال، ہزاروں پاکستانی مسافر مشکل میں پڑ گئے

    جرمنی کے ایئرپورٹس پر ملازمین کی ہڑتال، ہزاروں پاکستانی مسافر مشکل میں پڑ گئے

    کراچی: جرمنی کے ایئرپورٹس پر ملازمین کی ہڑتال سے ہزاروں پاکستانی مسافر بھی متاثر ہو گئے ہیں، پاکستان سے کنیکٹنگ پروازوں کے ذریعے آنے والے ہزاروں مسافر پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دوحہ ایئرپورٹ سے مختلف غیر ملکی پروازوں کے ذریعے آنے والے پاکستانی مسافر پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں، جرمن ایئرپورٹس پر ہڑتال کی وجہ سے دوحہ، دبئی، ابوظبی اور ترکیہ ایئرپورٹ پر پاکستانی مسافر متاثر ہوئے ہیں۔

    بتایا جا رہا ہے کہ پاکستانی مسافر جرمنی جانے والی کنیکٹنگ پروازوں کی وجہ سے پریشان ہیں، جہاں ایئر پورٹس پر ملازمین تنخواہوں کے مطالبے پر احتجاج کر رہے ہیں، جرمنی میں 13 سے زائد بڑے ایئرپوٹس پر ملازمین کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

    ملازمین کے احتجاج کے باعث فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر ہو چکا ہے اور درجنوں فلائٹ منسوخ ہو گئی ہیں، ملازمین اتور کی شب سے پیر کی دوپہر تک 24 گھنٹے کی ہڑتال پر ہیں، گراونڈ ہینڈلنگ کے علاوہ ایئرپورٹ سیکیورٹی کا عملہ بھی ہڑتال میں شامل ہے۔

    جرمنی کے مصروف ترین ایئرپورٹ پر ہڑتال کے باعث یورپ سمیت دیگر ممالگ جانے والے مسافر بری طرح متاثر ہو گئے ہیں، ایک اندازے کے مطابق مجموعی طور پر 5 لاکھ 10 ہزار مسافر ہڑتال سے متاثر ہوں گے۔ واضح رہے کہ ملازمین نے تنخواہوں میں 8 فی صد اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • کون بنے گا جرمنی کا نیا چانسلر؟

    کون بنے گا جرمنی کا نیا چانسلر؟

    وفاقی جمہوریہ جرمنی میں آج عام انتخابات ہو رہے ہیں، جس میں حق رائے دہی استعمال کرنے والے ووٹرز کی مجموعی تعداد 59.2 ملین ہے، جرمنی کے انتخابات میں اوورسیز پاکستانی بھی میدان میں ہیں۔

    وفاقی جمہوریہ جرمنی میں عام انتخابات کے حوالے سے گہما گہمی جاری ہے، پولنگ صبح 8 بجے سے شروع ہو چکی ہے، جرمن عوام ووٹنگ کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔

    جرمنی میں ہونے والے انتخابی معرکے میں 2 سب سے بڑی جماعتیں سی ڈی یو اور دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی میں کانٹے کا مقابلہ ہے، جب کہ عام انتخابات میں جسٹس پارٹی، ایس پی ڈی، سی ایم یو سمیت دیگر پارٹیاں بھی حصہ لے رہی ہیں۔

    جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق 84 ملین سے زائد آبادی پر مشتمل جرمنی میں پارلیمانی انتخابات 2025 کا انعقاد ہو رہا ہے، جہاں کل 59 اعشاریہ 2 ملین رجسٹرڈ ووٹر ہیں، جن میں 30.6 ملین خواتین ووٹرز جب کہ 28.6 ملین مرد شامل ہیں۔ جرمنی میں ہونے والے انتخابات اہمیت کے حامل ہیں، جس میں جرمنی کا نیا چانسلر منتخب ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 16 دسمبر کو سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ایس پی ڈی کے رہنما اور جرمن چانسلر اولاف شولز وفاقی پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے، جس کے بعد 23 فروری 2025 کو قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کر دیا گیا تھا۔

  • کوئی یہ نہ بتائے جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے، جرمن چانسلر کا منہ توڑ جواب

    کوئی یہ نہ بتائے جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے، جرمن چانسلر کا منہ توڑ جواب

    میونخ: جرمنی کے چانسلر اولاف شُلز نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کوئی یہ نہ بتائے کہ جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے۔‘‘

    جرمن چانسلر اولاف شُلز نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں ہفتے کے روز امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے اس مطالبے کو سختی سے مسترد کر دیا کہ مرکزی دھارے کی جماعتیں انتہائی دائیں بازو کی گروہ بندیوں کے خلاف ’’فائر والز‘‘ نہ لگائیں۔

    انھوں نے کہا کوئی ہمیں یہ نہ بتائے کہ جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا ہے، دوستوں اور اتحادیوں کے درمیان تو بالخصوص ایسا نہیں ہونا چاہیے، ہم ایسے کسی بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

    جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ یورپ جمہوریت اور انتخابات میں بیرونی مداخلت قبول نہیں کرے گا، اولاف نے کہا جرمنی اسے قبول نہیں کرے گا اگر باہر کے لوگ ہماری جمہوریت میں، ہمارے انتخابات میں اور نیشنلسٹ الٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی کے حق میں رائے کی تشکیل میں مداخلت کرتے ہیں۔

    یورپی رہنما اپنے ممالک میں آزادی اظہار کو دبا رہے ہیں، امریکی نائب صدر

    جرمن رہنما نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی اے ایف ڈی کی حمایت مناسب نہیں ہے، خاص طور پر دوستوں اور اتحادیوں میں بالکل نہیں، اور ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

    میونخ کانفرنس سے خطاب میں امریکی نائب صدر ڈی جے وینس نے کہا تھا کہ یورپی رہنما تقاریر سنسر کرتے ہیں، آزادی اظہار پسپا ہو رہی ہے، یورپ کو سب سے بڑا خطرہ چین یا روس سے نہیں خود اپنے آپ سے ہے۔

  • جرمنی بجلی کی ملکی ضروریات کیسے پوری کررہا ہے؟ اہم رپورٹ‌

    جرمنی بجلی کی ملکی ضروریات کیسے پوری کررہا ہے؟ اہم رپورٹ‌

    دنیا کے متعدد ممالک اپنی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلیے پانی، ہوا اور سورج کی روشنی سے استفادہ کررہے ہیں، جرمنی نے بھی گذشتہ سال بجلی کی بڑی ضرورت شمسی توانائی سے حاصل کی۔

    پی وی میگزین کی رپورٹ کے مطابق پانی، ہوا اور سورج کی روشنی سے بجلی کی تمام تر ضروریات پوری کرنے والے سات ممالک میں البانیہ، بھوٹان، نیپال، پیراگوئے، آئس لینڈ، ایتھوپیا اور ڈیموکریٹک رپبلک آف کانگون شامل ہیں۔

    یہ ممالک اپنے شہریوں کے استعمال کے لئے بجلی کا 99.7 فیصد سے زیادہ حصہ جیوتھرمل، ہائیڈرو اور شمسی یا ہوا سے پیدا کرنے لگے ہیں۔

    germany

    اگر جرمنی کی بات کی جائے تو یورپی ممالک میں بجلی کا سب سے بڑا صارف ملک جرمنی ہے جس نے گذشتہ سال2024 میں بجلی کی ضرورت کا 14 فیصد شمسی توانائی سے پورا کیا۔

    اس حوالے سے جرمنی کی شمسی توانائی یونین نے ملک کے شمسی توانائی سیکٹر کے بارے میں تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں جرمنی میں شمسی توانائی کی تنصیب میں 2023 کے مقابلے میں 10فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ سال سے ملک کے بجلی نیٹ ورک میں، 17 گیگا واٹ سے زیادہ پاور کے اہل ایک ملین مالیت سے زائد سولر انرجی سسٹم نے بجلی کی فراہمی شروع کردی ہے۔

    Solar system

    ملک میں شمسی توانائی پر منحصر کُل نصب شدہ بجلی پہلی دفعہ 100 گیگاواٹ کی تاریخی حد کو عبور کر گئی ہے اور گذشتہ سال جرمنی کی بجلی کی ضرورت کا تقریباً 14 فیصد شمسی توانائی سے پورا کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی، 2030 تک، 215 گیگاواٹ شمسی بجلی گھر نظام تک پہنچنے کا ہدف رکھتا ہے۔

  • پاکستان کی ہیم ٹیکسٹائل 2025 میں تاریخی شرکت

    پاکستان کی ہیم ٹیکسٹائل 2025 میں تاریخی شرکت

    270 کمپنیوں کے ساتھ پاکستان چوتھے بڑے ملک کی حیثیت سے ’ہیم ٹیکسٹائل‘ نمائش میں ایکسپورٹ بڑھانے کے مواقع تلاش کرے گا۔

    پاکستان ہیم ٹیکسٹائل 2025 میں 270 سے زائد نمائش کنندگان کے ساتھ اپنی تاریخ کی سب سے بڑی شرکت کے لیے تیار ہے، یہ عالمی سطح پر سب سے بڑا ہوم ٹیکسٹائل ایونٹ 14 سے 17 جنوری تک فرینکفرٹ، جرمنی میں منعقد ہوگا، جہاں پاکستانی کمپنیاں پائیدار ٹیکسٹائل مصنوعات عالمی خریداروں کے سامنے پیش کریں گی۔

    نمائش کی اہمیت اور ایکسپورٹ بڑھانے میں چھوٹی کمپنیوں کے کردار کو فروغ دینے کے لیے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستانی پویلین قائم کرے گی۔ اس سال پاکستان نے نمائش کنندگان کی تعداد میں 10 فی صد اضافے کے ساتھ چین، بھارت، اور ترکی کے بعد چوتھی پوزیشن حاصل کی ہے۔

    ہیم ٹیکسٹائل فرینکفرٹ

    نئے وسیع ہالز 8 اور 9 میں پاکستانی نمائش کنندگان کی منتقلی سے طویل عرصے سے انتظار کرنے والی کمپنیوں کو عالمی منڈیوں میں اپنی مصنوعات پیش کرنے کا موقع ملا ہے۔ پاکستانی نمائش کنندگان اس ایونٹ میں پائیدار اور جدید ٹیکسٹائل مصنوعات پر توجہ مرکوز کریں گے، جس سے برآمدات میں اضافے کی توقع ہے۔

    میسے فرینکفرٹ پاکستان کے جنرل منیجر کلیم بیگ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نئے انتظامات سے بڑھنے والے مواقع پر اعتماد کا اظہار کیا، اور امید ظاہر کی کہ سابقہ ایڈیشنز کی طرح اس سال بھی پاکستانی فرمز اپنی جدید اور ماحول دوست مصنوعات کے ساتھ عالمی خریداروں کی توجہ کا مرکز رہیں گی۔

    نمائش میں پاکستان کی شرکت کو بھرپور بنانے کے لیے جرمن سفارت خانے اور قونصلیٹ نے 400 سے زائد شرکا کے لیے ویزا پراسیسنگ کو آسان بنایا، جس سے تقریباً 2200 پاکستانی پیشہ ور افراد کے اس ایونٹ میں شرکت کی راہ ہموار ہوئی۔

    ہیم ٹیکسٹائل کی ڈائریکٹر، مارگیٹ ہربرتھ، پاکستانی وفد کے لیے خصوصی دورے کا اہتمام کریں گی، تاکہ ان کی خدمات کو سراہا جا سکے اور عالمی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں ان کی بڑھتی ہوئی شراکت کو اجاگر کیا جا سکے۔

    یہ تاریخی شرکت پاکستان کی عالمی ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اہم حیثیت کو ظاہر کرتی ہے اور ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ میں پائیداری اور جدت کے لیے ملک کے عزم کو تقویت دیتی ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے گرین لینڈ پر قبضے کی خواہش سے اتحادی پریشان

    ڈونلڈ ٹرمپ کے گرین لینڈ پر قبضے کی خواہش سے اتحادی پریشان

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گرین لینڈ پر قبضے کی خواہش سے اتحادی پریشان ہونے لگے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ بلنکن نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو م مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت ضائع نہ کریں ایسا نہیں ہوسکتا۔

    وزیراعظم گرین لینڈ کا کہنا ہے کہ ملک ہمارا ہے اور اس کی آزادی اور مستقبل کیلئے لڑینگے جبکہ جرمنی اور فرانس کی جانب سے بھی یورپی یونین کے مکمل دفاع کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کو امریکا میں ضم کرنے کے بیان کے بعد ٹرمپ اورکینیڈین حکام کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کرگئی۔

    کینیڈین صوبے اونٹاریوکے وزیراعظم نے امریکی ریاست الاسکا خریدنے کی پیشکش کردی ہے۔وزیراعظم اونٹاریو کا کہنا ہے کہ کینیڈا امریکا سے الاسکا اور منی سوٹا کی ریاستیں خرید سکتا ہے۔

    اس سے قبل کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کینیڈا قیامت تک امریکا میں ضم نہیں ہوسکتا۔

    کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹرمپ کے کینیڈا کے امریکا میں ضم ہونے کے موقف کو مکمل طور پر رد کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا قیامت تک امریکا میں ضم نہیں ہوسکتا۔

    ٹروڈو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا‘دونوں ممالک میں کارکن اور برادریاں ایک دوسرے کے سب سے بڑے تجارتی اور سکیورٹی پارٹنر ہونے سے فائدہ اٹھاتی ہیں لیکن کینیڈا امریکا کا حصہ بن جائے، یہ خارج از امکان ہے۔

    کینیڈین وزیرِخارجہ کا ردِ عمل:

    کینیڈین وزیرِخارجہ نے بھی ردعمل میں کہا کہ ٹرمپ سمجھ ہی نہیں سکے کینیڈا کی اصل طاقت کیا ہے،کینیڈا کبھی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوگا۔

    نومنتخب صدر نے کیا کہا تھا؟

    یاد رہے امریکا کے نو منتخب صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کینیڈین وزیراعظم کے استعفے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کینیڈا کے شہری امریکا کی اکیاون ویں ریاست بننے پر بہت خوش ہوں گے۔

    امریکا کے نو منتخب صدر کا کہنا تھا کہ کینیڈا کو زندہ رکھنے کیلئے امریکا تجارتی خسارہ اور بڑی سبسڈیز کا متحمل نہیں ہوسکتا، جس سے کینیڈا گزر رہا ہے، جسٹن ٹروڈو کو اس بات کا اندازہ تھا اس لیے وہ مستعفی ہو گئے۔

    ٹرمپ نے امریکا کا نیا نقشہ پیش کر دیا

    ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکی ریاست بنانے کا ارادہ دہراتے ہوئے کہا تھا کہ کینیڈا کو امریکا کی اکیاونویں ریاست بنانے کے لیے اقتصادی طاقت استعمال کرسکتے ہیں، اگر کینیڈا امریکا کے ساتھ ’ضم‘ ہو جاتا ہے تو انہیں خسارے کا سامنا بھی نہیں کرنا ہو گا اور کینیڈین کم ٹیکس ادا کریں گے۔