Tag: Germany

  • جرمنی : تارکین وطن کو اگست 2018 سے قبل ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    جرمنی : تارکین وطن کو اگست 2018 سے قبل ملک بدر کرنے کا فیصلہ

    برلن : جرمنی کے صوبے باویریا کی حکومت نے پناہ گزینی کی درخواست مسترد ہونے والے تارکین وطن کو اگست 2018 سے قبل جرمنی سے بے دخل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے صوبے باویریا کے حکومتی اراکین نے غیر ملکی تارکین وطن کو خصوصی طیاروں سے ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی پناہ کے لیے دی گئی درخواست مسترد کردی گئی ہے.

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ریاست باویریا کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے غیر قانونی مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ اس وقت میں کیا گیا ہے کہ جب چند ماہ بعد صوبائی الیکشن کا انعقاد ہونا ہے.

    واضح رہے کہ جرمنی کی وفاقی حکومت قدامت پسند جماعت کرسچن سوشل یونین کے پاس ہے۔ جس کی سربراہ جرمنی کی چانسلر انجیلا مریکل ہیں۔

    وزیر اعلیٰ مارکوس زونڈر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو اگست 2018 سے قبل ملک بدر کرنے کی منصوبہ کی گئی ہے، جس میں مہاجرین کو خصوصی طیاروں کے ذریعے ملک بدر کرنا بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے کے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت تارکین وطن کی سہولت کے لیے سات بڑے رجسٹریشن سینٹر بھی قائم کیے جارہے ہیں، جب تک تارکین وطن کی پناہ گزینی کا فیصلہ نہیں آجاتا مہاجرین کو ان مراکز میں ہی قیام کرنا ہوگا۔

    مارکوس زونڈر کا کہنا تھا کہ جرمنی کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی اکثریت آسٹریا کی سرحد عبور کرکے جرمنی میں داخل ہوئی ہے۔ محتاط اندازے کے مطابق سنہ 2015 سے ابتک باویریا میں ایک ملین سے زائد تارکین وطن پہنچ چکے ہیں۔

    خیال رہے باویریا کے گذشتہ الیکشن میں انجیلا مریکل کی قدامت پسند جماعت سی ایس یو کے حامیوں نے عوامیت پسند جماعت کو ووٹ دے کر کامیاب کیا تھا۔ سی ایس یو نے ناراض کارکنوں کو منانے کےلیے تارکین وطن کے متعلق سخت مؤقف اختیار کرلیا ہے۔

    سی ایس یو سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ باویریا بورسٹ زیہوفر نے بھی ملکی وزیر داخلہ بننے کے بعد ملکی سطح پر تارکین وطن کے متعلق سخت اقدامات کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • جرمنی: پولیس نے کیتھڈرل پر حملہ کرنے والے مسلح شخص کو گولی مار دی

    جرمنی: پولیس نے کیتھڈرل پر حملہ کرنے والے مسلح شخص کو گولی مار دی

    برلن : جرمنی میں پروٹیسٹنٹ عیسائیوں کی عبادت گاہ کیتھڈرل میں دھاوا بولنے والے مسلح شخص کو پولیس نے فائرنگ کرکے زخمی کردیا، واقعے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم یورپ میں واقع ملک جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اتوار کے روز سیکیورٹی آفیسر نے کیتھڈرل میں گھسنے والے چاقو بردار شخص کو گولی مار دی ہے۔

    جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس آفیسر نے 53 سالہ آسٹرین شہری کی ٹانگ میں گولی ماری تھی، واقعے میں سیکیورٹی آفیسر بھی زخمی ہوا ہے، جیسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    جرمن پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعے میں تاحال دہشت گردی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے 4 بجے کے قریب کیتھڈرل میں گھسنے کی کوشش کی تھی، حادثے کے وقت عمارت میں 100 سے زائد افراد موجود تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کیتھڈرل میں موجود ایک شہری نے ہنگامی کال کرکے واقعے کی اطلاع دی تھی، جس سیکیورٹی اداروں نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے چاقو بردار شخص کو عمارت کے باہر ہی نشانہ بنالیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے واقعے کے فوراً بعد کیتھڈرل کی عمارت کو گھیرے میں لے کر سیل کردیا تھا۔ واضح رہے کہ برلن میں واقع کیتھڈرل پروٹیسٹنٹ عیسائیوں کی عبادت گاہ ہے۔

    جرمنی کے خبر رساں ادارے کی اطلاع کے مطابق واقعے کے عینی شاہدین کو نفسیاتی کونسلنگ کے لیے وہاں سے منتقل کردیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جرمنی: چڑیا گھر سے خونخوار جانور فرار، حکام نے شہریوں کو خبردار کردیا

    جرمنی: چڑیا گھر سے خونخوار جانور فرار، حکام نے شہریوں کو خبردار کردیا

    برلن : جرمنی کے شہر لونباک میں طوفانی بارشوں کے بعد چڑیا گھر کے میں موجود دو شیر، دو ٹائیگر اور ایک چیتا فرار ہوگئے ہیں، حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ گھروں سے نکلنے سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے شہر لونباک میں طوفانی بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب کے باعث شہر کے قدیمی چڑیا گھر میں موجود جنگلی جانور فرار ہوگئے ہیں۔

    جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر سے دو شیر، دو ٹائیگر اور ایک چیتا بھاگے ہیں، مقامی حکام نے شہریوں کو خبر دار کیا ہے کہ جب تک مفرور جانوروں کو پکڑ نہ لیا جائے شہری اپنے گھروں میں رہیں اور کوئی بھی جنگلی جانور نظر آئے تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چڑیا گھر کے ایک ملازم نے پولیس کو آگاہ کیا کہ ایک ریچھ بھی چڑیا گھر سے بھاگا تھا جسے بعد میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

    جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر کے جنگلی جانوروں کو شہر میں آنے والے سیلاب کے بعد بھاگنے کا موقع ملا تھا، کیوں کہ سیلاب کے باعث ان کے پنجرے ٹوٹ گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ شیر، ٹائیگر اور چیتا اسی علاقے میں ہیں یا کہیں اور نکل گئے ہیں، تاہم سیکیورٹی ادارے، فائر فائٹرز اور ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے ہمراہ جانوروں کی تلاش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ چڑیا گھر جرمنی کے والپوٹ خاندان کی ملکیت ہے، جس کا رقبہ 74 ایکڑ سے زائد ہے جس میں سائبرین ٹائیگر اور شیر سمیت 60 اقسام کے تقریباً 400 جانوروں کے گھر تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ والپورٹ خاندان نے سنہ 1965 میں مذکورہ چڑیا گھر کو کتوں، گدھوں اور جنگلی سور سے شروع کیا تھا، چڑیا گھر عملے کے مطابق ہر سال 70 ہزار افراد چڑیا گھر کا دورہ کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز چڑیا گھر سے جنگلی جانوروں کے فرار ہونے سے دو سال قبل جرمنی کے مشرقی شہر لائپز کے چڑیا گھر سے بھی دو شیر بھاگے تھے جن میں سے ایک کو دوبارہ پکڑ لیا تھا جبکہ دوسرے شیر کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • جرمنی: ریلوے اسٹیشن پر چاقو بردار شخص کا حملہ، دو افراد زخمی

    جرمنی: ریلوے اسٹیشن پر چاقو بردار شخص کا حملہ، دو افراد زخمی

    برلن : جرمنی کے شہر فلینز برگ کے ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین میں ایک چاقو بردارشخص نے حملہ کرکے خاتون پولیس اہلکار سمیت دو افراد کو زخمی کردیا.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر فلینزبرگ کے مرکزی ٹرین اسٹیشن پر ایک چاقو بردار شخص نے خنجر سے حملہ کرکے خاتون پولیس اہلکار اور ایک شہری کو زخمی کردیا،تاہم خاتون پولیس اہلکار نے فوری کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کرکے حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کردیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمنی کی پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 30 مئی بدھ کی شام جرمنی کی شمال مغربی سرحد پر واقع شہر فلینزبرگ کے ریلوے اسٹیشن پر ٹرین میں ایک تارکِ وطن نے چاقو سے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہوئے تھے۔

    جرمنی کے سیکیورٹی اداروں کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والا تارکِ وطن 24 سال کا نوجوان تھا جو سنہ 2015 میں اریٹریا سے جرمنی آیا تھا اور پناہ کی درخواست منظور ہونے کے بعد جرمنی کی ریاست جنوبی رائن ویسٹ فیلیا میں رہائش پذیر تھا۔

    غیر ملکی خبر رسان ادارے کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انٹر سٹی ٹرین میں سوار 24 سالہ حملہ آور کی ایک شخص سے تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد چاقو بردار شخص نے خنجر کے وار کرکے مسافر کو شدید زخمی کردیا تھا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ ٹرین میں موجود خاتون پولیس اہلکار نے مسلح شخص کو شہری پر حملہ کرتے دیکھا تو مداخلت کرنے کی کوشش کی جس پر حملہ آور نے خاتون پولیس اہلکار پر بھی چاقو سے وار کیے جس سے خاتون اہلکار بھی زخمی ہوگئی تاہم پولیس اہلکار جوابی فائرنگ کرکے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔


    جرمنی میں نامعلوم افراد کاریلوےاسٹیشن پرحملہ‘5افرادزخمی


    عینی شاہدین نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ چاقو بردار شخص کے حملوں اور پھر خاتون پولیس اہلکار کی فائرنگ کے نتیجے میں ٹرین میں موجود مسافر شدید خوف زدہ ہوگئے تھے۔

    جرمنی کے وزیر داخلہ بورسٹ زیہوفر نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’مذکورہ واقعہ انتہائی پریشان کن ہے، ملک میں کسی صورت تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا‘۔

    جرمنی کی پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز پیش آنے والا حادثہ کسی منظم دہشت گردی کا واقعہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جرمن چانسلر کی چینی صدر سے ملاقات، ایران سے متعلق جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال

    جرمن چانسلر کی چینی صدر سے ملاقات، ایران سے متعلق جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال

    بیجنگ: جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں نے ایران سے متعلق جرہری ڈیل پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی خاتون چانسلر انجیلا مرکل دو روزہ سرکاری دورے پر چین میں موجود ہیں جہاں انہوں نے آج چین کے دار الحکومت بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، علاوہ ازیں انہوں نے چینی وزیر اعظم ’کیچیانگ‘ اور دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔

    عالمی میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد جرمن خاتون چانسلر نے اُس چینی حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کیا، جس کے تحت چین نے موٹر کاروں کی امپورٹ پر عائد محصولات میں کمی کی ہے، ملاقات کے دوران دونوں رہنما بڑے خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔


    جرمنی شام میں کسی بھی فوجی کارروائی کا حصہ نہیں بنے گا، انجیلا مرکل


    ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ امریکا ایران جوہری معاہدے سے دست بردار ہوچکا ہے، لیکن چین اور جرمنی ایران جوہری ڈیل کے ساتھ کھڑے ہیں، چین اور جرمنی اپنے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

    اس دوران انجیلا مرکل نے چینی رہنماؤں سے کہا کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے راستے میں بھی حائل رکاوٹوں اور مشکلات کو دور کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ تجارتی معاملات طے پائیں، معیشت کی بہتری کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔


    اوباما نےمیرے اور انجیلا مرکل کے فون ٹیپ کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ چینی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے خاص طور پر آزاد تجارت کی ضرورت پر زور دیا، مرکل نے چینی صدر اور وزیراعظم کے ساتھ ملاقاتیں دارالحکومت بیجنگ کے گریٹ ہال میں کی، مرکل اور لی کیچیانگ نے ایرانی جوہری ڈیل کا دفاع بھی کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جرمنی: نامعلوم شخص کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک، متعدد زخمی

    جرمنی: نامعلوم شخص کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک، متعدد زخمی

    برلن: جرمنی میں نامعلوم شخص نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تاہم ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ  جرمنی کے شہر ساربروکن میں پیش آیا جہاں ایک نامعلوم شخص نے بلا اشتعال فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں دو شخص موقع پر ہی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تاہم زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق جنوب مغربی شہر ساربروکن کے ایک نواحی علاقے میں یہ واقعہ رونما ہوا جبکہ دوسری جانب پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک شخص حراست میں لیا ہے۔


    جرمنی: انسباخ میں مسلح شخص کی فائرنگ، 2افراد ہلاک


    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، اس سے تفتیش جاری ہے، تاہم واقعے سے متعلق تمام محرکات کا ہر پہلو سے جائزہ لے رہے ہیں امید ہے جلد اصل مجرم تک پہنچ جائیں گے۔

    خیال رہے کہ اس واقعے میں گرفتار ہونے والے شخص کی شہریت کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں، البتہ پولیس ابھی ابتدائی تفتیش میں مصروف ہے، جس کے بعد ہی حتمی شناخت سامنے آئی گی۔


    جرمنی میں فائرنگ ‘ پولیس اہلکار ہلاک


    یاد رہے کہ گزشتہ سال فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حملہ آور کی فائرنگ سے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ 2016 میں جرمنی کے شہر میونخ کے ایک شاپنگ سینٹر میں فائرنگ کے واقعے میں حملہ آور سمیت 9 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے، حملہ آور 18 سالہ ایرانی نژاد جرمن نوجوان تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر قائم ہیں، انجیلا میرکل

    ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر قائم ہیں، انجیلا میرکل

    برلن : جرمن چانسلر نے ایرانی جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے پر باقی ہے البتہ کچھ حصّوں کے خاتمے پر بات کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل نے ایران کے ساتھ ہونے والے جرہری معاہدوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدوں پر قائم ہے۔

    جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدوں کو ختم کرنے سے جنگ کے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لہذا امریکا کو بھی جوہری معاہدوں پر باقی رہنا چایئے۔

    دوسری جانب جرمن چانسلر اسرائیلی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو جلد از جلد ایران کے جوہری منصوبوں کے حوالے سے حاصل کی گئی خفیہ دستاویزات اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کو فراہم کرے تاکہ معاملے کی جانچ کی جاسکے۔

    جرمن چانسلر نے کا کہنا تھا کہ ایران کی مشرق وسطیٰ میں مداخلت اور میزائل منصوبوں اور جوہری معاہدے کے کچھ حصوں کو ختم کرنے کے حوالے بات چیت کی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کی صدرات میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے ہونے والے جوہری معاہدوں کو منسوخ کرنا چاہتے ہیں، جبکہ دوسری جانب اسرائیل اور سعودی عرب بھی موجودہ جوہری منصوبے کی شدید مخالف ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے بھی امریکا پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ جوہری معاہدوں کو منسوخ کرکے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں موجودہ معاہدے کو ’پاگل پن‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 12 مئی کو ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کے جاری رکھنے یا منسوخ کرنے کے حوالے فیصلہ کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانس، برطانیہ اور جرمنی ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر متفق

    فرانس، برطانیہ اور جرمنی ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر متفق

    لندن : برطانوی دفتر عظمیٰ سے جاری مشترکہ بیان میں فرانس،جرمنی اور برطانیہ نے کہا ہے کہ تینوں ممالک ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر متفق ہیں، البتہ تہران کی حکومت سے خطے کو در پیش مسائل سے نمٹنے کے لیے امریکا کے ساتھ کام کرنے کے لیے بھی پر عزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر ایمینؤل مکرون نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے کے حوالے عالمی ممالک میں کی جانے والی بات چیت میں شامل کیا جائے۔

    گذشتہ روز فرانسیسی صدر ایمینؤل مکرون اور ایرانی صدر مولانا حسن روحانی کی ٹیلی فون پر بات کے دوران حسن روحانی کا کہنا تھا کہ سات عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر کوئی بات چیت نہیں کی جاسکتی۔

    برطانوی وزارت اعظمیٰ کے دفتر سے فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے سربراہوں کے مشترکہ طور پر جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ تینوں یورپی ممالک کی اعلیٰ قیادت ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے پر متفق ہے کیوں کہ موجودہ معاہدہ ہی تہران کو جوہری منصوبوں سے دور رکھنے میں مدد کرسکتا ہے۔

    برطانوی دفتر عظمیٰ سے بیان جاری ہونے سے قبل فرنسیسی صدر مکرون نے جرمن چانسلر انجیلا میرکل سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے قیام سے روکنے کے لیے معاہدہ ہی واحد حل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ معاہدے میں توسیع اور ترامیم کی ضرورت ہے، البتہ یہ طے کرنا ضروری ہے کہ چھ عالمی طاقتوں کے ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا 2025 میں اختتام کے بعد کیا ہوگا۔

    صدر مکرون کا کہنا ہے کہ معاہدے کے اختتام کے علاوہ ایران کو بیلسٹک میزائل کے تیارتی سے روکنا اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کو نقصان پہنچانے میں ایرانی حکومت کے مبینہ کردار کا حل ڈھونڈنا بھی ناگزریر ہے۔

    برطانیہ کے دفتر عظمیٰ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں یورپی ممالک دنیا کے امن و استحکام کو ایران سے لاحق خطرات کا سامنا کرنے کے لیے امریکا کے ساتھ متحد ہیں۔

    فرانس، برطانیہ اور جرمنی کا ایران کے جوہری معاہدوں کے متعلق بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر عمل درآمد کو جاری رکھنے اور منسوخ کرنے کے متعلق فیصلہ آنا ہے۔

    صدر ٹرمپ موجودہ نے معاہدے کو دیوانگی اور متنازعے قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 12 مئی کو جوہری معاہدے کے بعد ایران سے ختم کی گئی اقتصادی پابندیوں کو بحال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یورپی یونین میں اصلاحات، جون تک حتمی شکل دینے کا امکان

    یورپی یونین میں اصلاحات، جون تک حتمی شکل دینے کا امکان

    پیرس: فرانس کے وزیر خزانہ برونو لے مائر نے کہا ہے کہ جرمنی اور فرانس رواں برس جون تک یورپی یونین میں اصلاحات کے حوالے سے مشترکہ تجاویز کو حتمی شکل دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ میں منعقد یورو زون کے وزرائے خزانہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فرانسیسی وزیر خزانہ ’برونو لے مائر‘ کا کہنا تھا کہ جرمنی اور فرانس مشترکہ طور پر چاہتے ہیں کہ یورو زون کا مزید طاقتور اور ایک دوسرے کے انتہائی قریب ہونا ازحد ضروری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپی یونین میں اصلاحات وقت کی ضرورت ہے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اصلاحات پر غور کر رہے ہیں، کوشش ہے جلد سے جلد اس عمل کو مکمل کر لیا جائے۔

    برطانیہ اور یورپی یونین کےدرمیان بریگزٹ پرعمل درآمد کا معاہدہ طےپاگیا

    علارہ ازیں اسی کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے جرمنی کے وزیر مالیات ’اولاف شولس‘ کا کہنا تھا کہ ایک مربوط مشترکہ منصوبے پر رواں برس مئی یا جون میں پیرس اور برلن کے درمیان اتفاق رائے ہو سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اصلاحات سے متعلق پیرس اور برلن کو آپس میں اتفاق رائے پیدا کرنی چاہیے، جس کا مقصد یورو زون کو مزید مضبوط بنانا ہے، امید ہے تمام معاملات باہمی مشاورت اور حکمت عملی سے طے ہوجائیں گے۔

    ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیوں پر فرانسیسی صدر کی تنقید

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ پر عمل درآمد کا معاہد طے پاگیا ہے جس کے بعد برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کا عمل مارچ 2019 سے شروع ہوگا جبکہ یورپی یونین سے انخلا کے معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے برطانیہ اور یورپی یونین نے عبوری انتظامات کے معاہدے پر بھی اتفاق کر لیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسامہ بن لادن کا گارڈ جرمنی میں رہایش پذیر ہے:جرمن حکومت کا انکشاف

    اسامہ بن لادن کا گارڈ جرمنی میں رہایش پذیر ہے:جرمن حکومت کا انکشاف

    برلن : جرمنی کی مذہبی جماعتوں کے مطالبے پر حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ کا دہشت گرد اور سنہ 2000 میں اسامہ بن لادن کی سیکیورٹی پر مامور شخص گذشتہ کئی برس سے جرمنی میں رہائش پذیر ہے.

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کی علاقائی حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ مبینہ دہشت گرد اور سنہ 2000  میں القاعدہ کے بانی اور سربراہ اسامہ بن لادن کی سیکیورٹی پر مامور شخص گذشتہ کئی برس سے جرمنی میں رہائش پذیرہے۔

    سیکیورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ تیونس سے تعلق رکھنے والا یہ شخص سنہ 1997 سے جرمنی میں مقیم ہے، حکومت کی جانب سے مذکورہ شخص کو ماہانہ بنیادوں پر ویلفیئر کی مد میں 1168یورو دیئے جاتے ہیں۔

    اسامہ بن لادن کے محافظ کے حوالے سے شائع ہونے والی اطلاعات علاقائی حکومت نے اس وقت شائع کیں، جب دائیں بازو کی جماعت کی جانب سے سمیع اے نامی شخص کی معلومات کا مطالبہ کیا گیا۔

    جرمنی کے خبر رساں اداروں نے مذکورہ شخص کو لاحق خطرات کے باعث مکمل نام شائع نہیں کیا ہے۔

    پولیس نے سنہ 2005 میں سمیع کو القاعدہ سے تعلق کے شبے  میں گرفتار کرکے دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، عدالت میں عینی شاہد نے گواہی دی تھی کہ مذکورہ شخص سنہ 2000 میں کئی مہینے تک اسامہ بن لادن کے باڈی گارڈ کے طور افغانستان میں گزارچکا ہے۔ تاہم سمیع اے نے مذکورہ گواہ کے بیان کی تردید کی تھی، لیکن جج نے گواہی پر یقین کیا تھا۔

     

    جرمن پولیس نے سنہ 2006 میں دوبارہ سمیع اے کو القاعدہ سے تعلق کے شبے میں گرفتار کرکے تفتیش کی تھی، البتہ ان پر کوئی فرد جرم عائد نہیں کی گئی تھی۔

    مذکورہ شخص سنہ 2005 سے اپنی جرمن نژاد اہلیہ اور چار بچوں کے ہمراہ جرمنی کے مغربی شہر بوچم منتقل ہوگیا تھا۔

    سمیع اے نے سنہ 2007 میں حکومت کو سیاسی پناہ کی درخواست دی تھی لیکن جرمن حکومت نے مذکورہ شخص کو جرمنی کے لیے خطرہ سمجھتے ہوئے درخواست مسترد کردی تھی۔

    جس کے بعد سے سمیع اے کو القاعدہ سے مبینہ تعلق کے شک میں روزانہ کی بنیاد پر پولیس اسٹیشن میں حاضری لگانی پڑتی ہے۔

    سمیع اے نے القاعدہ یا دیگر جہادی تنظیموں کے رابطے کو مسترد کیا ہے، جس کے بعد جرمنی کی حکومت نے مذکورہ شخص کو تشدد کے خدشات کے پیش نظر تیونس منتقل کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    جرمنی کی حکومت نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یورپ کنونشین کے مطابق انسانوں پر تشدد کرنے پر پابندی ہے، اس لیے مشتبہ افراد کو تیونس اور عرب ممالک میں منتقل نہیں کیا، کیوں کہ شمالی افریقہ میں ان پر تشدد کے خطرات ہیں۔

    اسامہ بن لادن عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے بانی اور سابق سربراہ ہیں، جنہیں امریکی افواج نے سنہ 2001 میں پاکستان میں خفیہ آپریشن کے دوران ہلاک کیا تھا۔

    خفیہ ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ سنہ 2001 میں امریکا کے ٹریڈ ٹاورز پر حملہ کرنے والے 3 خودکش حملہ آور، حملے سے قبل ہیمبرگ میں القاعدہ کے سیل سے منسلک تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں